Hot Deal

Hot Deal Hot Deal
Your Ultimate Hub for Unbeatable prices
Shop smart, save big and unleash your shopping spree

19/12/2024
18/12/2024

*ٹیلی کلینک*
——————————————-
پاکستان کے ڈاکٹرز کی تنظیم پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن ( PIMA)کا ایک اور خوبصورت انداز ،
واٹس ایپ پر اپنا مسئلہ لکھ کر یا آڈیو (وائس میسج) کے ذریعے بھیجیں۔۔کال مت کریں اٹینڈ نہیں ہوگی۔

حالات کے پیش نظر ڈاکٹرز نے اللّٰہ کی رضا کیلئے واٹس ایپ پر🩺 *ٹیلی-کلینک*🩺 کا آغاز کیا ہے تاکہ علاج یا کسی بھی طبی مشورے کیلئے مریضوں کو گھر سے نکلنے کی ضرورت نہ پڑے، اللّٰہ پوری انسانیت کی حفاظت فرمائے ۔

🩺ڈاکٹر ظفر اقبال
ناک کان گلہ
0301-7026914
🩺ڈاکٹر عمران
ماہر امراض گردہ
0321-3093663
🩺ڈاکٹر وقاص قریشی
فیملی فزیشن
0320-0724587
🩺ڈاکٹر عامر عادل
معدہ جگر آنت
0300-8662579
🩺ڈاکٹر محمد عارف
دل بلڈ پریشر
0300-9666875
🩺ڈاکٹر عمیر چوہدری
چائلڈ اسپیشلسٹ
0300-7206935
🩺ڈاکٹر آصف لطیف
ایکسرے الٹرا ساؤنڈ
0300-6671026
🩺ڈاکٹر اعجاز واہلہ
شعبہ انتہائی نگہداشت
0300-6626115
🩺ڈاکٹر نعمان اکرم
نیوروفزیشن
0300-9459434
🩺ڈاکٹر خاور شہزاد
آرتھوپیڈک
0333-6574689
🩺ڈاکٹر اعجاز لک
امراض چشم
0300-9650703
🩺ڈاکٹر ذوالقرنین
فیملی فزیشن
0305-5684628
🩺ڈاکٹر رحمن مقبول
جنرل سرجن
0300-6506144
🩺ڈاکٹر ملک آفتاب اسلام
معدہ جگر
0300-7258400
🩺ڈاکٹر غفران سعید
ماہر امراض جلد
0322-7611321
(واٹسیپ)
🩺ڈاکٹر شاہد اقبال گل
فیملی فزیشن
0322-7611321
🩺ڈاکٹر عنبرین
گائنی
00966-567336011 (واٹس ایپ)

*پاکستان اسلامک میڈیکل ایسو سی ایشن*
پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ صدقہ جاریہ سمجھ کرشئیر کیجیے:

*اطلاع عام و اہم معلومات :*
آپ سبکی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ ایشیا کا بڑا کینسر ہسپتال جسکا نام
Cancer care hospital
کینسر کئیرھاسپیٹل ہے
*لاھور کے نزدیک رائیونڈ تبلیغی جماعت کے مرکز کے قریب وسیع رقبہ پر تعمیر کیا گیا ہے۔*
‏اس ہسپتال نےکام شروع کر دیاھے ہسپتال میں دور دراز سے آئےلوگوں
کیلئےقیام گاہ بھی تعمیر کی گئی ہے یہاں پر غریب لوگوں کا علاج، قیام وطعام بالکل مفت ھے۔
(صرف صاحب حیثیت لوگوں سےعلاج کےمناسب پیسے لئےجاتےہیں)
یہاں پر افغانستان، خیبر پختون خواہ اور گلگت بلتستان وغیرہ سے مریض
آ رھےہیں، باقی صوبوں تک یہ پیغام پہنچ جائے، بالخصوص صحت کی بنیادی سہولتوں سے محروم صوبہ بلوچستان کے مریضوں تک ضرور یہ میسج پہنچ جائے، یہاں علاج بالکل مفت کیا جا رہاھے۔
کینسر کے لاعلاج مریضوں کو اکثر ہسپتال گھر بھیج دیتے ہیں، جہاں وہ بہت تکلیف دہ حالت میں موت کا انتظار کرتےہیں۔
لیکن یہاں پر الحمد للہ 250 بیڈ کا علیحدہ بلاک قائم کیا گیاھے۔
جہاں پر لاعلاج مریضوں کو ڈیتھ (موت) تک رکھا جاتاہے اور انکی زندگی میں
‏تکلیف کو ہر ممکن کم کیا جاتاھے اور خدمت کیجاتی ہے یہ بہت بڑی سہولت ھے۔
آپ سب سے گزارش ہے کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ اس ہسپتال کےمتعلق آگاہ کریں تاکہ کینسر زدہ مریض اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔
یہاں پر پاکستان کے نامور اور انتہائی تجربہ کار ڈاکٹر صاحبان کی ٹیم کام کر رہی ہے۔
‏ہسپتال میں مریضوں اور انکے لواحقین کیلئےایک عالیشان اور جدید سہولتوں سے آراستہ مسجد بھی تعمیر کی گئی ھے۔
نیک و مخیر حضرات کی وجہ سے سسٹم قائم ھے اور یہ اللہ تعالی کا خاص کرم ہے
ڈاکٹر شہریار ۔ ماہر کینسر
(ہسپتال کےانچارج ہیں)
نے بتایا کہ کوئی صاحب جنکو وہ بھی نہیں جانتےہیں ‏روزانہ 250 مریضوں اور ان کے لواحقین کے لئے کھانا بھجوا رہے ہیں
Hospital Site :
1.5 km off Pajian chowk Ijtama road Bypass (Rohi Nala) Raiwind Lahore, Pakistan.
‏PHONE No.
0092 423 52 18 956-60
0092 423 53 97 605

