
26/03/2024
تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہ ﷺ
دِلم پژمردہ آوارہ ، زِ عصیاں ، یا رسول اللہ ﷺ
یا رسول اللہ ﷺ آپ کی جدائی میں میرا جسم بے کار اور جاں پارہ پارہ ہو گئی ہے
گناہوں کی وجہ سے دل نیم مردہ اور آورہ ہو گیا ہے
چوں سوئے من گذر آری ، منِ مسکیں زِ ناداری
فدائے نقشِ نعلینت ، کنم جاں ، یا رسول اللہ ﷺ
یا رسول اللہ ﷺ اگر کبھی آپ میرے جانب قدم رنجہ فرمائیں تو میں غریب و ناتواں
آپ ﷺ کی جوتیوں کے نشان پر جان قربان کر دوں
ز جام حب تو مستم ، با زنجیر تو دل بستم
ںا می گویم کہ من بستم سخن دا، یا رسول اللہ ﷺ
آپ ﷺ کی محبت کا جام پی چکا ہوں،آپ ﷺ کی عشق کی زنجیر میں بندھا ہوں
پھربھی میں نہیں کہتا کہ عشق کی زبان سےشناسا ہوں ، یا رسول اللہ ﷺ
زِ کردہ خویش حیرانم ، سیہ شُد روزِ عصیانم
پشیمانم، پشیمانم ، پشیماں ، یا رسول اللہ ﷺ
میں اپنے کیے پر حیران ہوں اور گناہوں سے سیاہ ہو چکا ہوں
پشیمانی اور شرمند گی سے پانی پانی ہو رہا ہوں ،یا رسول اللہ ﷺ
چوں بازوئے شفاعت را ، کُشائی بر گنہ گاراں
مکُن محروم جامی را ، درا آں ، یا رسول اللہ ﷺ
روز محشر جب آپ ﷺ شفاعت کا بازو گناہ گاروں کے لیے کھولیں گیں
یا رسول اللہ ﷺ اُس وقت جامی کو محروم نہ رکھیے گا
مولانا عبدالرحمن جامی رح❤️