08/06/2025
من آنگن میں شہر بسا ہے
شہر میں اک دریا بہتا ہے
دریا کی لہروں میں رستے
رستوں میں ان دیکھے سپنے کھلے ہوئے ہیں
خواب، دھنک، خوشبو اور چہرے، ملے ہوئے ہیں
تیز ہوا میں، دیپ سمے کے، جلے ہوئے ہیں
لیکن شہر کے دروازے پر
بے خوابی کے دکھ سکھ اوڑھے
جانے کس کی آس میں آنکھیں، نیندوں کا پہرہ دیتی ہیں
۔۔۔ سلیم کوثر ۔۔۔