Dr Iftikhar Hussain Sajoka -Child Specialist

Dr Iftikhar Hussain Sajoka -Child Specialist بچوں کی صحت کے مسا ئل اور غذائیت کے بارے میں معلومات کے لیے ہمارے پیج کو لائیک اور فا لو کریں

23/07/2025

* ڈاکٹر افتخار حسین سجوکہ*
چائلڈ سپیشلسٹ

⏰ شام5 سے رات 8:30 بجےتک روزانہ
🏨 اقرا میڈیکل کمپلیکس بالمقابل پرانا شناختی کارڈ دفتر سرگودھا روڈ جھنگ
☎️ وقت لینے کیلئے 0477652992

بچوں کی صحت سے متعلق مفید معلومات کے لیے ہمارا پیج فالو اور شیئر کریں

🩺 کیا ہم ڈاکٹرز کو دفاعی میڈیکل پریکٹس (Defensive Medicine)پر مجبور کر رہے ہیں؟آج کے دور میں جب بھی کسی مریض کی حالت ناز...
17/07/2025

🩺 کیا ہم ڈاکٹرز کو دفاعی میڈیکل پریکٹس (Defensive Medicine)پر مجبور کر رہے ہیں؟
آج کے دور میں جب بھی کسی مریض کی حالت نازک ہو جاتی ہے، یا خدانخواستہ کوئی جان بچائی نہ جا سکے، تو سب سے پہلے انگلی ڈاکٹر کی طرف اٹھتی ہے۔ بغیر تحقیق، بغیر سنے، سوشل میڈیا پر الزامات اور بدنامی شروع ہو جاتی ہے۔
یہی وہ رویہ ہے جس نے بہت سے ڈاکٹرز کو "Defensive Medicine" پر مجبور کر دیا ہے۔
کیا ہے؟ Defensive Medicine
یہ وہ طرزِ علاج ہے جس میں ڈاکٹر صرف اس خوف سے اضافی آپریشن، یا غیر ضروری ریفرلز کرتا ہے کہ اگر کچھ ہو گیا تو اس پر الزام نہ آ جائے۔
اس میں نقصان مریض کا، اسپتال کا، اور مجموعی طور پر پوری قوم کو۔
کئی ڈاکٹرز اب نازک مریضوں کو دیکھنے سے کتراتے ہیں، کیونکہ اگر قدرتی موت بھی واقع ہو جائے، تو الزام صرف انہی پر آتا ہے۔
نارمل ڈیلیوری کی بجائے فوری C-Section کا فیصلہ صرف اس لیے کیا جاتا ہے کہ اگر دورانِ زچگی ماں یا بچے کو کچھ ہو گیا تو معاشرہ الزام دے گا، سوشل میڈیا پر مہم چلے گی۔
کئی مرتبہ ڈاکٹرز بڑے شہروں کی طرف ریفر کرتے ہیں تاکہ وہ خود براہ راست ذمہ داری نہ اٹھائیں۔
یہاں یہ بات واضح کرنا ضروری ہے کہ ہم ان چند ڈاکٹروں کی بات نہیں کر رہے جو صرف پیسہ کمانے کے لیے غلط طریقے اپناتے ہیں۔
ایسے لوگ ہر شعبے میں ہوتے ہیں، ان کا محاسبہ ضرور ہونا چاہیے — مگر زیادہ تر ڈاکٹرز ایمانداری، نیت، اور انسانیت کے جذبے سے کام کر رہے ہوتے ہیں۔
🤝 اب وقت آ گیا ہے کہ ہم سوچیں، سمجھیں اور اپنا رویہ بدلیں۔
• ہر بیماری کا علاج ممکن نہیں ہوتا۔
• ہر کوشش کا نتیجہ مطلوبہ نہیں نکلتا۔
• اور ہر ناکامی کا مطلب غفلت نہیں ہوتا۔
🌿 اعتماد، تحمل اور مثبت رویہ نہ صرف ایک بہتر معاشرہ بناتے ہیں بلکہ اچھے ڈاکٹرز کو بے خوف ہو کر بہتر فیصلے کرنے کی ہمت بھی دیتے ہیں۔
ڈاکٹر بھی انسان ہیں۔ وہ آپ کی زندگی بچاتے ہیں — لیکن اپنی عزت اور ذہنی سکون کے ساتھ۔

Child with head injury بچے بہت ایکٹو  ہوتے ہیں اور یہ چیز بچوں میں  بستر،سیڑھیوں، فرنیچر,چھت  وغیرہ سے گرنے کا باعث بن س...
15/07/2025

