Yeh Hai Pakistan Media

Yeh Hai Pakistan Media "یہ ہے پاکستان میڈیا" دنیا کی تازہ ترین اور سب سے زیادہ دلکش خبروں کے لیے آپ کی منزل مقصود ہے

سندھ پولیس کی جانب سے انوکھا اقدام سامنے آیا ، گٹکا کھانے والے پولیس اہلکار و افسران کی شامت آگئی، سندھ پولیس کے افسران...
13/07/2025

سندھ پولیس کی جانب سے انوکھا اقدام سامنے آیا ، گٹکا کھانے والے پولیس اہلکار و افسران کی شامت آگئی، سندھ پولیس کے افسران و اہلکار جو بھی گٹکا کھانے کے عادی ہیں ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

سندھ پولیس کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق گٹکے کے عادی افسران و اہلکاروں کی فہرست تیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو گٹکا، ماوا چھوڑنے کےلیے 10 روز کی مہلت دی گئی ہے، جس کے بعد ایکشن لیا جائے گا۔

حمیرا اصغر کی لاش 8  سے  10  ماہ پرانی ہے، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ ان کی موت 8 سے 10 ماہ قبل ہوئی جب کہ  جسم کی کوئی ہڈ...
12/07/2025

حمیرا اصغر کی لاش 8 سے 10 ماہ پرانی ہے، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ

ان کی موت 8 سے 10 ماہ قبل ہوئی جب کہ جسم کی کوئی ہڈی ٹوٹی ہوئی نہیں پائی گئی ہے

رپورٹ کے مطابق مرحومہ کے جسم کے نچلے حصے کا گوشت مکمل طور پر ختم ہو چکا تھا، لاش ڈی کمپوز کے بالکل آخری اسٹیج تھی اور لاش میں تھوڑے کیڑے پڑ چکے تھے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ حمیرا اصغر کے بال اور شرٹ کے ٹکڑے کیمیائی معائنے کے لیے بھیجے ہیں جب کہ فزیکل مائنس سے زیادتی کا پتہ لگانا مشکل ہے۔

یاد رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی تھی جب کرائے کی عدم ادائیگی پر مالک مکان کے عدالت پہنچنے پر عدالتی بیلف ان کے گھر پہنچا اور فلیٹ کا دروازہ نہ کھولنے پر دروازہ توڑا گیا تو اداکارہ کی لاش برآمد ہوئی۔

حمیرا اصغر کی لاش ورثا کے حوالے کردی گئی جس کے بعد وہ مرحومہ کی میت لے کر لاہور روانہ ہوگئے ہیں، حمیرا کی تدفین لاہور میں کی جائے گی۔ ..

کئی ماہ کا انتظار ختم، حمیرا کو بالآخر قبر نصیب ہوگئیاداکارہ کی نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد ماڈل ٹاؤن قبرستان میں تدفی...
12/07/2025

کئی ماہ کا انتظار ختم، حمیرا کو بالآخر قبر نصیب ہوگئی

اداکارہ کی نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد ماڈل ٹاؤن قبرستان میں تدفین کردی گئی۔

کراچی کے ایک فلیٹ میں تنہائی کے عالم میں اپنی زندگی کی آخری سانسیں لینے والی حمیرا اصغر علی کو کئی ماہ کے انتظار کے بعد بالآخر قبر نصیب ہوگئی۔

اداکارہ و ماڈل کی بوسیدہ لاش 8 جولائی کو اس وقت برآمد ہوئی تھی جب مالک مکان کی قانونی کارروائی پر عدالت نے فلیٹ خالی کروانے کے لیے بیلف کو وہاں بھیجا۔

مکان کا دروازہ توڑے جانے پر جو حقیقت سامنے آئی اس نے سب کو لرزا کر رکھ دیا۔

اداکارہ کی لاش اس حالت میں زمین پر پڑی پائی گئی تھی کہ آس پاس کیڑوں کا انبار تھا، جسم پر پہنے گئے کپڑے خراب حالت میں تھے۔

