Channel 6

Channel 6 Channel 6 is an infotainment Social Media Channel which aims to become the Voice of Reason in the world full of bigotry and prejudice.
(1)

عمران خان کا جرم؟ قوم کے لیے کھڑا ہونا
16/07/2025

عمران خان کا جرم؟ قوم کے لیے کھڑا ہونا

16/07/2025

“اپنی پارٹی کو واضح ہدایت کرتا ہوں کہ اگر مجھے جیل میں کچھ ہوا تو اس کا حساب عاصم منیر سے لیا جائے۔”

Channel 6 "Old Chinese Wisdom "ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﭼﯿﻨﯽ ﺑﮍﮬﯿﺎ ﮐﮯ ﮔﮭﺮﻣﯿﮟ ﭘﺎﻧﯽ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺩﻭ ﻣﭩﮑﮯ ﺗﮭﮯ,ﺟﻨﮩﯿﮟ ﻭﮦ ﺭﻭﺯﺍﻧﮧ ﺍﯾﮏ ﻟﮑﮍﯼ ﭘﺮ ﺑﺎﻧﺪ...
16/07/2025

Channel 6
"Old Chinese Wisdom "

ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﭼﯿﻨﯽ ﺑﮍﮬﯿﺎ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ
ﻣﯿﮟ ﭘﺎﻧﯽ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺩﻭ ﻣﭩﮑﮯ ﺗﮭﮯ,
ﺟﻨﮩﯿﮟ ﻭﮦ ﺭﻭﺯﺍﻧﮧ ﺍﯾﮏ ﻟﮑﮍﯼ ﭘﺮ ﺑﺎﻧﺪﮪ
ﮐﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﮐﻨﺪﮬﮯ ﭘﺮ ﺭﮐﮭﺘﯽ ﺍﻭﺭ ﻧﮩﺮ
ﺳﮯ ﭘﺎﻧﯽ ﺑﮭﺮ ﮐﺮ ﮔﮭﺮ ﻻﺗﯽ۔ ﺍﻥ ﺩﻭ
ﻣﭩﮑﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺗﻮ ﭨﮭﯿﮏ ﺗﮭﺎ
ﻣﮕﺮ ﺩﻭﺳﺮﺍ ﮐﭽﮫ
ﭨﻮﭨﺎ ﮨﻮﺍ۔ ﮨﺮ ﺑﺎﺭ ﺍﯾﺴﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮐﮧ ﺟﺐ ﯾﮧ
ﺑﮍﮬﯿﺎ ﻧﮩﺮ ﺳﮯ ﭘﺎﻧﯽ ﻟﮯ ﮐﺮ ﮔﮭﺮ
ﭘﮩﻨﭽﺘﯽ ﺗﻮ ﭨﻮﭨﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻣﭩﮑﯽ ﮐﺎ ﺁﺩﮬﺎ
ﭘﺎﻧﯽ
ﺭﺍﺳﺘﮯ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﺑﮩﮧ ﭼﮑﺎ ﮨﻮﺗﺎ۔ ﺟﺒﮑﮧ
ﺩﻭﺳﺮﺍ ﻣﭩﮑﺎ ﭘﻮﺭﺍ ﺑﮭﺮﺍ ﮨﻮﺍ ﮔﮭﺮ
ﭘﮩﻨﭽﺘﺎ۔
ﺛﺎﺑﺖ ﻣﭩﮑﺎ ﺍﭘﻨﯽ ﮐﺎﺭﮐﺮﺩﮔﯽ ﺳﮯ ﺑﺎﻟﮑﻞ
ﻣﻄﻤﺌﻦ ﺗﮭﺎ ﺗﻮ ﭨﻮﭨﺎ ﮨﻮﺍ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﮨﯽ
ﻣﺎﯾﻮﺱ۔ ﺣﺘﯽٰ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺗﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﺫﺍﺕ ﺳﮯ
ﺑﮭﯽ ﻧﻔﺮﺕ ﮐﺮﻧﮯ ﻟﮕﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺁﺧﺮ
ﮐﯿﻮﻧﮑﺮ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﻓﺮﺍﺋﺾ ﮐﻮ ﺍﺱ ﺍﻧﺪﺍﺯ
ﻣﯿﮟ ﭘﻮﺭﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮ ﭘﺎﺗﺎ ﺟﺲ ﮐﯽ ﺍﺱ
ﺳﮯ ﺗﻮﻗﻊ
ﮐﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ۔ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﻣﺴﻠﺴﻞ ﺩﻭ
ﺳﺎﻟﻮﮞ ﺗﮏ ﻧﺎﮐﺎﻣﯽ ﮐﯽ ﺗﻠﺨﯽ ﺍﻭﺭ
ﮐﮍﻭﺍﮨﭧ ﻟﺌﮯ ﭨﻮﭨﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮔﮭﮍﮮ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ
ﺩﻥ ﺍﺱ ﻋﻮﺭﺕ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ : ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ
ﺍﺱ ﻣﻌﺬﻭﺭﯼ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺷﺮﻣﻨﺪﮦ
ﮨﻮﮞ
ﮐﮧ ﺟﻮ ﭘﺎﻧﯽ ﺗﻢ ﺍﺗﻨﯽ ﻣﺸﻘﺖ ﺳﮯ ﺑﮭﺮ
ﮐﺮ ﺍﺗﻨﯽ ﺩﻭﺭ ﺳﮯ ﻻﺗﯽ ﮨﻮ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ
ﺳﮯ ﮐﺎﻓﯽ ﺳﺎﺭﺍ ﺻﺮﻑ ﻣﯿﺮﮮ ﭨﻮﭨﺎ ﮨﻮﺍ
ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﮔﮭﺮ ﭘﮩﻨﭽﺘﮯ
ﭘﮩﻨﭽﺘﮯ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﮔﺮ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔
ﮔﮭﮍﮮ ﮐﯽ ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺑﮍﮬﯿﺎ ﮨﻨﺲ
ﺩﯼ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎ : ﮐﯿﺎ ﺗﻢ ﻧﮯ ﺍﻥ ﺳﺎﻟﻮﮞ
ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ
ﺟﺴﻄﺮﻑ ﺳﮯ
ﺗﻢ ﮐﻮ ﺍﭨﮭﺎ ﮐﺮ ﻻﺗﯽ ﮨﻮﮞ ﺍﺩﮬﺮ ﺗﻮ
ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﭘﻮﺩﮮ ﮨﯽ ﭘﻮﺩﮮ ﻟﮕﮯ ﮨﻮﺋﮯ
ﮨﯿﮟ ﺟﺒﮑﮧ ﺩﻭﺳﺮﯼ ﻃﺮﻑ ﮐﭽﮫ ﺑﮭﯽ
ﻧﮩﯿﮟ ﺍﮔﺎ ﮨﻮﺍ۔ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﺱ ﭘﺎﻧﯽ ﮐﺎ ﭘﻮﺭﺍ
ﭘﺘﮧ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﭨﻮﭨﺎ ﮨﻮﺍ ﮨﻮﻧﮯ
ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﮔﺮﺗﺎ ﮨﮯ, ﺍﻭﺭ ﺍﺳﯽ ﻟﺌﮯ
ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻧﮩﺮ ﺳﮯ ﻟﯿﮑﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﮭﺮ
ﺗﮏ ﮐﮯ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﺑﯿﺞ
ﺑﻮ
ﺩﯾﺌﮯ ﺗﮭﮯ ﺗﺎﮐﮧ ﻣﯿﺮﮮ ﮔﮭﺮ ﺁﻧﮯ ﺗﮏ ﻭﮦ
ﺭﻭﺯﺍﻧﮧ ﺍﺱ ﭘﺎﻧﯽ ﺳﮯ ﺳﯿﺮﺍﺏ ﮨﻮﺗﮯ ﺭﮨﺎ
ﮐﺮﯾﮟ۔ ﺍﻥ ﺩﻭ ﺳﺎﻟﻮﮞ ﻣﯿﮟ , ﻣﯿﮟ ﻧﮯ
ﮐﺌﯽ
ﺑﺎﺭ ﺍﻥ ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﺳﮯ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ
ﮔﻠﺪﺳﺘﮯ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﮭﺮ ﮐﻮ ﺳﺠﺎﯾﺎ ﺍﻭﺭ
ﻣﮩﮑﺎﯾﺎ۔ ﺍﮔﺮ ﺗﻢ ﻣﯿﺮﮮ ﭘﺎﺱ ﻧﺎ ﮨﻮﺗﮯ ﺗﻮ
ﻣﯿﮟ
ﺍﺱ ﺑﮩﺎﺭ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮫ ﮨﯽ ﻧﺎ ﭘﺎﺗﯽ ﺟﻮ
ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﺩﻡ ﺳﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﻧﻈﺮ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ۔
ﯾﺎﺩ ﺭﮐﮭﺌﮯ ﮐﮧ ﮨﻢ ﺳﮯ ﮨﺮ ﺷﺨﺺ ﻣﯿﮟ
ﮐﻮﺋﯽ ﻧﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﺧﺎﻣﯽ ﮨﮯ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﮨﻤﺎﺭﯼ
ﯾﮩﯽ ﺧﺎﻣﯿﺎﮞ, ﻣﻌﺬﻭﺭﯾﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﺴﺎ ﭨﻮﭨﺎ
ﮨﻮﺍ
ﮨﻮﻧﺎ ﺍﯾﮏ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﻋﺠﯿﺐ ﺍﻭﺭ ﭘﺮ
ﺗﺎﺛﯿﺮ ﻗﺴﻢ ﮐﮯ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﺑﻨﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﮨﻢ ﭘﺮ
ﻭﺍﺟﺐ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮨﻢ ﺍﯾﮏ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﻮ
ﺍﻥ ﮐﯽ ﺧﺎﻣﯿﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﯽ ﻗﺒﻮﻝ
ﮐﺮﯾﮟ۔ ﮨﻤﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﯽ ﺍﻥ
ﺧﻮﺑﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﺟﺎﮔﺮ ﮐﺮﻧﺎ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺍﭘﻨﯽ
ﺧﺎﻣﯿﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﻣﻌﺬﻭﺭﯾﻮﮞ ﮐﯽ ﺧﺠﺎﻟﺖ
ﮐﮯ ﺑﻮﺟﮫ ﻣﯿﮟ ﺩﺏ ﮐﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﮐﮭﺎ
ﭘﺎﺗﮯ۔

