08/05/2025
*کراچی کی شام، ایک بزرگ کی چیخیں... اور بے رحم وردی والے!*
*تاریخ: 7 مئی 2025 | وقت: شام 6 بجے | مقام: منارہ مسجد کے قریب، صدر، کراچی*
شام کی خاموشی کو ایک دل دہلا دینے والی چیخ نے چیر دیا...
ایک بوڑھا شخص، جھکی ہوئی کمر، لرزتے ہاتھ، آنکھوں میں مجبوری لیے کھڑا تھا...
بس ایک جملہ کہا:
"آج دھندہ نہیں ہوا، 50 روپے نہیں دے سکتا!".. اور جواب میں ملیں ٹھوکریں، تھپڑ، لاتیں، گالیاں!
سب انسپکٹر ندیم اور اُس کے دو وردی میں ملبوس ساتھیوں نے اُس بے سہارا بزرگ کو اس لیے مارا کہ اُس کے پاس اُس دن روزانہ کا نذرانہ دینے کے لیے 50 روپے نہ تھے۔
واقعہ منارہ مسجد، صدر، CIA سینٹر کے قریب پیش آیا۔
راہگیر بے بسی سے دیکھتے رہے...
کسی کی زبان بند، کسی کا دل زخمی۔
یہ محض 50 روپے کا معاملہ نہیں تھا،
یہ انصاف، انسانیت اور وردی کی حرمت کی توہین تھی!
علاقے کے عوام، سماجی کارکنان اور سچ بولنے والے اب سوال کر رہے ہیں:
کیا وردی اب ظلم کی علامت بن گئی ہے؟
کیا بوڑھے، بے سہارا اور غریب افراد کی سسکیاں بھی اب بے معنی ہو گئیں؟
مطالبہ ہے کہ:
سب انسپکٹر ندیم اور اُس کے دونوں ساتھیوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