Pak Economic Times

Pak Economic Times Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Pak Economic Times, News & Media Website, Ghori town Islamabad, Islamabad.

A complete source of up-to-date Business news/ Finance news/ Stock market & economy/ Politics/ Education/ Health/ Sports/ Technology/ Defense/ Real Estate/ Investment/Development/ Domestic and foreign trade/ Like & Follow us

اسلام آباد ایک سرکاری آفیسر نے بیٹی کی شادی پر 25 کروڑ خرچ کر دئیے، صرف سجاوٹ پر 4 کروڑ خرچ پاکستان میں جہاں ایک عام شہر...
28/09/2025

اسلام آباد ایک سرکاری آفیسر نے بیٹی کی شادی پر 25 کروڑ خرچ کر دئیے، صرف سجاوٹ پر 4 کروڑ خرچ

پاکستان میں جہاں ایک عام شہری مہنگائی، ٹیکسوں اور بجلی کے بلوں کے نیچے دبا ہوا ہے، وہیں ایک سینئر سرکاری افسر کی بیٹی کی شادی پر تقریباً 25 کروڑ روپے خرچ ہونے کی خبر نے ملک بھر میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اس شادی میں چھ الگ الگ تقریبات رکھی گئیں جن میں سجاوٹ، کھانے، ملبوسات، زیورات اور دیگر سرگرمیوں پر بے تحاشا رقم خرچ کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق صرف سجاوٹ پر 4 کروڑ روپے خرچ کیے گئے جبکہ تقریباً 400 مہمانوں کے کھانے پر 3 کروڑ روپے لگے۔ دلہا اور دلہن کے کپڑوں سمیت قریبی رشتہ داروں کے ملبوسات پر 3 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ سب سے زیادہ حیرت انگیز خرچ زیورات پر ہوا جس کی مالیت 8 کروڑ روپے بتائی جا رہی ہے۔ فوٹوگرافی، میک اپ اور تفریحی انتظامات پر 3 کروڑ، جبکہ دعوت ناموں اور تحائف سمیت دیگر اخراجات پر تقریباً 3 کروڑ روپے صرف کیے گئے۔

ٹیکس حکام کا کہنا ہے کہ اس بھاری بھرکم اخراجات کا کوئی ریکارڈ نہ والد کے ٹیکس ریٹرنز میں موجود ہے اور نہ ہی دلہن کے گوشواروں میں۔ زیادہ تر ادائیگیاں نقد میں کی گئیں تاکہ ٹیکس کی جانچ پڑتال سے بچا جا سکے۔ حکام کے مطابق یہ کیس اس بات کی واضح مثال ہے کہ امیر طبقے کی بڑی تقریبات اکثر ٹیکس کے دائرے سے باہر رہتی ہیں۔

عوامی حلقوں میں یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ جب غریب شہری پر معمولی آمدنی پر بھی ٹیکس لاگو کیا جاتا ہے تو اتنی بڑی رقم خرچ کرنے والوں سے حساب کیوں نہیں لیا جاتا؟ ماہرین کے مطابق یہ وہی "چھپی ہوئی معیشت" ہے جسے حکومت اکنامک سسٹم میں شامل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

At a time when the common citizens of Pakistan are struggling with inflation, taxes, and rising utility bills, reports of a senior government officer spending nearly Rs. 250 million on his daughter’s wedding have sparked intense public debate. According to official sources, six separate events were held for the wedding, with huge expenses incurred on decoration, food, clothing, jewelry, and entertainment.

Reports reveal that Rs. 40 million was spent on décor alone, while Rs. 30 million went towards food for around 400 guests. Designer outfits for the bride, groom, and close family members cost another Rs. 30 million. The most astonishing expense was the jewelry, estimated at Rs. 80 million. Photography, makeup, and entertainment arrangements accounted for Rs. 30 million, while invitations, gifts, and creative consultancy added another Rs. 30 million.

Tax authorities claim that none of these extravagant expenditures were declared in the tax records of either the government official or the bride. Most payments were made in cash to avoid documentation and scrutiny. Officials say this case is a glaring example of how the elite segment often evades the tax system despite lavish spending.

Public reaction has been sharp, with many questioning why ordinary citizens are burdened with taxes while the wealthy enjoy unchecked luxury. Experts describe it as part of the “hidden economy” that remains outside the national tax framework.