لاش کی یہ حالت تھی کہ جسم کا گوشت گل سڑ گیا تھا، چہرہ بالکل ناقابل شناخت تھا اور لاش کو منتقل کیے جانے کے دوران ایک ہاتھ کا پنجہ بھی جسم سے الگ ہوگیا تھا۔

ابتدا میں جہاں موت ایک ماہ پہلے ہونے کا اندازہ لگایا گیا تھا وہاں پھر یہ حیرت انگیز انکشاف سامنے آیا کہ وہ تو 9 سے 10 ماہ پہلے اس جہانِ فانی سے کوچ کرچکی تھی۔

کراچی کے علاقے اتحاد کمرشل کی جس عمارت میں حمیرا کا یہ فلیٹ تھا اس منزل پر ان کے علاوہ صرف ایک اور فلیٹ تھا جس کے مکین اکتوبر تا فروری وہاں موجود نہیں تھے، اس سے یہ خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہشاید اسی وجہ لاش سے اٹھنے والا تعفن کی کوئی شکایت سامنے نہیں آئی۔

لاش برآمدگی کے بعد اگلا مرحلہ ورثا کی تلاش تھی لیکن ان کے اہلِ خانہ کی جانب سے میت وصول کرنے سے انکار نے ہر درد دل رکھنے والے انسان کو صدمہ پہنچایا کہ سگے رشتے اتنے سنگ دل کیسے ہوسکتے ہیں۔

چنانچہ شوبز شخصیات سمیت کئی لوگ حمیرا کی باعزت طریقے سے تدفین کرنے کے لیے سامنے آگئے، پھر یہ شاید میڈیا کا پریشر تھا یا کچھ اور جو حمیرا کے بھائی آخر کار میت لینے کراچی پہنچ ہی گئے۔

حمیرا کے بھائی نوید اصغر نے گزشتہ رات لاش وصول کی اور اسے بائی روڈ ایمبولینس کے ذریعے لاہور منتقل کیا گیا۔

جس کے بعد آج کئی ماہ کا عرصے گزر جانے کے بعد بالآخر حمیرا کی نمازِ جنازہ ادا کی گئی اور انہیں سپرد خاک کردیا گیا۔

اس موقع پر ان کی رہائش گاہ سے میڈیا کو دور رکھا گیا اور میت کو سرد خانے سے براہ راست جنازہ گاہ اور پھر ماڈل ٹاؤن قبرستان لے جایا گیا۔

حمیرا کے چچا کی گفتگو

قبرستان میں موجود حمیرا کے سگے چاچا ہونے کا دعویٰ کرنے والے ایک بزرگ محمد علی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’وہ 2017/ 2018 میں گھر والوں کی اجازت سے گھر سے گئی تھیں۔ خاندان نے ان سے اظہار لاتعلقی نہیں کیا تھا نہ ہی آج تک لڑائی جھگڑا ہوا۔

ان کے مطابق متوفیہ دو بہنیں اور دو بھائی ہیں، حمیرا نیک خاتون تھیں، ان کے اپنے گھر والوں سے بہت اچھے تعلقات تھے اور جائیداد کا کوئی تنازع نہیں تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’حمیرا سے صرف موبائل پہ رابطہ ہوتا تھا، وہ دو ماہ سے چھ ماہ بعد آتی تھیں اور غربا میں کپڑے اور دیگر اشیا تقسیم کرتی تھیں۔‘

ان کا کہنا تھاکہ حمیرا اصغر شوبز میں کام کرنا چاہتی تھی وہاں خوش تھی لیکن حمیرا کے والدین اس فیصلے سے خوش نہیں تھے۔

اس سوال پر کہ دو ماہ تک ان سے کسی نے رابطہ نہیں کیا متوفیہ کے چچا کا کہنا تھا کہ ’رابطہ اس لیے نہیں کیا کہ ہمیں معلوم ہی نہیں تھا کہ وہ کہاں رہتی ہیں ..