محمد منصور معیز صاحب۔
0300-3253403

اس میسج کو Group میں ارسال کریں۔
کسی کی جان بچانے پر اللہ تعالی اپ کو بھی دنیا اور آخرت کی کامیابی عطاء فرمائے،
آمین

02/12/2024

حجاج بن یوسف حافظ قرآن تھا وہ تہجد کی ایک رکعت میں 10 سپاروں کی تلاوت کرتا تھا ، باجماعت نماز پڑھاتا تھا اور شراب و زنا سے دور بھاگتا تھا لیکن انتہائی ظالم تھا جب اس کی موت آئی تو انتہائی عبرتناک موت آئی
حضرت سعید بن جبیر رحمۃ اللہ علیہ جو کے ایک تابعی بزرگ تھے ایک دن منبر پر بیٹھے ھوۓ یہ الفاظ ادا کیے کہ "حجاج ایک ظالم شخص ھے"
ادھر جب حجاج کو پتہ چلا کہ آپ میرے بارے میں ایسا گمان کرتے ھیں تو آپکو دربار میں بلا لیا اور پوچھا۔
کیا تم نے میرے بارے میں ایسی باتیں بولی ھیں؟؟ تو آپ نے فرمایا ھاں, بالکل تو ایک ظالم شخص ھے۔ یہ سن کر حجاج کا رنگ غصے سے سرخ ھو گیا اور آپ کے قتل کے احکامات جاری کر دیے۔ جب آپ کو قتل کیلیے دربار سے باہر لے کر جانے لگے تو آپ مسکرا دیے۔
حجاج کو ناگوار گزرا اسنے پوچھا کیوں مسکراتے ھو تو آپ نے جواب دیا تیری بےوقوفی پر اور جو اللہ تجھے ڈھیل دے رھا ھے اس پر مسکراتا ھوں۔
حجاج نے پھر حکم دیا کہ اسے میرے سامنے زبح کر دو، جب خنجر گلے پر رکھا گیا تو آپ نے اپنا رخ قبلہ کی طرف کیا اور یہ جملہ فرمایا:
اے اللہ میرے چہرہ تیری طرف ھے تیری رضا پر راضی ھوں یہ حجاج نہ موت کا مالک ھے نہ زندگی کا۔
جب حجاج نے یہ سنا تو بولا اسکا رخ قبلہ کی طرف سے پھیر دو۔ جب قبلہ سے رخ پھیرا تو آپ نے فرمایا: یااللہ رخ جدھر بھی ھو تو ھر جگہ موجود ھے. مشرق مغرب ھر طرف تیری حکمرانی ھے۔ میری دعا ھے کہ میرا قتل اسکا آخری ظلم ھو، میرے بعد اسے کسی پر مسلط نہ فرمانا۔
جب آپکی زبان سے یہ جملہ ادا ھوا اسکے ساتھ ھی آپکو قتل کر دیا گیا اور اتنا خون نکلا کہ دربار تر ھو گیا۔ ایک سمجھدار بندہ بولا کہ اتنا خون تب نکلتا ھے جب کوی خوشی خوشی مسکراتا ھوا اللہ کی رضا پر راضی ھو جاتا ھے۔
حجاج بن یوسف کے نام سے سب واقف ہیں، حجاج کو عبد الملک نے مکہ، مدینہ طائف اور یمن کا نائب مقرر کیا تھا اور اپنے بھائی بشر کی موت کے بعد اسے عراق بھیج دیا جہاں سے وہ کوفہ میں داخل ہوا، ان علاقوں میں بیس سال تک حجاج کا عمل دخل رہا اس نے کوفے میں بیٹھ کر زبردست فتوحات حاصل کیں۔
اس کے دور میں مسلمان مجاہدین، چین تک پہنچ گئے تھے، حجاج بن یوسف نے ہی قران پاک پر اعراب لگوائے، الله تعالی نے اسے بڑی فصاحت و بلاغت اور شجاعت سے نوازا تھا حجاج حافظ قران تھا. شراب نوشی اور بدکاری سے بچتا تھا. وہ جہاد کا دھنی اور فتوحات کا حریص تھا. مگر اسکی تمام اچھائیوں پر اسکی ایک برائی نے پردہ ڈال دیا تھا اور وہ برائی کیا تھی ؟ "ظلم "
