Abid Ali

Abid Ali We upload News daily for community guideline News are always helpfull to our communities�

ایک دن ایسے ہی اپنے views پر نظر پڑی۔ دیکھا تو صرف 18000 ۔ بہت برا لگا کہ اس قدر کم views.  بس پھر کیا۔ دل میں ٹھان لیا ...
25/05/2025

ایک دن ایسے ہی اپنے views پر نظر پڑی۔ دیکھا تو صرف 18000 ۔ بہت برا لگا کہ اس قدر کم views. بس پھر کیا۔ دل میں ٹھان لیا کہ اسے ایک ملین تک لے کے جاؤں گا۔ اور آج اتنے views دیکھ کر دل خوش ہو گیا۔ یعنی ہم اگر کسی کام کو کرنے کی ٹھان لیں تو وہ ہو سکتا ہے۔ اسی لیے اپنے گولز سیٹ کریں اور اسے حاصل کرنے میں لگ جائیں۔ محنت خوب کریں اور نتائج اللہ پر چھوڑ دیں۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔۔!! امین

پاکستان نے خود سے 10 گنا بڑے ملک کو جوتےکی نوک پر رکھا ہوا ھےتاریخ میں ھماری بہادری کی مثال نہی ملےگی🇵🇰
07/05/2025

پاکستان نے خود سے 10 گنا بڑے ملک کو جوتےکی نوک پر رکھا ہوا ھے
تاریخ میں ھماری بہادری کی مثال نہی ملےگی🇵🇰

نعرہ تکبیر اللہ اکبرIndia hoisted white flag at LOC.Operation Sindoor to warrr gya ..... 😇Pakistan Zindabad 💪🇵🇰
07/05/2025

نعرہ تکبیر اللہ اکبر
India hoisted white flag at LOC.
Operation Sindoor to warrr gya ..... 😇

Pakistan Zindabad 💪🇵🇰

Pakistan zindabad🇵🇰
07/05/2025

Pakistan zindabad🇵🇰

بھارت نے پاکستان پر کئی مقامات پر فضائی میزائلوں اور کروز میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔ یہ جنگ کا کھلا اعلان ہے۔ میں پچھلے سا...
07/05/2025

بھارت نے پاکستان پر کئی مقامات پر فضائی میزائلوں اور کروز میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔ یہ جنگ کا کھلا اعلان ہے۔ میں پچھلے سات دنوں سے اس کی نشاندہی کر رہا تھا اور ممکنہ مقامات کی نشاندہی بھی کی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف، جو کہ سب سے بڑی اور مقبول سیاسی جماعت ہے، پاکستان کے عوام اور اس کے دفاع کے لیے لڑنے والوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ان شاء اللہ ہم مل کر پاکستان کا دفاع کریں گے۔

پاکستان کو بھارت کے خلاف فوری اور زوردار جوابی حملہ کرنا چاہیے۔ ہمیں بھارت اور فاشسٹ مودی کو ایسا سبق سکھانا ہوگا جو وہ کبھی نہ بھولے۔

یہ نہایت ضروری ہے کہ وزیرِاعظم عمران خان کو اڈیالہ جیل سے فوری رہا کیا جائے کیونکہ وہ واحد شخصیت ہیں جو قوم کو یکجا کر سکتے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کا پیغام

07/05/2025

*ریڈ الرٹ 📢*
*بڑھتی ہوی پاک بھارت کشیدگی کو مد نظر رکھتے ہوے اپنے ذمےدار شہری ہونےکا ثبوت دیں اپنے علاقے میں ہونے والی پاک فوج کی کسی بھی نقل و حرکت کی تصاویر یا ویڈیوز بنانے اور اپلوڈ کرنے سے گریز کریں۔اپنی مسلح افواج کی رازداری برقرار رکھنا قومی فریضہ ہے ۔

ماشاءاللہ، مبارک ہو!حسن نواز نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ ایک ٹیلنٹڈ اور میچ ونر کھلاڑی ہیں۔ اُن کی شاندار بیٹنگ نے ...
03/05/2025

