15/03/2025
فاطمۃُالزّہراء رضیَ اللہُ تعالٰی عنہَا کے گلشن کے مہکتے پھول،اپنے نانا جان ،رحمتِ عالمیان صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسلَّم کی آنکھوں کے نور ، راکبِ دوشِ مصطفےٰ (مصطفےٰ جانِ رحمت صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسلَّم کے مبارک کندھوں پر سواری کرنے والے)، سردارِ امّت، حضرت سیّدُنا امام حَسَن مجتبیٰ رضیَ اللہُ تعالٰی عنہُ کی ولادتِ باسعادت 15رمضان المبارک 3ہجری کو مدینہ طیبہ میں ہوئی۔
(البدايۃوالنہایہ، 5/519)
آپ رضیَ اللہُ تعالٰی عنہُ کا نام حسن کنیت ”ابو محمد“ اور لقب ”سبطِ رسول اللہ“(رَسُوۡلُ اللہ صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسلَّم کے نَواسے)اور”رَیْحَانَۃُ الرَّسُوْل“(رَسُوۡلُ اللہ صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسلَّم کے پھول)ہے۔(تاریخ الخلفاء، ص149)
نبیِ اکرم صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسلَّم نے آپ رضیَ اللہُ تعالٰی عنہُ کے کان میں اذان کہی۔ (معجم کبیر، 1/313، حدیث:926)
اور اپنے لعابِ دہن سے گھٹی دی۔
(البدايۃ والنہایہ، 5/51)
نبیِّ کریم صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسلَّم نے آپ رضیَ اللہُ تعالٰی عنہُ کے عقىقے میں دو دنبے ذبح فرمائے.
(سنن نسائی،ص 688، حدیث: 4225)
حضورِ اکرم صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسلَّم کوآپ رضیَ اللہُ تعالٰی عنہُ سے بے پناہ محبت تھی۔ پیارے آقا صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسلَّم آپ رضیَ اللہُ تعالٰی عنہُ کو کبھی اپنی آغوشِ شفقت میں لیتے تو کبھی مبارک کندھے پر سوار کئے ہوئے گھر سے باہر تشریف لاتے،آپ رضیَ اللہُ تعالٰی عنہُ کی معمولی سی تکلیف پر بےقرار ہوجاتے، آپ کو دیکھنےاور پیار کرنے کے لئے سیّدتنا فاطمہ رضیَ اللہُ تعالٰی عنہَا کے گھر تشریف لے جاتے۔ آپ رضیَ اللہُ تعالٰی عنہُ بھی اپنے پیارے نانا جان صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسلَّم سے بے حد مانوس تھے، نماز کی حالت میں پشت مبارک پر سوار ہو جاتے تو کبھی داڑھی مبارک سے کھیلتے۔
حضرت سیّدناانس رضیَ اللہُ تعالٰی عنہُ فرماتے ہیں: ( امام) حسن رضیَ اللہُ تعالٰی عنہُ سے بڑھ کرکوئی بھی حضور اکرم صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسلَّم سے مُشابہت رکھنے والا نہ تھا۔
(بخاری، 2/547، حدیث :3752)