People Of Kamalia

People Of Kamalia There is a big Zoo, Sugar Mills and Khaddr industry.

کمالیہ کی تحصیل انتظامی طور پر 26 یونین کونسلوں میں منقسم ہے، جن میں سے 6 شہر کمالیہ سے بشمول بیرون کمالیہ۔[1] تحصیل میں 274 سے زائد پرائمری، ایلیمنٹری اور ہائی سکول ہیں۔
تاریخ [ترمیم]
کمالیہ قدیم تاریخ کی سرزمین ہے۔ دریائے راوی 400 قبل مسیح میں گھنے جنگل میں سے بہتا تھا۔ ایک بستی کشتی والوں کے ساتھ آباد تھی جس میں دوسری ذاتوں کی آبادی اتنی زیادہ نہیں تھی۔ ان میں اکثریت کھوکھر ذات سے تعلق رکھتی

تھی۔ یہ لوگ مضبوط، محنتی اور امن پسند فطرت کے ساتھ جنگجو کے طور پر تسلیم کیے گئے تھے، لیکن ناقابل شکست اور ناقابل شکست تھے۔
یہ جنگل ساندل بار کے جنوب مغرب میں تھا جو کہ کمالیہ کی بستی کا مقام تھا جو ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ سے مشرق میں 35 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ 326 قبل مسیح میں یونانی الیکسنڈر کو شکست دے کر جہلم کا راجہ پورس ہڑپہ پر حملہ کرنے اس جنگل میں آیا۔ لیکن کھوکھر کے سردار چوہڑ خان نے مختلف قبائل کی مدد سے الیکسندر کا بہادری سے مقابلہ کیا اور صندل بار ان کے نام پر رکھا گیا۔
الیکسنڈر وہاں سے چلا گیا اور کشتی والوں کی اس بستی کی آبادی بڑھنے لگی۔ بکھرے ہوئے جنگلی قبائل وہاں آباد ہونے لگے۔ اس طرح ایک گھنی آبادی والا قصبہ وجود میں آیا۔ چوتھی صدی میں اس جگہ کا حکمران راجہ سرکپ تھا جس نے اپنے شہر کے گرد چاردیواری کا انتظام کیا تھا۔ یہ قلعہ ایک ظالم اور چالاک حکمران راجہ سرکپ کے نام سے مشہور تھا۔ چوسر کا کھلاڑی ہونے کے ناطے اس نے سر کاٹنے کی شرط کھیلی۔ وہ بدتمیزی کے ذریعے اپنے حریف کو شکست دیتا اور سر کاٹ کر اپنے قلعے کے دروازے پر لٹکا دیتا۔ صرف اپنی دہشت کو زندہ رکھنے کے لیے۔ راجہ رسالو راجہ سالیہ کا بیٹا تھا۔ ہن اپنے حکمرانی دور کے ساتھ 375 قبل مسیح سے 413 قبل مسیح تک راجہ سرکپ کی شہرت سن کر راجہ رسالو اس کے ساتھ چوسر کا کھیل کھیلنے آیا۔ اس نے راجہ سرکپ کو شکست دی اور اس کا سر کاٹ دیا۔ پھر اس نے اپنی بیٹی رانی کوکلاں کو اپنی بیوی بنا لیا۔ راجہ رسالو کو سیر و تفریح ​​کا بہت شوق تھا۔ چنانچہ اس نے رانی کوکلاں کو اپنے پاس رکھا۔ اس نے گرمیوں اور سردیوں کے آرام گاہیں بنوائی تھیں جہاں رانی کوکلاں رہتی تھیں۔ ایک بار راجہ رسالو رانی کوکلاں کو اکیلا چھوڑ کر ہزارہ کے گردونواح میں شکار کے لیے گیا۔ اتاچ کا راجہ ہودی بن بکرام اسی راستے سے گزرا۔ راجہ ہودی اور رانی کوکلان کے درمیان ایک موقع ملاقات قریب آ گئی جو آگے چلتی رہی۔ جب راجہ رسالو کو اس رومانس کا علم ہوا تو اس نے راجہ ہودی کو جنگل میں قتل کر دیا اور اس کے گوشت سے کباب بنا کر اسے کھایا۔ رانی کوکلاں کو معلوم ہوا تو اس نے ریسٹ ہاؤس کی کھڑکی سے چھلانگ لگا کر موت کو گلے لگا لیا۔ یوں اس سرزمین کی کہانی کا باب بند ہو گیا۔ابراہیم لودھی کے دور حکومت میں، خان کمال خان کھرل، علاقہ فتح نور کے رئیس، اپنے خاندان کے ساتھ اپنے گھر سے دہلی روانہ ہوئے اور ان کی ملاقات ہندل نگری کے جنگل نواب رائے ہمند سے ہوئی جو کھرل بھی تھے۔ عام ہونے کی وجہ سے وہ ایک دوسرے کے قریب آ گئے اور خان کمال خان کھرل کچھ دیر وہاں رہے۔ اسی دوران خان کمال خان نے حضرت شاہ حسین کو ایک چادر پیش کی اور اس نے ان کے لیے راوی دیش کی خوشخبری کی پیشین گوئی کی جو سچ ثابت ہوئی۔ ابراہیم لودھی نے بڑھاپے کی وجہ سے ہمند کو معزول کیا اور خان کمال خان کھرل کو ہندل نگری کا حاکم مقرر کیا۔ 1527 میں ابراہیم لودھی کو ظہیر الدین بابر نے قتل کر دیا۔ ان دنوں خان کمال خان کھرل کو بھی رائے ہمند کے بیٹوں نے قتل کر دیا۔ پھر ایک سال بعد خان کمال خان کے بیٹے نے اپنے والد کے قتل کا بدلہ لے لیا۔ پھر اس نے راجہ سرکپ کی ویران نگری کی جگہ اپنے والد خان کمال خان کھرل کے نام پر ایک بستی کوٹ کمال خان کی بنیاد رکھی، آج وہی کمالیہ ہے۔
1556ء میں اکبر کے دور حکومت میں نئے انتظامی حکمرانی کے تحت ملک میں کئی صوبے متعارف کرائے گئے اور کمالیہ کو لاہور میں بطور صوبہ شامل کرکے تحصیل بنا دیا گیا۔ پھر شاہ جہاں کی وفات کے بعد "دروغہ حرم سرا" مہابت خان کمالیہ آیا اور اس نے شاہ جہانی کی طرز پر مفتی شاہ بلاول کی جامع مسجد کو دوبارہ تعمیر کروایا۔ آج کی مرکزی جامع مسجد بھی وہی ہے۔ یہ 1688 میں بنایا گیا تھا۔
چودھری مہابت خان کے بعد ان کے بیٹے سعادت یار خان کو ناظم کمالیہ مقرر کیا گیا جس کی شاہی دربار میں بہت شہرت تھی۔ سعادت یار خان کا اکثر جھامرہ کے کھرلوں سے جھگڑا رہتا تھا اور جھنگ کے سیال بھی ان سے ناخوش تھے۔ جھنگ کے رئیس سلطان محمود نے سعادت یار خان کے قاصد کو قتل کر دیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ سعادت یار خان کے آدمیوں نے سلطان محمود کو قتل کر دیا۔ پھر جھنگ کے سیالوں نے کمالیہ پر حملہ کیا۔ یہ قبضہ طول پکڑتا رہا لیکن نواب مظفر خان کی مداخلت سے اسے اٹھا لیا گیا۔ پھر محمد شاہ رنگیلا کے دور میں سعادت یار خان کا انتقال ہوا۔ اس پر جھنگ کے سیالوں نے ایک بار پھر حملہ کر کے کمالیہ پر قبضہ کر لیا۔ اس طرح جھنگ کے سیال 1759 تک کمالیہ پر قابض رہے، پھر مہا راجہ رنجیت سنگھ کی مداخلت سے کمالیہ قبضے سے چھوٹ کر ’’سکھ شاہی‘‘ کے ماتحت ہوگیا۔انگریزوں کے دور حکومت میں کمالیہ بھی انگریزوں کے زیر تسلط علاقے میں شامل تھا۔ اس وقت جب گوگارہ کو ضلع بنا کر کمالیہ کو تحصیل بنایا گیا۔ یہ اعزاز 1855ء تک قائم رہا۔1857ء کی جنگ آزادی میں کمالیہ کے نواب سرفراز خان نے پنجاب کے آزادی پسند قبائل کی بجائے انگریزوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر مجاہدین کو کچلنے میں کمپنی کمانڈر کے حکم کی تعمیل کی اور بالآخر 12 اکتوبر 1863ء کو نواب صراف خان مر گیا۔ پھر پوری صدی غلامی کی صدی تھی۔ پھر اگست 1947 کو ہندوستان کے مسلمانوں نے انگریزوں کی غلامی سے نجات حاصل کی اور پاکستان ایک آزاد مملکت کے طور پر دنیا کے سامنے نمودار ہوا۔
ہوٹل، ریسٹورنٹ چڑیا گھر اور ریسٹ ہاؤسز
ریلوے پھاٹک کے قریب کمالیہ رجانہ روڈ پر مختار ڈیرہ،مختار شادی ہال،رائل پیلس رجانہ روڈ،فلیور ریسٹورنٹ،یہ ایک صاف ستھرا اور معیاری ریستوراں ہے
صدر بازار میں سٹی ٹاپ ریسٹورنٹ۔ کمالیہ سٹی میں تھانہ موڑ میں دو بیڈ ہائی وے ریسٹ ہاؤس، محمد شاہ میں ایریگیشن ریسٹ ہاؤس اور کمالیہ شوگر مل ریسٹ ہاؤس رہنے کے لیے بہتر جگہیں ہیں۔ یہ متعلقہ سرکاری محکموں کے باوجود محفوظ کیے جا سکتے ہیں۔
ریاض وائلڈ لائف چڑیاگھر

