Mubeen Awan 270

23/05/2024

آجکل زم زم والوں کے نام پر بہت ویڈیو آرہی ہیں ہوشیار رہیں تین چار بار الگ الگ نمبر سر مجھے بھی موصول ہوچکی ہیں
خبردار ہوشیار فراڈ اور سکیم کے علاوہ کُچھ بھی نہیں

21/05/2024

لو جی ودے پائی تے نکے پائی دے نام پر نیو فراڈ سکیم
کہتا ہےکہ چھوٹا بھائی ہوں چھوٹے بھائی کی تو آواز ہی ایسی نہیں ہے
آگے شیئر کریں تاکہ سب اِس فراڈ سے بچ سکیں ،شکریہ

10/05/2024

Pathan ke sath panga mhenga pargaya🤣🤣🤣
پٹھان کے ساتھ پنگا مہنگا پڑگیا ہاہاہا 😅😅🤣🤣

10/05/2024

چلو بھائی نماز پڑھنے چلے
Come go to prayer 🤲

09/05/2024

اگر لڑکیاں نہ ہوتی تو کیا ہوتا
فاریو پر چڑھ گیا

08/05/2024

یہ کورٹ ہے ندی ہے کیوں ہے پانی نہیں ہے

08/05/2024

اسی طرح اگر سارے پاکستان کی پروڈکٹس سیل کریں تو اپنے ہی ملک کو فائدہ ہوگا نہ کہ دوسرے کسی مُلک کو، فرق بہت پڑتا ہے اپنی روز مرہ کی زندگی میں ان یہودیوں کی تمام اشیاء کو ترک کریں اور اپنی پاکستانی اشیاء استعمال کریں ۔۔
اور اپنے پاکستانیوں کو بھی چاہئے کہ ڈیمانڈ بڑھنے پر باہر ملکوں میں دام کم کیے جاتے ہیں آپ بھی کُچھ خیال کیا کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شکریہ ۔۔۔۔جزاکاللہ ۔۔۔۔۔۔۔في امان اللہ
100% All Pakistani products

بھارت نے پہلی بار 24 فروری 1951 کو پاکستانی روپے کی حیثیت تسلیم کی اور پاکستان کے 100 روپے کو اپنے 144 روپے کے برابر مان...
07/05/2024

بھارت نے پہلی بار 24 فروری 1951 کو پاکستانی روپے کی حیثیت تسلیم کی اور پاکستان کے 100 روپے کو اپنے 144 روپے کے برابر مانا
اس طرح بھارتی 100 روپے پاکستانی 69.44 روپے کے بدلے مل جاتے تھے

اور آج۔۔۔۔۔
بھارتی 100 روپے حاصل کرنے کے لیے پاکستانی 334.08 روپے دینا پڑتے ہیں پاکستان کے 100 روپے کے بدلے میں صرف 29.94 بھارتی روپے ملتے ہیں

بنگلہ دیشی سو ٹکے بھی 254.08 پاکستانی روپے کے بدلے ملتے ہیں

پاکستانی 100 روپے میں صرف 39.37 ٹکے ملیں گے
پاکستان ترقی کی منازل طے کرتا ہوا نیچے کی طرف جا رہا ہے ۔۔۔😕




06/05/2024

fact video discover earth moon






Please follow my page 💔🥹 Must read please. 👇🏻👇🏻👇🏻قوم لوط❇️ آج کل تو یہ معمول کی بات ہے ‏سب سے زیادہ بےحیا قوم لوط علیہ س...
05/05/2024

