17/06/2025
وزارتِ منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات
حکومتِ پاکستان
خیبر پختون خواہ کے ضم شدہ اضلاع کے لیے 35.97 ارب روپے کا ترقیاتی پیکیج منظور
اسلام آباد، 17 جون 2025 —
وزارتِ منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات نے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی منظوری سے خیبر پختون خواہ کے ضم شدہ اضلاع کے لیے 35.968 ارب روپے کا خصوصی ترقیاتی پیکیج جاری کر دیا ہے۔ یہ فنڈز Accelerated Implementation Programme (AIP) کے تحت جاری کیے گئے ہیں تاکہ ان پسماندہ علاقوں میں پائیدار ترقی اور دیرپا استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ اقدام وفاقی حکومت کے دس سالہ ترقیاتی منصوبے برائے سابق فاٹا کا حصہ ہے، جو وفاقی پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP) 2024–25 کے تحت نافذ العمل ہے۔ اس تازہ فنڈنگ کے بعد رواں مالی سال میں AIP کے لیے کل مختص رقم 42.315 ارب روپے ہو گئی ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے اس اہم پیش رفت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے خیبر پختون خواہ کے ضم شدہ اضلاع کے لیے 35 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی راہ ہموار کی ہے—یہ تاریخ کی ایک بڑی سرمایہ کاری ہے جو ان علاقوں اور وہاں کے عوام کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لائے گی۔ یہ محض اعداد و شمار نہیں بلکہ امید کا پیغام ہے اُن خاندانوں کے لیے جو برسوں سے تعلیم، روشنی اور تحفظ کے منتظر ہیں۔
اس پیکیج کے تحت مختلف اہم منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں جن میں شمسی توانائی کے ذریعے 1,20,000 گھروں کو بجلی کی فراہمی شامل ہے، جس کے لیے 13.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس منصوبے کے تحت 50 میگاواٹ کی یوٹیلیٹی مائیکرو گرڈ کا قیام بھی ممکن بنایا جا سکے گا، جس سے مقامی آبادی کو مستقل اور سستی بجلی میسر آئے گی۔ مزید برآں، 7 ارب روپے پولیس تھانوں اور چوکیوں کی تعمیر کے لیے رکھے گئے ہیں، جبکہ لیویز فورسز کی جدید خطوط پر تشکیلِ نو بھی اسی فنڈ سے عمل میں آئے گی تاکہ علاقے میں امن و امان کی صورتِ حال بہتر بنائی جا سکے۔
فاٹا یونیورسٹی کی تعلیمی و ادارہ جاتی صلاحیت کو مستحکم بنانے کے لیے 2.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں تاکہ خیبر پختون خواہ کے ضم شدہ اضلاع سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم کے بہتر مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ اسی طرح خیبر پختون خواہ حکومت کی درخواست پر 13.145 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں تاکہ جاری ترقیاتی منصوبوں کی بقایاجات ادا کی جا سکیں اور ان کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جا سکے۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ محض اعلانات نہیں بلکہ زمینی حقیقتیں ہیں جو ایک روشن مستقبل کی طرف لے جا رہی ہیں۔ ہمارا پیغام واضح ہے: خیبر پختون خواہ کے ضم شدہ اضلاع وفاقی حکومت کی اولین ترجیح ہیں۔ ہم خیبر پختون خواہ حکومت کے ساتھ مل کر، سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر، ان علاقوں کی ترقی کے لیے کام کریں گے جو دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
یہ تاریخ ساز فنڈنگ پیکیج وفاقی حکومت کے اس پختہ عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ پسماندہ علاقوں کو قومی ترقیاتی دھارے میں شامل کیا جائے تاکہ ملک بھر میں مساوی ترقی، بہتر حکمرانی اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔ ان فنڈز کی نگرانی ایک اعلیٰ سطحی اسٹیئرنگ کمیٹی کرے گی جس کی سربراہی وزیراعلیٰ خیبر پختون خواہ کریں گے۔ اس کمیٹی میں صوبائی وزیر خزانہ، ایک وفاقی وزیر، سیکریٹری منصوبہ بندی اور 11 کور ہیڈکوارٹر کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