K2 News

K2 News Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from K2 News, TV Channel, .

‏ایک خاموش پیغام  ‏اوپر والی تصویر بنگال کی عورتوں کی ہے، اور نیچے کی تصویر پاکستان کی عورتوں کی ہے۔  ‏بجٹ میں بے نظیر ا...
19/03/2024

‏ایک خاموش پیغام ‏اوپر والی تصویر بنگال کی عورتوں کی ہے، اور نیچے کی تصویر پاکستان کی عورتوں کی ہے۔ ‏بجٹ میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 450 ارب مختص کیے گئے ہیں۔ ایک فیکٹری ایک ارب کی لاگت سے بھی بنے تو پاکستان میں 450 نئی فیکٹریاں بن سکتی ہیں! ‏قوم کو مانگنے کے بجائے کمانا سکھائیں. ‏لیکن جو كمانا سیکھ جائیں گے انکو بولنا بھی آ جائے گا وہ غلامی سے آزاد بھی ہو جائیں گے اپنی مرضی سے جینا بھی شروع کر دیں گے. ‏کیا یہ قبول ہے اشرافیہ کو؟

23/12/2023
جب تک میں پاکستان میں تھا، تو ذہن میں یہی تھا کہ ہم سب سے اچھی قوم ہیں، ہم سے اچھا اخلاق کسی کا نہیں، ہم سے زیادہ محنتی ...
21/12/2023

جب تک میں پاکستان میں تھا، تو ذہن میں یہی تھا کہ ہم سب سے اچھی قوم ہیں، ہم سے اچھا اخلاق کسی کا نہیں، ہم سے زیادہ محنتی کوئی نہیں، اسلام کے پاسبان ہیں، پاکستانی انتہائی ذہین ہیں اور باقی دنیا ہمارے خلاف سازشوں میں مصروف ہے۔

یہ سب خیالات میں پیدا ہوتے ہی ساتھ نہیں لے کر آیا تھا، یہ میرے ذہن میں بٹھائے گئے تھے، یہ خیالات میں نے اسکول سے سیکھے، مسجد سے سیکھے اور اپنے اردگرد کے ماحول سے سیکھے۔
جب تک پاکستان میں تھے، ہمیشہ مسیحیوں کو اچھوت ہی سمجھا، اگر کسی نے ان کو گالی بھی دی تو ہمارے کان پر جوں تک نہ رینگی۔ کئی مرتبہ دیکھا کہ اگر کسی نے دوسرے کو گالی دینا ہوتی تو وہ اسے پنجابی میں عیسائی کہہ کر پکارتا۔

میں بارہویں جماعت تک پاکستان میں رہا اور زندگی بھر کبھی یہ نہیں سنا کہ آپ نے اقلیتوں کے ساتھ حسن سلوک کیسے کرنا ہے، ان کے حقوق کیا ہیں، انہیں کن ناموں سے نہیں پکارنا، ان کو بار بار مسلمان کرنے کی کوشش کریں تو وہ کیسا محسوس کرتے ہیں؟

گلی میں چاچا بشیر مسیحی صفائی کا کام کرتے تھے، ان کے ساتھ سلام دعا تھی، لیکن یہ نجی نوعیت کی تھی۔ امی جی انہیں کھانا اور چائے پیش کیا کرتی تھیں لیکن اماں جی نے ان کے برتن الگ ہی رکھے ہوئے تھے۔

جرمنی آیا تو میں خود اچانک ایک اقلیت میں تبدیل ہو چکا تھا۔ یہاں میری عید تھی لیکن باقی سبھی کی نہیں تھی، یہاں میں ایک ’’اچھوت‘‘ تھا، باقی سب غیر مسلم تھے۔ لیکن مجھے حیرت اس وقت ہوئی، جب میں یہاں بالکل تنہا تھا اور مجھے سب سے پہلا سہارا یہاں جرمن زبان پڑھانے والے اس استاد نے دیا، جو پروٹسٹنٹ پادری بھی تھا۔

اس استاد نے مجھے ایک ہوسٹل میں رہائش بھی لے کر دی، میرے لیے جرمن زبان کا بندوبست بھی کیا، مجھے امی ابو سے ملنے پاکستان جانا تھا اور ٹکٹ کا بندوبست بھی کروایا۔ لیکن اس انسان نے کبھی مجھے یہ نہیں کہا یا محسوس کروایا کہ تم مسلمان ہو اور ہم سے الگ ہو یا تم مسیحت اختیار کر لو۔ بلکہ اس نے خود مجھے شہر کی مساجد کے ایڈریس فراہم کیے کہ تم نے مسلمانوں سے ملنا ہو تو یہاں جایا کرو۔

اسی طرح ایک دن عید تھی۔ تب یہاں عید والے دن کی چھٹی نہیں ہوتی تھی، جرمنی میں یہ قانون ابھی چند برس پہلے ہی منظور ہوا ہے کہ مسلمان بچے اور دیگر ملازمین عید والے دن چھٹی لے سکتے ہیں۔