Child with head injury
بچے بہت ایکٹو ہوتے ہیں اور یہ چیز بچوں میں بستر،سیڑھیوں، فرنیچر,چھت وغیرہ سے گرنے کا باعث بن سکتی ہے۔ گرنے سے بچوں کے سر پر چوٹ لگ سکتی ہے۔ خوش قسمتی سے زیادہ تر بچوں میں لچک دار جسامت کی وجہ سے کوئی خطرناک چوٹ نہیں لگتی ۔
اس پوسٹ میں ہم اس موضوع پر بات کریں گے کہ خدانخواستہ اگر بچہ گھر پر گر جاتا ہے تو آپ کو اپنے بچے میں خطرے کی کون سی علامات دیکھنی چاہئیے اور اگر ان میں سے کوئی بھی موجود ہے تو آپ کو فوری ایمرجینسی چیک اپ کروانا چاہیے۔ ویسے تو ہر بچے کو سر پر چوٹ لگنے کی صورت میں ماہر اطفال ڈاکٹر کو دیکھانا چاہیے۔

1. گرنے کے بعد بچے کو جھٹکے لگنا شروع ہو جاٸیں
2. بچے کا ہوش کم ہو جاۓ
3۔بچے کے جسم کا کوئی حصہ کام نہ کرے یا سن ہوجاۓ
4. ایک سال سے کم عمر کے بچے میں سر پر پانچ سینٹی میٹر سے زیادہ نیل پڑجاۓ یا کٹ لگ جاۓ
5. سر پر محسوس کرنے سے اگر فریکچر محسوس ہو یا ایک سال سے کم بچوں میں سر کا نرم حصہ جسے فونٹینیلا کہتے ہیں ابھر جاۓ
6. سر کی ہڈی کے فریکچر کی علامات جیسے آنکھوں کے گرد نیلاہٹ، کان کے پیچھے نیلاہٹ، کان سے خون بہنا، ناک سے صاف مائع یا زکام جیسے پانی کا آنا۔
اگر کسی بچے میں گرنے کے بعد یہ علامات موجود ہیں تو ہو سکتا ہے بچوں کو دماغ کی انجری ہوٸ ہے جو کافی خطرناک اور جان لیوا بھی ہو سکتی ہے جیسے دماغ میں خون کی نالی کا پھٹ جانا وغیرہ ۔ایسے کیسز میں ایمرجنسی سی ٹی سکین کروانا ضروری ہوتا ہے۔

اوپر بتاٸ گٸ علامات کے علاوہ یہ بھی خطرناک علامات ہیں اور اگر کسی بچے میں ایک سے زیادہ نظر آئیں تو یہ دماغی انجری کو ظاہر کرتی ہیں۔ اس میں بھی ہم فوری طور پر دماغ کا سی ٹی سکین کروائیں گے۔
1. بچہ غنودگی کا شکار ہے۔
2. تین یا تین سے زیادہ بار الٹی
3۔گرنے کے بعد پانچ منٹ یا اس سے زیادہ بے ہوشی
4. گرنے کے بعد پانچ منٹ سے زیادہ یادداشت کا کام نہ کرنا
5. بچے کو خون کے جمنے کا عارضہ ہے جیسے ہیموفیلیا یا خون پتلا کرنے والی دوائیں لے ریا جیسے ڈسپرین یا وارفرین

اسمارٹ فون کا استعمال بچوں کی صحت اور نشونما کے لیے نقصان دہ ہے: تحقیق اسمارٹ فونز کا استعمال بیشتر خاندانوں کے لیے روزم...
13/07/2025

اسمارٹ فون کا استعمال بچوں کی صحت اور نشونما کے لیے نقصان دہ ہے: تحقیق

اسمارٹ فونز کا استعمال بیشتر خاندانوں کے لیے روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن چکا ہے مگر بچپن میں اسکرینوں کے سامنے بہت زیادہ وقت گزارنا بچوں کی سیکھنے اور بولنے کی صلاحیت کو متاثر کرتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

Southern Methodist یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اسمارٹ فونز یا دیگر اسکرینوں کا بہت زیادہ استعمال بچوں کی نشوونما پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

