Jui District East

Jui District East ''''''

02/08/2025

جنرل فیض حمید کا آزادی مارچ کے دوران مولانا راشد سومرو صاحب کو فون, کیا کہا۔۔۔؟
خدا کیلیے مولانا فضل الرحمٰن سے میری بات کروائیں
مولانا فضل الرحمٰن صاحب نے کیا جواب دیا۔۔۔؟
مولانا کے بھائی مرکزی ڈیجیٹل میڈیا کوآرڈینیٹر انجینئر ضیاء الرحمن صاحب کی زبانی سنئے

02/08/2025
سوچنے کا لمحہ… اور فیصلہ آپ کااگر ہم چاہتے ہیں کہ پختونخواہ کی شناخت سلامت رہے…اگر ہم چاہتے ہیں کہ امن صرف تقریر سے نہی،...
29/07/2025

سوچنے کا لمحہ… اور فیصلہ آپ کا

اگر ہم چاہتے ہیں کہ پختونخواہ کی شناخت سلامت رہے…
اگر ہم چاہتے ہیں کہ امن صرف تقریر سے نہی، عملی حقیقت ہو…
اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے مسائل ہماری زبان میں حل ہوں…
تو ہمیں اُس قافلے کی طرف دیکھنا ہوگا جو ہر میدان میں ہماری ترجمانی کرتا رہا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن اور جمعیت علمائے اسلام پاکستان نے ہر فورم پر پختونوں کی آواز بن کر بات کی —
نہ بلیک میل ہوئے، نہ بکے، نہ جھکے۔

آج فیصلہ پھر ہمارے ہاتھ میں ہے:
خاموشی کے اندھیروں میں گم ہو جانا ہے؟
یا
ایک ایسی قیادت کا انتخاب کرنا ہے جو ہمیں پہچانتی ہے، اور ہمارے لیے بولتی ہے؟

مولانا فضل الرحمٰن — جب حق بولتا ہے تو عدالتیں جھک جاتی ہیں تحریر۔رشیداحمدخاکسار ممبرمرکزی کونٹینٹ جنریٹ جے یو آئی پاکست...
24/07/2025

مولانا فضل الرحمٰن — جب حق بولتا ہے تو عدالتیں جھک جاتی ہیں
تحریر۔رشیداحمدخاکسار
ممبرمرکزی کونٹینٹ جنریٹ جے یو آئی پاکستان

الحمدللہ! آج ایک ایسا لمحہ امتِ مسلمہ نے اپنی آنکھوں سے دیکھا، جو تاریخ میں سنہری حروف سے لکھے جانے کے قابل ہے۔ عدالتِ عالیہ، جہاں فیصلے صادر ہوتے ہیں، قانون بولتا ہے اور اہلِ اقتدار اپنے لفظوں کو آخری سمجھتے ہیں — اُسی عدالت نے آج ایک فیصلہ واپس لیا، اور یہ محض قانونی پیش رفت نہ تھی، بلکہ یہ حق کی گواہی تھی۔

یاد رکھیے، وہ لمحہ جب مولانا فضل الرحمٰن نے عدالت کے فیصلے کو للکارا، اُس وقت بہت سے لوگ خاموش تھے۔ لیکن ایک مردِ حق نے، بغیر لگی لپٹی، ڈنکے کی چوٹ پر کہا:
“تمہیں یہ فیصلہ چاٹنا ہوگا جیسے سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ چاٹا تھا!!

یہ صرف الفاظ نہ تھے، یہ اس ایمان دار دل کی پکار تھی جو نہ جھکتا ہے، نہ بکتا ہے۔ مولانا نے عدالت کے جج کو یوں مخاطب کیا، جیسے ایک غیور باپ کسی گمراہ بیٹے کو خبردار کرتا ہے۔ ان کی بات میں صرف جرأت نہیں تھی، ایک عجیب روحانی وقار تھا، ایک غیر مرئی دباؤ، جس کے آگے دنیاوی منصب بھی لرز گئے۔

اور پھر دنیا نے دیکھا — ہائیکورٹ نے وہی فیصلہ واپس لے لیا۔
یہ کامیابی صرف قانون کی نہیں، یہ ایمان کی، قیادت کی، اور سچے دردِ دل رکھنے والے رہنما کی فتح ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ قیادت کا اصل مقام کرسی نہیں، وہ دل ہوتا ہے جو امت کے لیے دھڑکتا ہو۔ ان کا یہ کردار نہ صرف امتِ مسلمہ کے دل میں اطمینان کا باعث بنا بلکہ پوری قوم کو یہ پیغام دیا کہ دین کی غیرت پر کبھی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔

وہ سیاست دان نہیں، وہ محافظِ دین ہیں۔ وہ مصلحت کے قائل نہیں، وہ صداقت کے وارث ہیں۔ ان کی زبان میں وہ تاثیر ہے جو سچائی سے جنم لیتی ہے، اور ان کی قیادت میں وہ نور ہے جو اخلاص سے جُڑا ہوتا ہے۔

