
19/09/2025
ایران آئندہ دو ہفتوں کے اندر پاکستان کا ایک اعلیٰ سطح وفد بھیجے گا تاکہ پاکستانی مکئی کی درآمد کے انتظامات کو حتمی شکل دی جا سکے، کیونکہ دونوں ممالک زرعی تعاون کو مزید گہرا کرنے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
یہ پیشرفت جمعرات کو وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر برائے زرعی جہاد غلام رضا نوری قزلجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران سامنے آئی، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان جاری زرعی تعاون کو آگے بڑھانا تھا۔
ملاقات میں دونوں فریقین نے زرعی تعاون پر مشترکہ کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کے عزم کا اعادہ کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ زرعی مصنوعات کی درآمدات کو ان مفاہمتوں کے مطابق سہولت دی جائے گی جو گزشتہ ماہ پاکستان کے وزیر برائے قومی غذائی تحفظ کے دورۂ ایران کے دوران طے پائی تھیں۔
ایرانی وزارت زرعی جہاد آئندہ دو ہفتوں کے اندر پاکستان کا ایک اعلیٰ سطح وفد بھیجے گی تاکہ ایران کو پاکستانی مکئی کی برآمد کے انتظامات کو حتمی شکل دی جا سکے۔
اس موقع پر جام کمال خان نے پاکستانی چاول اور گوشت کی درآمدات میں اضافہ کرنے پر ایرانی حکام کا شکریہ بھی ادا کیا۔
ایران نے پاکستان کی بیج کونسلز کے ساتھ مشترکہ مطالعات کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی تاکہ بیجوں کی تیاری اور بیماریوں سے محفوظ اقسام کی پیداوار پر کام کیا جا سکے، جس کا مقصد دونوں ممالک میں غذائی تحفظ اور زرعی جدت کو فروغ دینا ہے۔
اس سے قبل، 22 واں پاک-ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن (جے ای سی) کا اجلاس 15 اور 16 ستمبر 2025 کو تہران میں کامیابی سے اختتام پذیر ہوا، جس میں اہم پروٹوکولز پر دستخط کیے گئے اور 10 ارب ڈالر کے دوطرفہ تجارتی ہدف کے حصول کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
یہ تاریخی اجلاس پاکستان اور ایران کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم پیشرفت قرار دیا گیا۔