تحقیق کے مطابق بچوں اس وقت سیکھتے ہیں جب وہ حقیقی اشیا کے ساتھ کھیلتے اور انہیں چھوتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ جب بچے کوئی نیا لفظ سیکھتے ہیں، مثال کے طور پر سیب، تو یہ ضروری ہے کہ بچے اس کی ساخت کو محسوس کریں اور اسے ہر طرف سے دیکھیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ صرف سیب کی تصویر دیکھنے سے یہ سب تفصیلات حاصل نہیں ہوتیں۔

آسان الفاظ میں کسی چیز کو صرف اسکرین پر دیکھنے سے وہ سب کچھ معلوم نہیں ہوتا جو حقیقی دنیا میں اس سے کھیلنے سے ہوتا ہے۔

محققین نے مشورہ دیا کہ بچوں کے لیے اسمارٹ فونز کے استعمال کے وقت کو کم از کم رکھنے کی کوشش کریں، خاص طورپر زندگی کے ابتدائی برسوں کے دوران، جس دوران ان کی دماغی نشوونما ہو رہی ہوتی ہے اور بولنے کی صلاحیت بہتر ہو رہی ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ بچوں کے ہاتھ میں فون اس لیے دیتے ہیں تاکہ وہ پرسکون رہیں یا آپ اپنا کام سکون سے کر سکیں تو فون کی بجائے دیگر کھلونے دینے کو ترجیح دیں۔

اس سے قبل ستمبر 2024 میں ایسٹونیا Tartu یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ جب بچے بہت زیادہ وقت اسکرینوں کے سامنے گزارتے ہیں تو ان کی بولنے کی صلاحیت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

اس تحقیق میں والدین اور بچوں کو شامل کرکے انہیں اسکرینوں کے سامنے گزارے جانے والے وقت کو مدنظر رکھتے ہوئے 3 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔

تحقیق میں دیکھا گیا کہ اسمارٹ فونز یا دیگر اسکرینوں کے سامنے زیادہ وقت گزارنے سے بچوں پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

دنیا بھر میں والدین کے ساتھ گفتگو کرنے سے بچوں کی زبان بہتر ہوتی ہے جبکہ گرامر اور الفاظ کا ذخیرہ بھی بڑھتا ہے۔

مگر موجودہ عہد میں لوگ زیادہ وقت اسمارٹ فونز استعمال کرتے ہوئے گزارتے ہیں جس کے باعث ان کے پاس بچوں سے بات کرنے کے لیے وقت نہیں ہوتا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اسکرینوں کے سامنے زیادہ وقت گزارنے والے بچوں کے بولنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

اس کے مقابلے میں اسکرینوں سے دور رہنے والے بچوں کی زبان سے متعلق صلاحیتیں بہترین کام کرتی ہیں

28/06/2025

بجلی کا کرنٹ لگنے کے بعد مٹی میں دفنانا نہ صرف غلط ہے بلکہ یہ عمل انسان کی جان کے لیے خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک غلط عوامی تصور ہے کہ بجلی کا کرنٹ لگنے کے بعد مٹی میں دفن کرنے سے کرنٹ نکل جاتا ہے یا انسان ٹھیک ہو جاتا ہے۔ اس کے لیے کوئی سائنسی یا طبی ثبوت موجود نہیں ہے۔ بجلی کا کرنٹ لگنے کے بعد درست طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے بجلی کا منبع بند کر دیں، پھر متاثرہ شخص کو بجلی سے الگ کریں۔ اگر وہ بے ہوش ہو یا سانس نہ لے رہا ہو تو CPR دیں اور فوراً ایمبولینس بلائیں یا قریبی اسپتال لے جائیں۔ مریض کو کسی صورت مٹی میں دفنانا نہیں چاہیے، کیونکہ یہ اس کی حالت مزید خراب کر سکتا ہے۔ مٹی میں دفنانے سے اگر انسان بے ہوش ہو تو سانس رکنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ کرنٹ لگنے کے اثرات اندرونی طور پر دل، دماغ یا دیگر اعضا کو نقصان دے سکتے ہیں، جنہیں صرف میڈیکل ٹریٹمنٹ سے ہی ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔ ⸻ ⚠️

04/06/2025

فارمولا دودھ کے بارے میں عام سوالات اور ان کے جوابات

1. فارمولا دودھ کے لیے کون سا پانی استعمال کریں؟
صاف، فلٹر کیا ہوا یا اُبالا ہوا پینے کے قابل پانی استعمال کریں۔