پاکستان میں غربت کی بلند ترین سطح: چھ کروڑ عوام خطِ غربت سے نیچےعالمی بینک کی ایک حالیہ رپورٹ نے پاکستان میں معاشی صورتح...
27/09/2025

پاکستان میں غربت کی بلند ترین سطح: چھ کروڑ عوام خطِ غربت سے نیچے

عالمی بینک کی ایک حالیہ رپورٹ نے پاکستان میں معاشی صورتحال کی سنگین تصویر پیش کی ہے، جس کے مطابق ملک کی تقریباً 25.3 فیصد آبادی، یعنی چھ کروڑ کے قریب افراد، خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ یہ تشویشناک اعداد و شمار ملک کو درپیش معاشی اور سماجی بحران کی گہرائی کو ظاہر کرتے ہیں۔

رپورٹ میں غربت میں اس بے پناہ اضافے کی بنیادی وجوہات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ کرونا وائرس کی عالمگیر وبا، 2022 کے تباہ کن سیلاب، مسلسل سیاسی عدم استحکام، اور دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ نے ملکی معیشت پر گہرے منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ ان عوامل نے نہ صرف لاکھوں افراد کو غربت کی لکیر سے نیچے دھکیل دیا ہے بلکہ متوسط طبقے کو بھی شدید متاثر کیا ہے، جس کی تعداد بڑھنے کے بجائے سکڑ رہی ہے۔ دولت کا ارتکاز صرف چند امیر خاندانوں تک محدود ہو کر رہ گیا ہے، جس سے امیر اور غریب کے درمیان خلیج مزید وسیع ہو گئی ہے۔

افسوسناک امر یہ ہے کہ اس رپورٹ پر نہ تو حکومت اور نہ ہی اپوزیشن کی جانب سے کوئی سنجیدہ ردعمل سامنے آیا ہے۔ اگرچہ غریبوں کی مالی معاونت کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) جیسے اقدامات موجود ہیں، لیکن ان میں شفافیت کا فقدان ہے اور یہ عوام کو طویل مدتی بنیادوں پر اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

پاکستان کا سب سے بڑا چیلنج غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی ہے، جس کا بوجھ موجودہ معاشی حجم برداشت نہیں کر سکتا۔ اس سنگین مسئلے پر سیاسی اتفاق رائے کی عدم موجودگی اور ماہرینِ معیشت کو آزادانہ طور پر پالیسیاں بنانے کا اختیار نہ دینا صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا رہا ہے۔ "میثاقِ معیشت" جیسی اہم تجاویز کا مذاق اڑایا گیا اور اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنے کے بجائے چند افراد کی خواہشات کے مطابق فیصلے کیے جا رہے ہیں۔

گزشتہ آٹھ دہائیوں میں حکومتوں کی تبدیلی کے باوجود عام آدمی کی حالت بہتر نہیں ہو سکی۔ غربت، بے روزگاری، عدم تحفظ اور ناانصافی جیسے مسائل جوں کے توں ہیں۔ اگر ملک کے پالیسی سازوں نے فوری طور پر سر جوڑ کر ان مسائل کا پائیدار حل تلاش نہ کیا تو عوام کا صبر جواب دے سکتا ہے، جس کے نتیجے میں ملک کو سنگین عدم استحکام کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

تصویر اے آئی سے تیار کی گئی ہے ریفرنس کے لیے

Poverty in Pakistan at an All-Time High: 60 Million People Below the Poverty Line

A recent World Bank report has painted a grim picture of the economic situation in Pakistan, revealing that approximately 25.3% of the country's population, equivalent to nearly 60 million people, is living below the poverty line. These alarming statistics highlight the depth of the economic and social crisis facing the nation.

The report also sheds light on the primary reasons for this massive increase in poverty. The COVID-19 pandemic, the devastating floods of 2022, persistent political instability, and the ongoing war against terrorism have had profoundly negative impacts on the country's economy. These factors have not only pushed millions below the poverty line but have also severely affected the middle class, which is shrinking instead of growing. Wealth concentration remains limited to a few affluent families, widening the gap between the rich and the poor.

Regrettably, neither the government nor the opposition has offered a serious response to this report. Although initiatives like the Benazir Income Support Programme (BISP) exist to provide financial aid to the poor, they lack transparency and have failed to empower people on a long-term basis.