حجاج بہت ظالم تھا، اس نے اپنی زندگی میں ایک خوں خوار درندے کا روپ دھار رکھا تھا.. وہ الله کے بندوں،اولیاء اور علماء کے خون سے ہولی کھیل رہا تھا. حجاج نے ایک لاکھ بیس ہزار انسانوں کو قتل کیا ہے ،اس کے جیل خانوں میں ایک ایک دن میں اسی اسی ہزار قیدی ایک وقت میں ہوتے جن میں سے تیس ہزار عورتیں تھیں. اس نے جو آخری قتل کیا وہ عظیم تابعی اور زاہد و پارسا انسان حضرت سعید بن جبیر رضی الله عنہ کا قتل تھا۔
انہیں قتل کرنے کے بعد حجاج پر وحشت سوار ہو گئی تھی، وہ نفسیاتی مریض بن گیا تھا، حجاج جب بھی سوتا، حضرت سعید بن جبیر اس کے خواب میں ا کر اسکا دامن پکڑ کر کہتے کہ اے دشمن خدا تو نے مجھے کیوں قتل کیا، میں نے تیرا کیا بگاڑا تھا؟ جواب میں حجاج کہتا کہ مجھے اور سعید کو کیا ہو گیا ہے۔۔؟
اس کے ساتھ حجاج کو وہ بیماری لگ گئی زمہریری کہا جاتا ہے ،اس میں سخت سردی کلیجے سے اٹھ کر سارے جسم پر چھا جاتی تھی ،وہ کانپتا تھا ،آگ سے بھری انگیٹھیاں اس کے پاس لائی جاتی تھیں اور اس قدر قریب رکھ دی جاتی تھیں کہ اسکی کھال جل جاتی تھی مگر اسے احساس نہیں ہوتا تھا، حکیموں کو دکھانے پر انہوں نے بتایا کہ پیٹ میں سرطان ہے ،ایک طبیب نے گوشت کا ٹکڑا لیا اور اسے دھاگے کے ساتھ باندھ کر حجاج کے حلق میں اتار دیا۔
تھوڑی دیر بعد دھاگے کو کھینچا تو اس گوشت کے ٹکڑے کے ساتھ بہت عجیب نسل کے کیڑے چمٹے ھوۓ تھے اور اتنی بدبو تھی جو پورے ایک مربع میل کے فاصلے پر پھیل گی۔ درباری اٹھ کر بھاگ گۓ حکیم بھی بھاگنے لگا، حجاج بولا تو کدھر جاتا ھے علاج تو کر۔۔ حکیم بولا تیری بیماری زمینی نہیں آسمانی ھے۔ اللہ سے پناہ مانگ حجاج، جب مادی تدبیروں سے مایوس ہو گیا تو اس نے حضرت حسن بصری رحمتہ الله علیہ کو بلوایا اور انسے دعا کی درخواست کی۔
وہ حجاج کی حالت دیکھ کر رو پڑے اور فرمانے لگے میں نے تجھے منع کیا تھا کہ نیک بندوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کرنا، ان پر ظلم نہ کرنا ،مگر تو باز نہ آیا …آج حجاج عبرت کا سبب بنا ہوا تھا. وہ اندر ،باہر سے جل رہا تھا ،وہ اندر سے ٹوٹ پھوٹ چکا تھا. حضرت بن جبیر رضی الله تعالی عنہ کی وفات کے چالیس دن بعد ہی حجاج کی بھی موت ہو گئی تھی۔
جب دیکھا کہ بچنے کا امکان نہیں تو قریبی عزیزوں کو بلایا جو بڑی کراہت کے ساتھ حجاج کے پاس آۓ۔ وہ بولا میں مر جاوں تو جنازہ رات کو پڑھانا اور صبح ھو تو میری قبر کا نشان بھی مٹا دینا کیوں کہ لوگ مجھے مرنے کے بعد قبر میں بھی نہی چھوڑیں گے۔ اگلے دن حجاج کا پیٹ پھٹ گیا اور اسکی موت واقع ھوی۔
اللہ ظالم کی رسی دراز ضرور کرتا ھے لیکن جب ظالم سے حساب لیتا ھے تو، فرشتے بھی خشیت الہی سے کانپتے ھیں، عرش ھل جاتا ھے۔
اللہ ظالموں کے ظلم سے ھم سب کو محفوظ رکھے..!! آمین"

