دل سے دل تک

دل سے دل تک Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from دل سے دل تک, Digital creator, Islamabad.

💠دل سے دل تک 💠
الفاظ جو دل کو چھو جائیں، احساسات جو روح میں اتر جائیں زندگی کے سنہرے اصول، اور محبت بھری باتیں ،ہمارے ساتھ جُڑیں اور اپنی زندگی میں مثبتیت اور خوشیاں شامل کریں!
📌 Follow کریں اور دل کی باتوں کو محسوس کریں! 💕

20/06/2025

*السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُه*

یہ زندگی آزمائشوں کا سمندر ہے
کسی سے لےکر آزمایا جاتا ہے
تو کسی کو بے تحاشہ دے کر آزمایا جاتا ہے بس کہیں صبر تو کہیں شکر کی آزمائش ہے

*اے الله پاک* ہمیں ہر دکھ، درد، اور بیماری سے محفوظ فرما ہم سب کو اپنے در سے آسانیاں عطا فرما اور دنیا و آخرت کی کامیابی عطا فرما۔

*اے پروردگار عالم* تمام مرحومین کی مغفرت فرما، تمام بیماروں کو صحت والی زندگی عطا فرما ۔یا اللہ تمام امت مسلمہ ک حفاظت فرما۔

*آمین یارب العالمین*

20/06/2025

🔹▬▬▬🌹♥️🌹▬▬▬🔹
*🕌 FAJAR SALAH*

*ﺍﮔﺮ ﺻﺒﺮ ﺁﭖ ﮐﮯ ﻣﺰﺍﺝ ﮐﺎ ﺣﺼﮧ ﻧﮩﯿﮟ*
*تو ﭘﮭﺮ ﺷﮑﺮ ﺑﮭﯽ ﺁﭖ ﺳﮯ ﺩﻭﺭ ﺭﮨﮯ ﮔﺎ*
ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ
ﺷﮑﺮ ﻭﮨﺎﮞ ﺍﺗﺮﺗﺎ ﮨﮯ
ﺟﮩﺎﮞ ﺻﺒﺮ ﮐﯽ ﺯﺭﺧﯿﺰ ﺯﻣﯿﻦ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﮨﻮ💞

*شکر ادا نہ کرنا بھی ایک بیماری ہوتی ہے ایسی بیماری جو ہمارے دلوں کو روز بروز کشادگی سے تنگی کی طرف لے جاتی ہے* جو ہماری زبان پر شکوے کے علاوہ کچھ آنے ہی نہیں دیتی اگر ہمیں اللہ کا شکر ادا کرنے کی عادت نہ ہو تو ہمیں انسانوں کا شکریہ ادا کرنے کی عادت نہیں پڑتی

*شکر ادا کرنے کی عادت اپنایے*

الحمداللہ علی کل حال
*ہر حال میں اللہ کا شکر ہے*

_*🕌 اٹھیےآپنےمقامی وقت کے مطابق نماز فجر ادا کر لیجیے اور اذکار الصباح پڑھنا مت بھولیے گا.....!!!!*_
🔹▬▬▬🌹♥️🌹▬▬▬🔹

سب سے نقصان دہ عادتوں میں سے ایک یہ ہے کہ آپ اپنے شریکِ حیات یا بچوں سے بات کرتے ہوئے موبائل میں الجھے رہیں۔یہ رویہ نہ ص...
20/06/2025

سب سے نقصان دہ عادتوں میں سے ایک یہ ہے کہ آپ اپنے شریکِ حیات یا بچوں سے بات کرتے ہوئے موبائل میں الجھے رہیں۔
یہ رویہ نہ صرف رشتوں میں دوری پیدا کرتا ہے بلکہ قیمتی لمحات کو بھی ضائع کر دیتا ہے۔
جب آپ موبائل سے تھک کر یا فارغ ہو کر ان کی طرف متوجہ ہوتے ہیں، تو اکثر دیر ہو چکی ہوتی ہے . سامنے کوئی دل لگانے والا باقی نہیں رہتا۔

اپنا فون ایک طرف رکھیں۔
اُن لوگوں کی موجودگی کو محسوس کریں جنہیں آپ دل سے چاہتے ہیں۔
چاہے آپ گھر پر ہوں، کسی کیفے میں یا ریسٹورنٹ میں،
یاد رکھیں . اصل زندگی آپ کے آس پاس ہے، موبائل کی اسکرین میں نہیں.......