ماشاءاللہ، مبارک ہو!
حسن نواز نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ ایک ٹیلنٹڈ اور میچ ونر کھلاڑی ہیں۔ اُن کی شاندار بیٹنگ نے ٹیم کو نہ صرف فتح دلائی بلکہ آخری اوور میں ہار کو جیت میں بدل دیا۔
اسلام آباد کی ناقص فیلڈنگ نے اُن کے لیے موقع بنایا، اور حسن نواز نے اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔👏👀❣️💥

اوپر والے کا انصاف زمینی خداوں کی ناانصافی پر ہمیشہ بھاری پڑتا ہے۔ اللہ پاک ہے - وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔۔۔!!❤️اسرئیل ممیں...
01/05/2025

اوپر والے کا انصاف زمینی خداوں کی ناانصافی پر ہمیشہ بھاری پڑتا ہے۔ اللہ پاک ہے - وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔۔۔!!❤️

اسرئیل ممیں بڑے پیمانے پر آگ پھیل چکی ہے ۔۔۔۔

اسرائیل یروشلم کے قریب خطرناک جنگلاتی آگ بھڑک اٹھی، جس نے 100 سے زائد مقامات کو لپیٹ میں لے لیا۔ آگ کے باعث یروشلم اور ت...
01/05/2025

اسرائیل یروشلم کے قریب خطرناک جنگلاتی آگ بھڑک اٹھی، جس نے 100 سے زائد مقامات کو لپیٹ میں لے لیا۔ آگ کے باعث یروشلم اور تل ابیب کو ملانے والی مرکزی شاہراہ سمیت کئی سڑکیں بند کر دی گئی ہیں، اسرائیل نے قومی ایمرجنسی کا اعلان کر دیا۔ یہ آگ تیز ہواؤں اور خشک موسم کے باعث تیزی سے پھیلتی گئی اور متعدد دیہاتوں سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ اب تک 16 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ اسرائیل نے بین الاقوامی مدد کی درخواست کی ہے۔

دن کے وقت جب سورج پوری شدت سے چمک رہا ہوتا ہے، سولر پینلز اپنی مکمل صلاحیت کے ساتھ بجلی پیدا کر رہے ہوتے ہیں۔ ایسے میں ا...
23/04/2025

دن کے وقت جب سورج پوری شدت سے چمک رہا ہوتا ہے، سولر پینلز اپنی مکمل صلاحیت کے ساتھ بجلی پیدا کر رہے ہوتے ہیں۔ ایسے میں اگر کوئی شخص ان پینلز کو دھونے کے لیے پانی کا استعمال کرے تو کرنٹ لگنے کا شدید خطرہ ہوتا ہے، خاص طور پر اگر پینلز یا وائرنگ میں کسی قسم کی لیکیج ہو یا مناسب احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی جائیں۔ پانی ایک موصل ہے جو بجلی کو آسانی سے منتقل کرتا ہے، اس لیے دن کے وقت سولر پینلز کو دھونا ایک خطرناک عمل ثابت ہو سکتا ہے۔ بہتر یہی ہے کہ صفائی کا عمل شام کے وقت یا اس وقت کیا جائے جب سورج کی روشنی کم ہو اور پینلز بجلی پیدا نہیں کر رہے ہوں، تاکہ جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

پاکستان کا صوبہ پنجاب  10 ڈویژنز، 41 اضلاع اور 156 تحصیلوں پر مشتمل ہے لاہور ڈویژن کے 4 اضلاع، لاہور، قصور ،شیخوپورہ، نن...
23/04/2025

پاکستان کا صوبہ پنجاب 10 ڈویژنز، 41 اضلاع اور 156 تحصیلوں پر مشتمل ہے

لاہور ڈویژن کے 4 اضلاع، لاہور، قصور ،شیخوپورہ، ننکانہ صاحب کی 22 تحصیلیں ہیں

گوجرانوالہ ڈویژن کے 3 اضلاع گوجرانوالہ ،سیالکوٹ، نارووال کی 11 تحصیلیں ہیں

گجرات ڈویژن کے 4 اضلاع گجرات ،حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، وزیر آباد کی 12 تحصیلیں ہیں