حمیرا کی لاش لینے سے والد نے کیوں انکار کیا اور اہلخانہ تاخیر سے کیوں آئے؟ اداکارہ کے بھائی نے ساری کہانی سنادیکچھ روز ...
12/07/2025

حمیرا کی لاش لینے سے والد نے کیوں انکار کیا اور اہلخانہ تاخیر سے کیوں آئے؟ اداکارہ کے بھائی نے ساری کہانی سنادی

کچھ روز قبل کراچی میں ڈیفنس سے ملنے والی اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش ان کے بھائی کے حوالے کردی گئی۔

10 جولائی کو ان کے بھائی دیگر اہلخانہ کے ہمراہ لاہور سے کراچی پہنچے جہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ان سوالات کے جواب دیے جو لوگوں کے ذہنوں میں گردش کررہے تھے۔

حمیرا سے گزشتہ چند ماہ سے رابطہ نہ ہونے کے سوال پر ان کے بھائی نوید اصغر نے کہا کہ 'حمیرا کا ہم سے ایک سال سے رابطہ نہیں تھا، اس کے موبائل فونز بند تھے، جب والدہ نے ہمیں بتایا کہ اس سے رابطہ نہیں ہورہا تو میں نے ڈائری میں سے اس کی چند دوستوں کو فون کیا، ان سے بھی کچھ پتا نہیں چل سکا'۔

نوید اصغر کے مطابق 'والدہ نے بتایا کہ اس نے کئی عرصے سے یہ نہیں بتایا کہ وہ کراچی میں کہاں رہتی ہے، والدہ کے بارہا پوچھنے پر بھی حمیرا نہیں بتاتی تھیں کہ وہ کہاں جارہی ہیں یا کس جگہ قیام پذیر ہیں، جب ابھی ہمیں اطلاع ملی تو ہم صدمے میں چلے گئے، ہمیں یقین نہیں آرہا تھا، کچھ دن قبل میری پھوپھو کا اچانک ٹریفک حادثے میں انتقال ہوگیا، فیملی اس وجہ سے بھی بہت پریشان تھی'۔

انہوں نے والد کی جانب سے لاش لینے سے انکار پر کہا 'میری والدہ کو جب پتا چلا کہ لاش کی بری حالت ہے تو انہوں نے کہا میں مر ہی کیوں نہ جاؤں لیکن میت نہیں دیکھوں گی، اسی وجہ سے میرے والد نے ایسا کہا کہ ہم ڈیڈ باڈی نہیں لیں گے، میڈیا نے اس بات کو غلط رُخ دیا اور اچھالا، میں یہاں والد کی اجازت سے ہی لاش لینے آیا ہوں '۔

اداکارہ کے بھائی کا کہنا تھا کہ 'وہ خود مختار تھی اور اپنی خوشی سے یہاں مقیم تھی، اس کی رپورٹس آنے کے بعد ایف آئی آر کا معاملہ دیکھیں گے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ’ گزشتہ تین دن سے ہم مسلسل چھیپا صاحب اور پولیس کے ساتھ رابطے میں تھے، میڈیا والوں نے فون کرکر کے پریشان کردیا تھا اس لیے والد نے کہا کہ اگر ایمرجنسی ہے تو آپ اسے تدفین کردیں، لیکن قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ہی ہم لاش لے سکتے تھے اور اب ہم لینے یہاں آئے ہیں‘۔

نوید اصغر نے میڈیا سے سوال کیا کہ کیا آپ لوگوں میں سے کسی نے مالک مکان کا انٹرویو کیا؟ آپ لوگوں کا پورا فوکس صرف اصغر علی کے خاندان پر تھا ..

