Digital Views Urdu

Digital Views Urdu DV Urdu is a digital platform for Urdu -Speaking Audience around the world. we report social, polit.

Subscribe our YouTube channel also
https://www.youtube.com/

19/07/2025

ڈی جی سکول ایجوکیشن کی کی طرف سے مانگے گئے سبجیکٹ وائز نتائج میں بڑے پیمانے پر ہیرا پھیری کا انکشاف

*سکردو (نمائندہ خصوصی) — ڈائریکٹر جنرل سکول ایجوکیشن کی جانب سے طلب کیے گئے سبجیکٹ وائز رزلٹس میں کئی سرکاری اسکولوں کی جانب سے سنگین بے ضابطگیوں اور ہیرا پھیری کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق کچھ اسکولوں نے ایسے اساتذہ کے ناموں پر اعلی نتائج ظاہر کیے ہیں جس نے مذکورہ مضمون سے پڑھایا ہی نہیں تھے ۔

مصدقہ اطلاعات کے مطابق متعدد اسکولوں نے ان اساتذہ کے نتائج کو، جو اب تبادلے کے باعث اسکول سے جا چکے ہیں، موجودہ اساتذہ کے کھاتے میں ڈال کر نتائج ڈی جی سکول ایجوکیشن کو ارسال کیے۔ کچھ معاملات میں تو ایسا بھی دیکھا گیا ہے کہ جن اساتذہ نے متعلقہ مضمون کبھی پڑھایا ہی نہیں، انہیں 100 فیصد نتائج کا کریڈٹ دے دیا گیا۔

تعلیمی ماہرین اس صورتحال کو نہ صرف اخلاقی بددیانتی بلکہ تعلیمی نظام کی شفافیت پر سوالیہ نشان قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے اسکولوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ اس قسم کی بدعنوانی کا راستہ روکا جا سکے۔

15/03/2025

شیعہ نظریہ کے مطابق، بلیک مارکیٹنگ سے پیسے کمانا جائز نہیں ہے۔ یہاں اس کی وجوہات ہیں:

* **ناجائز منافع:** بلیک مارکیٹنگ میں اکثر اشیاء کو مصنوعی قلت پیدا کرکے یا ذخیرہ اندوزی کے ذریعے مہنگے داموں فروخت کیا جاتا ہے۔ یہ عمل ناجائز منافع خوری کے زمرے میں آتا ہے، جو کہ اسلام میں حرام ہے۔
* **معاشرتی نقصان:** بلیک مارکیٹنگ سے معاشرے کو نقصان پہنچتا ہے۔ ضروری اشیاء کی قلت سے عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور معاشی عدم استحکام پیدا ہوتا ہے۔
* **حقوق کی پامالی:** بلیک مارکیٹنگ میں اکثر صارفین کے حقوق کی پامالی ہوتی ہے۔ انہیں مجبوراً مہنگی اشیاء خریدنی پڑتی ہیں، اور ان کے پاس کوئی متبادل نہیں ہوتا۔
* **اسلامی اصولوں کی خلاف ورزی:** اسلام میں تجارت کے اصولوں میں شفافیت، عدل، اور انصاف شامل ہیں۔ بلیک مارکیٹنگ ان اصولوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
* **مراجع تقلید کے فتاویٰ:** شیعہ مراجع تقلید بھی بلیک مارکیٹنگ کو ناجائز قرار دیتے ہیں۔ ان کے مطابق، یہ عمل ظلم اور استحصال پر مبنی ہے، جو کہ اسلام میں حرام ہے۔

**خلاصہ:**

شیعہ نظریہ کے مطابق، بلیک مارکیٹنگ سے پیسے کمانا جائز نہیں ہے، کیونکہ یہ ناجائز منافع خوری، معاشرتی نقصان، حقوق کی پامالی، اور اسلامی اصولوں کی خلاف ورزی کا باعث بنتا ہے۔

15/03/2025

*سود (ربا) اور ائمہ اہلبیت علیہم السلام (کتب کے حوالہ جات کے ساتھ):**

اسلام میں سود (ربا) ایک سنگین گناہ ہے، جس کی قرآن پاک اور ائمہ اہلبیت علیہم السلام کی احادیث میں سخت مذمت کی گئی ہے۔