راولپنڈی ڈویژن 6 اضلاع راولپنڈی، مری ،چکوال ،اٹک ،جہلم ،تلہ گنگ کی 24 تحصیلوں پر مشتمل ہے

ملتان ڈویژن 4 اضلاع ملتان، لودھراں، وہاڑی، خانیوال کی 14 تحصیلوں پر مشتمل ہے

ساہیوال ڈویژن 3 اضلاع ساہیوال، پاکپتن ،اوکاڑہ کی 7 تحصیلوں پر مشتمل ہے

بہاولپور ڈویژن 3 اضلاع بہاولپور ،بہاولنگر، رحیم یار خان کی 15 تحصیلوں پر مشتمل ہے

ڈیرہ غازی خان ڈویژن 6 اضلاع ڈیرہ غازی خان، تونسہ ،راجن پور، لیہ ،مظفرگڑھ، کوٹ ادو کی 16 تحصیلوں پر مشتمل ہے

فیصل آباد ڈویژن 4 اضلاع فیصل آباد ،جھنگ ،چنیوٹ ،ٹوبہ ٹیک سنگھ کی 17 تحصیلوں پر مشتمل ہے

سرگودھا ڈویژن 4 اضلاع سرگودھا ،خوشاب، میانوالی، بھکر کی 18 تحصیلوں پر مشتمل ہے

سب سے زیادہ اضلاع راولپنڈی ڈویژن اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں ہیں

سب سے زیادہ تحصیلیں راولپنڈی ڈویژن اور لاہور ڈویژن میں ہیں.

‏کُچھ دن قبل بی بی سی اردو پر ایک خبر پڑھی تو رونگٹے کھڑے ہو گئےآپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج سے نیچے...
23/04/2025

‏کُچھ دن قبل بی بی سی اردو پر ایک خبر پڑھی تو رونگٹے کھڑے ہو گئے

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج سے نیچے اتریں تو آپ کو دائیں جانب تھانہ نیلہ ملے گا،

اس تھانے میں یکم فروری کو ایک گم نام خط موصول ہوا جس میں انکشاف کیا گیا گھکھ گاؤں کی ایک حویلی میں ایک لڑکی اور لڑکا دو سال سے بند ہیں،

کوئی خاتون ہر دوسرے دن کھڑکی کے ذریعے انھیں کھانا دے جاتی ہے، یہ دونوں آخری سانسیں لے رہے ہیں، یہ خط بارہ دن پولیس کی فائلوں میں گردش کرتا رہا، بہرحال قصہ مختصر 12 فروری کو پولیس گاؤں پہنچ گئی، گھکھ تھانہ نیلہ سے 25 کلومیٹر دور ہے، جنرل فیض حمید کی مہربانی سے گاؤں تک سڑک بن گئی تھی، پولیس حویلی تک پہنچی تو اسے حویلی کے ایک کمرے میں بستر پر ایک لڑکی کی نو دس دن پرانی لاش ملی۔👇

لاش کے اوپر رضائیاں اور دریاں پڑی تھیں، لڑکی کی موت بظاہر بھوک اور سردی کی وجہ سے ہوئی تھی، وہ مکمل طور پر ہڈیوں کا ڈھانچہ تھی، اس کا کل وزن 10 سے 15 کلو تھا، کمرے میں روٹی کے ٹکڑے بھی پڑے تھے جب کہ کونے میں لڑکی کا پاخانہ تھا جو ثابت کرتا تھا وہ کمرے میں بول وبراز کرتی تھی، اس کے جسم پر پھٹے پرانے اور بدبودار کپڑے تھے جن سے محسوس ہوتا تھا اس نے سال ڈیڑھ سال سے کپڑے نہیں بدلے، بال اور ناخن بھی بڑھے ہوئے تھے اور لڑکی نے مدت سے غسل بھی نہیں کیا تھا،