حمیرا اصغر نے گھر کب لیا اور کرایہ نہ دینے پر گھر خالی کرنے کا نوٹس کب دیا گیا؟کراچی: اداکارہ حمیرا اصغر کے کیس میں پولی...
12/07/2025

حمیرا اصغر نے گھر کب لیا اور کرایہ نہ دینے پر گھر خالی کرنے کا نوٹس کب دیا گیا؟

کراچی: اداکارہ حمیرا اصغر کے کیس میں پولیس حکام نے ان کی رہائش گاہ سے متعلق تفصیلات جاری کردیں۔

ڈی آئی جی ساؤتھ نے بتایا کہ حمیرا اصغر نے فلیٹ 20 دسمبر 2018 کو کرائے پر لیا، انہیں کرایہ نہ بڑھانے پر پہلا نوٹس 3 جون 2021 کو بھیجا گیا اور 13 جون 2021 کوادکارہ کو گھر خالی کرنے کا کہا گیا۔

اسد رضا کے مطابق 17 جون 2021 کواداکارہ کو دوسرا نوٹس بھیجا گیا، حمیرا اصغر کافی عرصے سے کرایہ ادا نہیں کر رہی تھیں، انہوں نے ایک سال پہلے گھر خالی کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی جب کہ مالک مکان کا حمیرا اصغر سے رابطہ ختم ہوا تو کورٹ سے رجوع کیا گیا۔

ڈی آئی جی نے مزید بتایا کہ معاملے کی مختلف پہلووں سے تفتیش جاری ہے،کیمیکل اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کافی چیزیں واضح ہوجائیں گی، حمیرا اصغر کی فیملی سے رابطے میں ہیں ..

💥غلامی کا لیول چیک کریں ۔۔۔اس بندے کی پہچان یہ ہے کہ یہ کسی کا نوکر ہے ۔۔۔۔۔بہاولپور والو ڈرو اس بائیک والے سے😟 #غلامی  ...
11/07/2025

💥غلامی کا لیول چیک کریں ۔۔۔
اس بندے کی پہچان یہ ہے کہ یہ کسی کا نوکر ہے ۔۔۔۔۔
بہاولپور والو ڈرو اس بائیک والے سے😟

#غلامی #بہاولپور

10/07/2025

اکیلی موت… خاموش لاش… اور ایک چیختا سوال: کیا کسی کو پرواہ تھی؟

کراچی ڈیفنس فیز 6 کے فلیٹ سے معروف ماڈل اور اداکارہ حمیرا اصغر علی کی اکیس دن پرانی لاش ملی۔
وہ سات سال سے تنہا زندگی گزار رہی تھیں…
کسی نے پوچھا تک نہیں… نہ گھر والوں نے، نہ دوستوں نے، نہ ہمسایوں نے…

یہ صرف ایک موت نہیں… یہ ایک سوال ہے ہم سب کے لیے!
زندگی کتنا کچھ سکھاتی ہے، مگر ہم کب سیکھیں گے دوسروں کا حال پوچھنا؟

اللہ حمیرا پر رحم فرمائے۔ آمین۔














نارتھ کراچی میں شہریوں کو مفت نمبر پلیٹس تقسیم کرنے والوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔💥کراچی میں شہریوں کو اجرک والی مفت نمبر...
10/07/2025

نارتھ کراچی میں شہریوں کو مفت نمبر پلیٹس تقسیم کرنے والوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

💥کراچی میں شہریوں کو اجرک والی مفت نمبر پلیٹ فراہم کرنے والی جماعت کے دفتر پر چھاپہ، متعدد گرفتار

کراچی میں سندھ حکومت کی جانب سے نافذ کردہ نئی اجرک والی نمبر پلیٹ شہریوں کو مفت میں فراہم کرنے والی فلاحی و سیاسی تنظیم کے دفتر پر ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے چھاپہ مار کر متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق ایکسائیز اینڈ نارکوٹکس ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ کمشنر نے بلال کالونی تھانے کی حدود میں واقع نارتھ کراچی 5L میں خفیہ اطلاع پر چھاپہ مارا، جس میں مقامی تھانے کی پولیس بھی ہمراہ تھی۔