* **امام علی علیہ السلام:**
* "نہج البلاغہ" میں امام علی علیہ السلام کے خطبات اور اقوال میں سود کے بارے میں اشارات ملتے ہیں، جہاں آپ نے معاشی ناانصافی اور ظلم کے خلاف بات کی ہے۔ (نہج البلاغہ، خطبات و اقوال)
* **امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام:**
* "بحار الانوار" میں امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کے اقوال میں سود سے بچنے کی نصیحت موجود ہے۔ (بحار الانوار، جلد 43)
* **امام حسین علیہ السلام:**
* "تحف العقول" میں امام حسین علیہ السلام کے اقوال میں ظلم اور ناانصافی کے خلاف سخت الفاظ ملتے ہیں، جو سود لینے والوں پر بھی لاگو ہوتے ہیں۔ (تحف العقول، اقوال امام حسین علیہ السلام)
* **امام زین العابدین علیہ السلام:**
* "صحیفہ سجادیہ" میں امام زین العابدین علیہ السلام کی دعاؤں میں گناہوں سے معافی اور رزق حلال کی دعا موجود ہے، جو سود سے بچنے کی ترغیب دیتی ہے۔ (صحیفہ سجادیہ، دعاؤں میں)
* **امام محمد باقر علیہ السلام:**
* "الکافی" میں امام محمد باقر علیہ السلام سے منقول احادیث میں سود کے نقصانات اور معاشرے پر اس کے برے اثرات کا ذکر ملتا ہے۔ (الکافی، جلد 5، کتاب المعیشة)
* **امام جعفر صادق علیہ السلام:**
* "الکافی" میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے: "ربا کے ستر گناہ ہیں، سب سے ہلکا گناہ اپنی ماں سے زنا کرنے کے برابر ہے۔" (الکافی، جلد 5، صفحہ 144)
* "وسائل الشیعہ" میں بھی سود کے بارے میں امام جعفر صادق علیہ السلام کی احادیث موجود ہیں۔ (وسائل الشیعہ، جلد 18)
* **امام موسیٰ کاظم علیہ السلام:**
* "عیون اخبار الرضا" میں امام موسیٰ کاظم علیہ السلام سے منقول احادیث میں سود کو حرام قرار دیا گیا ہے۔ (عیون اخبار الرضا، احادیث)
* **امام علی رضا علیہ السلام:**
* "وسائل الشیعہ" میں امام علی رضا علیہ السلام سے روایت ہے: "اللہ نے سود کو حرام قرار دیا ہے کیونکہ یہ مال کو برباد کرتا ہے اور لوگوں کے درمیان ظلم اور ناانصافی کو بڑھاتا ہے۔" (وسائل الشیعہ، جلد 18، صفحہ 118)
* "عیون اخبار الرضا" میں بھی سود کے بارے میں امام علی رضا علیہ السلام کی احادیث موجود ہیں۔ (عیون اخبار الرضا، احادیث)
* **امام محمد تقی علیہ السلام:**
* "تہذیب الاحکام" میں امام محمد تقی علیہ السلام سے منقول احادیث میں سود سے بچنے کی تاکید کی گئی ہے۔ (تہذیب الاحکام، احادیث)
* **امام علی نقی علیہ السلام:**
* "بحار الانوار" میں امام علی نقی علیہ السلام کے اقوال میں سود سے بچنے کی نصیحت موجود ہے۔ (بحار الانوار، جلد 50)
* **امام حسن عسکری علیہ السلام:**
* "تفسیر امام حسن عسکری علیہ السلام" میں بھی سود کے بارے میں اشارات ملتے ہیں۔
* **امام مہدی علیہ السلام:**
* احادیث کے مطابق، امام مہدی علیہ السلام کے ظہور کے بعد دنیا کو سود سے پاک کیا جائے گا۔

ائمہ اہلبیت علیہم السلام کی ان احادیث سے واضح ہوتا ہے کہ سود ایک بہت بڑا گناہ ہے، جس سے ہر مسلمان کو بچنا چاہیے۔ یہ نہ صرف مالی نقصان کا سبب بنتا ہے بلکہ روحانی اور اخلاقی طور پر بھی نقصان دہ ہے۔

15/03/2025

سود (ربا) قرآن اور شیعہ اسلام کی روشنی میں**

اسلام میں "سود" (ربا) ایک سنگین گناہ ہے، جس کی قرآن پاک میں سخت مذمت کی گئی ہے۔ سود کا مطلب ہے کسی کو قرض دے کر اس پر اضافی رقم وصول کرنا، یا کسی چیز کا تبادلہ کرتے وقت اضافی چیز لینا۔

**قرآن پاک کی روشنی میں:**

* **واضح ممانعت:**
* سورہ البقرہ (2:275-279) میں سود کو واضح طور پر حرام قرار دیا گیا ہے۔

