Qum News Karachi قم نیوز کراچی

Qum News Karachi قم نیوز کراچی News UpDates

🇷🇺 Russian President, Putin officially unveils the BRICS 💵 currency banknote, which is set to replace the 🇺🇸 Dollar
25/10/2024

🇷🇺 Russian President, Putin officially unveils the BRICS 💵 currency banknote, which is set to replace the 🇺🇸 Dollar

02/06/2024

لیاری آٹھ چوک برا حال لیاری عوام پریشان

لیاری کے فنکار شہزاد کھتری اور کیوریٹر میڈم رضیہ شیخ کی قیادت : رنگ لوک، آرٹ کارنر آف پاکستان کی فن پاروں کی نمائش کا اہ...
21/04/2024

لیاری کے فنکار شہزاد کھتری اور کیوریٹر میڈم رضیہ شیخ کی قیادت : رنگ لوک، آرٹ کارنر آف پاکستان کی فن پاروں کی نمائش کا اہتمام.

کراچی ( قم نیوز ) رنگ لوک، اور آرٹ کارنر آف پاکستان نے کلچرل ڈپارٹمنٹ سندھ کے تعاون سے نئے ابھرتے ہوئے آرٹسٹوں کے بنائے گئے فن پاروں کی نمائش کا اہتمام سمبارا آرٹ گیلری میں کیا۔ میڈم سبینا کھتری اور محترم سید شاکر شاہ نے مہمان خاص کی حیثیت میں شرکت کی۔

اس موقع پر لیاری کے فنکار شہزاد کھتری اور میڈم رضیہ شیخ کی قیادت میں آرٹ کارنر آف پاکستان، رنگ لوک نے ایک معاشرتی اور فنی بحران کا حل پیش کیا۔ شہزاد کھتری اوراس نمائش کی کیوریٹر میڈم رضیہ شیخ کے زیر اہتمام یہ نمائش نہ صرف فنی قابلیت کا پرداکش کرتی رہی بلکہ کراچی اور لیاری کے فنکاروں کو بھی مواقع فراہم کرتی رہی۔ اس موقع پر کراچی اور لیاری کی عوام نے شہزاد کھتری اور میڈم رضیہ شیخ کو اپنا قائد قرار دیا اور ان کے فن پر ناز کیا۔

اس نمائش نے فن کی دنیا میں کراچی اور لیاری کے فنکاروں کی رونق کو بڑھایا اور ان کو فروغ دینے کا موقع فراہم کیا۔ شہزاد کھتری اور میڈم رضیہ شیخ کی اہم قیادت اور ان کے فنی استعداد نے اس نمائش کو ممکن بنایا جو کراچی اور لیاری کے فن کی دنیا میں نیا روشنی کا منبر بنا۔

اس نمائش میں عبدالعزیز آسکانی اور شراکت دار ملک محمد خالد اعوان نے بھی اہم کردار ادا کیا۔

https://www.express.pk/story/2624439/268لیاری توجہ کا متقاضی ہے تحریر : شبیر احمد ارمان ایکسپریس نیوز ، اتوار 31 مارچ 20...
31/03/2024