چھاپے کے دوران تحریک نوجوانان پارٹی کے دفتر سے متعدد کارکنان کو گرفتار کر کے نمبر پلیٹس برآمد کی گئیں جنہیں ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے غیر قانونی قرار دیا ہے۔

ایکسائز ذرائع کے مطابق چھاپہ اعلیٰ افسران کی خفیہ اطلاع پر کیا گیا جبکہ فیضان حسین کو فی الفور طلب کرلیا گیا ہے۔

تحریک نوجوانان پارٹی کے چیئرمین فیضان حسین نے ایکسائز کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جانب سے شہریوں کو مفت نمبر پلیٹ فراہم کی جارہی ہیں جبکہ شہر میں تو ایسی نمبر پلیٹ فروخت ہورہی ہیں اور وہاں پر کوئی چھاپہ نہیں مارا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اگر شہر کے لوگوں کی مدد کررہے ہیں تو کوئی گناہ نہیں اور کارروائی کا مقصد بھی لوگوں کی خدمت کے سلسلے کو روکنا ہے۔

انہوں نے تصدیق کی کہ ایکسائز پولیس نے دفتر سے متعدد نوجوانوں کو گرفتار کر کے بلال کالونی تھانے منتقل کردیا ہے۔ ہم ایکسائز کی اس کاروائی کے خلاف احتجاج اور قانونی راستہ اختیار کریں گے۔

27/06/2025

ملیر قائد آباد میں دن دہاڑے ڈکیتی، 89 سے چاول گودام جانے والی سڑک پر مسلح افراد نے شہری سے گن پوائنٹ پر موبائل اور موٹر سائیکل چھین لیا۔

کراچی: آلودہ پانی کے استعمال سے بیماریوں میں ہولناک اضافہپاکستان میں 70 فیصد بیماریاں آلودہ پانی کے استعمال سے جنم لیتی ...
23/06/2025

کراچی: آلودہ پانی کے استعمال سے بیماریوں میں ہولناک اضافہ

پاکستان میں 70 فیصد بیماریاں آلودہ پانی کے استعمال سے جنم لیتی ہیں، عالمی ادارہ صحت

کراچی:
شہر قائد میں پینے کے آلودہ پانی کے استعمال سے عوام میں جلد، پیٹ اور آنکھوں کے امراض اور الرجی میں ہولناک اضافہ ہورہا ہے۔

کراچی سمیت سندھ میں آلودہ پانی کی فراہمی ایک سنگین عوامی صحت کا مسئلہ بنا ہوا ہے جس سے ہر سال لاکھوں افراد اسکن، پیٹ اور آنکھوں کی امراض میں مبتلا ہورہے ہیں، ان امراض کے علاج پر سالانہ کروڑوں روپے خرچ ہورہے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق آلودہ پانی کی فراہمی ملک بھر میں ہر سال 50 ہزار سے زیادہ بچے اور بڑے اسہال سمیت پیٹ کی دیگر بیماریوں کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں 70 فیصد بیماریاں آلودہ پانی کے استعمال سے جنم لیتی ہیں، آلودہ پانی کی وجہ سے کراچی میں ہر سال تقریباً 20,000 بچے مختلف امراض میں مبتلا ہوکر دم توڑ دیتے ہیں۔

آلودہ پانی استعمال کرنے سے سب سے زیادہ کم سن بچے اور بڑے اسہال، ہیضہ اور ٹائیفائیڈ کا شکار ہورہے ہیں۔ دوسری جانب آلودہ پانی سے نہانے کے باعث مختلف جلدی بیماریاں بھی جنم لے رہی ہیں، آلودہ پانی میں مختلف بیکٹریا، وائرس اور کیمیکلز موجود ہوتے ہیں جس سے ڈرمٹائٹس (Dermatitis)، فنگل انفیکشنز (Fungal Infection)، خارش یا اسکیبیز (Scabies)، بیکٹیریل انفیکشنز ایمپیٹیگو (Impetigo)، فولیکولائٹس (Folliculitis) اور ایگزیما (Eczema) لاحق ہوتے ہیں۔

