
10/12/2024
میرا آج کا کالم
شام میں مسلمانوں کی فتح یا غیروں کی چال
سوریا / سیریا ( شام ) میں اس وقت مسلمانوں کی فتح یقیناً تمام عالم اسلام کے مسلمانوں کیلئے ایک بہت بڑی خوشخبری ہے، جس پر خوشی کا اظہار کرنا ہم سب کا ایمانی تقاضا ہے، لیکن اگر دوسری جانب آپ عمیق نظری سے دیکھیں تو اصل معاملہ یو نہیں جو بظاہر دیکھ رہا ہے، شاید آپ میں سے اکثر لوگ اس بات سے ناواقف ہونگے، کہ شام میں مسلمانوں کی فتح درحقیقت فتح نہیں اہل فلس-طین کے جنازے کی تیاری ہے، کیونکہ اس فتح کے پیچھے اہل مغرب کے کالے سانپوں کی آپس کی گڈجوڑ اور انکے ناپاک عزائم کارفرما تھے، مطلب یہ کہ شام میں فتح کی نوید بظاہر تو خوشخبری لگ رہی ہے لیکن دراصل یہ مستقبل کیلئے ایک بہت بڑی ماتمی خبر کا پیش خیمہ ہے، موجودہ فتح غیروں کا سوچا سمجھا منصوبہ تھا، سن کر آپ کو حیرانگی ہوگی کہ شا-م کی حالیہ فتح میں امر-یکہ اور اسرا-ئیل کی کرم نوازی براہ راست کار فرما تھی، اس وقت شا-م میں جو حالات رونما ہوئی ہے، یہی سب یہودیوں کے ان دونوں آباؤ اجداد چاہتے تھے کہ ایسا ہی ہو، جی ہاں یقین نہیں آرہا تو جاکر اسرا-ئیلی اور امر-یکی الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر ہی دیکھ لیں.... اس وقت شا-م کی موجودہ فتح پر شامیوں سے زیادہ خوشی اسرا-ئیلی اور امر-یکی حکومت منارہی ہے، یہ سب سن کر آپکے ذہن میں اس سوال نے ضرور جنم لیا ہوگا کہ آخر اسرا-ئیل اور امر-یکہ دونوں درندے ملکر شا-م کے مسلمانوں کی مدد کیوں کررہے ہیں...؟ تو اس سوال کو سمجھنے سے پہلے ایک اور سوال جس کی بدولت آپکی فہم میں مزید اضافہ ہوسکے وہ یہ کہ موجودہ فتح کو دیکھ کر کیا آپ کے دماغ میں یہ سوال پیدا نہیں ہوا کہ شام میں کچھ ہی دنوں کے اندر حالات کا اتنی تیزی سے بدلنا، چند ہی لمحوں میں اتنے بڑے انقلاب کا وجود میں آنا، سنی شامیوں کا ایسے اچانک اور کم وقت میں صاحب اقتدار قوت کی اوپر فتح یاب ہونا.... کیا یہ سب معجزاتی طور پر ہوا..؟ جواب: جی نہیں...!! میرا نفی میں جواب نصرت خداوندی کا انکار نہیں بلکہ آپ کو ان حقائق سے روشناس کرانا مقصود ہے، جو بظاہر تو نظر نہیں آرہے لیکن اسکے سننے سے آپکے ہوش ضرور اڑ جائیں گے، اگر آپ میں سے کچھ لوگ شا-م کی حالیہ فتح کا موازنہ افغا-نستان سے کررہے ہیں تو آپ ایک واضح غلطی پر ہیں، اس لیے کہ شا-م کے موجودہ انقلاب افغا-نستان کے انقلاب سے بلکل مختلف ہیں، یہ بات عیاں ہے کہ افغا-نستان میں انقلاب آنے سے پہلے افغانیوں کی 21 سالہ انتھک کوششیں اور انکے کئی مالی جانی قربانیاں