Please follow my page 💔🥹
Must read please. 👇🏻👇🏻👇🏻
قوم لوط❇️ آج کل تو یہ معمول کی بات ہے
‏سب سے زیادہ بےحیا قوم لوط علیہ سلام کی قوم تھی یہ
عورتوں کو چھوڑ کر مردوں میں دلچسپی رکھتے تھے
خاص کر مسافروں میں سے کوئی خوبصورت لڑکا ہوتا تو یہ لوگ اسے اپنا شکار بنا لیتے طلموت میں لکھا ہے
کہ اہل سدوم اپنی روز مرہ کی زندگی میں سخت ظالم دھوکہ باز اور بد معاملہ تھے
کوئی مسافر ان کے علاقے سے بخیریت نہیں گزر سکتا تھا
کوئی غریب ان کی بستیوں سے روٹی کا ایک ٹکڑا نہ پا سکتا تھا۔
کئی مرتبہ ایسا ہوتا تھا کہ باہر کا آدمی ان کے علاقے میں پہنچ کر فاقوں سے مر جاتا تھا اور یہ لوگ اس کے کپڑے اتار کر اس کی لاش کو برہنہ دفن کر دیتے۔ اپنی وادی کو انہوں نے ایک باغ بنا رکھا تھا
۔ جس کا سلسلہ میلوں تک پھیلا ہوا تھا اس باغ میں وہ انتہائی بے حیائی کے ساتھ اعلانیہ بد کاریاں کرتے تھے۔

