
19/07/2025
نوکری زندگی کے برس چرا لیتی ہے مگر فائدہ کچھ خاص نہیں ہوتا
دنیا کی سب سے تھکا دینے والی چیز شاید یہ ہے کہ تم ایک ملازم بن جاؤ صبح ساڑھے آٹھ بجے سے شام ساڑھے چار بجے تک قید میں رہو اور باہر زندگی کے خوبصورت لمحات گزرتے رہیں مگر تم ان سے محروم رہو
تمہاری پوری جوانی اس چکر میں گزر جاتی ہے
نہ تم بغیر اجازت چھٹی کر سکتے ہو نہ آرام کی چھٹی ملتی ہے اور اگر بیمار ہو جاؤ تو کوئی تمہاری بات کا یقین نہیں کرتا جب تک تم میڈیکل رپورٹ نہ دکھاؤ اور کبھی کبھار چہرے پہ صاف بیماری کے آثار ہوتے ہیں پھر بھی تمہیں ڈاکٹر کے پاس بھیج دیا جاتا ہے تاکہ یقین آ جائے
نہ تم صبح کے سکون سے لطف اٹھا سکتے ہو نہ اپنی جوانی اور مردانگی سے جی بھر کے جیتے ہو
کام کی نوعیت تمہیں ایسی لڑائیوں میں الجھا دیتی ہے جن کا نہ تم سے کوئی تعلق ہوتا ہے نہ تمہیں سکون ملتا ہے
روز تم سواریوں میں دوڑتے پھرتے ہو بس اس وقت پر پہنچنے کے لیے جو کسی اور نے طے کیا ہوتا ہے
تمہاری زندگی بے سکونی کا شکار ہو جاتی ہے تمہارے اعصاب کھچ جاتے ہیں تم دوائیاں کھاتے ہو کبھی طاقت کے لیے کبھی ذہنی دباؤ سے بچنے کے لیے
تم ہر وقت تنخواہ بڑھنے کے خواب دیکھتے ہو اور امید لگائے رکھتے ہو کہ شاید ترقی ہو جائے تم یونین کی خبریں پڑھتے ہو شاید کبھی تمہیں وہ حق مل جائے جو تم سے چھینا گیا تھا
مگر تمہیں اس قید سے نکلنے کی اجازت نہیں جب تک کہ پچیس سال کی مشقت نہ پوری ہو یا تم ریٹائرمنٹ کی عمر کو نہ پہنچ جاؤ
اور جب وہ دن آئے گا تو تمہارے ساتھی جشن منائیں گے تمہارے رخصت ہونے کا تمہارے بوڑھے ہونے کا اور تمہارے مرنے کے قریب آنے کا
وہ تمہارے حق میں کوئی الوداعی جملہ کہیں گے کچھ آنکھوں میں نمی آئے گی لیکن وہ تمہارے لیے نہیں بلکہ اپنے حال پر افسوس کرتے ہوئے ہوگی
تمہیں تمہارا افسر ایک سرٹیفکیٹ دے گا ایک ایسی تحفہ جو زندگی کے بدلے دیا جائے گا ایک خالی سا عزاء
اور تم خاموشی سے گھر واپس آ جاؤ گے
اگلی صبح تمہیں محسوس ہو گا کہ بچے اب اس گھر میں نہیں ہیں بیوی بوڑھی ہو چکی ہے اس کے بال سفید ہو گئے ہیں
تم اس کے چہرے کو غور سے دیکھو گے اور حیران ہو کر خود سے پوچھو گے کہ یہ سب کب ہو گیا
تب تمہارے دل کی گہرائی سے آواز آئے گی
نوکری زندگی چرا لیتی ہے اور کچھ نہیں دیتی تنخواہ کے فریب میں مت آؤ
کوشش کرو کہ تم وہ بنو جو خود کچھ کرتا ہے نہ کہ وہ جس کے ساتھ سب