2.فارمولا دودھ بنانے کے لیے پانی کو ابالنا ضروری ہے؟
جی ہاں، ایک منٹ تک پانی کو ابالیں، خاص طور پر اگر نل کا پانی ہو یا بچہ 6 ماہ سے چھوٹا ہو۔

3. پانی گرم ہونا چاہیے یا ٹھنڈا؟
نیم گرم پانی بہتر ہے۔ انگلی یا کلائی پر ٹیسٹ کریں – گرم محسوس نہ ہو تو درست ہے۔

4. فارمولا میں کتنا پانی ڈالیں؟
فارمولا ڈبے پر دی گئی ہدایات کے مطابق درست مقدار میں پانی شامل کریں۔

5. فارمولا دودھ کب تک قابل استعمال ہے؟

کمرے کے درجہ حرارت پر: 1 گھنٹہ

فریج میں: 24 گھنٹے

اگر بچہ نِپّل سے پی چکا ہو: دوبارہ نہ دیں، 1 گھنٹے میں ضائع کریں۔

6. اگر دودھ فریج یا فریزر میں ہو تو گرم کیسے کریں؟
بوتل کو گرم پانی کے پیالے میں رکھ کر نیم گرم کریں، مائیکروویو استعمال نہ کریں۔

7. ٹِن بمقابلہ کارڈ بورڈ پیکنگ؟
ٹِن زیادہ محفوظ، نمی اور جراثیم سے بچاؤ کے لیے بہتر۔ کارڈ بورڈ ہلکی مگر جلد خراب ہو سکتی ہے۔

8. فارمولا دودھ کتنی بار دیا جا سکتا ہے؟
ہر 2–3 گھنٹے بعد، بچے کی بھوک اور عمر کے مطابق۔

9. کیا فارمولا میں شہد یا چینی ڈال سکتے ہیں؟
نہیں، ایک سال سے کم عمر بچوں کو شہد دینا خطرناک ہے، اور چینی کی ضرورت نہیں۔

10. اگر بچہ فارمولا نہیں پی رہا تو کیا کریں؟
دودھ کا درجہ حرارت، نِپّل کا سائز، اور فارمولا کا ذائقہ چیک کریں۔ اگر مسئلہ برقرار رہے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

11. کیا فارمولا دودھ میں دوا ملائی جا سکتی ہے؟
صرف ڈاکٹر کے مشورے سے۔ کچھ دوائیں فارمولا میں مؤثر نہیں رہتیں۔

12. فارمولا کھلنے کے بعد کتنے دن قابلِ استعمال ہوتا ہے؟
عموماً 4 ہفتے (28 دن)۔ خشک، ٹھنڈی جگہ پر محفوظ کریں۔

13. سفر کے دوران فارمولا دودھ دینا محفوظ ہے؟
جی ہاں، اگر صاف پانی اور جراثیم سے پاک بوتل ساتھ ہو۔ بہتر ہے دودھ موقع پر تیار کریں۔

14. کیا ہر برانڈ کا فارمولا ایک جیسا ہوتا ہے؟
نہیں، ہر برانڈ اور اسٹیج مختلف غذائی اجزاء رکھتا ہے۔ ڈاکٹر کی رہنمائی سے منتخب کریں۔

15. فارمولا دودھ سے گیس یا قبض ہو سکتی ہے؟
کچھ بچوں کو حساسیت ہو سکتی ہے۔ ایسی صورت میں برانڈ تبدیل کرنے یا ڈاکٹر سے مشورہ لینے کی ضرورت ہوتی ہے۔

16. فارمولا کے ساتھ اضافی پانی دینا ضروری ہے؟
6 ماہ سے کم بچوں کے لیے نہیں۔ 6 ماہ بعد تھوڑا پانی دیا جا سکتا ہے۔

17. کیا فارمولا سے قوتِ مدافعت کم ہوتی ہے؟
ماں کا دودھ بہترین ہے، لیکن فارمولا بھی محفوظ اور متوازن غذائیت فراہم کرتا ہے۔

18. فارمولا کے ساتھ وٹامنز دینا ضروری ہے؟
بعض اوقات وٹامن D یا آئرن کی کمی ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

19. استعمال شدہ فارمولا دوبارہ استعمال ہو سکتا ہے؟
نہیں، ایک بار نِپّل لگنے کے بعد جراثیم داخل ہو جاتے ہیں۔ 1 گھنٹے کے اندر ضائع کریں۔

20. فارمولا خراب ہو تو کیسے پہچانیں؟
عجیب بو، رنگ میں فرق یا نمی لگنے پر فوراً ضائع کریں۔ ایکسپائری تاریخ چیک کریں۔

