Dogar Reports

Dogar Reports News and Information Page

Permanently closed.
فاروق ستار نے کراچی کا نیا نام ’ٹیکساچی‘ تجویز کر دیا۔
27/06/2024

فاروق ستار نے کراچی کا نیا نام ’ٹیکساچی‘ تجویز کر دیا۔

 

20/02/2024

بھارتی انتہا پسندی، بنگلادیشی مسلمان مسافر کی وجہ سے طیارے کو ممبئی میں اترنے نہ دیا گیا۔

19/09/2023

فلائٹ کوڈ "ای کے" ایمریٹس ایئر لائن کا پی آئی اے کے ساتھ 4 دہائی سے احسان مندی کا لازوال تعلق

https://jang.com.pk/news/1270011

کراچی (افضل ندیم ڈوگر)
بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی ایئر لائن ایمریٹس کے فلائٹ کوڈ "ای کے" کا پاکستان کے ساتھ احسان مندی کا جذباتی اور انتہائی محبت کا گہرا تعلق ہے۔ باپ بیٹے یا استاد شاگرد کا یہ تعلق لگ بھگ چار دہائی قبل قائم ہوا جب 1980 کی دہائی کے وسط کے دوران گلف ایئر نے دبئی کیلئے اپنی خدمات کو محدود کرنا شروع کیا۔ امارات کے شاہی خاندان نے اپنی فضائی کمپنی بنانے کا منصوبہ بنایا اور بڑے بھائی پاکستان سے مدد کی درخواست کی۔ ایمریٹس ایئر لائن کی بنیاد مارچ 1985 میں دبئی کے حکمران محمد بن راشد المکتوم کی سرپرستی میں رکھی گئی تھی۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز نے ایمریٹس کے قیام کے ابتدائی سالوں میں تکنیکی اور غیرمعمولی انتظامی مدد فراہم کی۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز نے ایمریٹس کے کیبن کریو کو کراچی ایئرپورٹ پر مفت تربیتی سہولیات فراہم کیں۔ شاہی خاندان کی درخواست پر قومی ایئرلائن پی آئی اے نے ایمریٹس ایئرلائن کے قیام کیلئے اپنے دو طیارے فراہم کئے۔ پی آئی اے کے فراہم کردہ نئے بوئنگ 737-300 اور ایک ایئربس اے 300 سے ایمریٹس نے اپنی سروسز کا آغاز کیا۔ ایمریٹس کے دونوں طیاروں کو کراچی میں ہی پی آئی اے کے ہینگرز میں ایمریٹس کے رنگوں میں پینٹ کرکے دبئی لے جایا گیا تھا۔ 25 اکتوبر 1985 کو ایمریٹس ایئر لائن کی پہلی پرواز ای کے 600 پاکستان کیلئے دبئی سے کراچی کیلئے تھی۔ یہ پرواز پی آئی اے کے پائلٹ کیپٹن فضل غنی مرحوم نے اڑائی تھی۔ کراچی میں قونصل جنرل یو اے ای بخیت عتیق الرومیتی نے "جیو نیوز" کو بتایا کہ اس افتتاحی پرواز کا کوڈ ایمریٹس کراچی کے انگریزی کے پہلے حروف "ای کے" سے لیا گیا تھا جو اب تک قائم ہے۔ لگ بھگ 4 دہائی گزرنے کے باوجود ایمریٹس کا پاکستان سے "ای کے" کا یہ رشتہ آج بھی قائم ہے اور یہ فلائٹ کوڈ پوری دنیا میں رائج ہے۔ گو کہ ایمرٹس کا روحانی باپ پی آئی اے اب بوڑھا ہوچکا ہے اور اپنی بقا کی جنگ لڑرہا ہے لیکن پی آئی اے کا روحانی بیٹا نہ صرف تن آور درخت بن چکا ہے بلکہ پوری دنیا میں کامیابیوں کے جھنڈے گاڑھ چکا ہے۔ قیام کے بعد کے سالوں ایمریٹس ایئر لائن نے اپنے فضائی بیڑے اور اپنی منزلیں، دونوں میں غیرمعمولی توسیع کی۔ آج ایمریٹس ایئرلائن 264 مسافر طیاروں، 133 منزلوں اور 105000 ملازمین کے ساتھ دنیا کی چوتھی بڑی فضائی کمپنی ہے۔ ایمریٹس ایئر لائن مال برداری کے لحاظ سے دنیا کی دوسری سب سے بڑی ایئر لائن ہے۔ ایمریٹس کے مقابلے میں پی آئی اے 11800 ملازمین اور صرف 34 طیاروں اور 47 منزلوں کے ساتھ اپنی بقا کی جنگ لڑرہی ہے اور قومی ایئرلائن کو اپنی سانسیں بحال رکھنے کیلئے حال ہی میں بینکوں سے اربوں روپے قرض لینا پڑا۔

