world wide everything

world wide everything strongly supporter off Islam Pakistan and IMRAN KHAN PTI

ہم واقعی ایک جاہل قوم ہیں اور بھیڑ بکریاں
31/07/2025

ہم واقعی ایک جاہل قوم ہیں اور بھیڑ بکریاں

میری سودا کرنے والوں کو بتایا جائے کہ اقتدار اور دنیاوی آسائشیں ایک دن ختم ہونی ہیں. عافیہ صدیقی 💔
26/07/2025

میری سودا کرنے والوں کو بتایا جائے کہ اقتدار اور دنیاوی آسائشیں ایک دن ختم ہونی ہیں. عافیہ صدیقی 💔

26/07/2025
پولینڈ کا ایک گاوں جو چھ ہزار نفوس کی آبادی پہ مشتمل ہے۔ یہ سارا گاوں سڑک کے کنارے آباد ہے۔ کوئی پیچیدہ گلی محلے نہیں بس...
03/04/2025

پولینڈ کا ایک گاوں جو چھ ہزار نفوس کی آبادی پہ مشتمل ہے۔ یہ سارا گاوں سڑک کے کنارے آباد ہے۔ کوئی پیچیدہ گلی محلے نہیں بس سڑک کی دونوں جانب مکانات اور بازار بنے ہیں۔
زندہ قومیں اپنے کھیتوں کو آباد رکھنے کا ہنر جانتی ہیں۔
اور ایک ہم ہیں پاکستان کا سب سے بہترین آم پیدا کرنے والا رقبہ ملتان ڈی ایچ اے میں تبدیل کرنے کے بعد اب پاکستان کے بہترین چاول پیدا کرنے والے رقبے کو تباہ کرنے کی تیاریاں ہیں۔
ہمیں اس مقام تک پہنچنے میں کتنا عرصہ لگے گا 😔
میرے خیال سے کبھی بھی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

03/04/2025

Afsoos ab humary mulk main police ki na aehli aur choro ki Ghunda Grdi hi reh g*i hy

02/04/2025

ماں کا بھائی ہوتا ہے ماموں۔۔۔۔ کیا ماموں بھی ایسا کرسکتا ہے۔۔ 👇👇

تیسری جماعت کی معصوم طالبہ فضا افطاری کے بعد قریبی نلکے سے پانی لینے گئی۔۔۔
سگے ماموں نے قابو کر لیا اور سورج مکھی کے کھیت میں لے جا کر اپنے دوسرے بھائی کے ساتھ ملکر ز ی ا د تی کی
پھر مامووں کے 2 اور دوست وہاں پہنچے جنہوں نے معصوم کو بھنبھو ڑ ا۔۔۔
چیختی چلاتی رہی۔۔ نہ سگے ماموں کو تر-س آیا نہ ساتھ والوں کو
پہچانے جانے کے ڈر سے ان چاروں میں سے ایک گھر گیا اور وہاں سے چ ھ ر ی اُٹھا لایا
معصوم کے گلے پر 3 و ا ر کیے گئے۔۔
ماں ڈھونڈتی بھاگتی رہی، اچانک کھیتوں سے چیخو-ں اور سسکیوں کی آواز آئی۔۔۔ پہنچی تو قیا-مت سامنے تھی۔۔۔
چ ھ ر ی کُند ہونے کی وجہ اے فضا کی جان ابھی نکلی نہیں تھی۔۔۔ کر-ا ہتی بچی کو موٹر سائیکل پر ہسپتال لے جانے کئلیے بھاگے۔۔۔ مگر۔۔۔
وہ راستے میں دم توڑ گئی۔۔۔۔۔
ماموں تو باپ ہوتے ہیں نا ۔۔۔ باپ اور ماموں سے پاکیزہ بھی رشتہ ہوتا ہے کوئی ؟
اس طرح کے سنگین جرائم کے روک تھام کے لیے کچھ اہم اقدامات کی ضرورت ہے، جن پر فوری طور پر عمل کیا جانا چاہیے:

1. قانونی کارروائی اور انصاف:
ایسے جرائم کی فوری اور سخت قانونی کارروائی ضروری ہے۔ متاثرہ فرد کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ اس قسم کے واقعات کو روکا جا سکے۔ حکومت کو قوانین کی مضبوطی اور ان پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا تاکہ یہ جرم کرنے والوں کے لیے ایک واضح پیغام جائے۔

2. آگاہی اور تعلیم:
معاشرے میں اس بات کی آگاہی بڑھانا ضروری ہے کہ ہر انسان کو، خاص طور پر خواتین اور بچوں کو، تحفظ کا حق حاصل ہے۔ خاندانوں، اسکولوں اور کمیونٹی کی سطح پر آگاہی پروگرامز چلائے جائیں تاکہ لوگ اس طرح کے جرائم کے سنگین نتائج اور اس کے متاثرین کی حالت کو سمجھ سکیں۔

3. نفسیاتی مشاورت اور مدد:
متاثرہ بچوں اور خاندانوں کو نفسیاتی مشاورت فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔ ایسے واقعات زندگی بھر کے ذہنی اثرات چھوڑ سکتے ہیں، اس لیے مناسب ذہنی اور جذباتی مدد فراہم کرنا ضروری ہے تاکہ وہ دوبارہ اپنی زندگی کے راستے پر گامزن ہو سکیں۔

4. پولیس اور تحقیقاتی ایجنسیوں کی ذمہ داری:
پولیس اور دیگر تحقیقاتی ایجنسیوں کو ایسے معاملات کی تحقیقات میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ انہیں فوری طور پر کیس کی تحقیقات شروع کرنی چاہیے اور انصاف کی فراہمی میں کسی قسم کی لاپرواہی کو برداشت نہیں کرنا چاہیے۔

5. پولیس کی تربیت:
پولیس اہلکاروں کی تربیت میں اس بات کو شامل کیا جائے کہ وہ ایسے کیسز کو حساسیت کے ساتھ دیکھیں اور متاثرہ افراد کے ساتھ احترام کے ساتھ پیش آئیں۔ انہیں یہ سکھایا جائے کہ بچے یا خواتین کے ساتھ ہونے والی زیادتی کی نوعیت اور ان کے ساتھ ہمدردی کے ساتھ سلوک کیسے کرنا ہے۔

6. خاندانوں میں مضبوط تعلقات اور نگرانی:
خاندانوں کو اپنے بچوں کی بہتر تربیت اور نگرانی کی ضرورت ہے۔ بچوں کو یہ سکھایا جائے کہ انہیں کس طرح کے تعلقات پر نظر رکھنی ہے اور اگر کسی نے ان کے ساتھ غیر مناسب سلوک کیا ہے تو وہ فوراً اس کے بارے میں کسی بالغ یا متعلقہ اتھارٹی کو آگاہ کریں۔

7. سخت سزائیں اور فوراً انصاف:
اس طرح کے گھناؤنے جرائم کے مرتکب افراد کو سخت سزائیں دی جائیں تاکہ اس نوعیت کے جرائم کی حوصلہ شکنی ہو سکے اور معاشرے میں اس طرح کے واقعات کے تدارک کے لیے ایک مضبوط پیغام جائے۔

یہ تمام اقدامات اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اس نوعیت کے واقعات کو روکا جا سکے اور متاثرہ افراد کو فوری طور پر انصاف ملے۔

02/04/2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور گرین لینڈ

ٹرمپ کا "بزور طاقت" گرین لینڈ ضم کرنے کا عندیہ ، ڈنمارک کی جانب سے سرزنش

ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے ہفتے کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی سرزنش کی۔ اس کی وجہ ڈنمارک اور گرین لینڈ پر تنقید کا "انداز" تھا۔ وزیر خارجہ لارش لوک راسموسن کا کہنا تھا کہ ان کا ملک پہلے ہی قطب شمالی کے علاقے میں سلامتی کے لیے مزید سرمایہ کاری کر رہا ہے، اور وہ امریکہ کے ساتھ مزید تعاون کے لیے ہر دم تیار ہے۔