* **آیت 275:**
* **(الَّذِينَ يَأْكُلُونَ الرِّبَا لَا يَقُومُونَ إِلَّا كَمَا يَقُومُ الَّذِي يَتَخَبَّطُهُ الشَّيْطَانُ مِنَ الْمَسِّ ۚ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَالُوا إِنَّمَا الْبَيْعُ مِثْلُ الرِّبَا ۗ وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا ۚ فَمَن جَاءَهُ مَوْعِظَةٌ مِّن رَّبِّهِ فَانتَهَىٰ فَلَهُ مَا سَلَفَ وَأَمْرُهُ إِلَى اللَّهِ ۖ وَمَنْ عَادَ فَأُولَٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ)**
* **ترجمہ:** "جو لوگ سود کھاتے ہیں وہ (قیامت کے دن) اس طرح کھڑے ہوں گے جیسے کسی کو شیطان نے چھو کر پاگل کر دیا ہو۔ یہ اس لیے کہ وہ کہتے ہیں کہ تجارت بھی تو سود کی طرح ہے۔ حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال اور سود کو حرام قرار دیا ہے۔ پس جس کے پاس اس کے رب کی نصیحت پہنچ گئی اور وہ باز آ گیا تو جو پہلے ہو چکا وہ اس کا ہے اور اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے۔ اور جو پھر بھی سود لے گا تو وہ جہنمی ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔"

* **آیت 278:**
* **(يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ)**
* **ترجمہ:** "اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور جو سود باقی رہ گیا ہے اسے چھوڑ دو، اگر تم مومن ہو۔"

* **آیت 279:**
* **(فَإِن لَّمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِّنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ ۖ وَإِن تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ)**
* **ترجمہ:** "پھر اگر تم ایسا نہیں کرتے تو اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے جنگ کے لیے تیار ہو جاؤ۔ اور اگر تم توبہ کر لو تو تمہارے لیے تمہارے اصل مال ہیں، نہ تم ظلم کرو گے اور نہ تم پر ظلم کیا جائے گا۔"

* سورہ آل عمران (3:130):
* **(يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَأْكُلُوا الرِّبَا أَضْعَافًا مُّضَاعَفَةً ۖ وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ)**
* **ترجمہ:** "اے ایمان والو! دگنا چوگنا سود نہ کھاؤ اور اللہ سے ڈرو تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔"

**شیعہ اسلامی نقطہ نظر:**

* **مراجع کے حوالے:**
* **آیت اللہ سیستانی:**
* "منہاج الصالحین"، جلد 2، کتاب المضاربہ، مسائل ربا۔
* "توضیح المسائل" میں سود کے متعلق تفصیلی احکامات موجود ہیں۔
* **آیت اللہ خامنہ ای:**
* "اجوبہ الاستفتائات"، کتاب المعاملات، مسائل ربا۔
* انکی ویبسائٹ پر بھی ربا کے متعلق استفتائات موجود ہیں۔
* شیعہ فقہ میں "ربا الفضل" اور "ربا النسیہ" کی تفصیلی وضاحت موجود ہے۔
* "الکافی" (الکلینی)، "تہذیب الاحکام" اور "الاستبصار" (الطوسی) میں احادیث میں سود کے بارے میں تفصیلی معلومات موجود ہیں۔

* **اخلاقی مالیات:**
* شیعہ تعلیمات منصفانہ اور عادلانہ مالیاتی طریقوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔

**سنی حوالہ جات:**

* سنی فقہ میں بھی سود کی سخت ممانعت ہے۔
* صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں سود کے بارے میں احادیث موجود ہیں۔
* تفسیر ابن کثیر میں سورہ البقرہ کی آیات 275-279 کی تفصیلی تفسیر موجود ہے۔
* سنی علماء بھی ربا الفضل اور ربا النسیہ کی تفصیلی تشریح کرتے ہیں۔

**غیر مسلم حوالہ جات:**

* قدیم یونانی فلسفی ارسطو نے بھی سود کو غیر اخلاقی قرار دیا۔
* قدیم رومی قوانین میں بھی سود کی ممانعت موجود تھی۔
* موجودہ دور میں بھی بہت سے ماہرین اقتصادیات سود کے منفی سماجی اور معاشی اثرات پر روشنی ڈالتے ہیں۔
* مختلف مذاہب میں بھی سود کی ممانعت موجود ہے، جو اس کی عالمگیر اخلاقی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔

**خلاصہ:**

سود اسلام میں ایک سنگین گناہ ہے، جس کی قرآن پاک میں واضح ممانعت ہے۔ شیعہ اور سنی دونوں مکاتب فکر اس کی حرمت پر متفق ہیں۔ اس کے علاوہ، دیگر مذاہب اور فلسفوں میں بھی سود کی مذمت کی گئی ہے۔
Agha Syed Ali Rizvi
Ali Shigri
Hassan Muhammad Shahopa