حضرت لوط علیہ السلام نے انہیں توحید کی دعوت دی اور بدکاری کے اس گھناونے عمل سے توبہ کرنے کا حکم دیا۔
حضرت لوط نے کہا تم یہ کیوں کرتے ہو کیا تم عورتوں کو چھوڑ کر لذت حاصل کرنے کے لیے مرد کی طرف مائل ہوتے ہو۔
حقیقت یہ ہے کہ تم احمق لوگ ہو۔ تو پھر حضرت لوط اہل سدوم کو دن رات وعظ و نصیحت کیا کرتے تھے۔ لیکن اس قوم پر اس کا کوئی اثر نہ ہوا۔
بلکہ وہ بدنصیب بہت فخریہ انداز میں یہ کام کرتے تھے انہیں حضرت لوط کا سمجھانا بھی برا لگتا تھا
لہذا انہوں نے صاف صاف کہہ دیا کہ اگر تم ہمیں اسی طرح بھلا کہتے رہے اور ہمارے کاموں میں مداخلت کرتے رہے
تو ہم تمہیں اپنے شہر سے نکال دیں گے۔ حضرت لوط نے نصیحت و تبلیغ کا سلسلہ جاری رکھا۔
لہذا ایک دن اہل سدوم نے خود ہی عذاب الہی کا مطالبہ کر دیا۔
اللہ تعالی نے اب تک ان کے اس بدترین عمل فحاشی اور بدکاری کے باوجود ڈھیل دے رکھی تھی۔
لیکن جب انہوں نے حضرت لوط علیہ السلام سے ایک دن کہا
کہ اگر تم سچے ہو تو ہم پر عذاب لے آؤ۔
لہذا ان پر عذاب الہی کا فیصلہ ہوگیا۔
اللہ نے اپنے خاص فرشتوں کو دنیا کی طرف روانہ کر دیا۔ یہ فرشتے دراصل حضرت میکائیل، اور جبرائل علیہ السلام تھے
پھر یہ فرشتے حضرت لوط علیہ السلام کے گھر تشریف لے آئے۔
حضرت لوط نے جب ان خوبصورت نوعمر لڑکوں کو دیکھا تو سخت گھبراہٹ اور پریشانی میں مبتلا ہوگئے۔
انہیں یہ خطرہ محسوس ہونے لگا کہ اگر ان کی قوم کے لوگوں نے انہیں دیکھ لیا۔
تو نہ جانے وہ انکے ساتھ کیا سلوک کریں گے۔ حضرت لوط کی بیوی کا نام وائلہ تھا
اس نے آپ پر ایمان نہیں لایا تھا
اور وہ دراصل منافقہ تھی۔ وہ کافروں کے ساتھ تھی لہذا اس نے جاکر اہل سدوم کو یہ خبر دے دی۔
کہ لوط کے گھر دو نوجوان لڑکے مہمان ٹھہرے ہوئے ہیں
یہ سن کر بستی والے دوڑتے ہوئے۔ حضرت لوط کے گھر پہنچے
حضرت لوط نے کہا کہ یہ جو میری قوم کی لڑکیاں ہیں
یہ تمہارے لیے جائز اور پاک ہیں اللہ سے ڈرو مجھے میرے مہمانوں کے سامنے رسوا نہ کرو۔
کیا تم میں سے کوئی بھی شائستہ آدمی نہیں،؟
حضرت لوط علیہ السلام کی بات سن کر وہ لوگ بولے
تم بخوبی واقف ہو کہ ہمیں تمہاری بیٹیوں سے کوئی حاجت نہیں
اور جو ہماری اصل چاہت ہے اس سے تم بخوبی واقف ہو۔
قوم لوط کے اس شرم سار جواب سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے
کہ وہ فعل بد میں کس حد تک مبتلا ہو چکے تھے
جب حضرت لوط علیہ السلام کی قوم ان کے گھر کی طرف دوڑتی ہوئی آئی تو حضرت لوط نے گھر کے دروازے بند کر دیے اور ان نوجوانوں کو ایک کمرے میں چھپا دیا۔
ان بدکار لوگوں نے آپ کے گھر کا گھیراؤ کیا ہوا تھا
اور ان میں سے کچھ گھر کے دیوار پر بھی چڑھنے کی کوشش کر رہے تھے
حضرت لوط علیہ السلام اپنے مہمانوں کی عزت کے خیال سے بہت زیادہ گھبرائے ہوئے تھے فرشتے یہ سب منظر دیکھ رہے تھے جب انہوں نے حضرت لوط علیہ السلام کی بے بسی اور پریشانی کا یہ عالم دیکھا۔ تو حقیقت سے پردہ اٹھاتے ہوئے یوں فرمایا۔
اے لوط ہم تمہارے رب کے بھیجے ہوئے فرشتے ہیں
یہ لوگ ہرگز تم تک نہیں پہنچ سکیں گے
۔ ابھی کچھ رات باقی ہے تو آپ اپنے گھر والوں کو لے کر چل دو
اور تم میں سے کوئی شخص پیچھے مڑ کر نہ دیکھے۔
اہل سدوم حضرت لوط علیہ السلام کے گھر کا دروازہ توڑنے پر بضد تھے کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے گھر سے باہر نکل کر اپنے پر کا ایک کونا انہیں مارا۔
جس سے ان کی آنکھوں کے ڈھیلے باہر نکل آئے
اور بصارت ظاہر ہوگئی
یہ خاص عذاب ان لوگوں کو پہنچا۔ جو حضرت لوط کے پاس بدنیتی سے آئے تھے۔ حضرت لوط علیہ السلام حقیقت حال جان کر مطمئن ہو گئے
اور اپنے گھر والوں کے ساتھ رات کو ہی نکل کھڑے ہوئے۔
لیکن پھر بھی ان کی بیوی ان کے ساتھ تھی لیکن کچھ دور جا کر وہ واپس اپنے قوم کی طرف پلٹ گئی اور قوم کے ساتھ جہنم واصل ہو گئی۔
صبح کا آغاز ہوا تو اللہ کے حکم سے حضرت جبرئیل نے بستی کو اوپر سے اکھاڑ دیا اور پھر اپنے بازو پر رکھ کر آسمان پر چڑھ گئے یہاں تک کہ آسمان والوں نے بستی۔۔۔
‏کے کتے کے بھونکنے اور مرغوں کے بولنے کی آوازیں سنیں
۔ پھر اس بستی کو زمین پر دے مارا جس کے بعد ان پر پتھروں کی بارش ہوئی۔
ہر پتھر پر مرنے والے کا نام لکھا ہوا تھا۔
جب یہ پتھر ان کو لگتے تو ان کے سر پاش پاش ہوجاتے۔
صبح سویرے شروع ہونے والا
یہ عذاب اشراک تک پوری بستی کو نیست و نابود کر چکا تھا
قوم لوط کی ان خوبصورت بستیوں کو اللہ نے ایک انتہائی بد بو دار
اور سیاہ جیل میں تبدیل کردیا۔ جس کے پانی سے رہتی دنیا تک کوئی فائدہ نہیں اٹھایا جاسکتا۔
سمندر کے اس حصے میں کوئی جاندار مچھلی، مینڈک وغیرہ زندہ نہیں رہ سکتے۔ اس لیے اسے ڈیڈ سی یعنی بحرے مردار کہا جاتا ہے
جو اسرائیل اور اردن کے درمیان واقع ہے۔ ماہرین آثار نے دس سالوں کی تحقیق و جستجو کے بعد اس تباہ شدہ شہر کو دریافت کیا تھا۔
تحقیقات سے پتہ چلا تھا کہ اس شہر میں زندگی بالکل ختم ہو چکی ہے۔
شہر کے راستے اور کھنڈرات کو دیکھ کر ارکلوجسٹ نے یہ اندازہ لگایا
کہ جب یہ شہر تباہ ہوا تو اس وقت لوگ روزمرہ کے معاملات اور کاموں میں مشغول تھے
اور یہاں زندگی اچانک ختم ہو گئی تھی