میں کلاس میں تھا کہ سوشیالوجی کے پروفیسر سے میں نے کہا کہ آج ہماری عید ہے اور میں عید کی نماز پڑھنے جانا چاہتا ہوں۔ اس نے فورا کہا کہ جاؤ، میں تمہیں ای میل سے لیکچر بھیج دوں گا، تم مجھے بھلا کل بتا دیتے؟

اسی طرح زمانہ طالب علمی میں مجھے ایک کیفے میں نوکری ملی۔ میں جمعرات اور جمعے کو اس کافی شاپ میں ملازمت کرتا تھا۔ ابھی دوسرا یا تیسرا ہی جمعہ تھا کہ ایک دن میرے چہرے پر پریشانی دیکھ کر جرمن مالکن نے کہا کہ امتیاز سب خیریت ہے؟

میں نے بتایا کہ میں مسلمان ہوں، یہ تیسرا جمعہ ہے، میں جمعہ پڑھنے نہیں جا سکا تو دل میں ایک عجیب سی کش مکش ہے۔ وہ فورا بولی کہ پریشان مت ہو، یہ گھنٹہ میں تمہاری جگہ کام سنبھالا کروں گی، تم اپنا جمعہ پڑھ کے آیا کرو۔ پھر جب تک میں وہاں کام کرتا رہا، اس خاتون نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا۔

ابھی چار برس پہلے کی بات ہے۔ مجھے ترک مسجد کے باہر جرمن میاں بیوی ملے۔ ان کے ساتھ ایک پاکستانی مہاجر لڑکا بھی تھا۔ یہ لڑکا غیرقانونی طریقے سے جرمنی آیا تھا لیکن عمر ابھی اٹھارہ برس سے کم تھی۔ جرمن قانون یہ ہے کہ اٹھارہ برس سے کم عمر مہاجرین بچوں کو خواہش مند جرمن خاندانوں کے حوالے کیا جاتا ہے کیوں کہ مہاجر کیمپوں میں ایسے چھوٹے بچوں کے استحصال کا خطرہ ہوتا ہے۔

وہ جرمن اس پاکستانی لڑکے کو باقاعدہ مسجد لائے کیوں کہ وہ مسلمان ہے اور وہ اپنے ہم مذہبوں سے مل سکے۔ میری گپ شپ ہوئی تو پتہ چلا کہ جرمن میاں بیوں نے ایک مصلہ اور قرآن بھی خرید کر دیا ہے تاکہ وہ اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزار سکے۔

ایسا نہیں ہے کہ جرمنی میں مسلمانوں کو کبھی نفرت انگیز حملوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ یہاں بھی انتہائی دائیں بازو کے شدت پسند موجود ہیں، جو مساجد کے دیواروں پر غلط کلمات لکھ جاتے ہیں، جو مسلم خواتین پر فقرے کستے ہیں، جو دیگر مذاہب یا رنگ و نسل کے لوگوں کو امتیازی سلوک کا نشانہ بناتے ہیں۔ لیکن اس چھوٹے سے طبقے کے خلاف باقی ملکی نظام، مذہب، حکومت اور لوگ ڈٹ کر کھڑے ہیں۔

یہاں سرکاری اداروں میں سب برابر ہے، کبھی یہ نہیں کہا جائے گا کہ تم مسلمان ہو تو تمہیں یہ حق حاصل نہیں ہے، یا تم لوگ ایک الگ لائن بنا لو، یا تمہیں کبھی کوئی طنز کا نشانہ بنائے۔ یہاں تمام شہریوں کے حقوق برابر ہیں اور اتنے یکساں ہیں کہ آپ کو ایسے حقوق اسلام کے قلعے سعودی عرب، یو اے ای، ایران یا کسی دوسرے مسلم ملک میں بھی نہیں ملتے۔ پولیس یا عدالت کی مجال تک نہیں کہ وہ آپ کے ساتھ کوئی زیادتی کرے یا آپ کو کسی مقامی جرمن پر سبقت دے، قانون سب کے لیے برابر ہے اور ایسا نظر بھی آتا ہے۔

میں جب پہلی مرتبہ جرمنی سے واپس گیا تھا تو یقین جانیے محلے میں صفائی کرنے والے لڑکوں کے بارے میں میرا نظریہ ہی بدل چکا تھا۔ مجھے پہلی مرتبہ احساس ہوا کہ اسی طرح اگر جرمنی میں صفائی کا کام صرف ہم جیسے مسلمانوں یا غیر ملکیوں کے لیے رکھ دیا جائے تو میں کیسا محسوس کروں گا؟ اگر مجھے بار بار مسلمان ہونے کا طعنہ دیا جائے تو میری عزت نفس کو کتنی ٹھیس پہنچے گی؟ اگر مجھے ہر وقت یہ خوف ہو کہ میرے گھر کو کبھی بھی کوئی جھتہ آگ لگا دے گا تو میں خود کو کتنا محفوظ محسوس کرتا؟ اگر یہ شرط رکھ دی جاتی کہ تم مسیحی ہو جاؤ تو پھر تمہاری مدد کی جائے گی تو یہ کتنا بڑا ظلم ہوتا؟