پولیس نے دوسرہ کمرہ کھلوایا تو اس سے ایک نوجوان لڑکا ملا، وہ پولیس کو دیکھ کر چھپنے کی کوشش کرنے لگا، پولیس نے بڑی مشکل سے اسے یقین دلایا ہم تمہاری مدد کے لیے آئے ہیں، لڑکے کی حالت بھی خستہ تھی، جسم سے بدبو آ رہی تھی، بال گندے اور لمبے تھے اور ان میں جوئیں پڑی ہوئی تھیں، اس کا جسم بھی ہڈیوں کا ڈھانچہ تھا، وہ نقاہت سے کھڑا تک نہیں ہو پا رہا تھا، یہ بھی بول وبراز کمرے میں کرتا تھا، اس کا کمرہ انتہائی خراب اور گندہ تھا، بستر بھی غلیظ تھا، پولیس فوری طور پر لاش اور نوجوان کو تھانے لے گئی۔
نوجوان کو گرم پانی سے غسل دیا گیا، بال اور ناخن تراشے گئے اور اسے نئے کپڑے پہنائے گئے، اسے اچھی خوراک بھی دی گئی، یہ برسوں کا بھوکا تھا لہٰذا یہ جانوروں کی طرح خوراک پر پل پڑا، نوجوان کی طبیعت ذرا سی سنبھلی تو اس نے ہول ناک اسٹوری سنائی، اس کے والد کا نام چوہدری زرین تاج تھا، وہ شریف آدمی تھے، گاؤں کے لوگ ان کی عزت کرتے تھے، دو سال پہلے ان کا انتقال ہوگیا، والدہ کا انتقال ان سے پہلے ہو چکا تھا، نوجوان کا نام حسن رضا ہے، اس کی عمر 32 سال ہے، لڑکی اس کی بہن تھی اور اس کا نام جبین تھا، عمر 25 سال تھی، لڑکی نے بی ایس سی کر رکھا تھا اور میٹرک میں اس نے راولپنڈی ریجن میں ٹاپ کیا تھا، وہ انتہائی محنتی اور ذہین بچی تھی، دونوں بہن بھائیوں کو وراثت میں 950 کنال زمین ملی، زمین ذرخیز اور قیمتی تھی، والدین کے بعد بہن بھائی اکیلے رہ گئے۔
ان کے تایا کے بیٹے تعداد اور اثرورسوخ میں زیادہ تھے لہٰذا تایا زاد چوہدری عنصر محمود نے اپنے بھائیوں اشرف اور شکیل کی مدد سے ان کی زمین پر قبضہ کر لیا اور دونوں بہن بھائی کو پاگل مشہور کرکے حویلی میں بند کر دیا، یہ علاج کے نام پر انھیں ایسی دوائیں بھی دیتا رہتا تھا جس سے ان کا ذہنی توازن بگڑ جائے یا یہ فوت ہو جائیں، دونوں بہن بھائی کو دو سال دو مختلف کمروں میں بند رکھا گیا، انھیں کپڑے دیے جاتے تھے اور نہ گرمیوں میں پنکھا اور سردیوں میں رضائی، کھڑکی سے ان کے کمرے میں روزانہ ایک ایک روٹی اور تھوڑا سا سالن اندر پھینک دیا جاتا تھا، یہ بول وبراز بھی کمرے میں کرتے تھے، ملزم بااثر تھے، چناں چہ گاؤں کے لوگوں نے ڈر کر ہونٹ سی لیے اور خاموشی سے یہ ظلم دیکھتے رہے، اس دوران زمین تایا زاد بھائیوں کے قبضے میں رہی، یہ اس پر کھیتی باڑی بھی کراتے رہے اور انھوں نے ان کے 65 لاکھ روپے کے درخت بھی بیچ دیے۔
ڑکی جبین طویل ظلم برداشت نہ کر سکی، یہ فروری کے شروع میں فوت ہوگئی اور اس کی لاش 9 دن کمرے میں پڑی رہی جب کہ لڑکا زندگی کی سرحد پر بیٹھ کرموت کا انتظار کر رہا تھا، یہاں تک کہ گاؤں کے کسی شخص کو ان پررحم آ گیا اور اس نے تھانے میں گم نام خط لکھ دیا، بہن بھائی کی دوسری خوش نصیبی نیا ڈی پی او تھا، احمد محی الدین ٹرانسفر ہو کر چکوال آ گیا، یہ ڈی پی او کے ساتھ ساتھ ٹک ٹاکر بھی ہے۔
احمد محی الدین کے نوٹس میں جب خط آیا تو اس نے فوری طور پر پولیس ایکشن کا حکم دے دیایوں دونوں بہن بھائی مل گئے، ڈی پی او اب علاقے کے بااثر لوگوں کا دباؤ برداشت کر رہا ہے، نوجوان حسن رضا پولیس کی حفاظت میں ہے، یہ ٹراما کا شکار ہے، پولیس اس کا علاج بھی کرا رہی ہے اور اس کی حفاظت بھی کر رہی ہے، یہ اس واقعے کا واحد گواہ اور مدعی ہے اگر خدانخواستہ اسے کچھ ہوگیا تو پھر ملزمان بڑی آسانی سے بری ہو جائیں گے، پولیس نے پہلے مرکزی ملزم عنصر محمود اور پھر اس کے دونوں بھائیوں اشرف اور شکیل کو گرفتار کر لیا، ملزم اس وقت ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہیں۔
چکوال کے اس واقعے کے دو ورژن ہیں، پہلا ورژن میں بیان کر چکا ہوں، یہ ورژن جب سامنے آیا تو میڈیا گھکھ گاؤں پہنچ گیا، رپورٹرز اور کیمرے دیکھ کر گاؤں کے لوگوں نے گھروں کے دروازوں پر باہر سے تالے لگائے اور چھپ کر اندر بیٹھ گئے، اس کا مطلب ہے لوگ ملزموں کے اثر میں ہیں اور کسی میں ان کے خلاف بولنے کی ہمت نہیں اگر ملزموں پر غلط الزام تھا تو لوگوں کو گواہی دینی چاہیے تھی اور اگر الزام سچا تھا تو بھی لوگوں کو بولنا چاہیے تھا لیکن لوگ غائب ہو گئے، ان کا غائب ہو جانا بھی ایک ثبوت ہے، دوسرا ورژن یہ دونوں بہن بھائی پاگل ہیں، یہ لوگوں پر حملے کر دیتے تھے، پتھر بھی مارتے تھے اور ڈنڈوں سے بھی لوگوں پر حملہ کرتے تھے لہٰذا ان کے کزنز نے انھیں حویلی میں بند کرکے ان کا علاج شروع کرا دیا، یہ ان کی ٹیک کیئر بھی کرنے لگے، یہ بات بھی درست ہو سکتی ہے لیکن یہاں تین سوال پیدا ہوتے ہیں۔