آلودہ پانی سے آنکھوں میں مختلف قسم کے جراثیم داخل ہو جاتے ہیں جس سے آشوبِ چشم (Conjunctivitis)، ٹریچوما (Trachoma)، کارنیا کا زخم (Corneal Ulcer)، فنگس سے آنکھ کا انفیکشن (Fungal Eye Infection)، آنکھ کی الرجی (Allergic Conjunctivitis) اور یووائٹس (Uveitis) کی بیماریاں لاحق ہوجاتی ہیں۔

ماہر امراض جلد (اسکن) ڈاکٹر شمائل ضیا نے بتایا کہ آلودہ پانی سے جلد پر فنگل انفیکشن بہت زیادہ بڑھتا جا رہا ہے جسے ہم ٹینیا کورپریس کہتے ہیں۔ اس کے علاوہ بال توڑ یا فالیکولائٹس بھی بہت دیکھنے میں آ رہا ہے کہ جو آلودہ پانی کے استعمال سے ہوتا ہے۔ دوسری جانب آلودہ پانی سے ایکزیما کی بیماری بھی لاحق ہوتی ہے کیونکہ آلودہ پانی میں نمک زیادہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں ایکزیما زیادہ عام ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو آلودہ پانی کے استعمال سے ہونے والی بیماریوں کے بارے میں آگاہی دینے کی بہت ضرورت ہے تاکہ ان بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں جہاں صاف پانی کی فراہمی محدود ہے، وہاں آلودہ پانی سے رابطہ ایک عام مسئلہ بن چکا ہے۔ آلودہ پانی میں مختلف اقسام کے بیکٹیریا، وائرس، فنگس، کیمیکل اور زہریلے مادے شامل ہوتے ہیں جو جلد کے لیے سخت نقصان دہ ہوتے ہیں۔ جب یہ آلودگی براہِ راست جلد کے ساتھ رابطے میں آتی ہے چاہے وہ نہانے، منہ ہاتھ دھونے کے دوران ہو تو مختلف قسم کی جلدی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ زیادہ تر جلد بیماریوں میں فنگل انفیکشن، بیکٹیریل انفیکشن، امپیٹیگو، سیلولائٹس، اسکیبیز، ڈرمیٹائٹس، ایکزیما سمیت دیگر امراض لاحق ہوجاتے ہیں۔

انہوں ے کہا کہ ہمیشہ صاف اور محفوظ پانی استعمال کریں، ہاتھ دھونا اور جسم کو صاف رکھنا معمول بنائیں، متاثرہ جلد پر خود سے دوا نہ لگائیں، بلکہ ڈاکٹر سے رجوع کریں اور بچوں کو آلودہ پانی سے دور رکھیں۔ آلودہ پانی سے پھیلنے والی جلدی بیماریاں صرف ظاہری تکلیف کا باعث نہیں بنتیں بلکہ بعض اوقات یہ پیچیدہ صورت اختیار کر کے بڑی جسمانی بیماریوں کی شکل بھی اختیار کر سکتی ہیں۔ اس لیے صاف پانی کی فراہمی۔ حکومت اور سماجی اداروں کو اس پہلو پر بھرپور آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے تاکہ عوام خاص طور پر دیہی علاقوں کے لوگ اپنی اور اپنے بچوں کی صحت کی حفاظت کر سکیں۔

ماہر امراض چشم ڈاکٹر ضیاء اقبال نے بتایا کہ آلودہ پانی براہِ راست آنکھوں سے رابطے میں آنے سے مختلف آنکھوں کی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔ ان بیماریوں کا پھیلاؤ اس وقت بڑھ جاتا ہے جب لوگ نہانے، کپڑے دھونے یا تیراکی کے دوران غیر محفوظ پانی استعمال کرتے ہیں۔ ان بیماریوں میں سے کچھ سطحی ہوتی ہیں جیسے آشوبِ چشم، جو وقتی تکلیف دیتی ہیں، جبکہ بعض بیماریاں جیسے ٹریچوما یا کارنیا کا زخم بینائی کو مستقل نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ آلودہ پانی کے ذرات جب آنکھ کے قرنیہ سے ٹکراتے ہیں تو جلن، خارش، سوجن، اور بعض صورتوں میں زخم بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔ عوامی آگاہی کی کمی، صفائی کے اصولوں پر عمل نہ کرنا اور صحت کی سہولیات تک محدود رسائی ان بیماریوں کے پھیلاؤ کو مزید بڑھا دیتی ہے۔

