RangTimx21

RangTimx21 Hello everyone, and a huge welcome! I'm so excited to be your guide and share the incredible experiences we'll have together. Get ready for an amazing journey!

01/06/2025







ٹرمپ سے مصافحہ کرنی والی سعودی عورت کون ہے؟ڈونلڈ ٹرمپ سے مصافحہ کرنی والی سعودی خاتون امریکہ میں سعودی سفیر شہزادی ریما ...
16/05/2025

ٹرمپ سے مصافحہ کرنی والی سعودی عورت کون ہے؟

ڈونلڈ ٹرمپ سے مصافحہ کرنی والی سعودی خاتون امریکہ میں سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر ہے، استقبال کے موقع پر انہوں نے سعودی ڈیزائنر ہنیدہ صیرافی کا تیارکردہ خصوصی لباس زیب تن کیا۔ ان کے رائل بلیو عبایا کے فرنٹ اور بازوؤں پر نفیس سنہری کڑھائی کی گئی ہے، جبکہ عبایا کے نیچے والے حصے پر چھوٹے چھوٹے سنہری نقش بنے ہوئے ہے، ساتھ نیلے رنگ کا سکارف بھی پہنا تھا۔ یہ برینڈ پرینکا چوپڑا، لوپیٹا نیونگو اور اردن کی شہزادی رجوا کے لیے بھی ڈرس تیار کرتی ہیں۔

ریما بنت بندر کے والد، بندر بن سلطان السعود ہے جو سابق کراؤن پرنس اور طویل مدت تک (1983 سے 2005) امریکہ میں سعودی عرب کے سفیر رہے۔ ریما کی ماں، سابق سعودی بادشاہ، شاہ فیصل کی بیٹی، حیفہ بن فیصل السعود ہے۔
آپ نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ امریکہ میں گزارا، وہاں میوزیم سٹڈیز میں جارج واشنگٹن یونیورسٹی سے گریجویشن کی ہے۔ ساتھ پیرس اور واشنگٹن کی مشہور سیکلر آرٹ گیلیری میں انٹرنشپ بھی کی ہے۔

شہزادی ریما پہلی سعودی خاتون ہے جو سفیر جیسے بڑے اور اہم عہدے پر فائز ہوئی۔ 2019 میں سفیر کے طور پر ٹرمپ کو اپنی اسناد پیش کرتے ہوئے ریما نے کہا تھا کہ :

"دونوں ممالک کا اتحاد صرف تاریخ نہیں بلکہ یہ ایک نیا مستقبل ہے۔"

اس بار ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری میں شہزادی ریما کی شرکت اور تصاویر بھی انٹرنیشنل اخبارات کی زینت بنی ہوئی تھی۔

والد کے سفارت کے بعد، 2005 میں ریاض واپس آنے پر شہزادی ریما نے پبلک و پرائیویٹ دونوں سیکٹرز میں کام کرنے اور خواتین کو حقوق دلانے میں مصروف رہتی ہے۔ پبلک سیکٹر میں کام کرتے ہوئے شہزادی ریما کو مملکت کی جنرل سپورٹس اتھارٹی کے طور پر تعینات کیا گیا جہاں انہوں نے نہ صرف سعودی عرب کے کھیلوں کے شعبے کو بہتر بنایا بلکہ ان کی توجہ سپورٹس اور ایکسرسائز میں خواتین کی شرکت بڑھانے پر بھی مرکوز رہی ہے۔

وہ ریاض کے معروف برطانوی لگثری ڈپارٹمنٹ سٹور ہاروی نکولس کی 𝐶𝐸𝑂 بھی رہ چکی ہیں۔ آج سعودی عرب میں ہاروے نکولس کے سٹورز میں درجنوں خواتین کام کر رہی ہیں، جو ایک بہت بڑی تبدیلی ہے جبکہ وہاں پہلے صرف مرد ملازمین تھے۔

آپ نے سعودی خواتین کی ریٹیل سیکٹر میں شمولیت اور انہیں کام دینے کے مواقعوں اور عمل کو بہتر بنایا۔ خواتین ملازمین کی سہولت کے لیے کام کی جگہ پر ملک کی پہلی نرسری بھی بنائی جہاں خواتین کام کے دوران اپنے بچوں کو چھوڑ سکتی ہیں۔ آپ نے خواتین ملازمین کو ٹرانسپورٹ الاؤنس دینے کا بھی اعلان کیا، کیونکہ 2011 تک سعودی خواتین پر گاڑی چلانے پر پابندی تھی تو انہیں کام پر آنے کے لیے ٹیکسی کا استعمال کرنا پڑتا تھا۔

اپ 2014 میں امریکی میگزین فوربز کی 𝑀𝑜𝑠𝑡 𝑃𝑜𝑤𝑒𝑟𝑓𝑢𝑙 𝐴𝑟𝑎𝑏 𝑊𝑜𝑚𝑒𝑛 یعنی سب سے طاقتور عرب خواتین کی فہرست میں بھی شامل تھیں۔

آج ریما بنت بندر امریکہ میں باوقار سعودی سفیر ہیں، جو طاقت، ترقی اور لیڈرشپ کی علامت کے طور پر سامنے آئیں۔ وہ اُن پہلی خواتین میں سے ہیں جنہوں نے رکاوٹیں توڑیں اور خواتین کو بااختیار بنانے کی جدوجہد کی قیادت کی۔

ایک ایسا ملک جسے اس کی صنفی مساوات کے ریکارڈ کی بنیاد پر اکثر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، شہزادی کو وسیع پیمانے پر خواتین کے حقوق کی وکیل کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ قدامت پسند سعودی معاشرے میں شہزادی ریما کی بطور سفیر تعیناتی ایک مثبت قدم ہے۔