29/11/2024

‏*40 تا 60 سال کے لوگوں کے لیے نصیحت*

نصیحت ان لوگوں کو کرتا ہںوں جو 40، 50، 60 سال یا اس سے اوپر کی عمر کو پہنچ چکے ہیں ، حتی کہ 80 سال کی عمر تک بھی ۔ * *
اللہ آپ کو فرمانبرداری، صحت، اور عافیت عطا فرمائے۔

1. **پہلی نصیحت:**
ہر سال حجامہ کروائیں ، چاہںے آپ بیمار نہ ہںوں یا کوئی مرض نہ ہںو ۔

2. **دوسری نصیحت:**
ہمیشہ پانی پیئیں ، چاہںے پیاس نہ لگے ۔ بہت سی صحت کے مسائل جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے پیدا ہںوتے ہیں ۔

3. **تیسری نصیحت:**
جسمانی سرگرمی کریں ، چاہںے آپ مصروف ہںوں ۔ اپنے جسم کو حرکت دیں ، چاہںے وہ صرف چلنا ہںو یا تیراکی کرنا ہںو ۔

4. **چوتھی نصیحت:**
کھانے میں کمی کریں ۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا،
*"آدمی کے لیے چند لقمے ہی کافی ہیں جو اس کی کمر کو سیدھا رکھ سکیں۔"*
زیادہ کھانے سے پرہیز کریں؛ اس میں کوئی بھلائی نہیں ہںے ۔

5. **پانچویں نصیحت:**
جتنا ممکن ہو، گاڑی کا استعمال نہ کریں جب تک کہ ضرورت نہ ہںو ۔ اپنے مقامات تک چل کر جائیں ، جیسے مسجد ، دکان ، یا کسی سے ملنے ۔

6. **چھٹی نصیحت:**
غصے کو پیچھے چھوڑ دیں ...
غصہ اور فکر آپ کی صحت کو ختم کرتے ہیں اور آپ کی روح کو کمزور کرتے ہیں ۔
اپنے آپ کو ایسے لوگوں کے ساتھ رکھیں جو آپ کو سکون دیتے ہیں۔

7. **ساتویں نصیحت:**
جیسا کہ کہا جاتا ہںے ، "اپنے پیسے کو دھوپ میں رکھو اور خود سایہ میں بیٹھو۔" اپنے آپ کو یا اپنے ارد گرد کے لوگوں کو محروم نہ رکھو —پیسہ زندگی کو سہارا دینے کے لیے ہںے ، زندگی خود نہیں ہںے ۔

8. **آٹھویں نصیحت:**
اپنی روح کو کسی کے لیے ، کسی چیز کے لیے جسے آپ حاصل نہیں کر سکے ، یا کسی بھی چیز کے لیے جسے آپ حاصل نہیں کر سکے ، افسوس میں نہ ڈوبنے دیں ۔ اسے بھول جائیں —
اگر یہ آپ کے لیے مقدر ہںوتا ، تو یہ آپ کے پاس آ جاتا ۔

9. **نویں نصیحت:**
عاجزی اختیار کریں ، کیونکہ دولت ، مرتبہ ، طاقت ، اور اثر و رسوخ سب غرور کے ساتھ زوال پذیر ہںو جاتے ہیں ۔ عاجزی آپ کو لوگوں کے قریب لاتی ہںے اور اللہ کے ہاں آپ کے مقام کو بلند کرتی ہںے ۔

10. **دسویں نصیحت:**
اگر آپ کے بال سفید ہںو گئے ہیں ، تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ زندگی ختم ہںو گئی ہںے ۔ یہ ایک نشانی ہںے کہ زندگی کا بہترین حصہ ابھی شروع ہںو رہا ہںے ۔
پر امید رہیں ، اللہ کی یاد کے ساتھ جئیں ، سفر کریں ، اور حلال طریقوں سے لطف اندوز ہںوں ۔

**آخری اور سب سے اہم نصیحت:**
کبھی بھی اپنی نماز کو نہ چھوڑیں؛ یہ آپ کا جیت کا کارڈ ہںے اس زندگی میں اور اس دن جب نہ دولت کام آئے گی اور نہ اولاد ۔

اگر آپ کو یہ مفید لگے ، تو اسے پھیلائیں۔ اگر نہیں ، تو دوسروں کو محروم نہ کریں جو اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔
ہمیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں ۔

نبی کریم ﷺ نے فرمایا،
*"جو بھلائی کی طرف رہنمائی کرتا ہںے ، وہ اس کے کرنے والے کی طرح ہے🙏🙏