اہل سدوم جنہیں پتھر بنا دیا گیا تھا۔ ان کے بت ابھی تک بحیرہ مردار کے پاس موجود ہیں جو لوگوں کے لیے ایک عبرت ہے
آج یورپی ممالک میں انسانی آزادی کے نام پر اس بدکاری کی اجازت دی جاتی ہے
اور اس فحش عمل کو باعث فخر سمجھا جاتا ہے
روایتوں کے مطابق ایک مرتبہ حضرت سلیمان علیہ السلام نے شیطان سے پوچھا کہ اللہ کے نزدیک سب سے بدترین عمل کیا ہے ابلیس بولا جب مرد مرد سے بدفعلی کرے اور عورت عورت سے خواہش پوری کرے!
اور مجھے شرم آتی ھے یہ کہتے ھوئے کہ
آج ھمارے معاشرے میں یہی سب چل رہا ہے بلکہ اس قبیح کام کو قانون کی سر پرستی حاصل ہے ۔۔۔
اللہ ھماری دنیاوی اور اخروی زندگی کو بہتر بنانے کی عقل و عمل عطاء فرمائے🤲🤲🤲🤲 ۔۔۔!
آمین

05/05/2024

لو جی نیو آیا ہے خالد نام کا فراڈیا وہ بھی زم زم الیکٹرونک کے نام پر چھوٹے بھائی ودے بھائی کے نام سے لوگوں کو چونا لگانا چاہتا ہے ان فراڈیوں کو بھی پتہ ہےپاکستان میں اب بھی سیدھے سادھے لوگ بہت ہیں جو ہمارے جال میں پھس جائیں گے اب بھی ایسے بہت لوگ ہیں جن کو ایسے فراڈیوں کے بارے میں علم نہیں ہے سو پلیز اِس پیغام کو سب تک پہنچائے تاکہ جن کو نہیں معلوم وہ بھی جان جائیں جزاکاللہ خیرا

35 لاکھ ٹن گندم اسٹاک موجود تھی۔ 40 لاکھ ٹن گندم نگران حکومت نے مزید منگوا لی۔ نہلے پہ دھلا یہ ہوا کہ موجودہ حکومت نے بھ...
05/05/2024

35 لاکھ ٹن گندم اسٹاک موجود تھی۔ 40 لاکھ ٹن گندم نگران حکومت نے مزید منگوا لی۔ نہلے پہ دھلا یہ ہوا کہ موجودہ حکومت نے بھی 6 لاکھ میٹرک ٹن گندم باہر سے منگوائی۔
پنجاب سندھ میں گندم کی فصل تیار کھڑی تھی۔ یہ گندم کیوں کس نے منگوائی، کس نے ایل سی اوپن کراوئی، اجازت نامہ کدھر سے آیا؟ انوسٹمنٹ کس نے کی؟ قوم کو تین سو ارب کا ٹیکہ کس نے لگایا؟ پنجاب، سندھ کے لاکھوں کسانوں کا معاشی قاتل کون؟

ان سوالات کے جواب کوئی مشکل کام نہیں۔ میں تو نتیجہ پر اخذ کرنے میں مشکل کا شکار ہوں کہ یہ فیصلہ کرنے والے آستین کے سانپ۔۔ کرپٹ ہیں یا جاہل؟؟

کرپٹ 👍👍
جاہل 🥲🥲

Address

12
Karachi Manora
05444

Telephone

+923143302370

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Mubeen Awan 270 posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Mubeen Awan 270:

Share