اگر یہ لوگ ذہنی مریض تھے تو پھر لڑکی نے میٹرک میں پوزیشن کیسے لے لی اور یہ اچھے نمبروں سے بی ایس سی کیسے کر گئی، دوسرا اگر کزنز ان کا علاج کر رہے تھے یا ان کی ٹیک کیئر کر رہے تھے تو پھر یہ کس قسم کا علاج اور کیئر تھی جس میں دونوں کو حویلی کے کمروں میں بند کر دیا گیا تھا اور انھیں کپڑے اور ضروریات کا سامان تک نہیں دیا جا رہا تھا، یہ کمرے ہی میں بول وبراز کرتے تھے، دو سال پرانے، گندے اور بدبودار کپڑے پہنتے تھے اور انھیں کھڑکی سے خشک روٹی اور تھوڑا سا سالن ملتا تھا اگر یہ علاج اور کیئر ہے تو پھر ظلم اور زیادتی کیا ہوگی؟ آپ لڑکی کی لاش کو بھی اس سوال میں شامل کر لیں، لڑکی کو مرے ہوئے سات سے نو دن ہو گئے تھے لیکن کیئر اور علاج کرانے والوں نے اس کی تدفین مناسب سمجھی اور نہ انھیں اس کی موت کی اطلاع ملی۔
ان بے چاروں کو غسل تک نہیں کرایا جاتا تھا اور ان کے بال اور ناخن بھی نہیں تراشے جاتے تھے، کیا اس کو کیئر کہا جا سکتا ہے؟ اور تیسرا سوال علاج اور اس کیئر کے دوران ان کی جائیداد اور زمین کس کے قبضے میں رہی، وہ کون تھا جس نے ان کے 65 لاکھ روپے کے درخت بیچ دیے اور ان کی 950 کنال زمین پر کاشت کاری کرتا رہا، میرا خیال ہے اگر ان سوالوں کے جواب تلاش کر لیے جائیں تو کیس کا فیصلہ ہو جائے گا، میں یہاں ایک اور بات کا اضافہ بھی کرتا چلوں، آپ کسی بھی نارمل شخص کو سال چھ ماہ کسی کمرے میں بند کر دیں وہ پاگل ہو جائے گا لہٰذا ملزمان کے لیے حسن رضا کو پاگل ثابت کرنا بہت آسان ہے اور یہ لوگ کسی بھی وقت اچھا وکیل کرکے اس بے چارے مظلوم کو عدالت میں پاگل ثابت کرکے رہا ہو جائیں گے۔