راسموسن کا یہ وڈیو بیان امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے گرین لینڈ کے دورے کے بعد سامنے آیا ہے۔ ادھر امریکی صدر نے جارحانہ انداز برقرار رکھا ہے۔ امریکی چینل NBC کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "جہاں تک گرین لینڈ کو ضم کرنے کا تعلق ہے ، میں اس سلسلے میں فوجی قوت کے استعمال کو خارج از امکان قرار نہیں دیتا"۔

راسموسن نے انگریزی میں کہا کہ "مجھے صراحت کے ساتھ یہ کہنے دیجیے کہ ہم اس لہجے کو پسند نہیں کرتے جو استعمال کیا گیا۔ آپ اپنے قریبی حلیفوں کے ساتھ اس طریقے سے بات نہیں کرتے ہیں۔ میں اب بھی یہ سمجھتا ہوں کہ ڈنمارک اور امریکہ قریبی اتحادی ہیں"۔

واضح رہے کہ گرین لینڈ ، ڈنمارک کے زیر انتظام اراضی ہے جو نیٹو اتحاد میں امریکہ کا حلیف ہے۔ ٹرمپ اس اراضی کو امریکہ میں ضم کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ قومی سلامتی کی غرض سے ایسا کرنا ضروری ہے۔

ہفتے کے روز ایک انٹرویو میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "میں سمجھتا ہوں کہ ہم فوجی طاقت کے استعمال کے بغیر ایسا کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں ... یہ دنیا کی سلامتی ہے اور یہ بین الاقوامی امن کا معاملہ ہے"۔ تاہم ٹرمپ نے مزید کہا کہ "میں میز پر کسی چیز کو خارج از امکان نہیں قرار دیتا"۔
امریکی نائب صدر نے اپنی اہلیہ اور سینئر امریکی ذمے داران کے ہمراہ گرین لینڈ میں "بیٹوویک" اڈے پر امریکی فوج سے ملاقات کی۔ البتہ گرین لینڈ اور ڈنمارک کی آبادی کی جانب سے ہنگامہ مچانے کے بعد اس دورے کو مختصر کر دیا گیا۔ گرین لینڈ اور ڈنمارک کی آبادی کو دورے کے اصلی روٹ کے حوالے سے اعتماد میں نہیں لیا گیا تھا۔

رواں سال جنوری میں ڈنمارک نے قطب شمالی کی سیکورٹی کے لیے 14.6 ارب ڈینش کرونہ (2.1 ارب امریکی ڈالر) کے مالی وعدے کیے تھے۔ اس میں تین نئے بحری جہاز، طویل فاصلے کے ڈرون طیارے اور مصنوعی سیارے شامل ہیں۔

یاد رہے کہ دسمبر میں ٹرمپ کی جانب سے قطب شمالی میں واقع جزیرے کو قبضے میں لینے کے ارادے کے اعلان کے بعد سے گرین لینڈ میں سیاسی طبقے نے زور دیا ہے کہ یہ فروخت کے لیے نہیں ہے بلکہ "تجارت کے لیے کھلا ہے"۔

جنوری کے اواخر میں ہونے والے ایک عوامی سروے میں گرین لینڈ کی آبادی کا کہنا تھا کہ وہ واشنگٹن کے ساتھ الحاق کے خیال کو واضح اکثریت سے مسترد کرتے ہیں۔

گرین لینڈ کا رقبہ فرانس سے چار گنا زیادہ ہے۔ یہ اپنی معدنیاتی دولت کے سبب امریکہ کے لیے کشش کا مرکز ہے۔

آج صبح گھر کا بجلی بل آیامیں فری بیٹھا تھا  دیکھا تو 201 یونٹ پر 9508 روپے کا نسخہ بنا ہوا تھاکچھ مزید غور کیا تو ایسے ا...
09/06/2024