Pakistan's biggest challenge is the repayment of foreign loans, a burden the current economic volume cannot sustain. The lack of political consensus on this critical issue and the failure to grant economists the autonomy to formulate independent policies are further complicating the situation. Important proposals like the "Charter of Economy" have been ridiculed, and decisions continue to be made based on the whims of a few individuals rather than devolving power to the local level.

Over the past eight decades, despite changes in government, the condition of the common person has not improved. Issues like poverty, unemployment, insecurity, and injustice persist. If the country's policymakers do not come together immediately to find sustainable solutions to these problems, public patience may run out, potentially leading to severe instability in the country.

The image is generated with AI for reference.









پاکستان میں وائی فائی سیون کی راہ ہموار: پی ٹی اے نے 6 گیگا ہرٹز بینڈ کی منظوری دیدیاسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ...
27/09/2025

پاکستان میں وائی فائی سیون کی راہ ہموار: پی ٹی اے نے 6 گیگا ہرٹز بینڈ کی منظوری دیدی

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی۔ٹی۔اے) نے ملک میں ٹیکنالوجی کے ایک نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے وائی فائی سیون سمیت آئندہ آنے والی وائی فائی جنریشنز کے لیے 6 گیگا ہرٹز (6 GHz) بینڈ کے استعمال کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔

اس اقدام سے پاکستان خطے میں جدید وائرلیس ٹیکنالوجی کو اپنانے والے ابتدائی ممالک میں شامل ہوگیا ہے، جو بین الاقوامی سطح پر ملک کی پوزیشن کو مستحکم کرتا ہے۔

پی ٹی اے کے مطابق، وائی فائی سیون ٹیکنالوجی صارفین کو نہایت تیزترین ڈیٹا اسپیڈ، بہت کم لیٹنسی (ڈیٹا کی ترسیل میں تاخیر)، اور مجموعی طور پر بہتر کارکردگی فراہم کرے گی۔ یہ ٹیکنالوجی روزمرہ کی زندگی میں ایک انقلابی تبدیلی لانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

اس جدید کنیکٹیویٹی سے گھروں میں استعمال کنندگان، چھوٹے کاروباروں اور تعلیمی اداروں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔ مزید برآں، صحت عامہ کے مراکز (ہیلتھ کیئر)، اور مستقبل کے اسمارٹ سٹی منصوبوں میں تیز تر اور قابلِ اعتماد انٹرنیٹ تک رسائی یقینی بنے گی، جس سے ڈیجیٹل خدمات کی فراہمی میں خاطر خواہ بہتری آئے گی۔ یہ فیصلہ پاکستان کے ڈیجیٹل پاکستان وژن کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔

تصویر اے آئی سے تیار کی گئی ہے صرف ریفرنس کے لیے

Path Cleared for Wi-Fi 7 in Pakistan: PTA Approves 6 GHz Band

Islamabad: The Pakistan Telecommunication Authority (PTA) has officially approved the use of the 6 Gigahertz (6 GHz) band for Wi-Fi 7 and all future Wi-Fi generations, ushering in a new era of technology in the country.

With this move, Pakistan has become one of the initial countries in the region to adopt this advanced wireless technology, which strengthens the country's position on the international stage.

According to PTA, the Wi-Fi 7 technology will provide users with ultra-fast data speeds, very low latency (delay in data transmission), and improved overall performance. This technology has the potential to bring about a revolutionary change in daily life.

This advanced connectivity will directly benefit home users, small businesses, and educational institutions. Furthermore, it will ensure faster and more reliable internet access in public health centers (healthcare) and future Smart City projects, leading to significant improvement in the delivery of digital services. This decision is a major step towards Pakistan's Digital Pakistan vision.

The image is generated with AI for reference only.