Skardu TV
Gilgit Media Network
Daily K2

13/03/2025

ڈبل شاہ کی پونزی سکیم کو آغا سید مصطفیٰ شاہ جید عالم دین نے سود اور حرام قرار دیا ۔۔

13/03/2025

ڈبل شاہ کی پونزی سکیم کو آغا سید مصطفیٰ شاہ جید عالم دین نے سود اور حرام قرار دیا ۔۔

17/08/2024

سیاحت دشمنی قابل قبول نہیں ہے
شگر موضع سلدی میں کمیٹی کے نام پر کچھ نام نہاد لوگوں کی طرف سے غیر ملکی کوہ پیماؤں کو ایک سے ڈیڈ گھنٹے تک روکا گیا اور ٹور آپریٹر کے ساتھ جگھڑا کیا ۔اور بیس کیمپ پر کیمینگ کی مد میں بتھا لینے کی کوشیش کی۔بلتستان میں کھیں پر بھی بیس کیمپ پر کیمپنگ کی مد کوئی فیس نھیں لی جاتی ۔اس سے پہلے بھی کئی کپنی والوں کے ساتھ اسی کمیٹی نے بھتا لینے کی کوشیش کی گئی ھے۔اس سے پہلے ایک اور نجی ٹور کمپنی کو بتھا نہ دینے کی وجہ سے انکے سامان رات بجے تک روکا تھا۔ان حلات کی وجہ سے ٹور آپریٹرز بہت پریشان ہے لہذا انتظامیہ سے انکے خلاف کاروائی کی اپیل کی جاتی ھے
شگر عوام کی حکومت گلگت بلتستان سے مطالبہ

ڈسٹرک ایڈمنسٹریش سکردومحکمہ تعلیم گلگت بلتستان کے زمہ داران متوجہ ہو۔۔جب ہائی سکول تھوار روندو کے بس نومبر 2023 کے بعد ت...
17/07/2024

ڈسٹرک ایڈمنسٹریش سکردو
محکمہ تعلیم گلگت بلتستان کے زمہ داران متوجہ ہو۔۔
جب ہائی سکول تھوار روندو کے بس نومبر 2023 کے بعد تھنگ رٹ کے مقام پر لاوارث پڑا ہوا ہے تو ٹرانسپورٹ/ ریپیر اینڈ مینٹیننس کے مد میں 3 لاکھ اور 6 لاکھ روپے فیول کے کھاتے سے ڈی ڈی او ہائی سکول تھوار نے کہاں خرچ کیا ہے حیرانگی کی بات یہ ہے کہ بس تھنگ رٹ میں لاوارث کھڑا اور ایک سکینڈ کے لئے کہی چلا بھی نہیں اور 6 لاکھ کا فیول کھا بھی لیا۔

کیا محکمہ تعلیم کے زمہ داران بتا سکتے ہے کہ بغیر چلے بس نے 6لاکھ کا فیول کیسے کھا لی

20/06/2024
25/05/2024

ناظم تعلیمات بلتستان اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن کی جانب سے محکمہ تعلیم سکردو کے کلرکل سٹاف کے پوسٹینگ ٹرانسفر میں بڑے پیمانے پر بےضابطگی۔

ایک سال سے ایک ہی جگے پر کام کرنے والے کلرکس جن کے کوئی سفارش کرنے والا نہیں ان کے ٹینویور کو 3 سال دیکھا کر مختلف جگہوں پر تعینات کیا گیا ہے جبکہ ڈائریکٹر ایجوکیشن بلتستان اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن آفس میں تعینات درجنوں استاتذہ اور کلرکل سٹاف جن کو مختلف سیاسی شخصیات اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن کی آشیرباد حاصل ہے اور ایک ہے جگے پر 10 سے 15 سالوں سے براجمان ہے ان کو ٹینیور کو 1 سال دیکھا کر کہی بھی پوسٹینگ نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے یہ لوگ فرعوں بنے ہوئے ہے۔ ان کے بھی فلفور تبادلہ کیا جائے ۔ کچھ منظور نظر کلرکس اور اساتذہ جوکہ دفتر میں تعینات ہے ان کو ایک کمرے سے دوسرے کمرے میں تعینات کرکے محکمہ تعلیم نے اپنے آلو سیدھا کرنے کے ناکام کوشش بھی کی ہے۔

کھرمنگ سے ایک ای ایس ٹی ٹیچر کا ڈی ڈی او ہائی سکول
گمبہ سکردو میں ایڈجسٹ کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

25/05/2024

موجودہ ڈائریکٹر ایجوکیشن بلتستان انتہائی نااہلی اور بزدل شخص ہے۔ عوامی حلقے

Address

Islamabad
04434

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Digital Views Urdu posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Digital Views Urdu:

Share