Dabang News Service

Dabang News Service اس پیج پر ہم سچ پر مبنی نیوز شئر کرتے ہیں
اس پیج کا کسی بھی سیاسی پارٹی و سماجی تنظیم سے تعلق نہیں

25/05/2023

پی ٹی آئی نے سیاست کو حق اور باطل کا معرکہ بنا لیا تھا۔ ہم درست ہیں، باقی کوئی سلام کے قابل ہے اور نہ وعلیکم سلام کے۔

اپنے برتن اس حد تک الگ کر لیے کہ غمی خوشی سے بھی گئے۔ کہیں آپ نے دیکھا ہو کسی سیاست دان کے والدین، بچوں یا کسی عزیز کا انتقال ہوا ہو اور خان صاحب نے تعزیت گوارا کی ہو۔

ملک کے اندر ہو یا ملک سے باہر ہو، ان کا ایک بھی ایسا بیان نہیں ملتا جس میں شمولیت اور شراکت کا کوئی اشارہ ملتا ہو۔ بلکہ شراکت داری جیسے بنیادی سیاسی عمل کو 'مُک مکا' کہہ کر غیر سیاسی ذہن کو انہوں نے راغب کیا۔

کرپشن اور احتساب کے جو نعرے ریاستی اشرافیہ نے تخٖلیق کیے تھے، انہی پر زیتون پیلا اور نکل پڑے۔ حریفوں کے لیے چور ڈاکو جیسے الفاظ کو روا رکھا اور پکڑو ماردو لٹکادو پر سارا بیانیہ استوار کیا۔۔

کبھی کسی منصوبے کا سوال آیا تو جناب نے الفاظ چبا چبا کر بات کی۔ اٹک اٹک کر بولے اور غلط ادائیگی کے ساتھ غلط اعداد و شمار بیان کیے۔ جیسے ہی سیاست دان کا ذکر آیا پرچی اور چشمہ ایک طرف رکھ کر ایک دم سے رواں ہوگئے۔

اقتدار میں بھی آئے تو وزیر اعظم بننے کی بجائے جیلوں میں اے سی بند کرنے والا کام پکڑ لیا۔ جو وقت بچا اس میں سٹینڈ اپ کامیڈی کا مشغلہ اختیار کر لیا جس میں وہ بلاول بھٹو کی نقل اتارتے تھے۔ بگاڑ بگاڑ کے سیاست دانوں کے نام لینا اس کامیڈی کا اہم حصہ ہوتا تھا۔ آخر میں ملا فضل اللہ کی طرح کسی پولیس افسر یا سیشن جج کو مخاطب کر کے کہہ دیتے، بیٹا آخری نوالہ کھالو میں آرہا ہوں اقتدار میں۔

یہ چیز نیچے کارکنوں میں اس حد تک سرایت کر گئی کہ آنکھ کا پانی ہی خشک ہوگیا۔ ہٹ دھرمی اور کٹ حجتی ان کا شعار بن گیا۔ وضع داری کو انہوں نے چاپلوسی سمجھ لیا۔

کسی نے ہنس کر ان سے حال بھی پوچھا تو انہیں لگا کہ یہ ہم سے کردار کی سند مانگ رہا ہے، جو ہم نہیں دیں گے۔ یہ برتری کے ایک ایسے احساس میں مبتلا ہوگئے جو جماعت اسلامی تک کے لیے بھی اجنبی تھا۔

ہر آتے جاتے پر یہ آوازیں کسنے لگ گئے۔ اس بازاری پن کو حق پر ہونے کی دلیل سمجھ لیا۔ یہ سمجھ لیا کہ اگر مخالف سچے ہوتے تو وہ بھی یہی چچھور پن کرتے۔ یہ حق پر نہیں ہیں تبھی تو راہ چلتے ہماری گُدی پہ چپت نہیں لگاتے۔

بچوں تک کو میدان میں اتار کر خان صاحب نے بتایا کہ تم نے مخالفین کے بچوں کے ساتھ کیا کرنا ہے۔ نتیجے میں پولرائزیشن نے سکولوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔ پیدا ہونے والی اس آلودگی کو بہت اطمینان سے انقلاب کی آخری دستک کہا گیا۔

سچ تو یہ ہے کہ بد لحاظی پی ٹی آئی میں کوالفیکیشن بن گئی تھی۔ جو زبان دراز دربار میں آتا خان صاحب دور سے کہتے، یہ ہے میرا اصل ٹائیگر۔ پھر خان صاحب کے دل میں اترنے کے لیے جوانوں نے بد تمیزی کا راستہ اختیار کیا۔

خیر، آگے چلتے ہیں!