پاکستان خطرناک قرض کے جال میں پھنس رہا ہے (ای۔پی۔بی۔ڈی) کی رپورٹ اقتصادی پالیسی اور کاروباری ترقی کے ادارے (EPBD) نے ایک...
27/09/2025

پاکستان خطرناک قرض کے جال میں پھنس رہا ہے (ای۔پی۔بی۔ڈی) کی رپورٹ

اقتصادی پالیسی اور کاروباری ترقی کے ادارے (EPBD) نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں پاکستان کو قرض کے خطرناک جال میں پھنسنے سے خبردار کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہر پاکستانی شہری پر اس وقت 3 لاکھ 18 ہزار 252 روپے کا قرض ہے، جو دس سال قبل 90 ہزار 47 روپے تھا۔ یہ اضافہ تین گنا سے بھی زیادہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قومی قرض میں سالانہ اوسطاً 13 فیصد اضافہ ہو رہا ہے، جس کے باعث ہر چھ سال میں قرض دگنا ہو جاتا ہے۔ پاکستان کا قرض-جی ڈی پی تناسب 70.2 فیصد تک پہنچ چکا ہے، جو فِسکل ریسپانسبلٹی ایکٹ کی مقررہ حد 60 فیصد سے تجاوز کر چکا ہے۔

علاقائی موازنہ کے مطابق بھارت کا تناسب 57.1 فیصد، بنگلہ دیش کا 36.4 فیصد اور سری لنکا کا 96.8 فیصد ہے۔ پاکستان کو قرض کی ادائیگی اور روپے کی قدر میں کمی جیسے مالی دباؤ کا بھی سامنا ہے، جو معیشت کے لیے مزید خطرات پیدا کر رہے ہیں۔

پس منظر میں جو تصویر ہے وہ اے آئی سے تیار کی گئی ہے صرف حوالہ کے لیے

Pakistan Faces Dangerous Debt Trap, Warns EPBD Report

The Economic Policy and Business Development (EPBD) has issued a report warning that Pakistan is falling into a dangerous debt trap. According to the report, every Pakistani now carries a debt of Rs318,252, compared to Rs90,047 ten years ago—a more than threefold increase.

The report highlights that national debt has been growing at an average rate of 13% annually, effectively doubling every six years. Pakistan’s debt-to-GDP ratio has reached 70.2%, breaching the 60% ceiling set by the Fiscal Responsibility Act.

In regional comparison, India’s ratio stands at 57.1%, Bangladesh at 36.4%, and Sri Lanka at 96.8%. Pakistan also faces mounting pressure from debt servicing and rupee depreciation, adding further strain to its economy.

The image in the background is generated by AI for reference only.













بھارتی فضائیہ کا تاریخی فیصلہ: 63 سال پرانے مگ 21 طیارے آخرکار گراؤنڈنئی دہلی — بھارتی ایئر فورس نے اپنے 63 سال پرانے مگ...
26/09/2025

بھارتی فضائیہ کا تاریخی فیصلہ: 63 سال پرانے مگ 21 طیارے آخرکار گراؤنڈ

نئی دہلی — بھارتی ایئر فورس نے اپنے 63 سال پرانے مگ 21 لڑاکا طیاروں کے دور کا باضابطہ طور پر خاتمہ کرتے ہوئے انہیں ہمیشہ کے لیے گراؤنڈ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ ان طیاروں کے ساتھ پیش آنے والے متعدد حادثات اور تکنیکی خرابیوں کے طویل سلسلے کے بعد کیا گیا ہے۔

مگ 21 طیارے، جو ایک زمانے میں بھارتی فضائیہ کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے تھے، حالیہ برسوں میں اپنی ناقص حفاظتی ریکارڈ کی وجہ سے "اڑتے ہوئے تابوت" کے نام سے مشہور ہو گئے تھے۔ ان طیاروں کے حادثات میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، جس کی وجہ سے بھارتی دفاعی حلقوں میں شدید تشویش پائی جاتی تھی۔

رپورٹس کے مطابق، ان طیاروں کی کارکردگی 2019 اور 2025 میں پاکستان کے ساتھ ہونے والی فضائی جھڑپوں میں بھی انتہائی غیر تسلی بخش رہی، جہاں یہ جدید فضائی تقاضوں کو پورا کرنے میں ناکام ثابت ہوئے۔

اس اقدام کے بعد، بھارتی ایئر فورس پر اپنی فضائی دفاعی صلاحیت کو برقرار رکھنے اور جدید چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے نئے اور جدید لڑاکا طیارے اپنے بیڑے میں شامل کرنے کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔ دفاعی ماہرین کا ماننا ہے کہ پرانے اور غیر محفوظ اثاثوں کو ختم کرنا بھارتی فضائیہ کی جدیدیت کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

دستبرداری:
پس منظر میں نظر آنے والی تصویر صرف حوالہ کے لیے تیار کی گئی AI ہے۔

Historic Decision by Indian Air Force: 63-Year-Old MiG-21 Jets Finally Grounded

New Delhi — The Indian Air Force has officially ended the era of its 63-year-old MiG-21 fighter jets, permanently grounding the entire fleet. This decision comes after a long series of numerous accidents and technical failures associated with these aircraft.

