21/07/2024
، محسن پاکستان، نواب آف بہاولپور صادق محمد خان عباسی
نواب اف بہاولپور صادق محمد خان عباسی کی وفات 1966ءمیں ہوئی۔انہیں محسن پاکستان کا خطاب قائد اعظم نے دیا تھا۔ قائد اعظم نے ریاست بہاولپور کی عظیم خدمات کے بارے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان بننے سے پہلے ایک پاکستان موجود تھا اور وہ ریاست بہاولپور تھی۔ یہ حقیقت ہے کہ بہاولپور کی پاکستان کیلئے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ پاکستان کیلئے خدمات کا دائرہ بہت وسیع ہے۔
مثال کے طور پر چیدہ چیدہ کارنامےیہ ہیں ۔
1---- نواب بہاولپور صادق محمد خان عباسی مسلم لیگ کو فنڈ دیتے تھے ۔
2۔۔۔نواب صاحب نے کراچی میں بہاولپور کے الشمس محل اور القمر محل تحریک پاکستان کے لئے قائد اعظم محمد علی جناح اور فاطمہ جناح کے حوالے کر دےتھے،آج سرائیکی نوا ب کے انہی محلات پر سندھ کا گورنر ہاوس بنا ہوا ہے۔
3----قیام پاکستان سے پہلے نواب بہاولپور نے ریاست کی طرف سے ایک ڈاک ٹکٹ جاری کیا جس پرایک طرف مملکت خداداد بہاولپور اور دوسری طرف پاکستان کا جھنڈا تھا۔4----پاکستان قائم ہوا تو قائداعظم ریاست بہاولپور کی شاہی سواری پربیٹھ کر گورنر جنرل کا حلف اٹھانے گئے
5----پاکستان کی کرنسی کی ضمانت ریاست بہاولپور نے دی۔
6----پہلی تنخواہ کی ادائیگی کیلئے پاکستان کے پاس رقم نہ تھی تو نواب بہاولپور نے 7کروڑ روپے کی خطیر رقم دی۔
7---- قائد اعظم کے ساتھ علامہ اقبال بھی نواب آف بہاولپور کے بہت قدر دان تھے اور انہوں نے نواب آف بہاولپور کی عظیم اسلامی خدمات پر ان کی شان میں طویل قصیدہ بھی لکھا تھا۔تحریک پاکستان قیام پاکستان اور استحکام پاکستان کیلئے ریاست بہاولپور کا کردار ناقابل فراموش ہے مگر افسوس کہ آج ان باتوں کا تذکرہ تاریخ پاکستان اور نصاب کی کسی کتاب میں موجود نہیں۔
8----ریاست بہاولپور کے سرکاری ریکارڈ کے مطابق نواب بہاولپور پنجاب یونیورسٹی کا سینٹ بلاک،کنگ ایڈورڈ کالج کی نصف بلڈنگ اور لاہور ایچی سن کالج کے بہت سے کمرے لاکھوں روپے خرچ کر کے تعمیر کرائے۔
9-----ریاست بہاولپور کی طرف سے تعلیمی مقاصد کےلئے لاہور کو سالانہ جو گرانٹ جاری ہوتی رہی اس کی تفصیل کے مطابق کنگ ایڈروڈ کالج ڈیڑھ لاکھ،اسلامیہ کالج لاہور تیس ہزار،انجمن حمایت اسلام پچھتر ہزار،ایچی سن کالج دوہزار،اور پنجاب یونیورسٹی لاہور بارہ ہزار ہے
10----- اس کے ساتھ ساتھ لاہور کے ہسپتالوں اور دوسرے رفاہی اداروں کی ریاست بہاولپور کی طرف سے لاکھوں کی مدد کی جاتی رہی۔
اس رقم کی مالیت کا اندازہ اس سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ اس وقت سوا سو روپے تولہ سونا، ایک روپے میں سو اینٹ، چار آنے سیر چھوٹا گوشت،اور دو روپے من گندم تھی سب سے اہم یہ کہ اس وقت برطانیہ پونڈ اور مملکت
11---خداداد بہاولپور کا کرنسی نوٹ برابر شرح مالیت کے حامل تھے۔اتنی عظیم تعلیمی خدمات کا تذکرہ نصاب کسی کتاب میں ڈھونڈنے سے بھئ نہیں ملتا ۔
افسوس ناک امر یہ ہے کہ ہماری نسلوں کو ایسی قابل فخر ہستیوں کے عظیم کارناموں کے بارے میں بلکل معلومات نہیں جسکے بجاے مسٹر چپس جیسے تصوراتی اسباق جنکا کوئی وجود نہیں ہمارے نصاب کا حصہ رہے۔ اسلاف کے کارنامے معاشرے کو احساس کمتری سے نکالتے ہیں مگر اسلاف کے وہ کارنامے بتاے کون؟؟
بشکریہ تحقیقی مواد محترم محمد ارشد عباسی بہاولپور۔۔۔۔۔۔۔۔۔
heroes of pakistan Heroes of Pakistan Heroes of Pakistan Heroes of Pakistan Heroes Connect Pakistan, National heroes Pakistani Heroes Heroes of Pakistan