عوامی حلقہ اور تائید رکھنے والے سیاست دان اداروں سے کام نکلواتے ہیں اور آگے بڑھ جاتے ہیں۔ خان صاحب نے باقاعدہ ترجمانی شروع کردی۔

باجوہ کی ایک ہنستی ہوئی تصویر آپ نے دیکھی ہوگی جس میں انہوں نے چھڑی آٹھویں انچ سے پکڑی ہوئی ہے۔ یہ تصویر پی ٹی آئی کے ہر کارکن نے بٹوے میں لگائی ہوئی تھی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر، شبر زیدی اور شہزاد اکبر جیسے کرائے دار تک ان کی ڈی پیوں کے چوکٹے میں آگئے تھے۔ ایسے تو وہ ویٹر ٹائپ سیالوی لڑکا بھی نہیں کرتا۔

خان صاحب چکوال کے ایک ریوڑی فروش کے ساتھ مل کر بیس سال کے منصوبے بنا رہے تھے۔ اٹھارہویں ترمیم کے خلاف مہم جوئی کر رہے تھے اور صدارتی نظام کے لیے لنگڑ ڈال رہے تھے۔ سیاست دانوں کے لیے سزاوں اور نا اہلیوں کے طویل دورانیے طے کر رہے تھے۔ یہ سب کرتے ہوئے توقع یہ کر رہے تھے کہ سیاست دان آرام سے بیٹھ کر تماشا دیکھتے رہیں گے۔

زرداری جیسے حوصلہ مند سیاست دانوں نے فلور پہ کھڑے ہوکر انہیں بہت دھیمے لہجے میں سمجھایا کہ دیکھو بیٹا ایسے نہیں کرتے۔ اب بھی موقع ہے، بریک لگاو اور ذرا ٹھنڈا کر کے کھاو۔ اس تجویز کو بھی این آر او کا نام دے کر ہوا میں اڑا دیا گیا۔

پھر بازی پلٹ گئی۔

خان نے اب تک جو دوسرے وزرائے اعظم کے متعلق سنا تھا، خود اپنے ساتھ ہوتے ہوئے دیکھ لیا۔ مگر فائدہ؟ ڈھاک کے تین پات تھے، وہی تین رہے۔

سیاست دانوں نے بیٹھنے کو کہا، نہیں مانے۔ سیاست دانوں نے جولائی میں حکومت ختم کرنے کی آفر دی، نہیں مانے۔ لیکن عطار کے جس لونڈے نے دکھ دیا تھا اسی کے ساتھ ایوانِ صدر میں بیٹھ گئے۔ اس نے کہا اسمبلیاں توڑ دو، جواب میں زور کی چھینک ماری اور اسمبلیاں دھڑام ہوگئیں۔

اب بجائے اس کے کہ ملبے پہ چڑھ کے اپنی ذہانت کا ماتم کرتے، الٹا الیکشن مانگنے لگ گئے۔ اب یہ آئینی مسئلہ نہیں تھا بلکہ سیاسی بحران تھا۔ بحران سے نکلنے کے لیے جناب کو پھر بیٹھنے کو کہا گیا، مگر وہی آموختہ

'میں چوروں کے علاوہ ہر کسی سے بات کرنے کو تیار ہوں'

اس سے کہیں بڑھ کر مذاق اب یہ ہے کہ نیب قوانین میں موجودہ پارلیمنٹ کی کی گئی ترمیم سے فائدہ بھی لینا چاہتے ہیں اور دوبارہ حکومت میں آکر نیب قوانین کو مزید سخت بھی کرنا چاہتے ہیں۔

ایسے میں تحریک انصاف کے ساتھ دھونس دھمکی والا جو سلسلہ چل رہا ہے، اس پر دل میں ریاستی اشرافیہ کے لیے برابر غم و غصہ محسوس ہو رہا ہے، مگر خان صاحب کے لیے ہمدردی پیدا نہیں ہو پارہی۔ اتنی ہمدردی بھی نہیں، جتنی کل شیریں مزاری کے لیے پیدا ہوئی اور آج اسد عمر کے لیے پیدا ہوگی۔

اب بس وقت ہے اور ہم ہیں۔ دونوں مل کے انتظار کر رہے ہیں کہ خان نیچے اتریں گے یا دُھونی رما کے کوہ طور پہ ہی بیٹھے رہیں گے۔

کہنے والے کہتے ہیں کہ کل پیشی کے موقع پر بدلاو کے کچھ اشارے ملے ہیں۔ خان نے کہا،

'سیاست دان تو مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرتے ہیں'

مزید کہا

'میں آرمی چیف سمیت ہر کسی سے بات کرنے کو تیار ہوں'