https://www.express.pk/story/2624439/268

لیاری توجہ کا متقاضی ہے
تحریر : شبیر احمد ارمان
ایکسپریس نیوز ، اتوار 31 مارچ 2024ء
کراچی کا وجود لیاری کا مرہون منت ہے جہاں سے شہر کی ابتدا ہوئی ، یہ الگ بات ہے لیاری پر وہ توجہ مرکوز نہیں کی گئی جو بعد میں آباد علاقوں پر کی گئی۔
لیاری میں بھی سانس لیتے ہوئے انسان بستے ہیں ، افسوس ! غیروں نے لیاری پرظلم ڈھائے ہیں اور اپنوں نے اسے دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے۔ لیاری کے لوگ کل کی طرح آج بھی بنیادی مسائل کی گرداب میں جھکڑے ہوئے دکھائی دیتے ہیں ،دنیا کی نظریں چاند اور مریخ پر جمی ہوئی ہیں جبکہ لیاری میں لوگوں کی نظریں بند گٹروں اور کھلے ہوئے مین ہولوں پر ہیں، لیاری کے قدیمی مکینوں کو بید خل کرنے کی تمام منصوبوں کی ناکامی کے بعد انتہائی چالاکی و عیاری سے کام لیتے ہوئے اسرائیلی فارمولے جیسے منصوبے کے تحت لیاری کی قدیمی رہائشی زمینوں پر فلیٹ کے نام پر اونچی عمارتیں تعمیر کرکے ان پر قبضے کیے جارہے ہیں اور غربت کے مارے لوگ ان کی چنگل میں بری طرح پھنس کر اپنی آباؤ اجداد کی زمینیں کوڑیوں کے دام فروخت کررہے ہیں ۔اگر چہ لیاری میں ترقیاتی کام نظر آتے ہیں لیکن لیاری کی بڑھتی ہوئی آبادی کو نظر اندازکیے ہوئے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ لیاری کے مسائل حل ہونے کے بجائے ان میں اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے۔
لیاری کے بنیادی مسائل معروضی حالات کے تحت حل کرنے کے متقاضی ہیں ۔کل بھی لیاری میں پینے کے پانی کا مسئلہ درپیش تھا آج بھی یہ مسئلہ برقرار ہے جبکہ اس ضمن میں اربوں روپوں کی لاگت سے منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچ گئے ہیں ۔لیاری میں پینے کے پانی کا مسئلہ گورکھ دھندہ تھا اور ہے شاید آئندہ بھی رہے کیوں کہ اس کے تدارک کا کوئی پلان دیکھنے کو نہیں ملتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ لیاری کو اس کی آبادی کے تناسب سے پانی فراہم نہیں کیا جاتا جو پانی فراہم کیا جاتا ہے راستے سے چوری کرلیا جاتا ہے جو باقی ماندہ پانی لیاری تک پہنچتا ہے اس پر علاقائی طاقتوروں کا قبضہ رہتا ہے جو اپنے اپنے پسندیدہ علاقوں میں سپلائی کیا جاتا ہے حیران کن بات یہ ہے کہ رہائشی یونٹ پینے کے پانی سے محروم رہتے ہیں جبکہ کاروباری یونٹ میں وافر مقدار میں پانی سپلائی ہوتا ہے۔
کبھی صاف پانی سپلائی ہوتا ہے تو کبھی گٹر کا پانی فراہم کیا جاتا ہے ، کبھی پانی کی کم پریشر کا بہانا بنایا جاتا ہے ،کبھی بجلی کی لوڈشیڈ نگ کو جواز بنایا جاتا ہے، تو کبھی موٹر کی خرابی کا عذر پیش کیا جاتا ہے ۔ لیاری میں پانی کا مسئلہ شیطان کی آنت بنا ہوا ہے جس کا سرا کہیں بھی نظر نہیں آتا۔
بجلی کی فراہمی کی آنکھ مچولی کا حال یہ ہے کہ 24گھنٹوں میں سے صرف 8گھنٹے بجلی وقفہ وقفہ سے فراہم کی جاتی ہے، اس ضمن میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی سربراہی میں وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں راقم الحروف بھی مدعو تھا اس اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے لیاری میں جاری لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر کے الیکٹرک کو 18گھنٹے لوڈ شیڈنگ کو جلد کم سے کم کرتے ہوئے زیرو لوڈ شیڈنگ کے لئے بجلی کی فراہمی اور صارفین کو بلوں کی ادائیگی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کے الیکٹرک کو اوور بلنگ و دیگر بلنگ معاملات حل کرنے کے لئے ہر یونین کونسل میں کے الیکٹرک اور صوبائی حکومت کے ایک ایک نمائندے پر مشتمل کمیٹی بنانے کے احکامات جاری کیے تھے جو ہر یونین کونسل کے دفتر میںبیٹھیں گے اس بات کو گزرے دس مہینے کا عرصہ ہوچکاہے ، ابھی تک ان احکامات پر عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے ، آخرکیوں ؟