The MiG-21 jets, which once formed the backbone of the Indian Air Force, had in recent years gained the notorious nickname "flying coffins" due to their poor safety record. Many precious lives were lost in crashes involving these aircraft, causing serious concern within India's defense circles.

According to reports, the performance of these jets was also highly unsatisfactory during aerial skirmishes with Pakistan in 2019 and 2025, where they proved incapable of meeting modern aerial combat requirements.

Following this move, the pressure on the Indian Air Force has increased to induct new and advanced fighter jets into its fleet to maintain its air defense capabilities and counter modern challenges. Defense experts believe that retiring old and unsafe assets is a critical step toward the modernization of the Indian Air Force.

Disclaimer:
The image seen in the background is AI generated for reference only.










پاکستان کا خلائی میدان میں بڑا قدم: جدید ترین سیٹلائٹ اکتوبر میں روانہپاکستان خلائی ٹیکنالوجی میں ایک اہم سنگ میل عبور ک...
26/09/2025

پاکستان کا خلائی میدان میں بڑا قدم: جدید ترین سیٹلائٹ اکتوبر میں روانہ

پاکستان خلائی ٹیکنالوجی میں ایک اہم سنگ میل عبور کرنے کے لیے تیار ہے۔ خلائی و بالائی فضائی تحقیقی کمیشن (سپارکو) کی قیادت میں تیار کیا گیا ملک کا پہلا جدید ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ رواں سال اکتوبر 2025 میں خلا میں بھیجا جائے گا۔

سپارکو کے مطابق، یہ سیٹلائٹ پاکستان کے لیے تحقیق اور ترقی کے نئے دروازے کھول دے گا۔ اس کی جدید ٹیکنالوجی کی بدولت زراعت، معدنیات کی تلاش، سیلاب کی نگرانی، گلیشیئرز کے پگھلنے کے عمل، اور فضائی آلودگی جیسے اہم شعبوں میں تحقیق کو بے مثال فروغ ملے گا۔

چیئرمین سپارکو، محمد یوسف نے اس حوالے سے بتایا کہ یہ سیٹلائٹ زمین پر موجود معدنیات، پودوں، مٹی اور پانی کے معیار کے بارے میں انتہائی درست اور تفصیلی ڈیٹا فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس تاریخی اقدام سے نہ صرف تحقیقی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا بلکہ یہ پاکستان کے قدرتی وسائل کے مؤثر اور پائیدار استعمال کی راہ بھی ہموار کرے گا، جس سے ملکی معیشت کو طویل مدتی فوائد حاصل ہوں گے۔

Pakistan's big step in the space field: Latest satellite to be launched in October

Pakistan is set to achieve a significant milestone in space technology. The nation's first modern hyperspectral satellite, developed under the leadership of the Space and Upper Atmosphere Research Commission (SUPARCO), will be launched into space this October 2025.

According to SUPARCO, this satellite will open new doors for research and development for Pakistan. Thanks to its advanced technology, it will provide an unprecedented boost to research in critical sectors such as agriculture, mineral exploration, flood monitoring, the process of glacier melting, and air pollution.

Chairman SUPARCO, Muhammad Yusuf, stated that this satellite is capable of providing highly accurate and detailed data on minerals, plants, soil, and water quality on Earth. This landmark initiative will not only enhance research capabilities but will also pave the way for the effective and sustainable use of Pakistan's natural resources, leading to long-term benefits for the national economy.

