MTIs Autonomy Reforms

MTIs Autonomy Reforms Removing the 'fog' from the MTIs Autonomy legislation. An independent, nonpartisan, civil society voice for strengthening health system.

21/11/2025

Dr Barqee being Chairman policy board and chairman BoG lrh is a conflict of interest. He should leave one post. In addition he should stop micromanaging other MTIs that is against the spirit of autonomy

06/11/2025

The Myth of the Millionaire Doctor There's a strange expectation that doctors, by default, are rich—and therefore, must be happy. From the outside,...

Blackmailers with unethical practices trying to influence policies.
05/10/2025

Blackmailers with unethical practices trying to influence policies.

04/10/2025

Ametures trying to run MTIs from afar

Even in countries with  advanced social health insurance systems as a general rule only essential  medical necessity is ...
01/10/2025

Even in countries with advanced social health insurance systems as a general rule only essential medical necessity is covered.
Comfort, luxury, or non-essential extras are paid by patient (out-of-pocket or via supplementary insurance).
So its good for raising revenue to subsidise the rest of the hospital's wards patients.

Very dangerous for population health safety.
30/04/2025

Very dangerous for population health safety.

12/04/2025

Copied
**اونچی دکان، پھیکا پکوان: لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں صحت کارڈ مریضوں کے لیے دو سال کا انتظار، نقد والوں کے لیے اگلے دن آپریشن!**

**صحت کارڈ بے بس، کیش میں طاقت: خیبرپختونخوا حکومت کا دوہرا معیار عوام کے جانوں سے کھیلنے لگا**

پشاور(فیاض علی نور فری لانس صحافی) اونچی دکان، پھیکا پکوان یہ محاورہ اگر کسی پر صادق آتا ہے تو وہ خیبرپختونخوا کی صحت سہولیات کا نظام ہے۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال، جو صوبے کا سب سے بڑا سرکاری ہسپتال ہے، وہاں کے ایک سینئر سرجن ڈاکٹر(ک) نے ہرنیا کے مریض کو آپریشن کے لیے دو سال بعد کی تاریخ دے دی۔ لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اگر کیش یعنی نقد 40,000 روپے جمع کروا دیں تو اگلے ہی دن آپریشن ممکن ہے!مریض نے بتایا کہ اُس نے ڈاکٹر سے کہا کہ اُس کے پاس "صحت سہولت کارڈ" ہے، جس پر مذکورہ ڈاکٹر(ک) نے جواب دیا: "رش بہت ہے، صحت کارڈ پر وقت نہیں دے سکتے، لیکن کیش میں جلدی ممکن ہے۔" یہ سن کر مریض ششدر رہ گیا۔ مریض کا کہنا تھا کہ "اگر صحت کارڈ پر دو سال بعد آپریشن ہوگا اور نقد میں اگلے دن، تو پھر اس کارڈ کا کیا فائدہ؟"اس افسوسناک صورتحال پر جب لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان عاصم سے مؤقف لینے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے روایتی انداز میں کہا*"یہ معمول کی باتیں ہیں، کوئی سنگین مسئلہ نہیں۔"ترجمان کے اس غیر سنجیدہ مؤقف نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔ مریض نے کہا*"کیا انسانی جانوں کے ساتھ یہ کھیل معمول ہے؟ یہ دوہرا معیار انصاف کے منہ پر طمانچہ ہے۔ نقد والوں کے لیے وقت موجود اور صحت کارڈ والوں کے لیے صرف جھوٹے وعدے۔"*یہ صورتحال نہ صرف خیبرپختونخوا میں صحت کے نظام کی تباہ حالی کی عکاسی کرتی ہے، بلکہ یہ ظاہر کرتی ہے کہ کس طرح ایک انسان کی جان کو کیش اور کارڈ کے معیار سے تولا جاتا ہے۔ اگر یہی رویہ رہا تو عوام کا اعتماد سرکاری اداروں پر مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔بدترین طرز حکمرانی کا یہ منظرنامہ خیبرپختونخوا کی حکومت کے منہ پر ایک زور دار طمانچہ ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کو نصیحت کرنے والے حکمرانوں کو پہلے اپنے صوبے کی زبوں حالی پر نظر ڈالنی چاہیے۔ وہ چھان کوزے کو تو کہتے ہیں کہ اس میں سوراخ ہے لیکن اپنا چہرہ آئینے میں دیکھنے سے گریز کرتے ہیں۔یہ وہی حکومت ہے جسے عوام نے عمران خان کے نام پر ووٹ دیا، لیکن آج وہی عوام فارم 45 اور فارم 47 کی حکومتوں کے تضاد میں پس رہے ہیں۔ کیش کلچر نے صحت کارڈ جیسی سہولت کو بے توقیر کر دیا ہے۔ عوام پوچھنے پر مجبور ہو گئے ہیں: *"کیا صحت صرف امیروں کا حق ہے؟ غریب مرتے رہیں اور حکومت بیانات دیتی رہے؟"*یہ حقیقت حکمرانوں کے لیے ایک آئینہ ہے۔ اگر اب بھی آنکھیں نہ کھلیں تو کل تاریخ یہ لکھے گی کہ "خیبرپختونخوا میں صحت، انصاف اور میرٹ سب کچھ کیش کے سامنے ہار گئے"۔

Executive orders cant do it. Let the market forces play it's role.
25/02/2025

Executive orders cant do it.
Let the market forces play it's role.

Address

Islamabad

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when MTIs Autonomy Reforms posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share