جدائی زیادہ خطرناک ہے یا موت کا دکھ:سوچیں آپ کا بچا ایک دن کھیلتے ہوئے گھر سے اچانک غائب ہو جائے اور آپ دھونڈ دھونڈ کر پ...
16/07/2025

جدائی زیادہ خطرناک ہے یا موت کا دکھ:

سوچیں آپ کا بچا ایک دن کھیلتے ہوئے گھر سے اچانک غائب ہو جائے اور آپ دھونڈ دھونڈ کر پریشان ہوجائیں کہ کیا کرنا چاہئے تو اس وقت ایک ماں کی کیفیت یہی ہو گی کہ وہ اڑ کر اپنے بچے کو کہیں سے بھی آسمان چیر کے زمین پھاڑ کے سینے سے لگا لے لیکن کیا ہی ہو کہ ایسا کجھ بھی ممکن نا ہو سوائے آنسوں بہانے کے آپکے بس میں کجھ بھی نا ہو تو کیسا محسوس ہوگا بتاتا ہوں کجھ بھی نہیں جانتے ہیں میں ایسا کیوں کہہ رہا ہوں کیونکہ والدین کی بے بسی ان کا اولاد کے لئے تڑپنا صرف وہی جان سکتے ہیں ہم نہیں ان کے دکھ کو دیکھ کردکھی ہوتے ہیں وہ درد وہ تکلیف وہ قرب ہم اسکا دس فیصد بھی محسوس نہیں کرسکتے
ایسا ہی کجھ ہوا

1992 میں بری امام کے علاقے شہر اسلام آباد کے رہنے والا بچہ محمد آصف جو کہ محض دو برس کی عمر میں اغواہ ہوگیا اسکے ذہن میں اس وقت صرف ایک ہی خیال آیا کہ بھاگ کے ماں باپ کے گلے لگ جائے