کارفرما تھیں، بلکل اسی طرح شا-م میں بھی حالیہ انقلاب سے پہلے شامیوں کی بیش بہا قربانیوں کا دخل ہیں، مگر دونوں میں جو چیز مختلف ہے وہ یہ کہ افغا-نستان اور امر-یکہ کے بیچ لڑائی اسلام اور کفر اور دونوں کے آپس کے مفادات اور تحفظات پر مبنی تھی، رہی بات شا-م کی تو یہاں کی لڑائی جانبین میں مسلکی عصبیت کی بنا پر ہے شیعہ و سنی کے درمیان، جس میں سے ہر ایک دوسرے کو کافر ٹہرا کر مار رہے ہیں، اب آتے ہیں پہلے سوال کیطرف اور وہ یہ کہ امر-یکہ اور اسرا-ئیل نے کیونکر شامی سنی مسلمانوں کی مدد کی..؟ اس سوال کا جواب بلکل واضح ہے اور وہ یہ کہ وہی خبیث یہی سب چاہتے تھے، جو اس وقت ہوا عین انکے ناپاک سوچ کیمطابق اور وہ ہے ارض فلسطین پر مکمل طور پر ناجائز قبضہ کرنا، جس میں وہ پچھلے 40 سالوں سے ناکام ہوتے جارہے تھے، میرے کہنے کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ شیعوں کی شکست سے اہل فلس-طین کی شکست یا شیعوں کی فتح سے اہل فلس-طین کی فتح وابستہ ہے ہر گز نہیں، لیکن یہ بات ڈنکے کی چوٹ پر کہتا ہوں کہ اگر حالیہ اسرا-ئیل اور فلس-طین کی جنگ میں اب تک فلس-طینیوں کے علاوہ اسرا-ئیل کے مدمقابل اگر کسی نے عملی طور پر مزاحمت کی تو وہ ہے ایرا-نی انقلا-بی یا لبنا-نی حز-ب الله یا یم-نی حو-ثی وغیرہ اور یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، انکے علاوہ کوئی مجھے ایک بھی سنی ریاست مثال میں پیش کرے جو اس وقت اسرا-ئیل کیساتھ عملی طور پر میدان میں برسربیکار ہو، میں کسی سے متاثر ہوکر آپ کو یہ سب باتیں نہیں بتارہا، اور نہ یہ کہ مجھے شا-م میں سنی مسلمانوں کی فتح پر خوشی نہیں، میں نے باقاعدہ انکے ساتھ یک جہتی اور انکی مبارکباد کی ایک لمبا چوڑا نوٹ لکھ کر پوسٹ کی تھی، جو آپ میں سے بیشتر احباب نے دیکھی اور پڑھی بھی ہوگی، الحمد للّٰه میں خود سنی ہوں، میں بس آپ سب کو آنے والے طوفان سے خبردار کرکے یہ بتانے اور سمجھانے کی کوشش کررہا ہوں، کہ شام میں سنیوں کی فتح یاب ہونے کے بعد اب اہل فلس-طین پہلے کی بنسبت اور بھی غیر محفوظ ہوگئے، مجھے شیعوں کی کوئی فکر یا ہمدردی لاحق نہیں بس مجھے شا-م میں رہنے والے سنیوں سمیت فلس-طین میں رہنے والے سنیوں کی آزادی کا غم کھائے جارہا ہے، امر-یکہ اور اسرا-ئیل ہمیں ہر اس جگہ سے کمزور کررہے ہیں، جہاں سے انکو لگتا ہے کہ یہاں سے ہمارے عزائم میں دشواری پڑ سکتی ہے یا یہاں سے ہمارے راستے میں رکاوٹ پڑ سکتی ہے، تو پہلے انکا صفایا کیا جائے اور اس راستے سے رکاوٹ کو ہٹایا جائے، تاکہ ہمارے لیے کوئی دشواری