
03/10/2024
اس ٹوپی کی ایجاد کا سہرا نجانے کس کے سر ہے؟ مگر پاکستان میں نمازیوں کے سر پر دیکھی جاتی ہے. بلکہ دوران ادائیگی نماز کسی کے سر سے یہ گر جائے تو قریب موجود شخص اسے دوبارہ نمازی کے سر پر ایڈجسٹ کرنا اپنا اولین مذہبی فرض سمجھتا ہے..
اکثر مساجد انتظامیہ اور معزز لوگ بھی یہی ٹوپیاں استعمال کےلیے لا کر مساجد میں رکھ دیتے ہیں ۔
کوئی اس ٹوپی کی فضیلت سے آگاہ کر سکتا ہے کیا؟
کیا یہ ٹوپی پہن کر ہم آفس جاسکتے ہیں؟
معززین کی کسی محفل میں بیٹھ سکتے ہیں؟
شادی بیاہ کی کسی تقریب میں جا سکتے ہیں؟
اگر نہیں تو . . . . .
اپنے رب، اپنے خالق و مالک کے حضور پیش ہوتے وقت کس دھڑلے سے یہ ٹوپی پہن لیتے ہیں؟(اکثر ٹوٹی پھٹی ہوئی اور گندی بھی ہوتی ہیں)
یادرکھیں! نماز کا پروٹوکول یہ ہے کہ نمازی حضرات عمدہ، صاف ستھرا اور معیاری لباس اور معیاری ٹوپی وغیرہ زیب تن کریں!
ضرور سوچیے ۔ تھوڑا نہیں پورا سوچیے!!!!