Fasahat Ali Khan

مسلم دنیا کی جدید خطوں کی تشکیل گزشتہ صدی کے آغاز میں اس وقت کے (عالمی سامراج) برطانیہ نے اپنے مفادات کو پیشِ نظر رکھ کر...
12/04/2025

مسلم دنیا کی جدید خطوں کی تشکیل گزشتہ صدی کے آغاز میں اس وقت کے (عالمی سامراج) برطانیہ نے اپنے مفادات کو پیشِ نظر رکھ کر کی ہے، پاکستان سمیت جتنے بھی مسلم ممالک ہیں خصوصا عرب دنیا، بشمول سعودی عرب کے۔ یہ سب برطانیہ کی مرہونِ منت ہے۔ برطانیہ نہ ہوتا تو یہ سارے ممالک بھی موجودہ جغرافیائی طرز پر ہرگز نہ ہوتے۔

آل سعود خاندان کو لارنس آف عریبیا کے ذریعے محمد بن عبدالوہاب نجدی کی مذہبی معاونت میں عرب قومی پرستی کے عنوان پر مسلم دنیا میں نفرت کی بیج بو کر ترک خلافت کے خلاف تحریک چلا کر الگ کیا گیا۔ جن جن قبائل نے خلافت عثمانیہ سے غداری کرکے بغاوت کی تحریک میں انگریزی مشن پر کاربند رہے۔ ان سب کو حصہ بقدر جثہ چھوٹی موٹی حکومتیں بنا کر دے دی گئیں۔

موجودہ سعودی عرب کا نام صدر اسلام سے لیکر جدید ریاست کی تشکیل تک صرف اور صرف حجاز مقدس ہی تھا۔ عرب قومی پرستی اور آل سعود خاندان کی انگریز کے ساتھ وفاداری کے انعام میں اسے دو الفاظ کی ترکیب سے ”سعودی عرب“ میں تبدیل کردیا گیا۔ یعنی آل سعود خاندان اور عرب قومیت کے عنوان پر۔ محمد بن عبدالوہاب کے خاندان کو مذہبی اسٹیبلشمنٹ کے طور پر معاملات حوالے کیے گئے۔

سعودی عرب سمیت جتنے بھی عرب ممالک خلافت عثمانیہ سے الگ ہوئے ہیں، انہیں اسلحہ بنانے، فوج رکھنے یا اپنی دفاع خود کرنے کی اجازت نہیں۔ انہیں جب بھی کوئی خطرہ ہو۔ مغربی دنیا خصوصا برطانیہ اور امریکہ پابند ہے کہ ان کے دفاع میں فوج اتار دیں۔ دو دفعہ (1979ء اور 1992ء میں) مغربی افواج حدود حرم کے اندر تک اتارے گئے ہیں۔ جب مغربی افواج کے اسلام کا معاملہ پیش آیا تو مفتی اعظم سعودی عرب عبدالعزیز بن باز نے غیر مسلم افواج کو عارضی طور پر اسلام قبول کرنے کا ڈرامائی فتوی جاری کروایا۔

پورا مشرق وسطی پر مغرب کا کنٹرول ہے۔ ایک کنارے پر سعودی عرب تشکیل دی گئی اور دوسرے کنارے پر اسرائیل۔ تب ہمارے خطے میں ایران بھی مغرب کا وفادار تھا۔ شہنشاہ ایران کے بعد یہ وفاداری پاکستان کے ذریعے ری پلس ہوا۔

یہ جتنے ڈرامے آپ مولویوں کے دیکھ رہے ہیں۔ یہ متحدہ ہندوستان اور خلافت عثمانیہ میں مسلم وحدت کی تقسیم میں برطانیہ کے حامی تھے۔ جس فارمولے کی تحت سعودی عرب کی تشکیل ہوئی ہے، عین اسی فارمولے کی تحت اسرائیل اور پاکستان کی۔ یہ کبھی بھی ان حقائق پر سے پردہ نہیں اٹھائیں گے۔ کیوں کہ حقائق مخفی رکھنے سے ہی جنگوں کو مسلم نوجوانوں کی صورت میں ایندھن فراہم ہوسکتی ہے۔ یہی اسرائیل کی ضرورت ہے، مغرب کی دلچسپی اور نام نہاد علماء کی کاروباری سکیم ہے۔

بھائی یا تو یہ سارے خطے نہ مانیں اور اگر ماننا ہے تو پھر منافقت چھوڑ دیں۔ آپ کے آباؤ اجداد نے تقسیم فلسطین پر رضامندی ظاہر کی تھی، آپ کی مخالفت فقط نوجوانوں کو مشتعل کرکے اسرائیل کو ان کے خلاف ظلم و بربریت کو جواز بخشوانے کا ایک ڈرامہ ہی ہے۔

زیرِ نظر صفحہ مع ترجمہ ملاحظہ کیجیے!

_____________________________________________

دو مقدس مساجد (حرم مکی اور مسجد نبوی) کا متولی

میں، سلطان عبدالعزیز بن عبدالرحمٰن الفیصل آل سعود، عظیم برطانیہ کے نمائندے سر پرسی کاکس کو ہزار بار تسلیم کی اور تسلیم کرتا ہوں کہ مجھے فلسطین کو غریب یہودیوں یا دوسروں کو دینے میں کوئی اعتراض نہیں، جیسا کہ برطانیہ سمجھتا ہے، میں ان کی رائے سے کسی بھی طور پر انحراف نہیں کروں گا، جب تک کہ قیامت نہ آجائے۔

11/04/2025

امریکا سے تجارتی جنگ، چین نے ہالی ووڈ فلموں پر پابندی لگا دی.
پاکستان ایسا اقدام کب کرے گا۔؟؟

Address

Karachi

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when RangTimx21 posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to RangTimx21:

Share