جاز نے میدان مار لیااوکلا نے 2025 کے لیے پاکستان کے تیز ترین موبائل نیٹ ورک کا اعلان کر دیامعروف انٹرنیٹ اسپیڈ ٹیسٹنگ کم...
25/09/2025

جاز نے میدان مار لیااوکلا نے 2025 کے لیے پاکستان کے تیز ترین موبائل نیٹ ورک کا اعلان کر دیا

معروف انٹرنیٹ اسپیڈ ٹیسٹنگ کمپنی اوکلا نے سال 2025 کی پہلی ششماہی کے لیے اپنی تازہ ترین رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں پاکستان کے موبائل نیٹ ورکس کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، جاز نے ایک بار پھر ملک کے تیز ترین موبائل انٹرنیٹ فراہم کنندہ کی حیثیت سے اپنی پوزیشن مستحکم کر لی ہے۔

اوکلا کی جانب سے جنوری سے جون 2025 تک جمع کیے گئے لاکھوں صارفین کے ڈیٹا کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جاز نے اوسطاً 24.23 ایم بی پی ایس کی ڈاؤن لوڈ اسپیڈ فراہم کی، جو کہ دیگر تمام نیٹ ورکس کے مقابلے میں سب سے تیز ہے۔ اس کے علاوہ، اپ لوڈ اسپیڈ اور مجموعی کنیکٹیویٹی اسکور میں بھی جاز نے برتری حاصل کی ہے۔

رپورٹ میں شہروں کی کارکردگی پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے، جس میں فیصل آباد 24.45 ایم بی پی ایس کی اوسط ڈاؤن لوڈ اسپیڈ کے ساتھ پاکستان کا تیز ترین شہر قرار پایا ہے۔ اس کے بعد لاہور اور ملتان کا نمبر آتا ہے۔ مجموعی طور پر، صارفین کے اطمینان کے حوالے سے بھی جاز کو سب سے زیادہ ریٹنگ ملی، جو اس کی بہتر سروس کوالٹی کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ درجہ بندی ملک میں ڈیجیٹل ترقی کے لیے تیز رفتار اور قابل اعتماد انٹرنیٹ کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔

دستبرداری: اس پوسٹ کا مقصد صرف اور صرف معلوماتی مقاصد کے لیے ہے۔ یہ ناشر کے ذاتی خیالات، آراء یا سیاسی موقف کی نمائندگی نہیں کرتا ہے۔ تصویر صرف حوالہ کے لیے ہے۔

تصویر اے آئی سے تیار کی گئی ہے

Jazz Takes the Lead: Ookla Announces Pakistan's Fastest Mobile Network for 2025

The renowned internet speed testing company, Ookla, has released its latest report for the first half of 2025, presenting a detailed analysis of the performance of mobile networks in Pakistan. According to the report, Jazz has once again solidified its position as the fastest mobile internet provider in the country.

The analysis, based on data from millions of users collected from January to June 2025, reveals that Jazz delivered an average download speed of 24.23 Mbps, the fastest among all other networks. Furthermore, Jazz also led in upload speed and overall connectivity score.

The report also highlights the performance of cities, with Faisalabad being declared the fastest city in Pakistan with an average download speed of 24.45 Mbps. It is followed by Lahore and Multan. Overall, Jazz also received the highest user satisfaction rating, reflecting its superior service quality. This ranking underscores the growing importance of fast and reliable internet for the country's digital progress.

Disclaimer: This post is intended solely for informational purposes. It does not represent the personal views, opinions, or political stance of the publisher. Image is just for reference. The image is generated with AI.

پاکستان میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کار سوزوکی آلٹو اب قسطوں پر حاصل کی جا سکتی ہے، جس کی ماہانہ ادائیگی صرف 18,999 ...
21/09/2025

پاکستان میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کار سوزوکی آلٹو اب قسطوں پر حاصل کی جا سکتی ہے، جس کی ماہانہ ادائیگی صرف 18,999 روپے سے شروع ہوتی ہے۔
یہ گاڑی اپنی کم قیمت، بہتر فیول ایوریج اور شہری ٹریفک میں آسان ڈرائیو کے باعث صارفین میں خاصی مقبول ہے۔

تاہم یہ خبر صرف معلوماتی مقصد کے لیے ہے۔ پاک اکنامک ٹائمز کا کسی ڈیلرشپ، بینک یا سوزوکی کمپنی سے کوئی تعلق نہیں۔ قیمت، دستیابی اور قسطوں کے منصوبے کی درست تفصیلات صرف مستند ڈیلرز اور مالیاتی اداروں سے ہی حاصل کی جا سکتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ سہولت ان خریداروں کے لیے پرکشش ہو سکتی ہے جو کم بجٹ میں نئی گاڑی خریدنے کے خواہشمند ہیں، لیکن کسی بھی معاہدے سے پہلے معلومات کی مکمل تصدیق ضروری ہے۔

Pakistan’s best-selling car, Suzuki Alto, is now available on installment plans, starting from just Rs. 18,999 per month.

