Book Corner

Book Corner Book Corner | Standard House Of Publishing All Kinds of Books in Urdu, Arabic & English !!
(1616)

حُسینؑ تم نہیں رہے تمہارا گھر نہیں رہامگر تمہارے بعد ظالموں کا ڈر نہیں رہامدینہ و نجف سے کربلا تک ایک سلسلہادھر جو آ گیا...
06/07/2025

حُسینؑ تم نہیں رہے تمہارا گھر نہیں رہا
مگر تمہارے بعد ظالموں کا ڈر نہیں رہا

مدینہ و نجف سے کربلا تک ایک سلسلہ
ادھر جو آ گیا وہ پھر اِدھر اُدھر نہیں رہا

صدائے استغاثۂ حُسینؑ کے جواب میں
جو حرف بھی رقم ہوا وہ بے اثر نہیں رہا

صفیں جمیں تو کربلا میں بات کھل کے آ گئی
کوئی بھی حیلۂ نفاق کارگر نہیں رہا

بس ایک نام – اُنؐ کا نام اور اُنؐ کی نسبتیں
جز اُن کے پھر کسی کا دھیان عمر بھر نہیں رہا

کوئی بھی ہو کسی طرف کا ہو کسی نسب کا ہو
جو تم سے منحرف ہوا وہ معتبر نہیں رہا

✍🏻 افتخار عارف

کتاب: شہرِ علم کے دروازے پر | شاعر: افتخار عارف
صفحہ نمبر 73 ― 74 | مطبوعہ: بُک کارنر جہلم

کیا صِرف مُسلمان کے پیارے ہیں حُسین چَرخِ  نوعِ  بَشَر   کے  تارے  ہیں  حُسین انسان    کو    بیدار    تو    ہو   لینے  د...
06/07/2025

کیا صِرف مُسلمان کے پیارے ہیں حُسین
چَرخِ نوعِ بَشَر کے تارے ہیں حُسین
انسان کو بیدار تو ہو لینے دو
ہر قوم پُکارے گی، ہمارے ہیں حُسین

جوش ملیح آبادی

منصورؔ  کے  مرید  ہیں  سرمدؔ  کے  یار   ہیںہم   حسنِ   قتل  گاہ   ہیں   تزئینِ  دار   ہیںہم  سے  رقم  نہ  ہوں  گے  قصیدے...
06/07/2025

منصورؔ کے مرید ہیں سرمدؔ کے یار ہیں
ہم حسنِ قتل گاہ ہیں تزئینِ دار ہیں

ہم سے رقم نہ ہوں گے قصیدے یزید کے
ہم لوگ تو حُسین کے سیرت نگار ہیں

مرنا قبول ، جھوٹ کی طاعت نہیں قبول
ہم صرف اور صرف صداقت شِعار ہیں

فتویٰ گروں نے جن کو چڑھایا صلیب پر
مسجودِ اہلِ درد اُنھی کے مزار ہیں

ہم حزبِ اختلاف میں بھی محترم ہوئے
وہ اقتدار میں ہیں مگر بے وقار ہیں

مضمون خُشک ، تلخ زباں ، لفظ کُھردرے
نازک سماعتوں پہ مرے شعر بار ہیں

تنویرؔ یہ لڑائی بھی کربل مثال تھی
ہم مَر کے سُرخرو ہوئے وہ جی کے خوار ہیں​

✍️🏻 تنویر سَپرا
📕 لفظ کُھردرے

💥 ’’بک کارنر ورلڈ وائیڈ کلاسکس‘‘ میں ایک اور شاہ کار کا اضافہ📙 گیمبلر (ناول)مصنف: فیودور دستوئیفسکیرُوسی سے ترجمہ: ظ- ان...
03/07/2025

💥 ’’بک کارنر ورلڈ وائیڈ کلاسکس‘‘ میں ایک اور شاہ کار کا اضافہ

📙 گیمبلر (ناول)
مصنف: فیودور دستوئیفسکی
رُوسی سے ترجمہ: ظ- انصاری
ناشر: بک کارنر، جہلم
انٹرنیشنل سٹینڈرڈ بک نمبر (ISBN): 978-969-662-615-2

