
15/04/2025
---
پختون حجرہ: پشتون ثقافت اور مہمان نوازی کی علامت
حجرہ پشتون (پختون) ثقافت کا ایک لازمی جزو ہے، جو ایک روایتی اجتماعی جگہ کے طور پر کام کرتا ہے جہاں مرد سماجی، سیاسی اور ثقافتی سرگرمیوں کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ یہ پشتونولی کے اصولوں میں گہری جڑیں رکھتا ہے—جو پشتونوں کا روایتی ضابطہ اخلاق ہے۔ حجرہ مہمان نوازی، اتحاد اور اجتماعی دانشمندی کی علامت ہے۔ وقت کے ساتھ اس کی اہمیت بدلی ہے، مگر یہ آج بھی پشتون شناخت کی ایک طاقتور علامت کے طور پر موجود ہے، خاص طور پر خیبر پختونخوا، بلوچستان اور افغانستان کے کچھ علاقوں میں۔
تاریخی طور پر، حجرہ مہمان خانہ اور سماجی مرکز کے طور پر کام کرتا تھا۔ ہر گاؤں یا محلے میں ایک یا ایک سے زیادہ حجرے ہوتے، جو عموماً کسی بااثر خاندان کی ملکیت میں ہوتے یا ان کے زیرِ انتظام ہوتے۔ یہ جگہیں ہر کسی کے لیے کھلی ہوتیں، خاص طور پر مسافروں اور مہمانوں کے لیے، جنہیں یہاں پناہ، کھانا اور تحفظ ملتا—جو مېلمستیا (مہمان نوازی) کا عملی نمونہ ہوتا، جو پشتونولی کا ایک اہم ستون ہے۔ حجرے کی دیکھ بھال میں مقامی لوگ بھی حصہ لیتے اور اسے ایک اجتماعی ذمہ داری سمجھتے۔
حجرہ صرف مہمانوں کی خدمت تک محدود نہیں تھا، بلکہ یہ فیصلوں اور مسائل کے حل کی جگہ بھی تھا۔ بزرگ، جو دانائی اور تجربے کی بنیاد پر عزت پاتے، یہاں جمع ہو کر کمیونٹی کے معاملات پر بات کرتے، تنازعات سلجھاتے اور رہنمائی دیتے۔ جرگہ—روایتی مشاورتی نظام—اکثر حجرے میں ہی منعقد ہوتا، جو رسمی اداروں کے وجود سے پہلے معاشرتی انصاف اور نظم قائم رکھنے کا ذریعہ تھا۔
ثقافتی لحاظ سے بھی حجرہ ایک اہم مقام رکھتا تھا۔ یہاں لوک موسیقی، شاعری، کہانیاں اور دیگر روایتی مظاہر پیش کیے جاتے۔ نوجوان یہاں بزرگوں سے زبانی تاریخ، اخلاقی کہانیاں اور روایات سیکھتے۔ یہ ایک تربیت گاہ ہوتی جہاں لڑکوں کو سکھایا جاتا کہ ایک پشتون مرد سے کیا توقع کی جاتی ہے۔
تاہم جدیدیت اور طرزِ زندگی میں تبدیلی کے باعث، خاص طور پر شہری علاقوں میں، حجرے کا کردار محدود ہو گیا ہے۔ سوشل میڈیا، جدید اداروں اور نجی رہائش کے بڑھتے ہوئے رجحان نے اس اجتماعی نظام کو متاثر کیا ہے۔ مزید برآں، کچھ علاقوں میں دینی مدارس کے بڑھتے ہوئے کردار نے بھی حجرے کے سماجی کردار کو محدود کیا۔
پھر بھی، حجرے کی روح آج بھی زندہ ہے۔ کئی دیہات میں یہ اب بھی ایک سماجی مرکز کے طور پر کام کرتا ہے اور فخر کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ ثقافتی تنظیمیں حجرے کو جدید انداز میں زندہ رکھنے کی کوشش کر رہی ہیں—کمیونٹی سینٹرز، ثقافتی تقریبات، اور حتیٰ کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے جو دنیا بھر کے پشتونوں کو جوڑتے ہیں۔
آخر میں، پختون حجرہ صرف ایک عمارت نہیں بلکہ اقدار، اتحاد اور روایات کی عکاسی ہے۔ جیسے جیسے معاشرے ترقی کر رہے ہیں، چیلنج یہی ہے کہ ایسی ثقافتی روایات کو محفوظ رکھا جائے اور انہیں نئے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے۔ حجرہ، اپنی مہمان نوازی، دانش اور اجتماعی روح کے ساتھ، پشتون شناخت کی بنیاد بنا رہے .