The car remains highly popular due to its affordability, good fuel economy, and convenience for city driving.

However, this news is for informational purposes only. Pak Economic Times is not affiliated with Suzuki, any dealerships, or banks. Accurate details regarding price, availability, and installment packages can only be obtained from authorized dealers and financial institutions.

According to experts, this option could be attractive for buyers seeking a budget-friendly vehicle, but it is essential to verify all details before making any financial commitment.

وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اپنی پرتعیش زندگی نمایاں کرنے والے افراد کے خلاف بڑا کر...
20/09/2025

وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اپنی پرتعیش زندگی نمایاں کرنے والے افراد کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔ اس کارروائی میں ایک لاکھ سے زائد سوشل میڈیا صارفین کی نگرانی کی جا رہی ہے جو اپنی آمدن سے بڑھ کر شاہانہ طرزِ زندگی اپنائے ہوئے ہیں۔

ٹیکس حکام کے مطابق مہنگی گاڑیاں، بنگلے، پرتعیش شادیاں، قیمتی زیورات اور مہنگے ملبوسات رکھنے والے افراد کو اپنی آمدن اور اخراجات گوشواروں میں ظاہر کرنا ہوں گے۔ حکام نے واضح کیا ہے کہ بیس ہزار ڈالر کا سوٹ پہننے یا فضول خرچی سے تقریبات کرنے والوں کو لازمی طور پر اپنی ٹیکس ریٹرنز اپ ڈیٹ کرنی چاہییں۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ تقریباً 80 فیصد ٹیکس ریٹرنز کا آڈٹ کیا جائے گا اور جن افراد نے اپنی آمدن یا اثاثے چھپائے وہ قانونی کارروائی کا سامنا کریں گے۔ ادارہ شہریوں کو خبردار کرتا ہے کہ وہ درست اور شفاف ریٹرنز جمع کروا کر جرمانوں اور قانونی مسائل سے بچ سکتے ہیں۔

پس منظر میں جو تصویر ہے یہ اے آئی سے تیار کی گئی ہے صرف حوالہ کے لیے

The Federal Board of Revenue (FBR) has launched a major crackdown against individuals flaunting their lavish lifestyles on social media. Over 100,000 wealthy users are under monitoring for living beyond their declared incomes.

According to tax officials, luxury cars, bungalows, extravagant weddings, expensive jewellery, and designer outfits must be properly reflected in tax returns. Authorities have warned that those wearing $20,000 suits or hosting lavish events must update their tax filings accordingly.

FBR has announced that nearly 80% of tax returns will be audited, and anyone hiding income or assets will face strict legal action. The department has urged citizens to file accurate and transparent returns to avoid penalties and legal complications.

The image in the background is AI generated for reference only.

غیر ملکی وی لوگر ہیری جیگارڈ نے پاکستان کو اپنی زندگی کا سب سے خوبصورت ملک قرار دیا ہے۔ اپنے حالیہ دورے میں انہوں نے کہا...
20/09/2025

غیر ملکی وی لوگر ہیری جیگارڈ نے پاکستان کو اپنی زندگی کا سب سے خوبصورت ملک قرار دیا ہے۔ اپنے حالیہ دورے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شمالی علاقے، شاندار قدرتی مناظر، ثقافت اور عوام کی مہمان نوازی نے انہیں بے حد متاثر کیا۔ ہیری جیگارڈ کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے ایک پرکشش مقام ہے، جسے ضرور دیکھنا چاہیے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے بیانات پاکستان کی عالمی سطح پر سیاحت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

پس منظر میں جو تصویر ہے یہ اے آئی سے تیار کی گئی ہے صرف حوالہ کے لیے

Foreign vlogger Harry Jaggard has described Pakistan as the most beautiful country he has ever visited. During his recent trip, he praised the northern areas, stunning landscapes, rich culture, and the warm hospitality of the people. Jaggard said Pakistan is a must-visit destination for travelers around the world. Experts believe such remarks can play an important role in boosting Pakistan’s global tourism image.

The image in the background is AI generated for reference only.