اللہ تعالیٰ مولانا کو سلامت رکھے، ان کی عمر، علم، جرأت اور قیادت میں برکت عطا فرمائے۔
اور ہمیں بھی توفیق دے کہ ہم سچائی کے قافلے میں ان کے قدم سے قدم ملا کر چل سکیں۔ آمین۔

21/07/2025
مولانا پر بھونکنے والے سیاسی آوارہ کتےتحریر ۔{رشیداحمدخاکسار}تاریخ کا دستور ہے کہ جب چمکتا سورج نکلتا ہے، تو اندھیروں می...
14/07/2025

مولانا پر بھونکنے والے سیاسی آوارہ کتے

تحریر ۔{رشیداحمدخاکسار}

تاریخ کا دستور ہے کہ جب چمکتا سورج نکلتا ہے، تو اندھیروں میں سسکتے کیڑے مکوڑے تڑپنے لگتے ہیں۔
آج کچھ یہی حال خیبرپختونخوا کی “خیراتی وزارتِ اعلیٰ” پانے والے ایک بدتمیز، کم ظرف، اور گھٹیا لب و لہجے والے شخص کا ہے، جسے لوگ علی امین گنڈاپور کے نام سے جانتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف زبان درازی کرکے اس نے صرف اپنی اخلاقی تربیت کا جنازہ نہیں نکالا بلکہ یہ بھی ثابت کیا کہ سیاسی یتیمی، ذہنی افلاس، اور کردار کی گراوٹ کس درجہ پر جا پہنچی ہے۔
یہ زبان نہیں، زہر ہے — اور زہر تھوکتا سانپ، ناپا جاتا ہے

گنڈاپور صاحب! آپ کے لب و لہجہ سے گلی کے آوارہ کتے یاد آتے ہیں جو روشنی سے چڑتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن وہ سورج ہیں جن کی ضیاء سے پورے ملک میں دینی حمیت کی روشنی پھیلی، اور آپ جیسے سیاسی بھکاری اس روشنی سے خائف ہوکر ہذیان بکنے لگتے ہیں۔
آپ کو وہ دن یاد ہے جب شراب کی بوتل ہاتھ میں، ہڈیاں زبان پر اور ہوش خاک میں تھے؟آپ وہی شخص ہیں جس کی سیاست ڈی جے بٹ کے بیس پر ناچنے اور خان صاحب کے قدموں میں پڑے رہنے سے زیادہ نہیں۔

حکومت ملی؟ نہیں، تحفے میں دی گئی — فارم 47 کے ذلت نامے کے ساتھ

جب خیبرپختونخوا کے عوام کو قیادت کی ضرورت تھی، انہیں ایک نالائق، بدزبان اور ناتجربہ کار شخص کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا، جسے خان صاحب نے صرف اس لیے نوازا کہ وہ ہر حکم پر دم ہلا سکتا ہے۔نہ انتظامی صلاحیت، نہ وژن، نہ علمی بنیاد، اور نہ عوامی خدمت — بس ایک زبان دراز، جو علماء، محب وطن اداروں، اور قومی قیادت کے خلاف بھونکنا جانتی ہے۔
مولانا کے خلاف زہر اگل کر اپنی اوقات نہ دکھاؤ
مولانا فضل الرحمٰن کی مخالفت تمہارے قد سے بہت بلند ہے۔
وہ عقل، علم، تاریخ، سیاست، دین، اور غیرت کی اس بلند چوٹی کا نام ہیں جہاں تم جیسے کردار کے گدھ پرواز نہیں کر سکتے۔
تمھاری ہر چیخ دراصل اس خارش زدہ سوچ کی گواہی ہے جو تمہاری فطرت میں کوٹ کوٹ کر بھری گئی ہے۔
تم نہ صرف سیاست کے نام پر دھبہ ہو بلکہ عوام کے سینے پر لگا ہوا وہ داغ ہو جسے وقت مٹانے کو بے تاب ہے۔

یاد رکھو:
“جب حشرات الارض چیختے ہیں تو پہاڑ نہیں ہلتے، صرف یہ ثابت ہوتا ہے کہ عظمت نے انہیں مضطرب کر رکھا ہے۔”
تم مولانا پر کیچڑ اچھال سکتے ہو، مگر وہ تمھارے گندے لفظوں سے بلند تر ہے۔
تم زبان چلا سکتے ہو، ہم دلیل سے بات کرتے ہیں۔

تم بھونک سکتے ہو، ہم بولتے ہیں۔

تم گر سکتے ہو، ہم کھڑے ہیں — اور رہیں گے۔

ہماری قیادت، ہماری جماعت، ہمارا نظریہ — تم جیسے تھوک فروش، الزام باز، اور اخلاقی کنگال لوگوں کی زبان سے متاثر نہیں ہو سکتا۔

مولانا فضل الرحمٰن پر زبان درازی، تمھاری آخری سیاسی ہچکی ہوگی — اور وہ بھی ریکارڈ پر ہے

Address

Karachi Manora

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Jui District East posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Jui District East:

Share