آصف کے اغواکاروں نے اس کا نام محمد صدیق سے تبدیل کرکے محمد آصف رکھ دیا۔ اس اذیت ناک واقعے کو یاد کرتے ہوئے آصف نے بتایا کہ اسے ایک عورت نے اغوا کیا تھا جو سرگودھا کے قریب ایک گاؤں "جھانوریا" میں اپنی والدہ اور تین بھائیوں کے ساتھ رہتی تھی۔

کیا بیتی ہوگی اسکی ماں پر کیا کجھ نہیں برداشت کیا ہوگا اس کے بابا نے

اور وہ بچہ جو صرف دو برس کا ڈر خوف انجانے چہرے اکیلے پن کا ڈر کیا کجھ نہیں سہا ہوگا

کجھ گھنٹے ، کجھ دن ، کجھ ہفتے ، کجھ مہینے پھر سالہا سال گزر گئے دو برس کا محمد آصف نا صرف بڑا ہوگیا اسکے ذہن سے ماں باپ کا چہرہ بھی دھندلا پڑ گیا لیکن ایک صدا جو اسکے دل میں ہمیشہ گونجتی رہی کہ ایک دن وہ ضرور اپنے ماں باپ سے ملے گا

پھر ایک دن اللّٰہ نے ایسا کھیل رچایا کہ آج اس بچے کی کہانی سن کر ہر آنکھ اشک بار ہے ہوا یوں کہ ایک دن سماجی کارکن ولی اللہ نامی شخص کی ملاقات محمد آصف سے ہوتی ہے اور یوں محمد آصف اپنی کہانی بیان کر دیتا ہے پھر اسکی ایک ویڈیو بنتی ہے اور نیٹ پر چلائی جاتی ہے اور ایک دن کسی انجان نمبر سے کال آتی ہے

پھر جو کجھ ہوا اس تصویر میں آپ دیکھ سکتے ہیں والدین کی خوشی کا کوئی ٹھکانا نہیں اور وہ بچہ آج نوجوان ہوکر اپنے ماں باپ سے جا ملا ۔

Credit: Kashif Ali

“میں  تمام عمر بھی جیل میں رہنے کو تیار ہوں لیکن ظلم و جبر کے آگے جھکنے کا سوال  پیدا نہیں ہوتا۔ پاکستانی قوم کو بھی یہی...
15/07/2025

“میں تمام عمر بھی جیل میں رہنے کو تیار ہوں لیکن ظلم و جبر کے آگے جھکنے کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔ پاکستانی قوم کو بھی یہی پیغام دیتا ہوں کہ کسی صورت جبر کے اس نظام کے سامنے نہ جھکیں۔
۔
مذاکرات کا وقت اب گزر چکا ہے، اب صرف قوم کے احتجاج کا وقت ہے۔
۔
پچھلے کچھ روز سے جیل میں مجھ پر سختیاں مزید بڑھا دی گئی ہیں۔ میری اہلیہ بشرٰی بیگم پر بھی سختی کا دائرہ کار بڑھا دیا گیا ہے۔ ان کے سیل میں جو ٹی وی موجود تھا وہ بھی بند کروا دیا گیا ہے۔ میرے اور میری اہلیہ کے تمام انسانی اور قیدیوں کو دئیے جانے والے حقوق معطل ہیں- جس کا حساب ہونا چاہیئے۔
۔
مجھے معلوم ہے کہ ایک کرنل اور جیل سپرنٹنڈنٹ انجم، یہ سب کچھ عاصم منیر کے کہنے پر کروا رہے ہیں۔
۔
اپنی پارٹی کو واضح ہدایت کرتا ہوں کہ اگر مجھے جیل میں کچھ ہوا تو اس کا حساب عاصم منیر سے لیا جائے۔
۔
بشری بیگم پر ظلم اس لیے کیا جا رہا ہے کیونکہ میرے دور میں جب عاصم منیر کو عہدے سے ہٹایا گیا تو انہوں نے زلفی بخاری کے ذریعے بشرٰی بیگم کو ملاقات کا پیغام بھیجا تھا، جسے بشریٰ بیگم نے ٹھکرا دیا تھا۔ اسی لیے عاصم منیر نے ان پر سختیاں رکھی ہوئی ہیں۔ شروع دن سے ہی ان کی کوشش ہے کہ بشری بیگم پر سختی کر کے مجھے توڑا جا سکے۔
۔
جس جیل میں مجھے رکھا ہوا ہے وہاں سینکڑوں پاکستانیوں کے قاتل اور دہشتگرد بھی مجھ سے بہتر حالت میں رہ رہے ہیں- ایک فوجی رضوان کو شان و شوکت سے رکھا ہوا ہے لیکن مجھ پر ہر طرح کا ظلم جاری ہے۔ یہ جو بھی کر لیں اس ظلم کے آگے نہ میں پہلے جھکا تھا نہ ہی اب جھکوں گا۔
۔