باقی نہ رہے، بش-ار الا-سد بذات خود ایک ظالم قاتل شخص ضرور تھا، مگر ساتھ میں وہ اسرا-ئیل کے گلے کی ہڈی بھی تھی، شا-م کے موجودہ حالات پر امر-یکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی صدر نیتن یاہو کی آج ہونے والی گفتگو پر آپ خود ایک نظر ڈالیں، جو یقیناً انتہائی اہم اور حیران کن ہے جسے سن کر شاید آپ کو مزید واقعہ کی پیچیدگی سمجھ آ جائے: آج جو بائیڈن نے اپنے کانفرنس میں شا-م کے موجودہ حالات کے پیش نظر ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ " "آیئے ذرا یاد کریں کہ یہ سب کیسے ہوا اور کیوں ہوا...؟ جب فلس-طین نے اسرا-ئیل پر 7 اکتوبر کا حملہ کیا تو دنیا کی اکثریت نے اسے دہشت گردی سے تعبیر کیا، اور اس کیساتھ ساتھ "فارسیوں" (ایرا-نی انقلا-بی) اور ان کی پشت پناہ ہمراہیوں حز-ب الله یمن-ی حوث-یوں نے ملکر "اسرا-ئیل" پر مزید کئی محاذوں سے حملوں کا آغاز کردیا، اور یہی "فارسیوں" کی تاریخی غلطی تھی، آج اسکی پشت پناہی کرنے والا حز-ب الله بھی پسپائی پر ہے، صرف 12 دن قبل میں نے "روز گارڈن" سے خطاب کرتے ہوئے لبنان میں سیز فائر ڈیل سے متعلق بات کی تھی، وہ ڈیل اسی لئے ممکن ہوئی تھی کہ وہاں پر انکی پشت پناہی کرنے والے بری طرح ڈی گریڈ ہوچکے تھے، اور یہی حال عنقریب "غزہ والوں" کا بھی ہے، وہ بھی بری طرح ڈی گریڈ ہوچکے ہیں، "فارسیوں" کی اپنی ملٹری صلاحیت بھی کمزور ہے، مگر اسکے باوجود اس نے دو بار اسرا-ئیل پر حملے کی کوشش کی، جسکی بنا پر امر-یکہ نے کئی ممالک پر مشتمل ایک اتحاد تنظیم ترتیب دیا تاکہ ان حملوں کا دفاع کیا جاسکے، انہی کوششوں کے نتیجے میں آج فارسی اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کے لئے یہ بھی ناممکن ہوگیا کہ وہ شا-م میں اپنے ہمراہیوں کی مدد کرسکیں، اس سب کا نتیجہ یہ نکلا کہ تاریخ میں پہلی بار رو-س، فار-سی، اور حز-ب الله ملکر بھی اپنے ہمراہیوں کو سپورٹ کرنے میں ناکام ہوگئے، یہ وہ مکا ہے جو یوکر-ین اور اسرا-ئیل نے ملکر امر-یکہ کی غیر متزلزل مدد سے اپنے دفاع میں فار-سیوں اور انکے ہمراہیوں کو رسید کیا" اب ذرا آج کی کی گئی اسرائیلی صدر نیتن یاہو کی گفتگو بھی ملاحظہ کیجئے جو انہوں مضبوضہ فلس-طین کی گو-لان پہاڑیوں پر اپنے ملٹری جوانوں کے سامنے میڈیا سے کی، انہوں نے کہا کہ: "شا-م میں بش-ار الا-سد کی حکومت کا زوال اور شکست ان ضربوں میں سے ایک ہے جو ہم ایر-ان، حز-ب الله، یم-نی حو-ثی اور انکے پشت پناہی کرنے والوں کو دینا چاہتے ہیں، بش-ار الا-سد کا زوال درحقیقت مشرق وسطی کیلئے ایک تاریخی فتح ہے، اور ہم سب کیلئے خوش آئند بات ہے جس پر میں سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے ایر-ان اور انکے ہمراہیوں کی مزاحمت کے محور کی مرکزی کڑی توڑ دی" اب تو آپ جان گئے ہونگے کہ یہ دونوں خبیث چاہتے کیا ہیں..؟ انکا مقصد اور کچھ نہیں بس ارض فلس-طین پر پوری طرح ناجائز قبضہ جمانے کیلئے سامنے سے ہر رکاوٹ کا خاتمہ کرنا ہے، جن سے اب انکو بظاہر روکنے والا کوئی بھی نظر نہیں آرہا، آخر میں آپکی آسانی کیلئے ایک آسان سا فارمولا پیش کروں، اور وہ یہ کہ: آپ کو اس بات کا بخوبی پتہ ہونا چاہیے کہ جہاں بھی امر-یکہ اور انکے حواری اور ناجائز اولاد اسرا-ئیل انویسٹمنٹ (پیسہ خرچ) کرتے ہیں، تو اپنے طے کردہ اہداف اور مفاد کیلئے ہی کرتے ہیں، نہ کہ ہماری ہمدردی کیلئے کیونکہ مسلم دنیا کے اندر امر-یکہ کے اہداف تباہی و بربادی اور اندرونی خانہ جنگی اور ایک دوسرے کیساتھ آپس میں دست و گریباں کرنے کے سوا کچھ بھی نہیں، آپ کو لگتا ہے، کہ شا-م میں سنیوں کی فتح یاب ہونے سے اب سب ٹھیک ہوگیا، تو میری طرف سے ایک پھیکا سا "جی ہاں" قبول کر لیجئے، پھیکا اس لیے کہ اسکے نتائج بہت جلد ہمیں ہی بھگتنا پڑیں گے، چلو خیر اب خوب لڈو بانٹوں کہ ہم سنیوں نے فتح حاصل کیا، جس طرح 30 سال قبل بھی ہم سب نے شا-م کی فتح پر لڈو بانٹے تھے بلکل اسی طرح، اگر یاد ہو تو اس کے بعد عر-اق کی باری آئی تھی تو اس وقت لڈو بانٹنے کی باری شیعوں کی تھی،اور پھر وہ لڈو ان کے لئے کیا نتائج لائے، یہ کوئی پوشیدہ راز نہیں، بلکہ بعد میں اسکا تماشا ساری دنیا نے دیکھ لیا، ہر طرف خون کی ندیاں بہہ پڑیں، کیونکہ انویسٹر وہاں بھی امر-یکہ تھا، جب امر-یکی انویسٹمنٹ لیب-یا پہنچی، تو ایک بار پھر لڈو بٹے، مبارکبادیں دی گئیں، اور پھر لیب-یا کا حشر کیا ہوا یہ نہ ہمارا سنی جانتا ہے اور نہ ہی شیعہ، میں یہ نہیں کہتا لڈو مت بانٹو آپ سب ضرور ایک دوسرے کو دمش-ق کی مبارکباد دے کر اپنا شوق پورا کیجئے، آپ سب کہہ رہے ہیں کہ دمش-ق کی فتح ہونے سے "صبح" ہوگئی، کیا آپ کوئی ایک مثال دے سکتے ہیں صرف اور صرف ایک ہی مثال کہ جہاں امر-یکہ کی عسکری انویسٹمنٹ نے خون کی ندیاں رنگیں کرنے کے بجائے صبح لائی ہو...؟ میں طنزیہ نہیں بلکہ افسوس کیساتھ اپنا درد دل آپ سب کے سامنے رکھ کر آپ سب سے بس اتنی سی التجاء کرتا ہوں کہ: کہ اب دعاء کیجئے کہ غز-ہ اور وہاں کے مظلوم بچ جائے، کیونکہ جس فتح میں آپکو دمش-ق کی صبح دکھتی ہے، اس میں مجھے غز-ہ کی ماتمی شام نظر آرہی ہے.......!!
✍️: نظام الدین محسن