25/11/2024

بینک چارجز اسکیم کیا ہے؟
بینکوں نے ایک نئی پالیسی متعارف کروائی ہے، جس کے تحت مہینے کے آخری دن آپ کے بینک اکاؤنٹ میں موجود رقم پر مخصوص فیصد چارج کیا جائے گا۔ یہ چارج مختلف بینکوں کے لیے مختلف ہے اور آپ کے اکاؤنٹ میں موجود بیلنس پر منحصر ہوگا۔ اس چارج کو **"End-of-Month Balance Charge"** کہا جا رہا ہے، اور یہ انفرادی افراد (individuals) اور کمپنیوں (companies) دونوں پر لاگو ہوگا۔

اس کا طریقہ کار :-
- ہر مہینے کے آخری دن (month-end)، آپ کے اکاؤنٹ میں جتنی رقم موجود ہوگی، اس پر ایک خاص فیصد کے حساب سے کٹوتی کی جائے گی۔
- یہ چارج ہر بینک کے لیے مختلف ہوگا، کچھ بینک زیادہ فیصد چارج کریں گے جبکہ کچھ کم۔

مثال کے طور پر:
1. یو بی ایل (UBL):
اگر آپ کے یو بی ایل بینک اکاؤنٹ میں مہینے کے آخر میں 1 ارب روپے موجود ہیں، تو یو بی ایل آپ سے 6% چارج کرے گا۔

1 ارب × 6% = 6 کروڑ روپے۔
یعنی آپ کے اکاؤنٹ سے 6 کروڑ روپے کاٹ لیے جائیں گے۔

2. بینک الفلاح (Bank Alfalah):
اگر آپ کے الفلاح اکاؤنٹ میں 5 ارب روپے موجود ہیں، تو بینک آپ سے 5% چارج کرے گا۔

5 ارب × 5% = 25 کروڑ روپے۔
اس کا مطلب ہے کہ آپ کے اکاؤنٹ سے 25 کروڑ روپے کٹ جائیں گے۔

3. میزان بینک:
اگر آپ کے میزان بینک اکاؤنٹ میں مہینے کے آخر میں 5 ارب روپے موجود ہیں، تو میزان بینک آپ سے 5% چارج کرے گا۔

5 ارب × 5% = 25 کروڑ روپے۔

- یہ چارج آپ کے پورے بیلنس پر لگے گا جو مہینے کے آخری دن آپ کے اکاؤنٹ میں موجود ہوگا، چاہے آپ نے وہ رقم پورے مہینے استعمال کی ہو یا نہیں۔
- یہ چارج انفرادی افراد (Individuals) اور کاروباری اداروں (Companies) دونوں کے لیے یکساں ہوگا۔

اس پالیسی کا مقصد :-
بظاہر اس پالیسی کا مقصد بینکوں کو زیادہ منافع بخش بنانا اور شاید کچھ مالیاتی نظام کو بہتر بنانا ہو سکتا ہے، لیکن اس کے کئی ممکنہ منفی اثرات ہیں.

ممکنہ نقصانات :-
یہ پالیسی متعدد مسائل اور پیچیدگیوں کو جنم دے سکتی ہے، جن کا اثر نہ صرف انفرادی افراد پر بلکہ مجموعی معیشت پر بھی پڑے گا۔ ذیل میں ان نقصانات کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے:

1. بینک میں پیسہ رکھنے کی حوصلہ شکنی:-
لوگ بینکوں میں پیسہ رکھنے سے گریز کریں گے کیونکہ اس پر اضافی چارجز لگائے جا رہے ہیں۔

- پیسہ نکالنے کا رجحان:
لوگ اپنی جمع شدہ رقم بینکوں سے نکال کر ایسے متبادل ذرائع میں سرمایہ کاری کریں گے جہاں چارجز کا سامنا نہ ہو۔
- پراپرٹی یا زمین:
لوگ زمین خریدنے کو ترجیح دیں گے، کیونکہ یہ ایک محفوظ سرمایہ کاری سمجھی جاتی ہے۔

- سونا یا دیگر قیمتی دھاتیں:
سونے کی خریداری میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو بینکوں کی بجائے ذاتی تحفظ میں محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔

- دیگر سرمایہ کاری کے مواقع:
اسٹاک مارکیٹ، بانڈز، یا غیر رسمی معیشت میں سرمایہ کاری بڑھ سکتی ہے۔

- بینکوں میں سرمائے کی کمی:

جب لوگ اپنے پیسے بینکوں سے نکال لیں گے تو بینکوں کے پاس سرمایہ کم ہو جائے گا۔
- قرضوں کی فراہمی میں رکاوٹ:
بینکوں کے پاس سرمایہ کم ہونے کی وجہ سے کاروباروں اور انفرادی افراد کو قرض ملنے میں مشکلات ہوں گی۔