پنجاب میں پچھلے دو سال سے مریم نواز اور محسن نقوی کے زیر سایہ جبر و فسطائیت کا جو ماحول ہے اس نے جمہوریت اور سیاسی سرگرمیوں کا خاتمہ کر رکھا ہے۔ تمام ممبران اسمبلی کا قافلے کی صورت میں پنجاب آ کر سیاسی اجتماع کرنا خوش آئیند ہے-
۔
اس وقت مجھ سمیت کئی افراد سخت ترین جیلیں کاٹ رہے ہیں اس لیے پارٹی کا ہر شخص اپنے ذاتی اختلافات کو مکمل طور پر نظر انداز کرے، میڈیا کے سامنے اپنے ذاتی اور اندرونی معاملات کو زیر گفتگو لانا کسی طور قابل قبول نہیں ہے۔ میری سختی سے ہدایات ہیں کہ پارٹی میں بڑے سے بڑا عہدیدار یا چھوٹے سے چھوٹا رکن یا ذمہ دار سوشل میڈیا، الیکٹرانک میڈیا، پرنٹ میڈیا یا کسی بھی اور فورم پر پارٹی کے اندرونی معاملات یا اختلافات کا اظہار مت کرے۔ اپنی ساری توجہ صرف اور صرف احتجاجی تحریک پر رکھیں تاکہ ملک میں انسانی حقوق کی بحالی ممکن ہو سکے۔ اگر کسی ذمہ دار نے اس احتجاجی تحریک میں حصہ نہ لیا پھر اس کا فیصلہ میں جیل سے خود کروں گا۔
۔
تمام پارٹی ممبران اور عہدیداران کو ہدایت کرتا ہوں میرے ٹوئیٹر پیغامات کو خود ریٹویٹ بھی کریں اور زیادہ سے زیادہ افراد تک میرے یہ پیغامات پہنچائیں-

۔
سینیٹ کی ٹکٹوں کے حوالے سے پارٹی باہمی مشاورت سے فیصلہ کرے۔”

۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں وکلاء اور اہل خانہ سے گفتگو (15 جولائی 2025)

15/07/2025

Channel 6 Facebook Monitoring Desk..!!

یہ جو ہم ‘ قوم کو آج سراج رئیسانی’ ہارون بلور اور دیگر شہدائے ملک و ملت کی خدمات کی اب یاد آنی شروع ہوئی ہے تو کیوں ان کی زندگی میں ایسے قابلِ قدر پاکستانی گُمنام رہے؟؟

کیوں آج اُن زندہ غازیوں’ محب وطن پاکستانیوں’ وطن پرستوں ‘ اور دیس سے محبت کرنے والوں کو اُن کی زندگی میں خراجِ تحسین پیش کرنے کا سلسلہ شروع نہیں کرتے۔

سلسلہ بلوچستان’ خیبر سے شروع کریں ‘ وہ جو قوم کی نظروں سے اوجھل ہیں ۔ اپنے علاقے کے امن پسند’ محب وطن’ نایاب لوگوں کا تذکرہ کریں اور انہیں قوم محبت بھرے پیغام اُن کی زندگی میں بھیجے۔

اُنہیں بتائیں کہ آپ بلوچی’ پشتون’ مہاجر’ پنجابی’ کشمیری’ سندھی یا کسی بھی زبان و قوم سے ہیں ۔ اگر آپ بہتر پاکستانی ہیں تو آپ میرے ہیرو ہیں ۔ جو ملک سے محبت کرتا ہے’ اس سے محبت کریں ۔ جو قوم کے اتحاد کے لیے مثبت کردار ادا کرتا ہے اُسے مضبوط کریں ۔
گُمنام مُجاہدوں’ پاکستان پرستوں ‘ محب وطن لوگوں تک رسائی ممکن بنائیں اور انہیں اُن کی زندگی میں سلامِ عقیدت پیش کریں۔