اسٹیٹ بینک کے قیام کے 75 سالحکومت پاکستان نے 75 روپے کا یادگاری کرنسی نوٹ جاری کردیا۔ کرنسی نوٹ کے ذریعے حقوق نسواں، متب...
05/07/2023

اسٹیٹ بینک کے قیام کے 75 سال
حکومت پاکستان نے 75 روپے کا یادگاری کرنسی نوٹ جاری کردیا۔
کرنسی نوٹ کے ذریعے حقوق نسواں، متبادل توانائی اور صادقین کے فن اور ان کے اسٹیٹ بینک کے ساتھ رہے تعلق کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔
نیا نوٹ تمام بینکوں میں دستیاب اور لین دین کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

27/02/2023

اماراتی ویزہ کے حصول کیلئے کن پاکستانیوں پر پابندی ہوگی، قونصل جنرل یو اے ای کا اہم اعلان

متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں کیلئے اہم خبر ہے کہ یو اے ای حکومت نے 18 سال سے کم عمر پاکستانیوں کے ویزوں کے حصول کے حوالے سے قانون پر سختی سے عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں متحدہ عرب امارات کے کراچی میں تعینات قونصل جنرل عتیق بخیت الرومیتی نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اس قانون اور یو اے ای حکومت کی جانب سے آئندہ سخت اقدامات کے حوالے سے تفصیلات بتائیں۔ قونصل جنرل یو اے ای بخیت عتیق الرومیتی نے بتایا کہ "ودیمہ" نامی قانون کے تحت امارات میں ورک ویزہ رکھنے والے پاکستانیوں کی بڑی تعداد بچوں کے حقوق کے حوالے سے قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ ان قوانین میں خاص طور پر بچوں کے تعلیم کے حق پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا اور پاکستانیوں کی بڑی تعداد اپنے بچوں کو گھروں پر رکھ کر زیور تعلیم سے محروم کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے گزشتہ دنوں اہم اجلاس میں اس سلسلے میں سخت فیصلے کیے ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں مقیم خاندانوں کے بچوں کے حقوق کے حوالے سے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرنا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ بچوں کو تعلیم دلانے بہت ضروری ہے۔ یو اے ای حکومت کی جانب سے بچوں کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے والدین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نے مزید بتایا کہ یو اے ای کے "ودیمہ" قوانین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، پاکستانی والدین اپنے بچوں کے حقوق کا خاص خیال رکھیں اور انہیں تعلیم ضرور دلوائیں۔ قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نے مزید کہا کہ والدین بچوں کی تعلیم، صحت، آزادی سمیت دیگر حقوق کا خیال رکھیں۔ انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں 16 سے 17 لاکھ پاکستانی موجود ہیں۔ ودیمہ کا قانون ورک یا رہائشی ویزہ رکھنے پاکستانیوں کیلئے ہے۔خلاف ورزی کرنے والے پاکستانیوں کو امارات سے بے دخل کیا جاسکتا ہے اور نئے ویزوں کے حوالے سے سختی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ایسے پاکستانیوں کو ویزے دیئے جائیں گے جو ودیمہ کے قانون پر مکمل عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی کرائیں گے۔ بخیریت عتیق الرومیتی نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کے وزٹ ویزے کے امیدوار پاکستانی شہریوں کے لیے ایسی کوئی پابندی نہیں۔ یو اے ای حکومت تفریحی ویزا والے پاکستانیوں کو خوش آمدید کہے گی اور ایسے شہریوں پر یو اے ای جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