‏ہم اگر اس واقعے کا تجزیہ کریں تو تین چیزیں سامنے آتی ہیں، اول ہم انسانوں کا معاشرہ نہیں ہیں یہاں انسانی شکل میں ایک سے بڑھ کر ایک درندہ پھر رہا ہے اور جب اس کے اندر سے جانور باہر آتا ہے تو یہ جنگلوں کو بھی شرما دیتا ہے، دوم، والدین صاحب جائیداد اور رئیس ہوں تو پھر انھیں اپنے ساتھ ساتھ اپنے بچوں کو بھی تگڑا بنانا چاہیے، حسن رضا اور جبین کے والد کو اگر احساس ہوتا تو یہ ان کے سروں پر کوئی ایسا آسرا چھوڑ جاتا جو ان کی حفاظت کرتا رہتا، میرا خیال ہے والد اپنے بھتیجوں کے عزائم کا ادراک نہیں کر سکا ہوگا جس کے نتیجے میں اس کی اولاد کزنز کے ہاتھوں ذلیل ہو کر رہ گئی اور سوم ہماری پولیس اور حکومت کے سسٹم میں بے شمار خرابیاں ہیں، ہم آج تک کوئی ایسی ہیلپ لائین، پورٹل یا کوئی ایسا ایڈریس تخلیق نہیں کر سکے جہاں لوگ گم نام خط لکھ کر دائیں بائیں ہونیوالے مظالم یا جرائم کی اطلاع دے سکیں۔

مریم نواز کو چاہیے یہ فوری طور پر جبین کے نام سے ایک ہیلپ لائین تخلیق کر دیں اور تمام موبائل فون کمپنیوں کو پابند کر دیں یہ ہیلپ ایپ ان کے پیکیج کا حصہ ہوگی، حکومت یہ بھی ڈکلیئر کر دے اس ہیلپ لائین پر فون کرنے والے شخص کا نام، نمبر اور پتہ ہمیشہ راز رہے گا، اسے کسی جگہ گواہی کے لیے بھی نہیں بلایا جائے گا تاکہ لوگ ظلم کے خلاف بے خوف ہو کر سیٹی بجا سکیں اور آخری بات، یہ ہیں ہم اور ہمارا سماج لیکن ہم اس سماج کے ساتھ اس ملک میں فرشتوں کی حکومت چاہتے ہیں، کیا یہ ہمارے لیے ڈوب مرنے کا مقام نہیں؟۔

Address

Street No 3 Mohalla Yousafabad Jhang
Jhang Sadar
35200

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Abid Ali posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share