جوان بھائی میخائیل کی ناوقت موت نے ’’اپوخا‘‘ رسالے اور کتابوں کی اشاعت کے کاروبار کو سخت دھچکا پہنچایا تھا اور دستوئیفسکی قرضوں، بدنامیوں، نکتہ چینیوں سے تنگ آکر ملک چھوڑنے کی فکر میں تھا۔ بدقت تمام ایک چالاک پبلشر سے اس شرط پر پیشگی تین ہزار روبل کی رقم مل گئی کہ مصنف پہلی نومبر (1866ء) تک نیا ناول اور پچھلی تحریروں کے کتابی ایڈیشن کا حقِ تصنیف اس کے حوالے کر دے۔ دستوئیفسکی قرض داروں اور حاجت مند عزیزوں کی جھولی میں حصّۂ رسدی ڈال کر باقی کوئی ڈیڑھ سو روبل نقد لیے ہوئے ویسبادن (Wiesbaden) پہنچا۔ رُولیٹ کی میز سے رقم مار لینے کے سوا یہ بھی توقع تھی کہ شاید پولینا سُسلووا ملے اور اس بار پگھل جائے۔ سُسلووا آئی، چند روز ساتھ رہی بھی۔ بالآخر اس بیزار عاشق کو، جو انگوٹھی اور بُندے تک رہن رکھوا کے بازی لگاتا تھا، اپنے حال پر چھوڑ کر نکل گئی۔ دل سے جیتے جی نہیں نکلی۔

اگست ختم ہوتے ہوتے یہ نوبت پہنچی کہ کھانے تک کے پیسے نہ تھے اور وہ بھوک کے مارے ہوٹل کے کمرے سے نہیں نکلتا تھا۔ آخر کرائے کا بندوبست کر کے روس واپس آ گیا۔

اکتوبر شروع ہو گیا اور ناول کی لکھت شروع نہ ہوئی.... مختصر ناول لکھنا تھا ’’دی گیمبلر‘‘۔ دوستوں نے طے کیا کہ روس میں اب سٹینوگرافی کا رواج ہونے والا ہے، کیوں نہ اسی ناول کی تحریر پر آزمایا جائے۔ اشتہار دیا گیا۔ بالآخر 4 اکتوبر 1866ء کی صبح کچی عمر کی ایک سنجیدہ اور مہذب لڑکی نے مفلس مگر نامور ناولسٹ کے فلیٹ پر دستک دی۔ 45 برس کے تھکے ہارے مصنف نے دیکھا کہ اب خود لکھنا نہیں، بول بول کر اس لڑکی کو لکھوانا ہے تو اس خیال سے ہی پریشان ہو گیا۔ دو ایک دن کمرے کی چہل قدمی اور تمہید میں گزر گئے۔

’’تویی آنکه در بر من تهی از من است جایت‘‘

30 اکتوبر کو، مصنف کی سالگرہ کے دن، 40 ہزار الفاظ کا یہ ناول ’’دی گیمبلر‘‘ ٹائپ کاپی بن کر مکمّل ہو گیا اور مصنف اس کم عمر سٹینوگرافر کے حوصلے، محنت، ضبط و احتیاط اور سلیقے کا قائل ہو گیا۔ یہ لڑکی تھی آننا گریگوریونا سنیتکینا (Anna Grigorevna Snitkina) .... ایک تمیزدار مگر کم حیثیت گھرانے کی بیٹی، جس نے بعد میں اپنے اور دستوئیفسکی کے ابتدائی معاملات رتی رتی لکھ دیے ہیں۔ آگے کی رُوداد اُسی کی زبانی سننے کے قابل ہے:

’’تیسرے دن جب وہ ہمارے گھر آیا اور ماں سے کہا کہ ابھی زیرِ تحریر ’’جرم و سزا‘‘ ناول کے آخری باب باقی ہیں، وہ بھی اسی طرح ہو جائیں۔ ماں کی اپنی رضامندی سے 8 نومبر کو جب میں پہنچی تو وہ کسی مخمصے میں پڑا ہوا تھا۔‘‘

’’سنو، مجھے ایک نیا ناول سُوجھا ہے، مگر اس کا انجام سمجھ میں نہیں آتا۔ مسئلہ ہے ایک کم عمر لڑکی کی نفسیات کا۔ اگرمیں ماسکو میں ہوتا تو اپنی بھتیجی سونیا سے مشورہ کر لیتا، مگر اب تم ہی سوچ کر بتائو۔‘‘ ..کہانی کچھ اس طرح تھی کہ پکّی عمر کا ایک مصور ہے... سمجھو کہ میرا ہم عمر۔ اس کا دنیا میں کوئی نہیں، نہ باپ، نہ بیوی، نہ بہن۔ ہر طرف سے بیزار ہو کر وہ اپنی راحت کی جستجو کرتا ہے۔ اس فیصلہ کن مرحلے پر ایک ذہین اور حسّاس لڑکی سے ملاقات ہوتی ہے تو کیا وہ اسے سچّی محبّت دے سکتی ہے؟

’’فرض کرو، وہ لڑکی تم ہو اور وہ مصور میں ہوں۔ تم پر اپنی محبّت جتاتا ہوں اور بیوی بننے کو کہتا ہوں تو صاف بتائو... تمھارا جواب کیا ہو گا؟‘‘ (اتنا کہہ کر وہ اپنے سوال پر دم بخود رہ گیا، مگر لڑکی نے سادگی سے جواب دیا): ’’میرا جواب یہ ہو گا کہ مجھے آپ پسند ہیں اور زندگی بھر محبّت کرتی رہوں گی۔‘‘

ہفتہ بھر دونوں گھروں میں شادی کی تیاریاں شروع ہو گئیں۔ ہر شخص حیرت زدہ تھا کہ 45 برس کا نامور مگر بیمار، قرض دار مصنف اور 19، 20 برس کی نادان سٹینوگرافر... اس ’’ناول‘‘ کا انت کہاں ہو گا!