واضح رہے کہ کراچی شہر میں کئی دہائیوں سے کراچی واٹر سیوریج کارپوریشن کے بیشتر پانی کے فلٹر پلانٹس خراب پڑے ہیں اور ان میں کلورین کی مطلوبہ مقدار شامل نہ ہونے کی وجہ سے پیٹ سمیت دیگر امراض جنم لے رہے ہیں جبکہ پانی کی وجہ سے نگلیریا جیسا مرض بھی ہر سال سر اٹھاتا ہے اور اس مرض سے قیمتی جانیں بھی ضائع ہورہی ہیں۔ اس حوالے سے ایکسپریس ٹربیون کو پیپلزلیبر یونین کے جنرل سیکریٹری محسن رضا نے بتایا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے 9 فلٹر پلانٹس قائم ہیں جن میں 3 کام کررہے ہیں جبکہ 6 فلٹر پلانٹس کئی سالوں سے خراب پڑے ہیں، ان فلٹر پلانٹس میں کلورین کی مطلوبہ مقدار شامل نہیں کی جارہی ہے، پانی میں کلورین نہ ہونے کی وجہ شہریوں کو مختلف قسم کے امراض کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں کینجھر جھیل اور حب ڈیم سے 645 ملین گیلین ڈیلی پانی فراہم ہورہا ہے، پانی کی اس مقدار کے لیے ماہانہ کلورین کے 240 سیلنڈر دستیاب ہونے چاہئیں لیکن فراہمی صرف 150 سلنڈر ہورہی ہے، اولڈ پمپنگ اسٹیشن پر یومیہ 15 ملین گیلن سے زائد مقدار میں پانی آٹا ہے جو کہ چوری ہوجاتا ہے یا پانی ٹینکرز کو فراہم کردیا جاتا ہے اور مکینوں کو یہ پانی نہیں مل پاتا جبکہ اس اہم ریزوائر پر فلٹر پلانٹ بھی لگا ہے اور یہاں واٹر کارپوریشن کلورین کی آمیزش بھی ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ پانی نہ ہونے کی وجہ سے این ای کے اولڈ پمپ ہاؤس کا فلٹر پلانٹ خشک پڑا ہے اور خشک مقام پر کلورین آمیزش نہیں ہوسکتی، ’این ای کے‘ پمپنگ اسٹیشن پر ایک دوسری جانب سے بھی بغیر کلورین ملا پانی آتا ہے جو K3 سسٹم کا ہے جوNEK کے صرف ریزوائر سے گزرتا ہے جبکہ اس پانی کا کوئی کنکشن یہاں پر موجود فلٹر پلانٹ سے نہیں ہے اس طرح یہ بغیر کلورین ملا پانی عوام کو سپلائی کیا جاتا ہے۔



#کراچی
#سندھ



کراچی زلزلہ🚨اللہ اکبر استغفر اللہ "أَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّيْ مِنْ كُلِّ ذَنْبٍ وَّأَتُوْبُ إِلَيْهِ"استغفار کثرت سے پڑھ...
23/06/2025

کراچی زلزلہ

🚨اللہ اکبر استغفر اللہ
"أَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّيْ مِنْ كُلِّ ذَنْبٍ وَّأَتُوْبُ إِلَيْهِ"

