
10/08/2025
سوات (نمائندہ خصوصی) سیدو شریف ایمرجنسی ہسپتال میں ایمبولینس سروس کے حوالے سے سنگین شکایات سامنے آئی ہیں۔مقامی شہریوں اور مریضوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ایمبولینس ڈرائیور اور عملہ اپنے من مانی نرخ مقرر کر کے مریضوں اور میتوں کی منتقلی کے لیے بھاری کرائے وصول کر رہے ہیں۔عینی شاہدین کے مطابق، ہسپتال سے دیگر شہروں اور علاقوں میں مریض یا میت پہنچانے کے لیے کوئی باضابطہ ریٹ لسٹ موجود نہیں، جس کا فائدہ اٹھا کر ایمبولینس والے لواحقین کی مجبوری کو دیکھتے ہوئے مرضی کے نرخ طے کر لیتے ہیں۔ بعض اوقات یہ رقم عام حالات کے مقابلے میں دوگنی یا تین گنی تک وصول کی جاتی ہے، جس سے متاثرہ خاندان شدید مالی دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔عوام الناس نے شکوہ کیا ہے کہ مجبوری کے عالم میں جو بھی رقم ایمبولینس والے مانگتے ہیں، ہمیں ادا کرنا پڑتی ہے کیونکہ ہمارے پاس اس وقت کوئی دوسرا حل یا متبادل موجود نہیں ہوتا۔ ان کے مطابق یہ رویہ انسانی ہمدردی کے منافی ہے اور غمزدہ خاندانوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے.شہریوں نے ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت اور ہسپتال انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ایمبولینس سروس کے لیے باضابطہ نرخ مقرر کر کے اسے نمایاں جگہ پر آویزاں کیا جائے، اور من مانی کرنے والے عملے کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ عوام کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی سروس عوامی سہولت کے لیے قائم کی گئی ہے، نہ کہ کسی کے ذاتی مفاد کے لیے۔ اگر اس صورتحال پر فوری قابو نہ پایا گیا تو عوام احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