03/11/2022

کراچی منگھوپیر میں واٹر بورڈ کے سپروائزر سید فرقان کا قتل،
ڈکیتی کے دوران مزاحمت یا ٹارگٹ کلنگ؟
واردات میں کون ملوث ہوسکتا ہے؟
جیو نیوز کے مارننگ شو "جیو پاکستان" میں میرا تبصرہ

15/10/2022

کراچی کے آرٹلری میدان تھانے سے چوری کئے گئے دو کروڑ 7 لاکھ روپے مال خانے میں کہاں سے آئے تھے؟ اس بارے میں ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ زاہدہ پروین کی جیو نیوز سے خصوصی گفتگو

09/10/2022

چھٹی کے روز بچوں پر نظر نہ رکھنے کا انجام
کراچی میں اتوار 9 اکتوبر کی صبح شارع فیصل پر خوفناک حادثہ
بچہ ڈرائیور، بچے ہی مسافر،
تمام محفوظ رہے مگر نئی گاڑی تباہ ہوگئی۔
ویڈیو کے آخر میں لال شرٹ میں بچہ۔ ڈرائیور اور اس کے ہمراہیوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔

سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کئی روز کی علالت کے بعد صحت مند ہوکر اسپتال سے اپنی رہائش گاہ بلاول ہاؤس منتقل ہوگئے۔ آ...
09/10/2022

سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کئی روز کی علالت کے بعد صحت مند ہوکر اسپتال سے اپنی رہائش گاہ بلاول ہاؤس منتقل ہوگئے۔ آصف علی زرداری کی یہ تازہ تصویر سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہے۔

05/10/2022

کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا گراف اچانک کیوں بڑھتا ہے؟
ستمبر 2022 کا ایک تازہ ترین
اور سچا واقعہ

ماضی قریب میں کراچی میں کوئی بڑی بینک ڈکیتی نہیں ہوئی، میڈیا پر ہیڈ لائنز بننے والی کوئی بڑی قابل ذکر گھریلو واردات بھی سامنے نہیں، کروڑوں روپے کی رہزنی کی بیشتر وارداتیں بھی اندرون سندھ ہوئی ہیں، ڈکیتیوں کے دوران مزاحمت پر شہریوں کو قتل یا زخمی کرنے کی وارداتیں بھی سالوں کی طرح معمول کی ہیں جن کی وقت کے ساتھ ساتھ مختلف انداز میں میڈیا پر بھرپور کوریج ہوتی رہتی ہے؟
تو پھر کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا واویلا اچانک کیوں ہونے لگتا ہے؟ یقینی طور پر پس پردہ اسباب کچھ اور بھی ہوسکتے ہیں۔ مندرجہ بالا سطور تو پورے کراچی کے حوالے سے ہیں لیکن ایک ٹی وی چینل پر صرف ایک تھانے کی حدود میں اسٹریٹ کرائم اور دیگر جرائم کی وارداتوں کے بڑھاوے کے صف ماتم کی وجہ انتہائی دلچسپ ہے۔