کمالیہ کے باسیوں کی ایک ہی فریادون وے روڈ ہمارا حق۔۔۔۔۔۔۔۔ہماری زندگی ہمارا مطالبہاپیل بنام: تمام سیاستدان کمالیہ خصوصی_...
01/06/2025

کمالیہ کے باسیوں کی ایک ہی فریاد
ون وے روڈ ہمارا حق۔۔۔۔۔۔۔۔ہماری زندگی ہمارا مطالبہ

اپیل بنام: تمام سیاستدان کمالیہ خصوصی_رمدے فیملی_فتیانہ فیملی_گجر فیملی و بیوروکریٹس۔۔۔

آئے روز بڑھتے ہوئے حادثات نوجوان ،بچے،بوڑھے جو اس خونی روڈ کی نظر ہو چکے کتنی ماؤں کے بیٹے کتنی بہنوں کے بھائی معصوم بچے بچیاں اس اس روڈ کی نظر ہو چکے ہیں اپنی جانے گنوا چکے ہیں اور ہم سب اپنی آنکھوں سے یہ روز مرہ کے حادثات دیکھتے ہیں اور خاموش ہو جاتے ہیں محض ایک روڈ حادثہ سمجھ کر لیکن خاموش وہ نہیں ہو سکتے ساری زندگی کا دکھ جو اپنے سینوں میں چھپا لیتے ہیں جنکے اپنے اس خونی روڈ کا شکار ہو چکے ہیں اور یاد رکھے ہم سب کا آنا جانا یہی سے ہے اسی روڈ پر اللہ پاک ہر ایک کو اپنی حفظ و امان میں رکھے لیکن اگر ہم خاموش رہے تو وہ دن دور نہیں جب ہم سب میں سے کوئی اس دکھ کا شکار ہوگا اور اب وقت آ گیا ہے ہم سب یک زبان ہو کر ارباب اختیار سے اپنا حق مانگے اپنے بچوں کی زندگیاں مانگے اور ان سے کہے کہ ہمارا یہی مطالبہ ہے کہ رجانہ سے کمالیہ چیچہ وطنی اس روڈ کو ڈبل کیا جائے اور ہمارے نمائندے ہونے کا ثبوت دے ہم آپکو منتخب کرکے ایوانوں میں بٹھاتے ہیں کہ آپ ہماری آواز بنے ہماری تکلیف کو سمجھے ہمارے مسئلہ حل کروائے اور اب یہ میرے علاقہ کے سب نمائندوں کی زمہ داری ہے کہ اپنے اندر کھاتے کے مسائل کو سائیڈ پہ رکھتے ہوئے اس بجٹ میں ہمارے روڈ کو منظور کروائے اور جلد از جلد اہل کمالیہ کو بچائے بے شمار جانے جا چکی ہیں خدارا اب اس مسئلہ کو سیریس لیں وہ میرے کمالیہ کے بیوروکریٹس ہو،سیاستدان ہو خواہ کوئی بھی ہو جس کی جہاں پہنچ ہو اسکی پہنچ تب ہماری پہنچ ہے کہ وہ ہماری تکلیف کو سمجھے کمالیہ میں پائے کے سیاستدان ہے جنکے لیے یہ مسئلہ نہیں اگر بات کی جائے ہماری رمدے فیمیلی کی تو اس مسئلہ کے لیے وہی کافی ہیں کیونکہ ہمارا وزیر خزانہ اورنگزیب رمدے صاحب ہمارے لیے فخر کی بات ہے وہ کمالیہ سے،میاں اسدالرحمان ،مصطفی رمدے صاحب،زید الرحمان رمدے صاحب،فتیانہ فیملی سے مہر ریاض فتیانہ صاحب جنکا کمالیہ کی ترقی میں اہم مقام ہے انکو بھی چاہیے کہ سب مسئلوں کو سائیڈ پہ کرتے ہوئے اس مسئلہ پہ بات کریں،موجودہ حکومت پاکستان مسلم لیگ نواز کی ہے اور کمالیہ میں ہماری مضبوط قیادت موجود ہے،چوہدری شاہد اقبال گجر،محترمہ نازیہ راحیل صاحبہ آپ سبکو اس مسئلہ پہ اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اگر آپ سب مل کر کمالیہ کے لیے اتنا کچھ نہیں کر پائے تو سمجھ لینا کمالیہ سے مسلم لیگ نواز خود کو نہایت ہی کمزور کرے گی اگر اتنے عہدوں اور لیول پر رہ کر بھی وہ اس شہر کے باسیوں کا یہ دکھ درد نہیں سمجھ پا رہے اور اس مسئلہ کو حل نہیں کروا رہے تو پھر وہ سمجھے انکی یہ سب سے بڑی نکامی ہے اور ہم سب امید کرتے ہیں کہ آپ سب اہل کمالیہ کو مایوس نہیں کریں گے اور آنے والے دنوں میں آپ اس مسئلہ کو حل کروائے گے۔۔۔۔