محبت کرو تو حد کردو۔ توجہ، خیال،  بھروسہ سب بھر بھر کر دو۔ سامنے والے سے جڑے ہر رشتے کو سر پر بیٹھاؤ۔ لیکن اگر پھر بھی س...
19/06/2025

محبت کرو تو حد کردو۔ توجہ، خیال، بھروسہ سب بھر بھر کر دو۔ سامنے والے سے جڑے ہر رشتے کو سر پر بیٹھاؤ۔ لیکن اگر پھر بھی سامنے والا دھوکہ دے جائے آپ کا تمام کیا آپ کے منہ پر مار جائے تو نہ کوئی شکایت کرو نہ شکوہ کرو۔ اُس کو جانے دو اور بھٹکنے دو تم سے بہتر کی تلاش میں۔ یقین کرو جو محبت اور خلوص کو ٹھکرا کر جاتے ہیں وہ اپنی زندگی میں سب کچھ حاصل بھی کرلیں تو سکون سے محروم رہتے ہیں اور اس محرومی میں تمام عمر تڑپتے رہتے ہیں۔ ❤️💞

ایک بیٹی کا باپ سے محبت کا منفرد انداز🥰بیٹیاں!!!مہتاب ہیں ، گلاب ہیں ، صندل ہیں بیٹیاں ,باد صبا ہیں ، خوشبو ہیں، بادل ہی...
19/06/2025

ایک بیٹی کا باپ سے محبت کا منفرد انداز🥰
بیٹیاں!!!

مہتاب ہیں ، گلاب ہیں ، صندل ہیں بیٹیاں ,
باد صبا ہیں ، خوشبو ہیں، بادل ہیں بیٹیاں .

اس منصب جلیل پہ فائز ازل سے ہیں ,
رحمت خدا کی، پیار کا آنچل ہیں بیٹیاں .

ہر تشنگی کا ایک مکمل جواب ہیں ,
ممتا خلوص پیار کی چھاگل ہیں بیٹیاں .

ان سے ملی ہے سارے زمانے کو روشنی ,
خود ظلمتوں کے ہاتھ سے گھایل ہیں بیٹیاں .

ہیں جستجو ،، تلاش ،، امانت سماج کی ,
پلکوں پہ ان کو لیجیے کاجل ہیں بیٹیاں .

جنت ہے ان کے زیرِ پا دنیا کا زکر کیا ,
دونوں جہاں کا ، حسن مکمل ہیں بیٹیاں .

انسانیت! بدن کا یہ تیرے لباس ہیں ,
مت کینچ ان کو ، کانٹوں پہ مکمل ہیں بیٹیاں .

مہتاب ہیں ، گلاب ہیں ، صندل ہیں بیٹیاں ,
باد صبا ہیں ، خوشبوں ہیں ، بدل ہیں بیٹیاں...!

میاں بیوی اج کل دور کیوں ہو رہے ہیں--- # # # 📱 موبائل — خاموش دیوار* جب شوہر اور بیوی دونوں موبائل میں گم رہیں، تو **ذہن...
19/06/2025

میاں بیوی اج کل دور کیوں ہو رہے ہیں

---

# # # 📱 موبائل — خاموش دیوار

* جب شوہر اور بیوی دونوں موبائل میں گم رہیں، تو **ذہنی اور جذباتی فاصلہ** بڑھ جاتا ہے۔
* بستر پر سونے سے پہلے فون، جاگنے کے بعد فون — تو رشتے میں **قربت کی گنجائش ہی نہیں بچتی۔**

---

# # # 💔 اس کے اثرات کیا ہوتے ہیں؟

* **آنکھوں کا رابطہ کم، بات چیت کم، لمس کم** — یہی تو جنسی تعلق کے بنیادی ستون ہیں۔
* جب جسمانی موجودگی ہو، لیکن ذہنی غیر موجودگی ہو — تو خواہش خود بخود ماند پڑ جاتی ہے۔
* بعض اوقات سوشل میڈیا پر دوسروں کی "خوشگوار زندگی" دیکھ کر **اپنے تعلق سے ناراضی** بھی پیدا ہو جاتی ہے۔

---

# # # ✅ حل کیا ہے؟

1. **فون فری ٹائم مقرر کریں** – خاص طور پر رات کے وقت۔
2. **ایک دوسرے سے روز بات کریں، چاہے چند منٹ ہی سہی۔**
3. **بغیر کسی وجہ کے لمس، محبت، اور تعریف دینا سیکھیں۔**
4. **اگر مسئلہ بڑھ رہا ہو تو کھل کر بات کریں — الزام دینے کے بجائے احساس دِلائیں۔**