15 فروری 1867ء کو شادی ہوئی اور انت یوں ہوا کہ آننا گریگوریونا سنیتکینا نے رفتہ رفتہ دستوئیفسکی کا دل مٹھی میں لے لیا۔ 14 برس ساتھ رہا اور جب دستوئیفسکی نے دنیا کو خیرباد کہا تو اپنی زندگی کے صرف انہی 14 برسوں کا شکرگزار تھا، جنھوں نے اسے مالی، ذہنی، خاندانی بےفکری اور اتنی راحت دی کہ وہ جُوئے کی لت سے آزاد اور دنیا کے چار عظیم ناولوں کی تصنیف سے فارغ ہو چکا تھا۔

(ظ انصاری)

💥 ’’بک کارنر ورلڈ وائیڈ کلاسکس‘‘ میں ایک اور شاہ کار کا اضافہ📙 چچا کا خواب (ناول)مصنف: فیودور دستوئیفسکیرُوسی سے ترجمہ: ...
03/07/2025

💥 ’’بک کارنر ورلڈ وائیڈ کلاسکس‘‘ میں ایک اور شاہ کار کا اضافہ

📙 چچا کا خواب (ناول)
مصنف: فیودور دستوئیفسکی
رُوسی سے ترجمہ: ظ- انصاری
ناشر: بک کارنر، جہلم
انٹرنیشنل سٹینڈرڈ بک نمبر (ISBN): 978-969-662-614-5

1858ء — زمانۂ تحریر ’’چچا کا خواب‘‘، زبان: رُوسی، اصل عنوان: Дядюшкин сон

1859ء — یہ ناول پہلی مرتبہ روسی ادبی جریدے ’’روسکائے سلوو‘‘ میں شائع ہوا۔

1888ء — فریڈ وِشا (Fred Whishaw) نے پہلی مرتبہ اس ناول کو "Uncle’s Dream" کے عنوان سے انگریزی زبان میں منتقل کیا۔ وہ روس میں پیدا ہونے والے ایک برطانوی ناول نگار، مؤرخ، شاعر اور موسیقار تھے۔ وہ نہ صرف مترجم تھے بلکہ انھوں نے دستوئیفسکی کو انگریزی دنیا سے متعارف کروانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ ان کے تراجم نے دستوئیفسکی کی تحریروں کو پہلی بار انگلش قارئین کے سامنے پیش کیا، اگرچہ بعد میں آنے والے مترجمین نے زیادہ معیاری اور مکمل ترجمے پیش کیے جن میں کونسٹینس گارنیٹ (Constance Garnett) اور آئیوی لت وِینوا (Ivy Litvinov) قابلِ ذکر ہیں۔

1950ء — ماسکو سے ’’فارن لینگویجز پبلشنگ ہاؤس‘‘ نے آئیوی لت وِینوا (Ivy Litvinov) کا انگریزی ایڈیشن "My Uncle’s Dream" کے عنوان سے شائع کیا جو روسی مصور وائے کراسنی (Y. Krasny) کے سکیچز سے مزین تھا۔ اُردو کی تازہ اشاعت میں شامل سکیچز اسی مصور ایڈیشن سے لیے گئے ہیں۔ خطّاط
1975ء — ظ انصاری نے ’’فیودور دستوئیفسکی کی کہانیاں‘‘ کے عنوان سے ایک کتاب مرتب کی، جس میں تین مختصر ناولوں ’’چچا کا خواب‘‘، ’’نہایت افسوس ناک واقعہ‘‘ اور ’’جواری‘‘ کا رُوسی زبان سے براہِ راست اُردو میں ترجمہ پیش کیا گیا۔ یہ طویل کہانیاں دستوئیفسکی نے اٹھارہویں صدی کی چھٹی اور ساتویں دہائی میں اس وقت لکھی تھیں جب ان کا کمال عروج پر تھا۔ یہ مجموعہ ’’دارالاشاعت ترقی، ماسکو‘‘ سے شائع ہوا۔