از قلم۔۔۔۔۔۔۔۔۔
احسان اللہ میر
ٹی وی ٹوڈے نیوز کمالیہ۔۔
03007664861


#ون وے روڈ — ہمارا حق--- ہماری زندگی ہمارا مطالبہ!!!

13/02/2025

افسوسناک خبر میرے شہر کی
اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن

17/08/2024

Shout out to my newest followers! Excited to have you onboard! Malik Razzaq, Abdul Gfhoor Bhdrw, Parveez Jan, Ahmad Raza Ahmad Raza, Kashif Imran Kathia, Omar Daraz, Rafiq Jutt, Muhammad Waleed, Papu Khan, Zulfiqar Ali, Mian Yaqoob, Hasnain Jani, Arif Ch, Malik Dilshad, Amir Ali, Ray Noor Parvaz S, Zaheer Ali, Rana Afzal, Sakoor Ahmad Sakoor Ahmad, Mudasir Ali

پیج پر نئے آنے والے دوستوں کو خوش آمدید کہتے ہیں

10/07/2024

کمالیہ دے لوگاں واسطے اک دلچسپ تاریخ مٹھی زبان پنجابی دے وچ ساڈے وسیب تے ساڈے پردیسیاں لئی جہڑے کمالیہ دی دھرتی تو باہر پردیساں اچ ٹرگئے نے پر ایتھوں دی مٹی ایتھوں دیا یاداں ہمیشہ اپنے اندر رکھدے نیں۔۔۔۔۔

2023 میں یہ اے سی  صاحبہ گندم کو ڈھونڈ رہئ تھی2024 میں کسان اے سی صاحبہ  کو ڈھونڈ رہے ہیں🤣🤣🤣
08/05/2024

2023 میں یہ اے سی صاحبہ گندم کو ڈھونڈ رہئ تھی
2024 میں کسان اے سی صاحبہ کو ڈھونڈ رہے ہیں🤣🤣🤣

اطلاع۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ڈی ایس پی آفس کے سامنے سے شفٹ ہو کر کمالیہ گارڈن چیچہ وطنی روڈ کمالیہ شفٹ ہو رہا ساہیوال بروسٹ  عنقریب ش...
30/04/2024

اطلاع۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈی ایس پی آفس کے سامنے سے شفٹ ہو کر کمالیہ گارڈن چیچہ وطنی روڈ کمالیہ شفٹ ہو رہا ساہیوال بروسٹ عنقریب شاندار افتتاح إنشاءاللّٰه۔۔۔

اہل کمالیہ کے لیے خوشخبریتیمور سٹار میڈی کئیر لایا اہل علاقہ کے لیے بہترین سروس میعاری مڈیکل سہولت پڑا لکھا سلجھا سٹاف،ا...
19/04/2024