- معیشت کی سست روی:
بینکوں کی کمزور پوزیشن معیشت کے دیگر شعبوں کو متاثر کرے گی، کیونکہ بینک سرمایہ کاری اور ترقی کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

2. مہنگائی میں اضافہ:-
کمپنیاں جو یہ اضافی چارجز ادا کریں گی، وہ ان چارجز کو اپنی مصنوعات اور خدمات کی قیمتوں میں شامل کر دیں گی۔
- پیداواری لاگت میں اضافہ:
کاروباروں کے لیے اضافی چارجز ایک اضافی خرچ ہوگا، جسے وہ اپنی پروڈکٹ یا سروس کی قیمتوں میں شامل کریں گے۔
مثال کے طور پر اگر ایک کمپنی کو بینک میں موجود رقم پر 5% چارج ادا کرنا پڑے تو وہ اس خرچ کو اپنی مصنوعات کی قیمت میں شامل کرے گی تاکہ نقصان پورا کر سکے۔

-مہنگائی کا دباؤ:
- مصنوعات اور خدمات کی قیمتیں بڑھنے سے عام عوام کے لیے روزمرہ کی ضروریات مہنگی ہو جائیں گی۔
- یہ مہنگائی کا ایک نیا سبب بن سکتا ہے، جو پہلے سے موجود معاشی دباؤ میں اضافہ کرے گا۔

غریب طبقے پر اثرات:
- کم آمدنی والے افراد کے لیے یہ مہنگائی زندگی مزید مشکل بنا دے گی۔
- ان کے لیے بنیادی ضروریات پوری کرنا بھی چیلنج بن سکتا ہے۔

3. بینکنگ سسٹم کا کم استعمال:-
لوگ بینکنگ سسٹم کو کم سے کم استعمال کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ چارجز سے بچا جا سکے۔
- کیش لین دین میں اضافہ:
- لوگ بینکنگ کے بجائے کیش کے ذریعے لین دین کریں گے تاکہ مہینے کے آخر میں بینک چارجز سے بچا جا سکے۔
- کیش پر زیادہ انحصار معیشت میں شفافیت کو کم کر دے گا۔

-معیشت پر اثرات:
- غیر رسمی معیشت (Informal Economy) میں اضافہ ہوگا، جو حکومت کے لیے مسائل پیدا کرے گا۔
- حکومت کے لیے ٹیکس جمع کرنا مشکل ہوگا کیونکہ کیش ٹرانزیکشنز پر نظر رکھنا آسان نہیں ہوتا۔
- ڈیجیٹل بینکنگ اور مالیاتی شمولیت (Financial Inclusion) کی حوصلہ شکنی ہوگی، جو معیشت کے لیے ایک نقصان دہ رجحان ہے۔

4. بینکنگ انڈسٹری پر دباؤ:-

بینکوں کو اپنے اخراجات پورے کرنے اور صارفین کو برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہوگا کیونکہ صارفین بینکنگ سسٹم سے دور ہو رہے ہوں گے۔
- یہ بینکوں کو اپنی دیگر خدمات کے چارجز بڑھانے پر مجبور کر سکتا ہے۔
- بینکوں کی منافع بخش پوزیشن کمزور ہو سکتی ہے، جس سے بینکنگ سیکٹر میں بے چینی پیدا ہو سکتی ہے۔

مجموعی اثرات :-
یہ پالیسی نہ صرف افراد اور کاروباروں کے لیے مسائل پیدا کرے گی بلکہ معیشت کی مجموعی کارکردگی کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔
- لوگ بینکنگ کے بجائے غیر رسمی ذرائع کو ترجیح دیں گے۔
- معیشت میں شفافیت کم ہوگی، مہنگائی بڑھے گی، اور حکومت کے مالیاتی نظام پر دباؤ بڑھے گا۔
- اس کے نتیجے میں ملک کی مجموعی اقتصادی ترقی متاثر ہو سکتی ہے.
نوٹ یہ معلومات بینکس کی ویب سائٹ سے چیک کی جا سکتی ہیں

19/11/2024

*جنت کے باغ کی قیمت* 🌅

ایک صحابی آئے یا رسول اللہ میرا پڑوسی ہے اس کی کھجور ٹیڑھی ہو کر میرے گھر میں چند اس کی شاخیں ہیں۔ اس پر جب پھل لگتا ہے اور ٹوٹ کر گرتا ہے تو میرے بچے اٹھا لیتے ہیں ہم غریب ہیں تو وہ بھاگتا ہوا آتا ہے اور آکر میرے بچوں کے منہ میں سے کھجور کو نکال لیتا ہے۔ یا رسول اللہ آپ اس کو کہیں کہ میرے چھوٹے چھوٹے بچوں پر اتنی زیادتی نہ کرے۔ آپ نے اسے بلایا وہ منافق تھا۔ آپ نے فرمایا بھئی ایک سودا کرتے ہو؟ اس نے پوچھا کون سا سودا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ کھجور کا درخت مجھے دے دو اور اس کے بدلے میں تمہیں جنت میں کھجور کا درخت لے کر دونگا۔ وہ کہنے لگا یارسول اللہ یہ اصل میں میرے بچوں کو بہت پسند ہے اگر کوئی اور کھجور ہوتی تو میں دے دیتا تو یہ میری معزرت ہے یا رسول اللہ اور چلا گیا۔

