07/12/2024
اسلام آباد (مجاہد بھٹی) نیشنل پریس کلب ، ویمنز جرنلسٹس کاکس اور پارلیمانی کمیشن برائے انسانی حقوق کے اشتراک سےخواتین کیخلاف تشدد کی روک تھام میں میڈیا کے کردار کے حوالے سے خصوصی مذاکرہ این پی سی میں منعقد ہوا جس کی مہمان خصوصی کینیڈین ہائی کمیشن کی فرسٹ سیکرٹری فینی ہیم تھیں، جبکہ پارلیمانی کمیشن برائےانسانی حقوق کے سی ای اوچوہدری محمد شفیق، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے صدر افضل بٹ، نیشنل پریس کلب کی سیکرٹری اور ویمنز جرنلسٹس کاکس کی چیئرپرسن نیئر علی، آر آئی یو جے کے صدر طارق علی ورک، این پی سی کی جوائنٹ سیکرٹری سحرش قریشی، سحر اسلم،خاتون صحافی راشدہ شعیب نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا،پارلیمانی کمیشن برائےانسانی حقوق کے سی ای اوچوہدری محمد شفیق کا کہناتھا کہ خواتین کیخلاف تشدد کو اجاگر کرنے میں میڈیا کا اہم کردار ہے، ویمنز جرنلسٹس کاکس صرف خواتین صحافیوں کی ہی نہیں بلکہ پاکستان بھر کی خواتین کے حقوق کے تحفظ کا ضامن ہے،پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ نیشنل پریس کلب پاکستان کا پہلا پریس کلب ہے جس نے اپنے آئین میں ترمیم کرکے خواتین صحافیوں کیلئے کلب کے انتخابات میں الگ نشتیں مختص کیں،اب پی ایف یو جے کے آئندہ انتخابات کیلئے آئین میں ترمیم کرکے خواتین صحافیوں کیلئے 25 فیصد کوٹہ مختص کر دیا گیا ہے،ہم نےجب پاکستان میں خواتین صحافیوں کے حوالے سے08 20 ء میں کام شروع کیا تومعلوم ہوا کہ انہیں بے پناہ مسائل کا سامنا ہے، کسی بھی میڈیا ہاؤس میں انکے کیلئے نہ تو الگ واش ہیں اور نہ ہی انکے کیلئے سیٹنگ رومز جس کی وجہ سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس کے حل کیلئے ہم کام کر رہے ہیں، ایک خاتون صحافی کو صرف اس وجہ سے نوکری سے نکال دیا گیا کیونکہ وہ اپنے خاوند کی وفات پر عدت گزار رہی تھیں، انہوں نے 08 مارچ کو یوم خواتین کے موقع پر نیشنل پریس میں پاکستان بھر کی خواتین صحافیوں کیلئے آل پاکستان فی میل جرنلسٹس میلے کے انعقاد کا بھی اعلان کیا،این پی سی کی سیکرٹری اور ویمنز جرنلسٹس کاکس کی چیئرپرسن نیئر علی نے شرکاء کو ویمنز جرنلسٹس کاکس کے قیام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پریس کلب کے پلیٹ فارم سے ویمنز جرنلسٹس کاکس کے قیام سےدور رس اور مفید نتائج برآمد ہونگے، پاکستان بھر کے پریس کلبز میں واحد خاتون سیکرٹری ہوںجسکا کریڈیٹ نیشنل پریس کلب اور قائد صحافت افضل بٹ کو جاتا ہے،آر آئی یو جے کے صدر طارق علی ورک نے کہا کہ آر آئی یو جے ہر معاملے میں ویمنز جرنلسٹس کاکس کے ساتھ کھڑی رہے گی،این پی سی کی جوائنٹ سیکرٹری سحرش قریشی نے کہا کہ خواتین کو جسمانی تشدد کے علاوہ دیگر جرائم کا بھی سامنا ہے،پاکستان کی نصف آبادی کو نظر انداز کرکے ترقی نہیں کی جا سکتی، ہمیں صرف راولپنڈی اسلام آبادہی نہیں بلکہ ملک بھر کی خواتین کے حقوق کیلئے آواز اٹھانا ہوگی،سحر اسلم نے کہا کہ ویمنز جرنلسٹس کاکس کے قیام سے خواتین کیخلاف صنفی امیتاز کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی ،ہمیں کوئی لیگل فریم ورک تشکیل دینا ہو گا تاکہ کوئی بھی کسی متاثرہ فریق کو ٹارگٹ نہ کر سکے، سینئر خاتون صحافی راشدہ شعیب نے کہا کہ خواتین صحافیوں کو پیشہ ورانہ تربیت کی اشد ضرورت ہے میڈیا ہاؤسز انہیں یہ تربیت فراہم نہیں کرتے اس پلیٹ فارم سے انہیں یہ سہولت بھی میسر آئے گی۔