2025ء — جہلم، پاکستان سے ’’بک کارنر‘‘ نے ان تین ناولوں کو الگ الگ کتابی صورت میں شائع کرنے کا فیصلہ کیا۔ ’’ورلڈ وائیڈ کلاسکس‘‘ سیریز کے تحت ناول ’’چچا کا خواب‘‘ کی جدید اشاعت ہوئی۔ اس ایڈیشن کو نستعلیق کمپوزنگ اور کتاب، مصنف اور مترجم کے تعارف سے آراستہ کیا گیا۔

💥 ’’بک کارنر ورلڈ وائیڈ کلاسکس‘‘ میں ایک اور شاہ کار کا اضافہ📙 ذلتوں کے مارے لوگ (ناول)مصنف: فیودور دستوئیفسکیرُوسی سے ت...
01/07/2025

💥 ’’بک کارنر ورلڈ وائیڈ کلاسکس‘‘ میں ایک اور شاہ کار کا اضافہ

📙 ذلتوں کے مارے لوگ (ناول)
مصنف: فیودور دستوئیفسکی
رُوسی سے ترجمہ: ظ- انصاری
مصور: فیلکِس والوتوں
ناشر: بک کارنر، جہلم
انٹرنیشنل سٹینڈرڈ بک نمبر (ISBN): 978-969-662-612-1

دستوئیفسکی کا جلاوطنی سے واپسی کے بعد لکھا گیا یہ پہلا بڑا ادبی کام تھا۔ یہ ناول پہلی بار 1861ء میں رسالہ ’’وَریمیہ‘‘ (وقت) میں ’’ذلتوں کے مارے لوگ: ایک ناکام ادیب کی ڈائری سے‘‘ کے عنوان سے شائع ہوا، جسے مصنف نے اپنے بڑے بھائی میخائل دستوئیفسکی کے نام معنون کیا تھا۔ یہ رسالہ خود مصنف اور اُس کے بھائی میخائل کی ادارت میں جاری ہوا۔ رسالے کے مواد کو مکمل کرنے کے لیے، دستوئیفسکی کو ایک طویل ناول لکھنے کی ضرورت پیش آئی جسے قسط وار شائع کیا جا سکے۔ ناول کا بڑا حصہ مصنف نے رسالے کے اگلے شمارے کی ڈیڈ لائن کے مطابق قسط وار لکھا۔

اس ناول کا تصور دستوئیفسکی کو 1857ء ہی میں آ گیا تھا۔ 1860ء میں سینٹ پیٹرزبرگ منتقل ہونے کے بعد، اس نے فوراً اس خیال کو عملی جامہ پہنانا شروع کیا۔ جولائی 1861ء میں اس ناول کی آخری قسط منظرِ عام پر آئی، اور اُسی سال یہ ایک علیحدہ اشاعت کی صورت میں سینٹ پیٹرزبرگ سے شائع ہوا۔

ناول کے چند مقامات پر مصنف، ایوان پترو وِچ کے ذریعے، اپنے پہلے ناول ’’بے چارے لوگ‘‘ کی قسمت کا ذکر کرتا ہے، جو 1846ء میں ’’پیٹرزبرگ کولیکشن‘‘ میں شائع ہوا اور بے حد کامیاب رہا۔ خاص طور پر نقاد بیلنسکی (جسے ناول میں نقاد ’’ب‘‘ کے نام سے ظاہر کیا گیا ہے) نے اس کی بہت تعریف کی۔

’’ذلتوں کے مارے لوگ‘‘ دراصل اُن لوگوں کی کہانی ہے، جو سماج کے کناروں پر زندہ ہیں __ بے بس، مگر انسانی عظمت کے خواب سے جڑے ہوئے۔ یہ ناول، نہ صرف درد کی داستان ہے بلکہ محبت، قربانی، اور سماجی انصاف کی ایک خاموش پکار بھی ہے۔

25/06/2025

ذرا دیکھیے تو سہی
نئی کتابیں اور اتنا بڑا ڈسکاؤنٹ
🌐 https://bookcorner.shop/

Address

Jhelum

Opening Hours

Monday 10:00 - 20:00
Tuesday 10:00 - 20:00
Wednesday 10:00 - 20:00
Thursday 10:00 - 20:00
Friday 10:00 - 13:00
Saturday 10:00 - 20:00
Sunday 10:00 - 20:00

Telephone

+923144440882

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Book Corner posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Book Corner:

Share

Category

ہمارا خواب ― ہر ہاتھ میں کتاب

Pakistan’s Biggest Bookstore. Book Corner Jhelum Official page. Book Corner Showroom Opposite Iqbal Library, Iqbal Library Road, Book Street, Jhelum ― 49600 Post Code: 49600 Telephone Numbers: 0544-614977 | 0544-621953 | 0544-278051 Cell-phone Numbers: 0314-4440882 | 0321-5440882 | 0323-5777931 Website: https://bookcorner.com.pk/