آج صبح گھر کا بجلی بل آیا
میں فری بیٹھا تھا دیکھا تو 201 یونٹ پر 9508 روپے کا نسخہ بنا ہوا تھا
کچھ مزید غور کیا تو ایسے انکشافات ہوئے کہ میں سوچ میں پڑگیا.
150 سابقہ ریڈنگ ،میٹر کی تصویر پر 345 موجودہ ریڈنگ)345-150=195 یونٹ جبکہ بل میں201 یونٹ ڈال کر ایوریج ریٹ27 روپے کر دیاگیا.
بل پر ذرا غور سے دیکھیں!
Cost of electricity= 5455
پھر بل 9508 کیوں؟
کس چیز کے4053 ایکسٹرا لیے جارہے؟
اچھا مزید دیکھا تو معلوم ہوا کہ جون کے مہینے کا فیول ایڈجسمنٹ لگا ہوا ہے
مزید غور کیا تو اوپر اپریل (مطلب ایک ماہ پہلے) کا حوالہ دے کر کچھ قیمت لکھی ہوئی تھی
مزید GST , PTV Fee وغیرہ وغیرہ الگ
یہ سب تو ٹھیک ہے لیکن!
ایک سوال
صرف ایک سوال
میرے دماغ میں کھنک رہا تھا
ہمارا بل9508 آجکل ایک average بل سمجھا جاتا
جب ایک ایوریج میٹر سے آپ 4053 روپے Extra Tex وصول کررہے ہیں
تو
کروڑوں صارفین ہیں بجلی کے
لازمی بات ہے سب کا یہ نسخہ بنا ہوگا
کسی کا اس سے کم، کسی کا زیادہ
پاکستان میں سیکنڑوں ڈیپارٹمنٹ ہیں
صرف ایک واپڈا ایسی calculation لگا کر اربوں نہیں بلکہ کھربوں ماہانہ extra Tex وصول کررہا ہے۔

یہ سب دیکھنے کے بعد بے اختیار سوالات کا سلسلہ ذہن میں شروع ہوگیا
1۔اسکے باوجود پاکستان ڈیفالٹ کیوں ہے؟
2۔ پاکستان قرضوں میں کیوں ڈوبتا جارہا؟
3۔ مہنگائی کیوں بدترین سطح پر ہے...؟

جب سوچ سوچ کر جواب نہ ملا
تو دل کی گہرائیوں سے ایک ہی آہ نکلی
یا اللہ!
اے میرے اللہ!
اس ملک پر بھیڑیے کی طرح ٹوٹ کر اسکو کھانے والے (چاہے جس مرضی پارٹی سے ہیں) انکو دنیا و آخرت میں تباہ و برباد فرما

ویسے آمین نہ بولا تو ملک سے منافقت ہوگی۔۔

کراچی کی مائیں بچہ اس لئیے پیدا کرکے پڑھا لکھ کر قابل بناتی ہیں کہ ڈکیت چند لمحوں میں انکی زندگی کے چراغ گل کردیں, کراچی...
06/06/2024

کراچی کی مائیں بچہ اس لئیے پیدا کرکے پڑھا لکھ کر قابل بناتی ہیں کہ ڈکیت چند لمحوں میں انکی زندگی کے چراغ گل کردیں, کراچی سے تعلق رکھنے والا گولڈ میڈلسٹ 27 سالہ میکیینیکل انجینئیر نوجوان اتیقاء کو ڈکیتوں نے گلشن اقبال میں لوٹ مار کے دوران شہید کردیا, جن ماں باپ نے ساری عمر بیٹے کو پڑھا لکھا کر اس قابل بنایا کہ بڑھاپے میں وہ انکا سہارا بن سکے بے رحم ڈکیتوں نے ماں باپ کا وہ سہارا بھی چھین لیا, پروردگار مرحوم کے درجات بلند اور والدین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔







Address

Kamalia
36350

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when world wide everything posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share