---

# # # 🔐 یاد رکھیں:

رشتہ وہ جگہ ہے جہاں آپ کو سب سے زیادہ توجہ دینی چاہیے —
نہ کہ وہ اسکرین جس پر دوسروں کی زندگی چل رہی ہے۔

*تحریر و خیال*  ✍🏻محبتیں خیرات میں نہیں ملتی ،یہ تو حاصل کرتے کرتے بھی لاحاصل ہوجاتی ہیں اسکا مطلب یہ تھوڑی ہے کہ ایک شخ...
19/06/2025

*تحریر و خیال* ✍🏻
محبتیں خیرات میں نہیں ملتی ،یہ تو حاصل کرتے کرتے بھی لاحاصل ہوجاتی ہیں
اسکا مطلب یہ تھوڑی ہے کہ ایک شخص کے لیے آپ اپنی زندگی برباد کرلیں
خود کو ایک شخص کی یادوں میں الجھالیں
جینا سکیھیں ، اس دنیا میں بہت سے رشتے آپ سے محبت کرتے ہیں ،آپکو ہنستا مسکراتا دیکھنا چاہتے ہیں ،
آپکی واپسی کے منتظر ہیں ،
آپ آگے بڑھیں دنیا میں جینا سیکھیں اپنے اور رشتوں کو مضبوط بنائیں جو آپ سے محبت کرتا ہے اس سے محبت کریں
میں جانتی ہوں یہ سب مشکل ہے بہت مشکل ہے لیکن آپکا نیا سفر انشاءاللہ بہت حسِین اور خوبصورت ہوگا
"بے شک رب بہتر لے کر بہترین سے نوازتا ہے"
اس امید سے آگے کا سفر شروع کریں
🌸❤‍🩹✨🤌🏻

‏تُو کوئی خواب نہیں جس سے کنارا کر لیںکیوں نہ پہلے سے تعلق پہ گزارا کر لیں  ہم نے تاخیر سے سیکھے ہیں محبت کے اصول ہم پہ ...
18/06/2025

‏تُو کوئی خواب نہیں جس سے کنارا کر لیں
کیوں نہ پہلے سے تعلق پہ گزارا کر لیں

ہم نے تاخیر سے سیکھے ہیں محبت کے اصول
ہم پہ لازم ہے، ترا عشق دوبارہ کر لیں

یہ بھی ممکن ہے تجھے دل سے بھلا دیں، ہم لوگ
یہ بھی ممکن ہے تجھے جان سے پیارا کر لیں

”کیا تم میں کبھی وہ آنکھیں دیکھی ہیں؟، جو انتظار کی شدت سے سرخی مائل ہو جاتی ہیں مگر پھر بھی اسی راہ پر تکی رہتی ہیں جہا...
18/06/2025

”کیا تم میں کبھی وہ آنکھیں دیکھی ہیں؟،
جو انتظار کی شدت سے سرخی مائل ہو جاتی ہیں مگر پھر بھی اسی راہ پر تکی رہتی ہیں جہاں سے اُس کے من پسند شخص کا گزر ہوتا ہے۔
اگر نہیں دیکھیں تو شاید تم نے اس جہان میں کچھ نہیں دیکھا!
اور اگر تمھیں انھیں دیکھنے کا شرف ملا تو جان لو وہ بالکل میری جیسی ہوں گی! ایک پل میں خوشی سے چمکتیں، پل میں اداس ہوتیں، مسکراتیں اور کبھی انتظار کی سولی پر چڑھتی ہوئی مسرور آنکھیں....
آنکھوں کا ایک جگہ ٹھہر جانا، دل کا کسی کے نام پر مختص ہو جانا ہے،یہ آنکھیں ”وفا کی اک داستان“ بیان کرتی ہیں۔ جسے کوئی عام نظریں نہیں پڑھ پاتیں، اسے پڑھنے کے لیے خاص ہونا ہوتا ہے۔
پتا ہے ایسی آنکھیں بھیڑ میں بھی آس پاس کی راہ گیر کو نہیں دیکھتیں محض اپنے من چاہے شخص کے خواب دیکھتی ہیں۔
پھر تم انھیں بے مول کیسے کر سکتے ہو؟
کیا تمھیں ترس نہیں آتا ان آنکھوں پر! جس میں تمھارے نام کے دیے روشن ہوتے ہیں؟
یا تم سدا سے اتنے لاپرواہ اور انجان تھے۔ اور ان آنکھوں نے خود پر ظلم کیا!
کبھی دو گھڑی نکال کے سوچنا کہ ان سے محرومی کے بعد زندگی اتنی ہی حسین رہے گی جتنا ان لمحات کے سنگ دیدہ زیب معلوم ہوتی ہے یا اس میں کوئی خلا آن ٹھہرے گا۔
💠دل سے دل تک 💠