اگر مجھے ملنے والے یہ کہہ دیتے کہ تم ہم جیسی عزت نہیں رکھتے، ہم تمہارے برتن الگ رکھ رہے ہیں تو میں دل ہی دل میں کتنا بے بس اور لاچار محسوس کرتا؟

جرمنی میں صرف چھ ماہ گزارنے کے بعد میرے دل میں اقلیتی لوگوں کے لیے ایک الگ ہی عزت و احترام تھا۔ اگر انسانیت نہیں ہے، آپ واقعی پتھر دل ہیں تو پھر آپ بھی کسی دن اقلیت بن کر دیکھیے، آپ کو اپنے اردگرد موجود اقلیتی افراد کے جذبات، ان پر کسے جانے والے فقروں، ان کے گھر مسمار کرنے، عبادت گاہوں کو جلانے اور ان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا دکھ محسوس ہونا شروع ہو جائے گا۔

http://dw.com/p/4VHNN

06/09/2023

17/08/2023

جلائے گئے چرچز کی لسٹ اور سینکڑوں کی تعداد میں بائبل مقدس نظرِ آتش۔

نمبر1. پاسٹر سلیم عارف صاحب کا AEC چرچ عیسی نگری
نمبر2. پاسٹر رضوان صاحب کا چرچ مکمل جلا دیا گیا ہے پریس بٹیرین چرچ عیسی نگری
نمبر3. پاسٹر عدنان مائیکل گنگ ڈم آف چرچ

نمبر4. میجر معشوق صاحب کا چرچ مکمل طور پر جلا دیا گیا ہے۔
نمبر5. کیتھولک چرچ ناصر کا لونی
نمبر6. پاسٹر عیسی ائیل کا چرچ پریس بٹیرین چرچ مہاڑ والہ
نمبر7. پریس بٹیرین چرچ شہروان
نمبر8. پاسٹر عامر پٹھان کا چرچ چرچ آف گارڈکمووانہ
نمبر9. کیتھولک چرچ کرسچن کالونی
نمبر10. کپٹن ساجد صاحب کا چرچ دی شلویشن آرمی چرچ
نمبر11. FGA چرچ فاروق پارک میں مکمل طور پر جلا دیا گیا ہے
نمبر12. پاسٹر عمر شہزاد صاحب کا چرچ۔FGA یاسر ٹاؤن چرچ مکمل جلا دیا گیا
نمبر13. پاسٹر فلپس صاحب کا چرچ کلوری چرچ آف نورا کالونی
نمبر14. کلوری چرچ 240 چک والا بھی جلا دیا گیا ہے۔
نمبر15. میجر امجد صاحب سالویشن آرمی چرچ بھی جلایا گیا
نمبر16. کیتھولک چرچ بستی عیسی نگری
نمبر17. پاک خوشخبری چرچ نورا کالونی میں۔ پاسٹر اشرف صاحب
نمبر18. امیذنگ ریس چرچ شہروان میں
نمبر19. پاسٹر نوید مختار بی ایم چرچ 120 بستی
نمبر20. سالویشن آرمی چرچ جلایا گیا اور پاسٹر ہاؤس بھی۔
نمبر21. نامعلوم ایک اور چرچ تصاویر جلایا گیا پاسٹر ہاؤس بھی۔
بہت سارے گھر۔
اور سینکڑوں کے تعداد میں بائبل مقدس نظرِ آتش۔

.

جناح ہاؤس گرجا گھروں سے زیادہ مقدس نہیں تھا جڑانوالہ میں چرچز کو آگ لگانے اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کے چہرے واضح طور پہ دی...
16/08/2023

جناح ہاؤس گرجا گھروں سے زیادہ مقدس نہیں تھا جڑانوالہ میں چرچز کو آگ لگانے اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کے چہرے واضح طور پہ دیکھے جا سکتے ہیں ان پہ بھی وہی دفعات لگتی ہیں جو اسلام کی توہین پہ لگتی ہیں اب دیکھنا یہ ہے ادارے کیا انصاف کرتے ہیں۔

پاکستان میں  مسیحیوں پہ مظالم میں روزانہ اضافہ قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش چرچز کو تباہ کیا جارہا ہے ۔۔۔  پاکستان غ...
16/08/2023

پاکستان میں مسیحیوں پہ مظالم میں روزانہ اضافہ قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش

چرچز کو تباہ کیا جارہا ہے ۔۔۔ پاکستان غیر مسلموں کےلیے جہنم بن چکا ہے.... ابھی تک 20 چرچز جلائے جاچکے ہیں....
جڑانوالہ کے اسسٹنٹ کمشنر شوکت مسیح سندھو کو دعا میں یاد رکھیں

14/08/2023

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when K2 News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share