استغفار کثرت سے پڑھیں

کراچی میں رواں ماہ زلزلے کے کتنے جھٹکے محسوس کیے گئے؟ وجہ کیا ہے؟

ریتی، بجری، پانی کا زمین سے نکالنا زلزلوں کی ایک وجہ ہوسکتی ہے، چیف میٹرولوجسٹ

چیف میٹرولوجسٹ کراچی اور سربراہ نیشنل سونامی سینٹر امیرحیدر لغاری نے کہا ہے کہ لانڈھی میں موجود زلزلہ فالٹ کی حالیہ فعالیت کے سبب 57 زلزلے ریکارڈ ہوچکے ہیں۔

میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ 30 سال کے بعد لانڈھی فالٹ لائن شدت سے فعال ہوئی ہے، سن 2009 میں لانڈھی فالٹ لائن پر 4 ماہ کے دوران 36 زلزلے ریکارڈ ہوچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی کے ان زلزلوں کی شدت زیادہ سے زیادہ 3.6 اور کم سے کم 2.7 ریکارڈ ہوچکی ہے، لانڈھی فالٹ کے حالیہ فعالیت کے سبب 57 زلزلے ریکارڈ ہوچکے ہیں، جن میں 4 زلزلے بتدریج 3.8 اور 3.7 جبکہ 2 زلزلے 3.6 شدت کے رہے۔

امیر حیدر لغاری نے کہا کہ سن 2009 کے مقابلے میں موجودہ حالات بہت مختلف ہیں، 16 برسوں کے دوران بے ہنگم تعمیرات نے مسائل کو کئی گنا بڑھا دیا، کراچی میں بالخصوص فالٹ لائن ایریاز میں تعمیرات کے لیے خصوصی بلڈنگ اتھارٹی ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ حالیہ زلزلوں کو ایک سبق سمجھ کر اس سے سیکھنے کی ضرورت ہے، فالٹ لائن زیرزمین انرجی کے بعد دوبارہ متوازن ہوجائے گا، امکان ہے کہ جب یہ زلزلے تھم جائیں تو پھر اگلے کئی برسوں تک اس فالٹ لائن پر کسی سرگرمی کے امکانات نہیں رہیں گے ۔

چیف میٹرولوجسٹ نے مزید کہا کہ ریتی، بجری، پانی کا زمین سے نکالنا ایک وجہ تو ہوسکتی ہے مگر زلزلے کی مکمل وجہ نہیں ہے، ایکو سسٹم کو کسی بھی شکل میں نقصان کے اثرات عموما غیر معمولی شکل میں ہی نمودار ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ زلزلوں کی صورت میں ہنگامی اخراج کا انعقاد محکمہ موسمیات کی جانب سے سن 2016 سے کروایا جاتا ہے، اس سلسلے میں کراچی کے ریڑھی گوٹھ کے علاوہ بلوچستان کے ساحلی مقامات پر ڈرلز کی جاچکی ہیں، حالیہ زلزلوں کے دوران بھی عوامی آگاہی کی اشد ضرورت ہے۔ ||

#زلزلہ #استغفار

الحمدللہ! خوشی کی خبر 🙌ملیر، کھوکراپار نمبر 3 سے لاپتہ ہونے والے دو بچے بحفاظت مل گئے ہیں!10 سالہ ارسلہ فاطمہ اور 12 سال...
23/06/2025

الحمدللہ! خوشی کی خبر 🙌

ملیر، کھوکراپار نمبر 3 سے لاپتہ ہونے والے دو بچے بحفاظت مل گئے ہیں!
10 سالہ ارسلہ فاطمہ اور 12 سالہ محمد عثمان کھوکراپار نمبر 1 کے ایک پارک سے ملے۔

کل دوپہر مدعی محمد اشرف نے تھانہ کھوکراپار میں بچوں کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی تھی۔
اللہ کا شکر ہے کہ دونوں بچے خیریت سے ہیں اور اہلخانہ سے مل چکے ہیں۔

شکریہ اور کی بروقت کارروائی کا۔
بچوں کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

Address

Karachi

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Yeh Hai Pakistan Media posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share