تم کو ہماری چال کی چے تک نہیں پتہ تم پھنس گئے ہو جال میں یے تک نہیں پتہ یہ عین شین قاف بھلا کیا کرو گے تم تم کو تو پیار ...
18/06/2025

تم کو ہماری چال کی چے تک نہیں پتہ
تم پھنس گئے ہو جال میں یے تک نہیں پتہ

یہ عین شین قاف بھلا کیا کرو گے تم
تم کو تو پیار کی ابھی پے تک نہیں پتہ

دکھ درد میں نبھاؤ گے تم ساتھ کس طرح
تم کو ہمارے حال کی حے تک نہیں پتہ

رکھوالی اور پہرے میں کچھ فرق ہوتا ہے
اس فرق کی تم ایسوں کو فے تک نہیں پتہ

ہم کو ترے مزاج کی پت جھڑ نے کھا لیا
ہم کو کسی بہار کی بے تک نہیں پتہ

کیا خاک سمجھو گے مری آنکھوں کا خالی پن
ان رتجگوں کی تم کو تو رے تک نہیں پتہ

ہم مبتلائے عشق تھے سو مبتلا رہے
ہم کو کسی فرار کی فے تک نہیں پتہ
ہم نے دل تمھیں دےدیا مگر
تم کو درد دل کی دال تک نہیں پتہ

رہنے دیں...!زندگی نے ایک بات بہت دھیرے سے سکھائی ہے — سب کو خوش رکھنے کی کوشش میں خود کو بار بار توڑ دینا، محبت نہیں، بے...
18/06/2025

رہنے دیں...!

زندگی نے ایک بات بہت دھیرے سے سکھائی ہے — سب کو خوش رکھنے کی کوشش میں خود کو بار بار توڑ دینا، محبت نہیں، بےوقوفی ہے۔

کبھی کبھی لوگوں کو خود سے ناراض ہونے دیں،
آپ کو غلط سمجھنے دیں،
آپ کے خلاف بولنے دیں،
خاموش رہنے دیں،
بدگمان رہنے دیں،

رہنے دیں... انہیں!

جو لوگ آپ سے سچا تعلق رکھتے ہیں، وہ آپ کو دکھ نہیں دیتے۔
اور جو بار بار دکھ دیں، وہ آپ کے نہیں۔

یاد رکھیے، بےعزتی، خاموشی، لاتعلقی اور بےحسی... یہی وہ جوابات ہیں جنہیں ہم بار بار "سمجھنے کی کوشش" میں نظرانداز کرتے ہیں۔

آپ کو ہر بار وضاحت دینے کی ضرورت نہیں۔
خدا سب جانتا ہے — وہی کافی ہے۔

جو شخص آپ کا مقام نہ سمجھے، اسے آپ تک رسائی کا حق بھی نہیں۔
فاصلے اگر انہوں نے پیدا کیے ہیں تو احترام کے ساتھ ان فاصلوں کو باقی رہنے دیں۔

آپ اب بھی محبت رکھ سکتے ہیں، لیکن دل میں۔
آپ اب بھی دعا دے سکتے ہیں، لیکن دور سے۔
آپ اب بھی خیر چاہ سکتے ہیں، لیکن خاموشی سے۔

اپنے دل کا سکون کسی کی بدتمیزی، کسی کی خودغرضی یا کسی کے جھوٹے بیانیے کے ہاتھ نہ جانے دیں۔

خود کو سنبھالیں۔

اپنا احترام بچائیں۔

اور جو لوگ بار بار دکھ دے رہے ہوں...
انہیں جانے دیں۔

محبت اگر خود کو کھونے کا نام بن جائے، تو وہ محبت نہیں، مجبوری ہے۔

میرے گھر والے میری شادی کرنا چاہتے تھے۔مجھے اس چیز سے کوئی خاص مطلب نہ تھا ۔گھر والوں نے اک لڑکی دیکھی ۔۔اور پسند کی ۔مج...
17/06/2025

