
18/07/2025
این ای ڈی داخلہ ٹیسٹ میں فیل ہونے والے طلبہ عدالت یاں ہائر ایجوکیشن میں چیلنج کریں رلزٹ کو یہ تحضیک ہے سندھیوں کی خیرات پر بننے والے ادارے کی تاریخ پڑھ لیں پاکستان بننے کے بعد سے معتصب پالیسی کے تحت چلایا جا رہا ہے اسکے ساتھ دو تین اور کراچی کی جامعات نسل پرست ٹولہ لولے لنگڑے دھشتگرد سیکٹر ونگ کی طرح تعلیمی ادارے سندھ کے دارالحکومت میں سندھیوں کے خلاف چلا رہے ہیں
سینیر صحافی دودو چانڈیو کی بیٹی کی داخلہ کے وقت کیا ہوا تھا وہ بھی یاد ہے سب کو کوئی بھولا نہیں
جو اپنے منہ میاں مٹھو بنے پھرتے ہیں اور انکی نظر میں وہ خود کا خود ہی میرٹ طے کرکے سب کو پچھاڑنے والی مخلوق ہیں باقی سب کم عقل جاہل کم پڑھے لکھے ہیں
کوئی بھی ذی شعور شخص کیسے مان سکتا ہے کہ انجنیرنگ یونیورسٹی این ای ڈی کی داخلہ ٹیسٹ میں لاڑکانہ سکھر میرپوخاص نواب شاھ اور حیدرآباد بورڈز کی طلبہ کی تعداد جو سو سو کے حساب سے پانچ سو کے اندر ہے جو آٹے میں نمک برابر ہوگی ۔
پر انہیں 68۔ 66۔59۔55۔53 فیصد رلزٹ کے ساتھ فیل بتایا گیا ہے اور وہی میاں مٹھو کراچی بورڈ والے طلبہ 76 فیصد رلزٹ کے ساتھ کامیاب ہوئے ہیں این سی ڈی کی شفافیت کا معیار یہ ہے کہ فیڈرل بورڈ کے طلبہ 78 فیصد کامیاب بتائے گئے یہ کامیابی کا تمغہ تو وہ خود اسلام آباد لاہور میں بھی نہیں دیتے پر این ای ڈی والو نے مڈل بانٹ دیے ہیں
یہ ناممکنات سے ہے کہ سندھ کے دیگر بورڈر سے جو طلبہ اے ون اے گریڈ سے پاس ہوئے ہیں وہ اس طرح فیل ہوگئے؟
مانہ کے کاپی کلچر بھی اسکا زمہ دا ہے پر اس طرح میڈیا پر ٹکر نشر چلوا کر طلبہ انکی قوم علاقے کو ٹارگٹ کرکے رلزٹ جاری کرنے کے پیچھے وہی کار فرما ہیں جو کبھی اجرک کو نشانہ بناتے ہیں تو کبھی این ای ڈی ٹیسٹ رلزٹ کا بہانہ بناکر بلوں میں سے منہ نکال کر ڈسنے کے باہر آئے ہیں
یہ بے حد تکلیدہ بات ہے پر کراچی بورڈ کے قابل طلبہ کی سی ایس ایس کے امتحانات سیٹیں خالی رہہ جاتی ہیں سندھ کے دیگر شہروں کی کوئی ایک سیٹ بھی خالی نہیں رہتی اس وقت یہ قابلیت کہا چھپ جاتی ہے اس ادارے پر تو کوئی انگلی بھی نہیں اٹھا سکتا نہ ہی یہ سندھ حکومت کے ماتحت ہے؟
لاڑکانہ بورڈ کے مصور حسین نے یہی سے پورے پاکستان سے سی ایس ایس میں اسی سال ٹاپ کیا ہے
ہم اچھی طرح جانتے ہیں این ای ڈی یونیورسٹی کراچی ان دنوں ہر سال میڈیا سے یہی خبر چلوا رہی ہوتی ہے کے کراچی بورڈ سندھ کے باقی تمام تعلیمی بورڈز سے بہتر ہے پچھلے کچھ سالوں کی خبریں اٹھاکر دیکھ لیں ایک نقطہ بھی تبدیل نہیں ہوا
اگر واقعی آپ لوگ بہتر اور باقی سندھ آپ سے کمتر ہے تو سندھ میں موجود کوٹہ سسٹم پالیسی کا خاتمہ کریں اوپن میرٹ لائیں
کیوں ایم کیو والوں نے سندھ میں موجود کوٹہ سسٹم کو 2022 میں جو ختم شد تھا اسے عمران خان کی حکومت سے کہہ کر مزید پانچ سال کے لیے لاگو کروایا؟
اس سے پہلے سندھ کے کوٹہ سسٹم کو مشرف ادوار میں اسی ایم کیو ایم نے بیس سال کے لیے توسیع دلوائی تھی
آپکو لگتا ہے آپ ہم سے بہت بہتر ہیں باقی سب کیڑے مکوڑے ہیں تو قرارداد جمع کروائیں قومی اور صوبائی اسمبلی میں سندھی آپکو سپورٹ کریں گے اور یہ پاس ہو
اوپن میرٹ کا آغاز ہو پھر آپکی قابلیت آپکا تعلیمی معیار مخصوص سیٹیں نہ ہونے کی صورت میں نہ صرف تعلیم پر بلکے نوکریوں میں ہر جگہ مد مقابل ہوکر دکھاتے ہیں کون کتنا قابل ہے میرٹ کی بنیاد پر لگ پتہ جائے گا..!
Copy