دھماکوں کے بعد جاگنے سے بہتر ہے کہ شوقِ وطن اُس غفلت کی نیند میں سونے ہی نہ دے کہ جو دشمن ِ دین و ملک و قوم سے بیگانہ کرے۔

جو فرقہ واریت’ تعصب ‘ تفاوت’ تفریق’ ذات پرستی’ نسل پرستی پھیلائے’ اُس سے فاصلے بڑھائیں ۔۔۔ جو ان سب سے بالاتر ہمارے ملک کی بات کرے اُسے گلے لگائیں۔۔۔

(سید فہیم ۔ 15 جولائی 2018)

ارے چاچا کے نام پر لوگ بزنس کریں گےعزت ذلت صرف اللہ دیتا ہے
15/07/2025

ارے چاچا کے نام پر لوگ بزنس کریں گے
عزت ذلت صرف اللہ دیتا ہے

ہمارے والد کو  یہ موقع دیا گیا کہ وہ اپنی باقی زندگی آرام سے گزاریں، انگلینڈ میں ہمارے ساتھ چہل قدمی کرتے ہوئے یا کرکٹ ک...
15/07/2025

ہمارے والد کو یہ موقع دیا گیا کہ وہ اپنی باقی زندگی آرام سے گزاریں، انگلینڈ میں ہمارے ساتھ چہل قدمی کرتے ہوئے یا کرکٹ کھیلتے ہوئے۔ لیکن اس کے بجائے، انہوں نے ایک تاریک قید خانے میں قید رہنے کو ترجیح دی۔
ان کی قربانی پاکستان کے لیے ہے
ان کی طاقت ان کی عوام سے آتی ہے.
چیئرمین عمران خان کے فرزند قاسم خان کا ٹویٹ

Channel 6 Monitoring Desk..!!
14/07/2025

Channel 6 Monitoring Desk..!!

مجسمہ نہ توڑیں عوام میں نفرت ہے اسکا توڑ نکالیں
14/07/2025

مجسمہ نہ توڑیں عوام میں نفرت ہے اسکا توڑ نکالیں

Address

Islamabad

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Channel 6 posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Channel 6:

Share

Grand Opening Sqeezy-The Cane Bar

ہمارے معاشرے میں صحت عامہ، نفسیاتی مسائل اور آٹزم جیسے ڈس آرڈرز کے بارے میں عمومی طور پر معلومات اور آگاہی کی کمی ہے، لہٰذا ایسے بچوں کے لئے سماجی ماحول ایک چیلنج بن کر سامنے آتا ہے اور وہ حوصلہ شکنی کا شکار ہو کر اپنی ذات کے خ*ل میں مزید سمٹنے لگتے ہیں۔ مگر کیا ایسے بچوں کی قسمت میں ناکامی اور مایوسی ہی لکھی ہے؟ نہیں، ایسا ہرگز نہیں۔ اگر ان کی حوصلہ افزائی کی جائے اور انہیں زندگی میں آگے بڑھنے کے مواقع دیئے جائیں تو یہ بچے اپنی صلاحیتوں میں کسی سے کم نہیں۔

ہمارے سامنے حسیب عباسی کی صورت میں ایک روشن مثال موجود ہے کہ آٹزم میں مبتلا بچے نہ صرف اپنے پاؤں پر

کھڑا ہو کر زندگی کی دوڑ میں بھرپور طور پر شریک ہو سکتے ہیں بلکہ وہ عالمی سطح پر اپنے وطن کا نام بھی روشن کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

تین اکتوبر کو حسیب نے اپنی کامیابی کے سفر میں ایک نیا سنگ میل نصب کرتے ہوئے ایک نئے پراجیکٹ "سکویزی، دی کین بار" کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ ہم اس خوشی کے موقع پر حسیب کو مبارک باد دیتے ہیں اور دعا گو ہیں کہ خدا تعالیٰ اس کام میں خیر و برکت ڈالے۔