میرے گھر والے میری شادی کرنا چاہتے تھے۔مجھے اس چیز سے کوئی خاص مطلب نہ تھا ۔گھر والوں نے اک لڑکی دیکھی ۔۔اور پسند کی ۔مجھے تصویر دیکھائی گی۔۔مجھے تو اک عام سے لڑکی لگی۔کوئی خاص چیز تو نظر نہ ائی۔میں نے کہا اپ لوگوں کو پسند ہے تو اوکے کر دو۔منگنی ہو گی۔میں نے نہ تو کبھی کال کی نہ کبھی ان کے گھر گیا ۔

مجھے یہ سب چیزیں کی فکر ہی نہ تھی۔میں اپنی زندگی میں خوش تھا ۔اچھا کما لیتا تھا۔اپنا کام تھا۔اوپر فلیٹ تھا ۔باہر سے کھانا کھاتا اور سو جاتا ۔پورا دن نیچے کام پر گزارتا تھا ۔دل کیا تو گھر بھی چلے جاتے تھے ہم۔شادی کا دن ا گیا ۔میں نے گھر کہا ۔۔بس نکاح کرو ۔اور کوئی رسم وغیرہ رہنے دو۔۔مجھے بس یہی تھا۔اک لڑکی کی زمےداری اٹھنی ہے بس۔کھانے پینے اور جو وہ ضرورت کی چیزیں مانگے لا دو بس ۔۔مطلب کے شادی نہ بھی ہوتی تب بھی اپنا گزارہ ہو رہا تھا۔شادی ہو بھی جائے تو فرق تو انا نہیں تھا۔۔۔

شادی ہوئی لڑکی کو گھر لے ائے باقی وہ جو رسم وغیرہ ہوتی ہے۔۔یہ تو سب گھر والوں کی ہوتی ہے ۔۔رخصتی وغیرہ کے بعد میں گھر ا گیا۔خیر میں نے کہی پڑھا تھا ۔شادی کے دو نفل ادا کرنے ہوتے ہیں۔۔میں نے وہ بھی ادا کر لے وہ اسی بہانے عشا کی نماز بھی پڑھ لی۔ویسے کبھی دل میں ایا تو نماز پڑھی لی نہیں تو نہ سہی۔اور میں سو گیا۔جو میری روٹین تھی مجھے نیند ائی اور میں سو گیا۔۔۔نہ تو مجھے خوشی تھی اور نہ ہی غم ۔شادی کا۔اگلے دن میں اٹھا اور کام پر آگیا ۔دو دن اسے ہی گزار گے۔۔
۔
بات چیت ہوئی بس اتنی جتنا اس نے پوچھا جواب دے دیا ۔اس سے زیادہ کچھ نہیں۔۔اس نے پوچھا کیا اپ شادی سے خوش نہیں میں نے کہا ۔مجھے دکھ بھی نہیں۔میں لوگوں میں ایڈجسٹ ہونے میں وقت لیتا ہو بس۔۔
نہ کبھی میں نے اس کی تعلیم پوچھی نہ کچھ اور ۔میں نے کون سا جاب کروانی تھی۔اک دو بار گھر چھوڑنے گیا اس کو امی کے کہنے پر ۔۔نہ میں نے اس کو پردے کا کہا۔نہ حجاب کا اس کو جو اچھا لگے کر لے۔مطلب کے اپنا عمل دخل کچھ نہ تھا۔

۔۔سوچنے پر تو وہ بھی مجبور تھی ۔بندہ ہے کہ کیا چیز۔
میں سویا ہوا تھا ۔میرا پئر کا انگھوٹا اس نے پکڑا اور کہا اٹھے نماز پڑھ لے۔۔میں نے ارد گرد دیکھا۔خیر میں نے اس کو کچھ کہا نہیں ویسے کوئی ملازم اٹھتا تھا جب اس کی خیر نہ ہوتی تھی ۔۔میں بولا کچھ نہیں میں نے سوچا۔چلاو اب اٹھ گیا تو نماز بھی پڑھ لو۔۔