اسی طرح لیاری بھر میں گیس کی ظالمانہ لوڈ شیڈنگ عرصے دراز سے جاری ہے ۔ امسال رمضان مبارک کا مہینہ ہے لیکن سوئی سدرن کا رویہ تبدیل نہیں ہوسکا ہے صرف میڈیا میں بیان جاری ہوتا ہے کہ رمضان میں گیس لوڈ شیڈنگ میں کمی کی جائیگی جو کہ حقیقت کے برخلاف بات ہے ۔سلنڈر گیس فی کلو 300روپے کا ہے لیاری کے غریب لوگ خرید نہیں سکتے ،لوگوں کے چولہے ٹھنڈے پڑے ہوئے ہیں ، ہوٹلوں سے کھانا خریدنے کی سکت نہیں رکھتے ، لکڑی کی تلاش میں لیاری کی خواتین پرانا حاجی کیمپ میں واقع ٹمبر مارکیٹ میں سرگرداں ہیں جن سے گھر کے چولہے تھوڑے بہت جلتے ہیں ۔
لیاری کے نوجوان چاہے وہ تعلیم یافتہ ہو یا ناخواندہ ہو ، ہنر مند ہو یا کہ غیر ہنر مند ہو روزگار کے متلاشی نظر آتے ہیں ۔نوجوانوں کا ایک طبقہ تاریک راہوں میں منشیات فروشی ، سٹے بازی اور جوا میں رزق تلاش کررہے ہیں ، دن بہ دن لیاری میں نشی افراد کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جس وجہ سے خاندان کے خاندان تباہ و برباد ہورہے ہیں۔
ایسے میں لیاری میں نشئی افراد کی بحالی کے لیے ایک سرکاری اسپتال قائم ہے جہاں ان کا علاج کیا جاتا ہے اسی طرح لیاری کے مختلف علاقوں میں یہ اسپتال نجی سطح پر کھولیں گئے ہیں جہاں ہر ماہ کی فیس 35000روپے لیے جارہے ہیں اور والدین اپنے لخت جگروں کی زندگی کی بحالی کے لیے اپنے اثاثے فروخت کرنے پر مجبور ہیں لیکن علاج کے بعد پھر یہ نشے کے لت میں پڑ جاتے ہیں اس طرح خاندان کے خاندان تباہ و برباد ہورہے ہیں۔
منشیات کا دھند جوئے و سٹے کے اڈے علاقہ پولیس کی سرپرستی میں جاری و ساری ہے جہاں سرعام کسی شرم و حیا کے بغیر جیبیں گرم کیے جارہے ہیں جو افراد ان کے خلاف احتجاج کرتا ہے انھیں ٹیکنیکل طریقہ سے راستے سے ہٹا دیا جاتا ہے یا پھر اسے بھی دھندے میں سے حصہ دیکر خاموش کردیا جاتا ہے۔
لیاری شہید بے نظیر بھٹو یونی ورسٹی کی کارکردگی اب فخریہ نہیں رہی، تباہی کی دہانے پر ہے ، لیاری ڈگری کالج عدم توجہی کا شکار ہے فنڈ کی کمی نے اس کی اہمیت کم کردی ہے ، سرکاری اسکولوں کی حالت بھی قابل رشک نہیں ہے یہاں بھی فنڈز کی کمی اور سہولیات کی کمی درپیش ہے۔
اسپتال میں مریض علاج کے لیے جاتے ہیں تو واپسی میں ان کی میت لوٹا دی جاتی ہے ، دوائیاں فروخت کی جاتی ہیں ، انتظامی معاملات پر سیاست چمکا ئی جارہی ہے ، مریض رل گئے ہیں۔ میڈیکل کالج کی بابت بھی شکایتیں زدعام ہیں۔ شناختی کارڈ بنانا مشکل مرحلہ بنا دیا گیا ہے۔
چاکیواڑہ پوسٹ آفس کی عمارت خستہ حال ہے ، شہید ذوالفقار علی بھٹو لا کالج عرصہ دراز سے صرف عمارت کی صورت میں موجود ہے جو افتتاح کا منتظر ہے ۔بے نظیر بھٹو انکم سپورٹ پروگرام مستحقین خواتین کے لیے پریشانی کا باعث بنا ہوا ہے ، رقم سے 1500روپے سے 2000روپے جبری کٹوتی کی جارہی ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں یہ ظلم ملی بھگت سے جارہی ہے۔
لیاری کے کھیل کے میدان ترقیاتی کاموں کے منتظر ہیں ، لیاری بھر میں بچوں کا کوئی پارک نہیں جو تھے انھیں ختم کردیا گیا ہے ۔لیاری کے اسپورٹس مین بیروزگار ہیں ،لیاری بھر میں عوامی بس سروس کا تصور نہیں ، لیاری شہر کراچی سے کٹا ہوا علاقہ ہے ، لیاری ٹاؤن انتظامیہ اور یونین کونسلیں عدم فنڈز کی وجہ سے وہ کارکردگی دکھا نہیں پارہے ہیں جن سے عوامی توقعات وابستہ ہیں۔
لیاری کے لوگوں کو اپنے عوامی نمائندؤں سے بہت امیدیں وابستہ ہیں، دیکھتے ہیں وہ کس حد تک عوام کی امیدوں پر پورا اتریں گے ؟