کراچی کے ایک تھانے کے عملے نے ایک کارروائی کے دوران کسی شخص کو حراست میں لیا۔ اسے چھڑانے کے لیے ایک ٹی وی چینل سے منسلک بچہ کرائم رپورٹر نے فون کردیا۔
اسی شخص کو چھڑانے کیلئے تھوڑی دیر بعد کسی پولیس افسر نے بھی ایس ایچ او کو فون کیا۔
دو الگ الگ لوگوں پر احسان جتانے کیلئے ایس ایچ او نے نیچے عملے کو ہدایت کی کہ اس ملزم کو چھوڑ دیا جائے۔ مگر تھوڑی دیر بعد اس کرائم رپورٹر نے ایس ایچ او کو فون کرکے پھر ہدایات جاری کیں کہ "اس ملزم کو نہیں چھوڑنا یہ بہت حرامی ہے۔" ایس ایچ او نے بھی معاملہ گھمبیر جانتے ہوئے کسی نئی مشکل سے بچنے کیلئے اسے فوری چھوڑنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ کرائم رپورٹر نے ایس ایچ او کو رات دو بجے پھر فون کیا کہ اس نے اس بندے کی چھان بین کر لی ہے، وہ جرم دار نہیں اسے فوری چھوڑ دیا جائے اور ساتھ یہ بھی ہدایت دی کہ اس ملزم کو لینے کوئی بندہ تھانے کے باہر آیا ہوا ہے، اسے اس بندے کے حوالے کر دے اور ساتھ میں وہ بندہ 50 ہزار روپے دے گا اسے امانت کے طور پر اپنے پاس رکھ لے وہ دن میں آ کر لے جائے گا۔ ایک تو رات کو دو بجے سوتے میں جگایا اور پھر فون پر اس طرح کی احمقانہ حرکت پر ایس ایچ او بھائی کو غصہ آگیا۔ ایس ایچ او نے خود سے دلالی کا کام کرانے پر کرائم رپورٹر کو برا بھلا کہا اور دونوں کے مابین شدید تلخی ہوگئی۔ *"میں تمہیں دیکھ لوں گا"* کی سنگین دھمکی دے کر کرائم رپورٹر نے فون بند کر دیا۔ غصے پر قابو پا کر بڑی مشکل سے سوجانے والے ایس ایچ او کی صبح سویرے ایس ایس پی کی فون کال آنے پر ہوائیاں اڑ گئیں۔ کال اس کرائم رپورٹر کے ٹی وی چینل پر ان کے تھانے کی حدود میں سنگین نوعیت کے جرائم کے بڑھاوے کی خبر پر شدید باز پرس کی تھی۔ اس واقعہ کو آج دس روز گزر گئے ہیں۔ کرائم رپورٹر نے اپنی پوری بچہ پارٹی کو اس تھانے کی حدود میں ہونے والے چھوٹے موٹے جرائم کی گنتی پر لگا دیا ہے۔ ہر بلیٹن میں اس تھانے کی حدود میں کسی نہ کسی نئے جرم کی خبر شامل ہوتی ہے۔ جرم نہیں ہوتا تو پچھلی کسی خبر کے فالو اپ کو ایس ایچ او کی "ٹانگیں اٹھانے" کے لئے استعمال کر لیا جاتا ہے۔ آج کے دور میں خبر نشرہونے سے کسی پولیس افسر کو کیا مسئلہ ہو سکتا ہے؟
اس کرائم رپورٹر کی جانب سے باریک کام یہ کیا جارہا ہے کہ ہر خبر کا کلپ اپنی مرضی کے بنائے گئے ٹکرز کے ساتھ اعلی افسران کو بھی بھیجا جا رہا ہے۔ ایس ایچ او شپ بچانے کے ساتھ ساتھ اس افسر کو اپنی سروس کو داغ لگنے کی فکر ہے۔

(اس حقیقی واقعہ کی روشنی میں آپ کسی اور تھانے، کسی ڈویژن، کسی ضلع یا پھر پورے کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے بڑھاوے کی وجوہات اپنے اپنے انداز میں سوچ سکتے ہیں، میرا اس سے کوئی تعلق نہیں ہوگا، افضل)

28/09/2022

کراچی کے علاقے صدر میں چائنیز ڈینٹل کلینک میں فائرنگ کے واقعے کے وقت باہر کی سی سی ٹی وی فوٹیج
فائرنگ کے بعد کلینک سے لوگوں کو بھاگتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ فائرنگ کے بعد ملزم فرار ہوا۔ اس واقعہ میں ایک چینی باشندہ جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوئے۔

Address

Karachi Manora

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dogar Reports posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Dogar Reports:

Share