
24/04/2025
مولانا غلام الحق 2017 میں جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ کے فارغ التحصیل ہیں۔ آن لائن گھڑی بیچتے ہیں اور اپنا رکشہ چلاتے ہیں۔ انکے ساتھ بروز اتوار چار/ساڑھے چار بجے ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ انہوں نے اپنی وال پر اپنا درد دل لکھا ہے لیکن ایک دن گزرنے کے بعد بھی کسی سے انکی داد رسی نہیں کی۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے گزارش ہے کہ اس کیس پر کاروائی کریں۔ یہ نیک انسان اتنا خود دار ہے کہ کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلاتا،اپنی محنت مزدوری کرتا ہے۔ ایک لاکھ بیس ہزار روپے کا نقصان ہوا،ہم نے ان سے درخواست کی کہ آپ کو کسی مدد کی ضرورت ہے؟ کہنے لگے میں زکوٰۃ کا مستحق نہیں ہوں۔بس مجھ سے جو چھینا گیا ہے جو میرا نقصان کیا گیا ہے حکومت وقت ملزمان کو گرفتار کرکے مجھے میرا مال دلوائے۔
بولنا خود لکھتے ہیں:
"معمول کے مطابق اتوار کے روز مزدوری کی غرض سے رکشہ نکالا عصر کے وقت بلوچ کالونی سے ایک سواری ملی اور کہنے لگا کہ جیل چورنگی تک جانا ہے اور وہاں سے دو بندوں کو پک کرنا ہے,
وہ شخص اپنی ون ٹو فائیو بائک پر میرے ساتھ ساتھ چلتا رہا جیل چورنگی کے قریب رکا اور کہا کہ یہی ٹھر جاؤ سواری کو میں فون کرتا ہوں،
اس شخص نے کسی کو فون ملایا اور رکشہ میں بیٹھ کر اپنے ساتھ لائے ہوئے سموسے کھانے لگا مجھے بھی کھانے کو کہا پہلے تو میں ہچکچایا لیکن پھر بسم اللہ کر کے کھا لیا اور ساتھ جوس بھی پلایا پانچ منٹ کے بعد میں ہوش و حواس کھو چکا تھا،
مجھے نہیں پتہ کے اس کے بعد میرے ساتھ کیا ہوا تھا دو دن بعد آنکھ کھلی تو میں ہسپتال کے بیڈ پر تھا۔ اس دوران اس شخص نے میری جیب کا صفایا کردیا تھا جس میں موبائل پیسے اور چار عدد گھڑیاں جو کہ پارسل کہی پہنچانے تھے۔ سب لے گیا تھا۔
آس پاس کے لوگوں نے بھائی کو بتایا تھا کہ اس رکشے والے کا یہاں دو دفعہ ایکسیڈنٹ ہوا کیوں کہ میں ہوش میں نہیں تھا اسی مدہوشی کی حالت میں رکشہ کے دو دفعہ دیوار کے ساتھ مار دیا تھا۔
جن حضرات نے خیر و عافیت کرکے نبک تمناؤں اوردعاؤں سے نوازا یارجن حضرات نے جس طرح بھی تعاون کی ان کا سب تہ دل سے شکریہ اسی طرح اپنے دعاؤں میں یاد رکھیں اور دعاؤں سے نوازنے رہیں"۔
شہر کے بیچوں بیچ یہ واقعہ پیش آیا ہے یہ تمام مناظر کیمروں میں قید ہوچکے ہونگے۔
آپ تمام دوستوں سے درخواست ہے کہ یہ پوسٹ شئیر کریں۔
متاثرہ شخص سے رابطہ کرنے کے لیے انکا فون نمبر نیچے درج ہے۔
+92 348 2256710