یہ اب ایک سیاسی لب و لہجہ ہے، مگر اس خبر کے غلط ہونے کا دھڑکا لگا ہوا ہے۔ خان صاحب کے منہ سے سیاست دان، مذاکرات اور حل جیسے الفاظ بہت عجیب سے لگ رہے ہیں۔ پھر آرمی چیف کے علاوہ کو پہلی بار چور کہنے کی بجائے انہوں نے 'ہر کسی' کہا ہے۔ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا؟


25/05/2023

🌸 عائشہ گلالئی کا مسلم لیگ ق میں شمولیت کا اعلان

🌸 پی ٹی آئی رہنما حیدر علی کا پارٹی چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان

🌸 سابق ایم پی اے جاوید اختر انصاری کا پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان

🌸 راؤ یاسر نے پاکستان تحریک انصاف حقیقی بنانے کا اعلان کر دیا

🌸 عمران خان بہت جلد امریکا میں سیاسی پناہ کیلئے درخواست دینے جا رہے ہیں، فیصل کریم کنڈی

25/05/2023

اگر آج فیض حمید کی کرپشن کی داستان فیصل واوڈا بیان کر رہا ہے تو سمجھ جاو کہ کیوں اور کہاں سے بول رہا ہے ؟ ۔۔۔ فیض کے گرد شکنجہ تنگ ہونے جا رہا ہے ۔۔۔ گیم آن ہے دوستو۔۔۔۔۔✌️وڈی پیپسی کی بوتل اور پاپ کارن ۔۔۔
بس انجوائے

12/05/2023

لاڈلہ آخر لاڈلہ 🖐



01/05/2023

حکومت کا آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کا اعلان

30/04/2023

‏دونوں فریقین کے درمیان اس ہفتے کے دوران ہونے والے رابطے کو پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کے گھر پر رات گئے چھاپوں سے جھٹکا لگا

30/04/2023

‏وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی سینئر قیادت نے فیصلہ کیا کہ وہ ملک بھر میں بیک وقت انتخابات کے اپنے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹے گی

27/04/2023

وزیراعظم نے اعتماد کا ووٹ لے لیا، 180 ارکان نے وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار کیا۔ پارلیمنٹ سپریم ہے
💉

25/04/2023

کل تک جس کو غدار اور میر جعفر کہتا رہا، جس کو اپنی حکومت گرانے کا ذمہ دار کہتا رہا
اسی کے کہنے پر پنجاب اور کے پی کے حکومت گرائیں
کیا واقعی خان صاحب کو دماغی علاج کی ضرورت ہے؟
جتنے بیانیے خان صاحب نے بدلے ہیں اتنے تو بچوں کے پیمپر بھی نہیں بدلے جاتے 😀

22/04/2023

اسٹیٹ بینک سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے ساتھ عید کے فوری بعد 2 ارب ڈالر کے اضافی ڈیپازٹس کے معاہدے پر دستخط کرےگا، ذرائع

22/04/2023

‏آرمی چیف نے عید پاک افغان سرحد پر تعینات جوانوں کے ساتھ منائی

22/04/2023

‏پگھلتےگلیشیئر سے سطح سمندر بلند ہونےکی شرح دوگنی ہوگئی، پاکستان کیلئے شدید خطرات

21/04/2023

‏کچے کے ڈاکووں سے مذاکرات ہوسکتے ہیں لیکن عمران خان سے نہیں، یہ ایک ٹّکے بھروسہ والا بندہ نہیں
عوامی رائے 👁

21/04/2023

بندوق کی نوک پر بات منوانے والے دن اب گئے ہیں، ایوان سے کس طریقے سے لاڈلے کو نکالا گیا 😀 اور اب دوبارہ جانا ناممکن بنادیا گیا ہے
واہ مولانا صاحب

21/04/2023

کشمیر کا سودا باجوہ اور فیض نے کیا تھا اور عمرانڈو کو کانوں کان خبر نہیں ہوئی اور یہ پاکستان کا وزیراعظم تھا 🖐 باجوہ نوبل پرائز و توسیع کی چکر میں تھا کہ یہ سب کشمیر کو بیھج کر ہوجائیگا

21/04/2023

پارٹی ٹکٹ تو دور کی بات عمران نے شاہ محمود، فواد اور حماد کو قریب نہ آنے دیا 😀 رئیس انصاری

21/04/2023

‏شکار پور کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔۔ علی امین گنڈا پور کو سخت سیکیورٹی میں عدالت لایا گیا

21/04/2023

‏سپریم کورٹ واضح کر چکی ہے کہ 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات ہونے ہیں لیکن پنجاب میں غیر یقینی کی صورتحال اس وجہ سے ہے کہ ن لیگ کے خیال میں 14 مئی کو الیکشن نہیں ہوں گے، اب دیکھنا یہ ہے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے

Address

F-9
Islamabad

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dabang News Service posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share