
28/06/2025
دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے واقعے میں ناقص کارکردگی پر متعدد افسران کو معطل کردیا گیا۔
ترجمان وزیراعلیٰ کے مطابق واقعےکی تحقیقات کیلئے وزیراعلیٰ کے حکم پرانکوائری ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے اور وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم کے چیئرمین انکوائری کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔
ترجمان نے بتایاکہ کمیٹی سانحے کی وجوہات اورذمہ داروں کا تعین کرے گی۔
ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت پرناقص کارکردگی پرمتعدد افسران معطل کردے گئے جن میں اسسٹنٹ کمشنر بابوزئی بھی شامل ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر خوازہ خیلہ بروقت پیشگی وارننگ نہ دینے اور اے ڈی سی ریلیف پیشگی انتظامات نہ کرنے پرمعطل کردیا گیا۔
ترجمان کا کہنا تھاکہ ریسکیو 1122 کے ضلعی انچارج کو بھی فوری معطل کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ترجمان نے مزید کہاکہ جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 10 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
خیال رہے کہ آج دریائے سوات کا سیلابی ریلا 17 سیاحوں کو بہا لے گیا، 9 افراد جاں بحق اور 4 کو بچا لیا گیا جبکہ چار کی تلاش جاری ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق صبح ناشتے کے بعد سیاحوں نے تصویریں لینے کے لیے دریا کے خشک حصے کا رخ کیا، اچانک بے رحم موجوں نے گھیر لیا ، لوگ جان بچانے کے لیے ٹیلے پر چڑھ گئے، مدد کے لیے پکارتے رہے لیکن دریا کا بہاؤ اتنا تیز تھا کہ کوئی اس کے سامنے ٹھہر نہ سکا۔
لوگوں کو بچانے کی مقامی افراد کی کوششیں بھی ناکام ہوگئیں، ڈوبنے والوں میں 10 کا تعلق سیالکوٹ، 6 کا مردان اور ایک سوات کا رہائشی تھا۔
واضح رہے کہ 26 اگست 2022 کو ضلع لوئر کوہستان کے علاقے سناگئی دوبیر میں 5 دوست تین گھنٹے تک پھنسے رہنے کے بعد سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے۔
پانچوں دوست اچانک سیلابی ریلے کی زد میں آنے کے بعد ایک بلند پتھر پر چڑھ گئے اور تین گھنٹے تک وہ حسرت اور بے بسی کی تصویر بنے رہے۔ پانچوں دوست امداد کا انتظار کرتے رہے مگر کوئی سرکاری ادارہ یا ریسکیو ٹیم نہ پہنچی اور وہ بہہ گئے۔