
07/10/2025
السلام علیکم 😊
یہ کہانی ہے عائزہ نامی ایک لڑکی کی۔ عائزہ ایک ٹیچر ہے۔ دن بھر اسکول، بچوں کی ٹیوشن اور شام کو مدرسہ ۔۔۔ زندگی بہت مصروف تھی۔
وہ نماز تو پڑھتی تھی مگر چاہتی تھی کہ اللہ کے ساتھ زیادہ وقت گزارے۔ لہٰذا اُس نے فیصلہ کیا کہ ہر نماز کے بعد 10 منٹ اللہ سے بات کرے گی۔
شروع میں مشکل لگا، مگر جلد ہی یہی دس منٹ اُس کے لیے سکون کا ذریعہ بن گئے۔
پھر اُس نے تہجد شروع کی، اور محسوس کیا کہ اللہ سے بات کرنے سے دل کو حقیقی سکون ملتا ہے۔
پھر اُس نے سوچا کہ خود کے لیے بھی وقت نکالنا ضروری ہے،
اس لیے اُس نے اتوار کا دن صرف اپنے لیے رکھا۔
وہ کہتی ہے: "زیادہ تر لوگ اتوار موبائل یا نیند میں گزار دیتے ہیں،
لیکن اگر ہم ہر اتوار کوئی نیا مثبت کام کریں تو وہ آہستہ آہستہ ہماری عادت بن جاتا ہے۔"
عائزہ ہر اتوار نماز فجر کے بعد اللہ سے دعا کرتی، گھر کے کاموں میں مدد دیتی، اور کچھ وقت نیچر کے ساتھ گزارتی۔ اسی عمل سے اُس کی زندگی میں سکون، برکت اور خوشی آنے لگی۔
وہ کہتی ہے: "اتوار کو سونے کے بجائے 30 منٹ یا گھنٹہ خود کو بھی دو، اپنے آپ میں غور و فکر کرو، اپنی خوبیوں کو لکھو اور بہتر بننے کی کوشش کرو۔"
اگر تم ایک ہفتہ بھی ایسا کرو،
تو تمہیں خود میں عائزہ جیسی مثبت تبدیلی محسوس ہوگی۔ 🙂💐