21. عمر کے ساتھ فارمولا تبدیل کرنا چاہیے؟
جی ہاں، Stage 1, 2, 3 فارمولا بچوں کی عمر اور غذائی ضروریات کے مطابق ہوتے ہیں۔

14/05/2025

میڈیکل سٹور سے علاج – ایک خطرناک رجحان

حال ہی میں ایک جاننے والے کے قریبی رشتہ دار کا انتقال ہوا۔ عمر تقریباً پچپن سال تھی اور وہ بظاہر تندرست نظر آتے تھے۔ بدقسمتی سے انہیں ڈاکٹروں کے پاس جانے سے گریز تھا۔ وہ معمولی بیماری کی صورت میں ہمیشہ محلے کے میڈیکل سٹور سے دوا لے لیا کرتے تھے۔ ان کا ماننا تھا کہ ڈاکٹر صرف پیسے بٹورتے ہیں اور بالآخر وہی دوا تجویز کرتے ہیں جو میڈیکل سٹور سے مفت مشورے کے ساتھ مل جاتی ہے۔

چند روز قبل انہیں سینے میں معدے کے قریب درد محسوس ہوا۔ حسبِ عادت وہ قریبی میڈیکل سٹور چلے گئے۔ وہاں موجود سیلز مین نے بتایا کہ یہ ہاضمے کا مسئلہ ہو سکتا ہے اور اومیپرازول تجویز کر دی۔ دوا کھا کر وہ گھر آ کر سو گئے، مگر درد برقرار رہا۔ چند گھنٹے بعد دوبارہ سٹور گئے تو میوکین شربت کی صلاح دی گئی۔ وقت گزرتا گیا مگر تکلیف بڑھتی رہی، یہاں تک کہ انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔ جانچ سے معلوم ہوا کہ انہیں شدید نوعیت کا ہارٹ اٹیک ہو چکا ہے۔ بدقسمتی سے تاخیر کے باعث وہ جانبر نہ ہو سکے۔

ایسے واقعات ہمارے اردگرد عام ہو چکے ہیں، جہاں بروقت اور درست تشخیص نہ ہونے کی وجہ سے مریض کی حالت بگڑ جاتی ہے۔ ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ دوا تجویز کرنا صرف ڈاکٹر کا کام ہے۔

میڈیکل سٹور سے علاج کروانا ایسے ہی ہے جیسے جہاز کا ٹکٹ بیچنے والا کیشئر خود طیارہ اڑا لے۔ کیا آپ اپنی جان اس کے حوالے کریں گے؟ اگر نہیں، تو اپنی صحت کے معاملے میں بھی ایسی غیر ذمہ داری کیوں؟

اکثر میڈیکل سٹورز پر نہ کوئی ماہر فارمیسیسٹ ہوتا ہے، نہ مستند تربیت یافتہ عملہ۔ بعض اوقات ایسی دوائیں تجویز کر دی جاتی ہیں جن سے وقتی فائدہ تو ہو سکتا ہے، مگر طویل المدتی نقصان بہت شدید ہو سکتا ہے۔

یقیناً، زندگی اور موت اللہ کے اختیار میں ہے، مگر ہمیں احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ ڈاکٹر چننے میں بھی ہوشیاری برتنا ضروری ہے۔ اپنے اور اپنے پیاروں کی صحت کے لیے مستند، رجسٹرڈ ڈاکٹر سے مشورہ لینا ہی بہتر ہے۔

اللہ ہم سب کو صحت، شعور اور حفاظت عطا فرمائے۔ آمین۔

02/02/2025

Alhamdulillah
Free medical Camp City
More than 120 paeds patient checked and free
Medicine were given.camp arrangements done by Pakistan markazi Muslim League Jhang

Dr iftikhar Hussain Sajoka
Child specialist
Iqra medical Complex
Clinic timing
Evening 6pm to 8pm daily

01/02/2025

Address

Jhang Sadar

Opening Hours

Monday 14:00 - 21:00
Tuesday 14:00 - 21:00
Wednesday 14:00 - 21:00
Thursday 14:00 - 21:00
Friday 14:00 - 21:00
Saturday 14:00 - 21:00
Sunday 10:00 - 20:00

Telephone

+923359297712

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Iftikhar Hussain Sajoka -Child Specialist posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Dr Iftikhar Hussain Sajoka -Child Specialist:

Share