اہل کمالیہ کے لیے خوشخبری
تیمور سٹار میڈی کئیر لایا اہل علاقہ کے لیے بہترین سروس میعاری مڈیکل سہولت پڑا لکھا سلجھا سٹاف،اعلی

مشینری،صاف شفاف ماحول اب آپکے اپنے شہر میں آپکے اعتماد کیساتھ بہترین اور میعاری سروسز فراہم کر رہا ہے۔۔

√کسی بھی قسم کے رنگین ڈوپلر الٹراساؤنڈ کے لیے تشریف لائیں۔

√سی ای سیکشن نارمل ڈیلیوری معمول کی گائنی کا چیک اپ معقول فیس کے ساتھ 24 گھنٹے ایمرجنسی سروس 🚨 ایمرجنسی نمبر 03356782291. 03013934117 24 گھنٹے لیڈی ڈاکٹر اور سرجن + اینستھیٹک کال پر دستیاب ہے۔

کمالیہ والوں اہم اطلاع۔۔۔۔۔۔۔نادرا دفتر رجانہ روڈ نزدزوم پمپ  منتقل کر دیا گیا ھے تمام شہریوں سے درخواست ہے کہ کسی بھی ق...
19/03/2024

کمالیہ والوں اہم اطلاع۔۔۔۔۔۔۔

نادرا دفتر رجانہ روڈ نزدزوم پمپ منتقل کر دیا گیا ھے تمام شہریوں سے درخواست ہے کہ کسی بھی قسم کے مسائل سے بچنے کیلئے موجودہ ایڈریس پر تشریف لائیں

ایک اور اعزاز کمالیہ کے نام نئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب فاروق رمدے  کا تعلق کمالیہ سے ہے.محمد اورنگزیب فاروق رمدے...
19/03/2024

ایک اور اعزاز کمالیہ کے نام

نئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب فاروق رمدے کا تعلق کمالیہ سے ہے.

محمد اورنگزیب فاروق رمدے نے آج ایک ٹیکنوکریٹ کی حیثیت سے وفاقی وزیر خزانہ کا حلف اٹھایا ان کا تعلق چک 705 گ ب ٹبی، کمالیہ (ٹوبہ ٹیک سنگھ) سے ہے۔ وہ اس وقت HBL کے صدر ہیں اور ABN ایمرو بینک کے سابق کنٹری منیجر رہ چکے ہیں۔ وہ لاہور ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس چوہدری محمد صدیق رمدے مرحوم کے پوتے، سابق اٹارنی جنرل فاروق رمدے مرحوم کے بیٹے اور سابق ایڈووکیٹ جنرل رضا فاروق رمدے مرحوم کے بڑے بھائی ہیں۔ وہ مسلم لیگ ن کی سابق ایم این اے اور سینیٹر عائشہ رضا فاروق کے شوہر رضا فاروق رمدے کے بڑے بھائی ہیں۔ وہ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس خلیل رمدے اور سابق وفاقی وزیر چوہدری اسد الرحمان رمدے کے بھتیجے اور جسٹس خلیل رمدے کے داماد ہیں.وہ سابق ایڈووکیٹ جنرل اور ایچیسن کالج کے بورڈ آف گورنرز کے ممبرمصطفی رمدے کے کزن ہیں۔ان کے خاندان کی نامور شخصیات میں ان کے بزرگ حاجی عبدالواحد مرحوم سابق ممبر لیجسلیٹو اسمبلی. سابق ایم این اے میاں اسد مسعود مرحوم. سابق وفاقی سیکرٹری داخلہ محترم حفیظ اللہ اسحاق .سابق چیئرمین ضلع کونسل میاں ساجد الرحمن مرحوم اور ڈنمارک میں پاکستان کے موجودہ سفیر میاں شعیب سرور شامل ہیں.یاد رہے کہ ان کے پاس ہالینڈ کی سٹیزن شپ ہے اور ان کے حلف کے بعد وفاقی کابینہ نے اپنے پہلے اجلاس میں ان کی پاکستان کی شہریت بحال کرنے کی سفارش منظور کی ہے

کمالیہ میں پرانی عمارت 1928
19/03/2024

کمالیہ میں پرانی عمارت 1928

18/03/2024

میاں فضل ٹریولز اینڈ پٹرولیم کمالیہ تمام تر تفصیلات پراپرٹی کے حقیقی مالک اوورسیز پاکستانی کی زبانی۔۔۔۔

Address

Kamalia

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when People Of Kamalia posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share