ایک صحابی بیٹھے تھے ابو دحداح وہ کہنے لگے یا رسول اللہ اگر میں وہ کھجور کا درخت لے دوں تو مجھے جنت میں کھجور کا درخت لیں دیں گے آپ؟ آپ نے فرمایا ہاں تو مجھے لے دے اس کے بدلے میں تمہیں جنت میں کھجور کا درخت لے دوں گا۔ وہ صحابی اٹھ کر اس منافق کے پیچھے چلے گئے اور بلایا اے بھائی بات سنو، کھجور کا درخت کتنے کا بیچو گے؟ اس نے کہا میں نے اللہ کے نبی کو نہیں دیا تمہیں کیسے دے دوں۔ انہوں نے کہا اچھا بھائی منہ سے بول کتنے پیسے لو گے۔ تو اس نے جان چھڑانے کے لیے کہا کہ اپنا سارا باغ مجھے دے دے اور یہ ایک کھجور کا درخت لے لے اور باغ میں 600 کھجور کے درخت اور یہ کھجور کا درخت کسی اور کو دینا ہے وہ کہنے لگے پکے ہو؟ سودے سے پھرو گے تو نہیں؟ کہا میں پاگل ہوں کہ میں مکر جاؤں گا مجھے 600 کھجور کے درخت مل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا مجھے منظور ہے کھجور کا درخت میرا اور سارا باغ تیرا۔

ابودحداح گئے اور باغ کے باہر کھڑے ہوگئے اندر بھی داخل نہ ہوئے اور جیب میں جو پیسے تھے وہ بھی زمین کے اندر ڈال دیے کہ یہ بھی باغ کی کمائی ہے اور باغ کا جنت کے بدلے سودا کر دیا ہے اللہ کے نبی سے اور اپنی بیوی کو آواز دی باہر آؤ یہ باغ اب ہمارا نہیں ہے، اس باغ کا اللہ کے نبی کے ساتھ سودا کر آیا ہوں بیوی نے جب اللہ کے نبی کا نام سنا تو وہ بھی بچوں کو لے کر باغ سے باہر آگئی اور کہا تم نے بہت خوبصورت سودا کیا۔

حضرت ابو دحداح اللہ کے نبی کے پاس گئے یارسول اللہ میں نے سودا کر لیا ہے۔ فرمایا ابو دحداح کیسے کیا سودا ؟ کہا یارسول اللہ سارا باغ دے دیا اور وہ کھجور کا درخت لے لیا۔ اللہ کے نبی نے فرمایا پھر میرا سودا بھی بدل گیا اور فرمایا میرے ساتھی میں اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھ رہا ہوں اللہ نے تیرے لیے جنت میں ایک محل نہیں سینکڑوں محل بنا دیے ہیں اور ایک باغ نہیں ہزاروں باغ تیرے لیے تیار کر دیے ہیں۔ اور جب حضرت ابودحداح فوت ہوئے تو اللہ کے نبی نے فرمایا میں اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہوں ایک لاکھ جنت کے کھجور کے درخت ابو دحداح کے جنازے کے اوپر جھکے ہوئے ہیں۔

Reference:
عبد بن حامد (1334) نے اس سلسلہ بندی کے ساتھ الحسن بن موسیٰ الاشب کے اختیار میں شامل کیا تھا۔ اس کو ابن حبان (7159)، التبرانی 22 / (763) ، اور الحکیم 2/20 شامل کیا گیا تھا ، اور اسے البیہقی سے "الشعاب" (3451) میں ابی نصر عبد کے ذریعہ روایت کیا گیا ہے۔

Honda CG 125Model 2013Registration 2014Multan Number File, smart card available No mechanical work requiredDemand Rs.115...
24/10/2024

Honda CG 125
Model 2013
Registration 2014
Multan Number
File, smart card available
No mechanical work required
Demand Rs.115,000/-

21/06/2024
21/06/2024

انتہائی اہم! براہ کرم خود بھی پڑھیں اور فارورڈ بھی کریں!

"میڈیکل کالج میں، پروفیسر صاحب طب کے چوتھے سال کے طلباء کو کلینکل میڈیسن پڑھا رہے تھے، انہوں نے درج ذیل سوال کیا:

"بزرگوں میں ذہنی کنفیوشن کی وجوہات کیا ہیں؟"
کچھ نے کہا: "سر میں ٹیومر"۔

انہوں نے جواب دیا: نہیں!

