29/09/2022
جام پور۔۔بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت متاثرین سیلاب میں 25ہزارروپےامداد کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے جام پور اور محمد پور دیوان۔ میں قائم سنٹروں پر ریٹیلر کی کھلے عام غریب بیوہ بے سہارا مستحق خواتین سے لوٹ مار متاثرین کے مطابق ریٹیلر کھلے ایک ہزار سے دو ہزار روپے فی کس کٹوتی کرکے امداد کی تقسیم جاری کر رکھی ہے جسے کوئی پوچھنے والا نہیں کیونکہ متعلقہ بنک ملازمین بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اہلکاروں اور پولیس کی موجودگی میں کھلے عام خواتین کی امداد پر کٹوتی کی جا رہی ہے جس میں محمد پور دیوان سنٹر سرفہرست ہے ریٹیلر BIsp اہلکاروں کی موجودگی میں خواتین کی امداد پر ڈاکہ مار رہےہیں اگر کوئی خاتون ریٹیلر کی کٹوتی کی BISP کے اہلکاروں کو شکایت کرے تو الٹا اہلکار خواتین سے بدتمیزی کرکے خاموش کرادیتے ہیں ایسی محمد پور دیوان سنٹر پر خاتون نے ریٹیلر کی کٹوتی کی نشاندھی کی تو سنٹر پر تعینات بے نظیر انکم سپورٹ اہلکار راجہ عمران نامی اہلکار الٹا خاتون سے بد تمیزی کرکے خاموش کرا دیا بتایا گیا ہے کہ مزکورہ کرپٹ اہلکار ریٹیلر کی لوٹ مار کی سرپرستی کرکے سیلاب متاثرین کی امداد کی بہتی گنگا پر خوب ہاتھ صاف کر رہا ہے اوپر افسران بھی اہلکار کی مبینہ بدعنوانی پر خاموش تماشائی بن رہےہیں علاوہ ازیں ذرائع نے بتایا حکمرانوں کی ناقص پالیسی کے باعث سیلاب متاثرہ خواتین کی امداد کا بڑا حصہ ریٹیلر متعلقہ بنک ملازمین پولیس اور نگرانی کے لئے تعینات کئے گئے بے نظیر انکم سپورٹ عملہ کی مبینہ کرپشن کی نظر ہو رہا ہے ایسی طرح جام پور۔ داجل سنٹر کرپشن کا گڑھ بنے ہوئے ہیں متاثرہ خواتین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت امداد کی تقسیم کو شفاف بنانے کے لئے ریٹیلر کی کرپشن کا نوٹ لیکر زمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائےدریں اثناء ذرائع کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹ اہلکار پولیس ریٹیلر سے لوٹ مار کا حصہ لیکر سرپرستی کر رہے ہیں جس سے خواتین کی امداد کا بڑا حصہ ریٹیلر کی لوٹ مار کی نظر ہو رہا ہے
احمد نواز راں نمائندہ بول نیوز