07/05/2025
📰 بھارت کا پاکستان پر بڑا فضائی حملہ: خطے میں کشیدگی کی نئی لہر، قانونی سوالات جنم لینے لگے
📍 اسلام آباد/نئی دہلی (7 مئی 2025) — بھارت نے "آپریشن سندور" کے تحت پاکستان کے شہروں بہاولپور اور مریدکے میں دہشتگردوں کے مبینہ ٹھکانوں پر بڑا فضائی حملہ کیا ہے، جس کے بعد پاک-بھارت تعلقات ایک بار پھر شدید تناؤ کا شکار ہو گئے ہیں۔
بھارتی وزارتِ دفاع کے مطابق، حملے میں رافیل جنگی طیاروں نے حصہ لیا جنہوں نے SCALP اور Hammer میزائلوں کے ذریعے اہداف کو نشانہ بنایا۔ بھارتی حکام کا دعویٰ ہے کہ ان کارروائیوں میں جیشِ محمد اور لشکرِ طیبہ کے ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا ہے۔ یہ حملہ 22 اپریل کے پہلگام حملے کا جواب قرار دیا گیا ہے، جس میں 26 بھارتی شہری جاں بحق ہوئے تھے۔
⚖️ قانونی پہلو: کیا بھارت کا حملہ جائز ہے؟
بھارت نے اس فضائی کارروائی کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق قرار دیا ہے۔ آرٹیکل 51 کسی بھی ملک کو یہ اجازت دیتا ہے کہ اگر اس پر حملہ کیا جائے یا اسے فوری خطرہ لاحق ہو، تو وہ اپنی حفاظت کے لیے یکطرفہ اقدام کر سکتا ہے، بشرطیکہ یہ حملہ فوری، ضروری اور متناسب (proportionate) ہو۔
تاہم، پاکستان نے بھارتی مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر اور پاکستان کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی ہے۔ پاکستان کا مؤقف ہے کہ بھارت کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت یا بین الاقوامی منظوری نہیں تھی، اور یہ حملہ جارحیت (aggression) کے زمرے میں آتا ہے، جسے عالمی قوانین کے تحت ناقابل قبول قرار دیا جا سکتا ہے۔
بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حملے میں عام شہری نشانہ بنے ہیں یا یہ کارروائی بغیر شفاف معلومات یا اقوام متحدہ کی منظوری کے کی گئی ہے تو یہ قانونی طور پر کمزور مؤقف بن سکتا ہے۔
🔥 خطے میں اثرات اور عالمی تشویش
پاکستانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے فوری جوابی کارروائی میں ایک بھارتی طیارہ مار گرایا جبکہ کئی میزائلوں کو راستے میں تباہ کر دیا۔ حملے کے نتیجے میں شہری ہلاکتوں کی بھی اطلاعات ہیں جن کی تحقیقات جاری ہیں۔
🌍 امریکہ، چین، روس اور اقوامِ متحدہ سمیت عالمی طاقتوں نے دونوں ممالک سے تحمل اور مذاکرات کی اپیل کی ہے تاکہ خطے میں کسی بڑی جنگ سے بچا جا سکے۔
🔎 ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حملہ جنوبی ایشیا میں ایک نیا خطرناک باب کھول سکتا ہے، خاص طور پر جب دونوں ممالک ایٹمی طاقتیں ہیں۔