دوسرے بول پڑے: "الزائمر کی ابتدائی علامات ہونگی"۔

انہوں نے پھر جواب دیا: نہیں!

جوابات آتے رہے اور رد ہوتے رہے یہاں تک کہ جوابات ختم ہوگئے

اسپر پروفیسر صاحب نے جواب دیا:

- پانی کی کمی سب سے بڑی وجہ ہوتی ہے!

شاید آپ کو بھی ان طلباء کی طرح یہ مذاق لگے؛ لیکن یہ حقیقت ہے.

60 سال سے زیادہ عمر کے لوگ میں عموماً پیاس محسوس کرنے کی صلاحیت معدوم ہو جاتی ہے جس کے نتیجے میں، بزرگ پانی پینا بہت کم کر دیتے ہیں۔

اگر انکے قریب کوئی انہیں لیکویڈ پینے کی یاد دلانے والا نہ ہو، تو وہ جلدی سے پانی کی کمی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

پانی کی کمی خطرناک امر ہے اور پورے جسم کو متاثر کرتی ہے۔ لیکویڈ کی کمی بہت جلد ذہنی الجھن، بلڈ پریشر کی کمی، دل کی دھڑکن کے اضافہ، انجائنا (سینے میں درد)، کوما اور یہاں تک کہ موت کا سبب بن سکتا ہے۔ پانی زبردستی پیئیں اور پلائیں

لیکویڈ پینا بھول جانے کی یہ عادت 60 سال کی عمر میں شروع ہوتی ہے، جب ہمارے جسم میں پانی کا 50 فیصد سے زیادہ ہونا چاہیے۔
60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے جسم میں پانی کا ذخیرہ کم ہے۔ عمر بڑھنے کے ساتھ یہ کمی قدرتی امر ہے۔

بات یہاں ختم نہیں ہوتی مزید پیچیدگیاں بھی ہیں۔ اگرچہ وہ پانی کی کمی کا شکار ہوتے ہیں، وہ پانی کی کمی کو محسوس نہیں کرتے انہیں پیاس بہت کم لگتی ہے، وجہ یہ ہے کہ ان کے اندرونی توازن کا طریقہ کار اچھی طرح سے کام نہیں کرتا ہے۔ جیسے عمر بڑھتی جائے گی ویسے ویسے پیاس کم۔ہوتی چلے جائے گی

خلاصہ و تتمہ:

60 سال سے زیادہ عمر کے لوگ پانی کی کمی کا شکار رہتے ہیں، نہ صرف اس وجہ سے کہ ان کے جسم میں پانی کی فراہمی کم ہے۔ بلکہ اس لیے بھی کہ انہیں جسم میں پانی کی کمی محسوس نہیں ہوتی۔

اگرچہ 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگ صحت مند نظر آتے ہیں، لیکن یہ پانی کی کمی رد عمل اور کیمیائی افعال کی کارکردگی ان کے پورے جسم کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

تو یہاں دو انتباہات ہیں:

1) مائعات پینے کی عادت ڈالیں۔ مائعات میں پانی، جوس، چائے، ناریل کا پانی، سوپ اور پانی سے بھرپور پھل جیسے تربوز، خربوزہ، آڑو اور انناس شامل ہیں۔ اورنج اور ٹینگرین بھی اچھے رہتے ہیں

اہم بات یہ ہے کہ ہر دو گھنٹے بعد آپ کو کچھ مائع ضرور پینا چاہیے۔

یاد رکھیں اور یاد دلائیں!

2) خاندان کے افراد کے لیے الرٹ: 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو مسلسل لکویڈ پیش کریں۔ مشاہدہ کرتے رہیں

اگر آپ کو محسوس ہو کہ وہ مائعات کو مسترد کر رہے ہیں اور، روز بروز، وہ چڑچڑے ہورہے ہیں، لینے یا توجہ کی کمی کا مظاہرہ کرتے ہیں، تو یہ پانی کی کمی کی علامات ہیں۔

آپ انہیں روز زیادہ سے زیادہ پانی پینے کی ترغیب دیں

یہ معلومات دوسروں تک پہنچائیں۔ آپ کے دوستوں اور خاندان والوں کو اپنی پانی کی ضرورت کو جاننے اور صحت مند اور خوش رہنے میں آپ کی مدد کی ضرورت ہے۔ کیا آپ مدد کریں گے

*60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے ساتھ شیئر کرنا صدقہ جاریہ ہے*
سینئر شہریوں کے لیے اچھی معلومات کو آگے بڑھائیں میرے دوستوں برائے مہربانی اپنا خیال رکھنا۔ اللہ تمہیں سلامت رکھے اور صحت مند رکھے!👍👍

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Hot Deal posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share