دو رکعت نماز ادا کی اور پھر بستر پر ۔اب وہ میرے پاس ہئ بیٹھ گی۔قران پڑھنے لگی ۔میں مست ہو کہ سویا ہوا۔اواز تو اہستہ اہستہ ارہی تھی خیر میں اٹھا نہایا ناشتہ بنا دو اواز ائی میں نے کہا نہیں ۔میں لیٹ کرتا ہو اور میں اپنے کام پر خیر لیٹ تھا میں گھر نہیں گیا اور فلاٹ پر ہی سو گیا ۔۔اگلے دن میں گھر گیا تو امی نے کلاس لی ۔کہ گھر کیوں نہیں ایا۔اب تیری شادی ہو گی ہے۔جتنا مرضی لیٹ ہو جائے گھر انا ہے ۔وہ پاس ہی کھڑی تھی۔میں اچھا کہا کر جا کے کمرے میں سو گیا۔تھوڑی دیر کے بعد وہ بھی کمرے میں اگی ۔میں نے پوچھا امی سے تم نے کہا اس نے کہا میں تو امی کو نہیں کہا۔

اگلی صبح اس نے پھر مجھے اٹھا دیا ۔اور خود جائے نماز پر کھڑی نماز ادا کی نیت اب بندہ اس کو کیا کہے ۔۔خیر ہم نے بھی شرم وشرمی وضو کر کے نماز ادا کر ہی لی ۔اس کے بعد اس نے کہا اپ میری بات سنے ۔میں نے کہا جی کہے۔میں اپ کی بیوی ہو ۔میں نے کہا ہاں جی ۔بیوی کے کچھ حقوق ہوتے ہیں میں نے کہا۔پتہ ہے۔
اس کے بعد وہ قران پڑھنے لگی۔میں خاموش اپنے موبائل پر لگا رہا۔
اگلی رات وہ شرارتیں کرنے لگی ۔اور جسے تسے اس کے حقوق ادا کے۔۔یا اس نے اپنے حقوق لے لیے۔

وہ لڑکی اہستہ آہستہ میری زندگی میں انولو ہونے لگی۔خیر اپنے بھی مزے ہونے لگے۔ہر چیز تیار ملنے لگی۔کپڑے جوتے وغیرہ۔ہر چیز اپنی جگہ پر ملتی کہی بھی پھنک دو۔
نماز پڑھنے لگا تھا اب۔مطلب زندگی اب بہتر ہوئی تھی ۔اس کے انے سے اور کافی مل گل گے تھے ہم ۔اس نے قران پڑھنا تو میرا سر اس کی گود میں ہوتا ۔یا اس کی ٹانگ پر۔۔اواز پیاری تھی ۔اکثر سو بھی جاتا۔جب تک میں خود نہ اٹھتا وہ جاگتی نہیں قران پڑھتی رہتی ۔

اب میں کام پر اکثر لیٹ بھی ہونے لگا۔۔اس کی گود میں سر رکھ کے سونے کا مزہ ہی الگ تھا ۔اک بات اور گھر سے کام پر جاتے وقت میں نے اسے ہی اس کو اواز دی اور اس کا ماتھا چوم لیا۔شام کو گھر ایا ۔تو رنگ روپ ہی بدلہ ہوا۔اتنا خوش بندہ میں نے دیکھ ہی نہں۔میں نے سوچا یہ تو کام ہی بڑا سستا ہے۔۔اب ہر روز ماتھا چوم کر جاتا۔وہ کہی بھی مصروف ہو گھر کے کاموں میں اس نے کوئی نہ کوئی بہنہ کر کے کمرے میں انا ۔۔تاکہ میں اس کا ماتھا چوم سکو۔نرم لحجا کمال کی گفتگو۔کمال کی محبت ۔پسند کے کھانے۔سکوں کی نیند ۔۔زندگی مکمل ہو گی۔

زندگی میں لوگ کسے خاموشی سے داخل ہوتے ہیں اور اپ پر حکمرانی کرنے لگتے ہیں۔کیا جرات ہماری جو انکار کر سکے اسے۔
کی بار تو دل نکال کر دینے کو بھی دل کیا۔خاموش محبت بہت پیاری ہوتی ہے۔۔
محبت الفاظوں کی نہیں احساس کی ہوتی ہے۔۔۔محبت کا تعلق عزت سے ہے۔عورت کو احساس دو تم میری ہو ۔وہ روح تک دے دیتی ہے اس پر بھی اپ کا حق ہوتا ہے۔۔۔عورت مرد کے لے سکوں ہے۔

Address

Islamabad

Telephone

+923455513303

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when دل سے دل تک posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share