13/09/2025
یونین کونسل کو کتنا فنڈ ملتا ہے؟ – ایک مکمل جائزہ
یونین کونسل (UC) پاکستان میں مقامی حکومت کا سب سے بنیادی اور عوام کے قریب ترین ادارہ ہوتا ہے۔ یہ وہ سطح ہے جہاں سے گاؤں، محلے، یا چھوٹے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا آغاز ہوتا ہے۔ یونین کونسل کا چیئرمین یا چیئرپرسن عوامی نمائندہ ہوتا ہے جو اپنے علاقے کی ضروریات کو حکومت تک پہنچاتا ہے اور فنڈز کے ذریعے کام کرواتا ہے۔
🔹 حکومت کی طرف سے فنڈ کی رقم
مالی سال 2024-25 میں حکومت سندھ نے اعلان کیا کہ:
ہر یونین کونسل / یونین کمیٹی کو ماہانہ 12 لاکھ روپے (₨ 1,200,000) فراہم کیے جائیں گے۔
یہ رقم پہلے صرف 5 لاکھ روپے ماہانہ تھی، جسے جولائی 2024 سے بڑھا دیا گیا۔
یہ فنڈز اوکٹرائی زلہ ٹیکس شیئر (Octroi Zila Tax Share) کے نام سے دیے جاتے ہیں۔
یہ فیصلہ تمام اضلاع، تحصیلوں اور علاقوں کی یونین کونسلز کے لیے یکساں ہے — چاہے وہ کراچی کی ہوں یا اندرونِ سندھ کی۔
🔹 فنڈ کہاں سے آتا ہے؟
فنڈز سندھ حکومت کے خزانے سے جاری ہوتے ہیں اور مقامی حکومت کے محکمے (Local Government Department) کے ذریعے یونین کونسل کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے جاتے ہیں۔ ان فنڈز کا مقصد ہوتا ہے:
1. صفائی ستھرائی (نالے، گلیاں، کوڑا کرکٹ)
2. سڑکوں اور گلیوں کی مرمت
3. پینے کے پانی کا انتظام
4. سٹریٹ لائٹس کی تنصیب و مرمت
5. قبرستان، پارک، یا سرکاری عمارتوں کی دیکھ بھال
6. ایمرجنسی یا آفات میں فوری امداد
7. عوامی شکایات پر فوری کارروائی
🔹 فنڈ کب دیا جاتا ہے؟
* ہر ماہ کی مخصوص تاریخ کو یونین کونسل کے اکاؤنٹ میں فنڈز منتقل کیے جاتے ہیں۔
* UC چیئرمین، سیکرٹری، اور دیگر عہدیداران مل کر منصوبہ بناتے ہیں (یا بنانا چاہیے) کہ فنڈ کہاں خرچ ہوگا۔
* سال کے آخر میں آڈٹ بھی ہونا چاہیے، لیکن اکثر علاقوں میں ایسا نہیں ہوتا۔
# # # 🔹 اصل میں فنڈز کا استعمال کیسے ہوتا ہے؟
حقیقت یہ ہے کہ بہت سی یونین کونسلز میں:
* فنڈز کا زیادہ تر حصہ (60-70٪) تنخواہوں، دفتری اخراجات، اور گاڑیوں کے ایندھن پر خرچ ہوتا ہے۔
* ترقیاتی کاموں پر صرف 30-40٪ یا اس سے کم خرچ کیا جاتا ہے۔
* کئی جگہوں پر جعلی بل، نکلی رسیدیں یا بنا کام کے ادائیگیاں بھی کی جاتی ہیں۔
* کوئی عوامی مشورہ یا شفاف رپورٹنگ نہیں کی جاتی۔
🔹 عوام کو فائدہ کیسے ہونا چاہیے؟
اگر فنڈز دیانت داری سے خرچ ہوں تو:
✅ ہر گلی صاف ہو سکتی ہے
✅ نالے بند نہ ہوں
✅ محلے میں سٹریٹ لائٹ ہوں
✅ چھوٹے موٹے سڑک کے کام مقامی سطح پر ہو سکتے ہیں
✅ پانی کے مسائل کم ہو سکتے ہیں
✅ بیروزگاری کی جگہ کچھ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہو سکتے ہیں (مزدوری، ٹھیکے)
🔹 عوام کو کیا کرنا چاہیے؟
1. سوال پوچھیں – آپ کا حق ہے جاننا کہ ہر مہینے ملنے والے 12 لاکھ روپے کہاں گئے؟
2. یونین چیئرمین سے رابطہ کریں – ان سے منصوبہ بندی اور خرچ کی تفصیل مانگیں۔
3. اجتماعی آواز اٹھائیں – اگر محلہ یا گاؤں کے لوگ مل کر آواز اٹھائیں، تو چیئرمین کو جواب دینا پڑے گا۔
4. سوشل میڈیا استعمال کریں – تصاویر، ویڈیوز، اور رپورٹنگ کے ذریعے مسائل اجاگر کریں۔
5. RTI (Right to Information) کے تحت درخواست دے کر معلومات حاصل کریں۔
🔹 نتیجہ
یونین کونسل کو ملنے والا فنڈ عوام کا پیسہ ہے۔ اگر یہ پیسہ صحیح طریقے سے خرچ ہو، تو پاکستان کا ہر محلہ، ہر گاؤں ترقی کر سکتا ہے۔ لیکن اگر عوام خاموش رہیں تو یہ پیسہ چپ چاپ ضائع ہوتا رہے گا۔
اب وقت ہے کہ ہم سب مل کر اپنی مقامی حکومتوں سے سوال کریں:
"ہمیں ہر مہینے 12 لاکھ کا فائدہ کیوں نہیں مل رہا؟"