14/06/2025
حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السّلام
بچپن اور نوجوانی میں اللہ کے رسول سے برترین تربیت حاصل کی۔
جوانی دین خدا کی سر بلندی کے لیے جہاد فی سبیل اللہ میں گزاری۔
کامل ترین الہی تربیت اور خالصانہ خدمات کی بنا پر رسول کا جانشین بنے۔
جب ظاہری اقتدار چھن گئی تو صحت مند معاشی جد و جہد ، نچلے طبقے کی کفالت و بحالی اور ارباب اقتدار کو مشاورت دینے میں صرف کیا۔
جب خلافت نے سر پرستی کی بھیک مانگی تو قرآنی طرز حکومت اور بے لاگ سماجی انصاف قائم فرمایا۔
مراعات یافتہ اشرافیہ ، جاہلیت کے کینه توز دشمنوں اور جاہل مذہبی شدت پسندوں نے جنگیں مسلط کی تو قرآنی دستورات کے مطابق ان سے بر سر پیکار رہے۔
جب جاہلیت کے ہاتھوں محراب عبادت میں سر مبارک شگافتہ ہوا تو فزت برب الکعبہ کہہ کر اپنی کامیابی کا اعلان کیا۔
علم و معرفت، اللہ کی عاشقانہ عبادت ، بندوں کی بے لوث خدمت اور مشکلات کو مواقع میں بدلنے کے لحاظ سے برترین مثالی نمونہ پیش کیا۔
یوں آپ کی ملکوتی شخصیت ہر جہت اور ہر زاویے سے سید المرسلین کے بعد قرآن ناطق اور انسانیت کے لیے اسوۂ کامل تھے۔
اقتباس از علی شناسی