01/10/2025
ٹرمپ کا 20 نکاتی منصوبہ برائے غزہ و اسرائیل
سیکیورٹی اور عسکری خاتمہ
1 غزہ میں حماس کی مکمل برطرفی
2 غزہ کا مکمل غیر عسکری خطہ بنانا — کوئی راکٹ، بھاری ہتھیار یا سرنگ نہیں
3 بین الاقوامی سرحدی نگرانی (امریکہ اور عرب ممالک کے ساتھ) تاکہ اسلحہ اسمگل نہ ہو سکے
4 اسرائیل کی سیکیورٹی کی ضمانتیں — حملے کی صورت میں جوابی کارروائی کا حق برقرار
انتظامیہ اور سیاست
5 غزہ میں ایک عارضی حکومتی اتھارٹی قائم کی جائے، فلسطینی قیادت کے ساتھ مگر عرب ممالک کی نگرانی میں
6 حماس اور انتہا پسند گروپوں کو خارج کر دینا
7 فلسطینی انتخابات صرف استحکام کے بعد، بین الاقوامی مبصرین کی نگرانی میں
8 فلسطینی ریاست کا فوری اعلان نہیں — ریاست صرف سخت شرائط پوری کرنے کے بعد زیر غور آئے گی
علاقائی و بین الاقوامی کردار
9 سعودی عرب، یو اے ای، قطر اور مصر غزہ کے بعد از جنگ انتظام میں کلیدی کردار ادا کریں
10 ایک بین الاقوامی نگران باڈی امداد اور حکمرانی کو مربوط کرے
11 اردن اور مصر سرحدی کنٹرول اور پناہ گزینوں کے معاملات میں شریک ہوں
12 امریکہ کی طرف سے اسرائیل کو سیکیورٹی کی ضمانتیں، بدلے میں اسرائیل علاقائی تعاون پر راضی ہو
معاشی بحالی اور تعمیر نو
13 25 تا 30 ارب ڈالر کا فنڈ تعمیر نو کے لیے، زیادہ تر خلیجی ممالک سے
14 مشروط امداد — رقم تبھی جاری ہوگی جب غزہ غیر عسکری رہے گا
15 انفراسٹرکچر منصوبے(رہائش، بجلی، پانی) عرب ممالک کی نگرانی میں، نہ کہ فلسطینی گروپوں کے تحت
16 روزگار کے مواقع اور تجارتی راہداریوں کا قیام، غزہ کو مصر اور اردن سے جوڑنا
سفارتکاری اور تعلقات معمول پر لانا
17 عرب-اسرائیل تعلقات کی بحالی (خصوصاً سعودی عرب کے ساتھ) کو غزہ کی تعمیر نو سے منسلک کرنا
18 ایران کے اثرات کو روکنے کے لیے علاقائی سیکیورٹی معاہدہ
19 اگر فلسطینی اصلاحات میں کامیاب ہوں تو بتدریج سفارتی تعلقات بڑھانا
20 حتمی امن فریم ورک فی الحال کھلا چھوڑ دینا — ٹرمپ کے مطابق یہ ہوگا "ڈیل آف دی سنچری، پارٹ ٹو"، مگر صرف تب جب فلسطینی اپنی اہلیت ثابت کریں