لیاری کے نوجوان چاہے وہ تعلیم یافتہ ہو یا ناخواندہ ہو ، ہنر مند ہو یا کہ غیر ہنر مند ہو روزگار کے متلاشی نظر آتے ہیں

برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر سارہ مونی کی چیف سیکریٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ سے ملاقات ملاقات میں پاک برطانیہ دو طرفہ تعلقات ...
28/03/2024

برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر سارہ مونی کی چیف سیکریٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ سے ملاقات

ملاقات میں پاک برطانیہ دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا

انفراسٹرکچر ، پانی کی فراہمی، سیوریج اور گورننس کی بہتری پر کام کر رہے ہیں ۔ چیف سیکریٹری سندھ

پاکستان گرین ہاؤس کے اخراج میں 1 فیصد سے بھی کم حصہ فیصد حصہ ڈالتا ہے۔ چیف سیکریٹری سندھ

لیکن ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ممالک میں پاکستان سر فہرست ہے۔ چیف سیکریٹری سندھ

چاہتے ہیں برطانوی حکومت ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں ٹیکنیکل معاونت فراہم کرے۔ چیف سیکریٹری سندھ

ماحولیاتی تبدیلی سے دریائے سندھ بھی بری طرح متاثر ہو رہا ہے ۔ چیف سیکریٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ

وفاقی سطح پر Living Indus منصوبا شروع کیا گیا ہے۔ سید آصف حیدر شاہ

یہ منصوبہ ماحولیاتی ماہرین، تمام اسٹیک ہولڈرز اور صوبائی حکومتوں سے مشاورت کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ سید آصف حیدر شاہ

برطانوی ڈپٹی ہائے کمشنر کی لِونگ انڈس منصوبے میں تعاون کرنے پر دلچسپی کا اظہار۔

برطانوی سرمایاکاروں کے لئے سندھ میں انرجی، انوائرنمنٽ ، زراعت کے شعبوں میں کئے مواقع ہیں۔ چیف سیکریٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ

چیف سیکریٹری سندھ نے برطانوی ڈپٹی ہائے کمشنر کو ثقافتی تحائف پیش کیے

https://youtu.be/NC4ws6aJJZQ
17/08/2023

https://youtu.be/NC4ws6aJJZQ

Quetta Al Mehfil Restaurants public,Food street Karachi,Special Tea, Hotel, News, live, news live, ...

نام ::محمد صالحین ۔۔بروز ہفتہ 29-07-2023 سے کام سے چھٹی پر 3 بجے دوپہر گھر جانے کے لیے نِکلے اور گھر نہیں پہنچے جس کسی ک...
30/07/2023

نام ::محمد صالحین ۔۔بروز ہفتہ 29-07-2023 سے کام سے چھٹی پر 3 بجے دوپہر گھر جانے کے لیے نِکلے اور گھر نہیں پہنچے جس کسی کو بھی دِکھیں وہ ان نمبرز پر رابطہ کریں…03218599197 Amir Awan. 03010325029 Imran Awan

13/03/2023

کراچی(قم نیوز QUM NEWS)
(REPORT ISHAQ JAKHOI)
لیاری UC 11 میں میٹھا پانی ہزاروں گیلن برباد انتظامیہ واٹر بورڈ کی نااہلی اور دوسری جانب UC 11 نومنتخب عہدیداران خاموش تماشائی علاقہ ذرائع لیاری UC 11 شاہ ولی اللہ روڈ میٹھے پانی کی لائنیں پھٹنے کی وجہ سے پینے کا پانی ہزاروں گیلن برباد و گٹروں کی نظر ہوریا ہے علاقہ ذرائع نے قم نیوز کے اسحاق جکھوئی کو بتایا واٹر بورڈ تو ہے ہی نااہل دوسری جانب UC 11 نومنتخب عہدیداران بھی ہمارے ووٹوں سے جیت کر لگتا ہے گھروں میں سو گئے ہیں جب کہیں ایسی تقریب ہو جہاں فوٹو سیشن ہو نظر آتے ہیں عوام پریشان ہے علاقہ مکین پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں اور یہاں پانی برباد ہورہا ہے بڑے شرم و افسوس کی بات ہے کہیں گیس نہیں تو کہیں گٹروں کا ابلتا پانی اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور کہیں دیکھیں تو میٹھا پانی برباد ہورہا ہے ایسا لگتا ہے UC 11 لاوارث ہوگیا,

10/02/2023

Royal Gym Lyari

25/01/2023

*Chicken soup corner lyari karachi*

22/01/2023

*Subhanallah Qasoori Milk Shop Memon Society Lyari*

Address

Karachi

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Qum News Karachi قم نیوز کراچی posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Qum News Karachi قم نیوز کراچی:

Share