27/06/2025
آج جو فیصلہ مخصوص نشستوں سے متعلق سنایا گیا، وہ بظاہر عدالت کا تھا، مگر درحقیقت ایک مخصوص ادارے کی مرضی کا عکس تھا۔
فیصلہ عدالتی زبان میں ضرور لکھا گیا، لیکن اس کے پس پردہ آئین و انصاف نہیں، بلکہ سیاسی مفاد اور انجینئرنگ کا سایہ دکھائی دیتا ہے۔
یہ تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ سیاسی جماعتوں کو جنرل نشستوں سے زیادہ مخصوص نشستیں دے دی گئیں — جمہوریت کی یہ کون سی نئی تعبیر ہے؟
مخصوص نشستوں کو مخصوص ذہنوں، مخصوص اداروں، اور مخصوص ایجنڈوں کی تسکین کے لیے مخصوص انداز سے بانٹا گیا۔
ایسا لگا جیسے عدالتی کارروائی نہیں، بلکہ اسکرپٹڈ پلان کا آخری سین ہو۔
جب جج صاحبان اپنی والدہ کی فاتحہ چھوڑ کر عمران خان صاحب کا نام تک سننے کو بھی گوارا نہیں کرت تو سمجھو کہاایک متنازع فیصلہ فیصلہ کتنا "آزاد" تھا۔
یہ فیصلہ عوامی مینڈیٹ کا قتل اور جمہوریت کی روح پر حملہ ہے۔
افسوس کہ عدالت، جو کبھی عوام کو انصاف دیتی تھی، آج خود انصاف کے کٹہرے میں کھڑی ہے۔