پاکستان ریلوے نے گزشتہ آٹھ ماہ میں بجلی کے اخراجات میں ایک ارب روپے سے زائد کی بچت کی ہے۔ یہ بچت سولرائزیشن کے عمل اور ب...
20/09/2025

پاکستان ریلوے نے گزشتہ آٹھ ماہ میں بجلی کے اخراجات میں ایک ارب روپے سے زائد کی بچت کی ہے۔ یہ بچت سولرائزیشن کے عمل اور بجلی چوری کے خلاف سخت اقدامات کی بدولت ممکن ہوئی۔

یہ اعداد و شمار وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت ایک اجلاس میں پیش کیے گئے، جہاں بتایا گیا کہ سب سے زیادہ بچت لاہور ڈویژن نے کی جو 416.6 ملین روپے رہی۔ اس کے بعد مغلپورہ میں 243 ملین روپے جبکہ دیگر ڈویژنز جیسے راولپنڈی، کوئٹہ، کراچی، سکھر، ملتان اور پشاور نے بھی نمایاں شراکت کی۔

وفاقی وزیر نے ان اقدامات کو سراہا اور خبردار کیا کہ بجلی چوری میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت توانائی بچت کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی پر قائم ہے۔

پس منظر میں جو تصویر ہے یہ اے آئی سے تیار کی گئی ہے صرف حوالہ کے لیے

Pakistan Railways has saved more than Rs.1 billion in electricity costs over the past eight months through solarization and strict action against electricity theft.

The figures were shared in a meeting chaired by Federal Minister for Railways Muhammad Hanif Abbasi. The Lahore Division reported the highest savings of Rs416.6 million, followed by Rs243 million in Mughalpura, with notable contributions from Rawalpindi, Quetta, Karachi, Sukkur, Multan, and Peshawar.

The minister praised the success of these initiatives and warned that strict action would be taken against electricity theft, reaffirming the government’s zero-tolerance stance on the issue.

The image in the background is AI generated for reference only.

پاکستان میں انٹرنیٹ اسپیڈ تیز ہونے کا امکاناسلام آباد: حکومت نے انٹرنیٹ اسپیڈ بہتر بنانے کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا ہے۔ آئن...
20/09/2025

پاکستان میں انٹرنیٹ اسپیڈ تیز ہونے کا امکان

اسلام آباد: حکومت نے انٹرنیٹ اسپیڈ بہتر بنانے کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا ہے۔ آئندہ 12 سے 18 ماہ میں پاکستان کو 3 نئے سب میرین کیبلز کے ذریعے عالمی نیٹ ورک سے جوڑنے کا منصوبہ مکمل ہوگا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کے اجلاس میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بتایا کہ ان منصوبوں کے معاہدے طے پا چکے ہیں۔ نئی سب میرین کیبلز پاکستان کو براہِ راست یورپ سے جوڑیں گی جس سے انٹرنیٹ کے موجودہ مسائل میں کمی آئے گی اور ملک کا انٹرنیٹ انفرااسٹرکچر مضبوط ہوگا۔

وزارت آئی ٹی کے سیکرٹری زرار ہاشم خان نے کہا کہ ان منصوبوں سے بینڈوڈتھ میں اضافہ ہوگا اور صارفین کو زیادہ مستحکم اور تیز انٹرنیٹ میسر آئے گا۔ حکام کے مطابق اس اقدام سے آن لائن خدمات کے معیار اور رفتار میں بھی نمایاں بہتری آئے گی۔

پس منظر میں جو تصویر ہے یہ اے آئی سے تیار کی گئی ہے صرف حوالہ کے لیے

Pakistan to Experience Faster Internet in Coming Months

Islamabad: The government has taken a major step to improve internet speed in the country. Within the next 12 to 18 months, Pakistan will be connected to the global network through three new submarine cables.

During a meeting of the National Assembly’s Standing Committee on IT, the Ministry of Information Technology confirmed that agreements for these projects have already been finalized. The new submarine cables will directly link Pakistan to Europe, reducing dependence on limited existing routes and strengthening the internet infrastructure.

According to Secretary IT Zarar Hashim Khan, these projects will significantly increase bandwidth capacity and ensure a more stable and reliable internet service for users. Officials added that this step will not only improve international connectivity but also enhance the speed and quality of online services in Pakistan.

The image in the background is AI generated for reference only.

Address

Ghori Town Islamabad
Islamabad
44000

Telephone

+923455291434

Website

https://pakeconomictimes.com/

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Pak Economic Times posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share