05/06/2023
ایک چوہا بلی سے بڑا تنگ تھا ۔ ہر وقت اسے بلی کے حملے کا خوف رہتا تھا ۔ اس نے اپنی فریاد کسی کو سنائی جس نے چوہے کو بتلایا کہ فلاں جگہ کرامت والا مرشد ہے ۔ تم اسکے پاس جاکر اپنی فریاد سنا دو ۔
.
چوہا مرشد کے پاس پہنچا اور اسکو اپنی پریشانی کا سبب بتایا ۔
مرشد نے چوہے سے کہا "بولو تم کیا بننا چاہتے ہو؟" چوہے کے ذہن پر بلی کی وحشت کا بھوت سوار تھا ۔ سو چوہے نے مرشد سے فرمائش کی کہ اسے بلی بنا دیا جائے ۔ مرشد نے اپنی کرامت والی لاٹھی چوہے کے پیٹ پر مار دی جس سے چوہا بلی میں تبدیل ہو گیا۔ اب چوہا بلا خوف زندگی گزارنے لگا ۔
تھوڑا عرصہ گزرا تھا کہ اسے احساس ہونے لگا کہ بلی بن جانا کافی نہیں ہے کیونکہ اسے اب کتا تنگ کرنے لگا تھا۔ چوہا ایک مرتبہ پھر مرشد کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ اسکی نسل بلی سے تبدیل کرکے کتا کیا جائے ۔ پھر کرامت والی لاٹھی اسکے پیٹ پر پڑی جس سے بلا کتے میں بدل گیا-
کچھ عرصہ گزر تھا کہ اس نے دیکھا کہ کتے کی اہمیت شیر کے آگے کچھ نہیں ۔ اسے حرص ہونے لگا اور وہ ایک مرتبہ پھر مرشد کی خدمت میں پہنچا اور اس سے فرمائش کر ڈالی کہ اسے کتے سے تبدیل کرکے شیر بنا دیا جائے ۔ یہ فرمائش بھی پوری کر دی گئی۔ اب کتا شیر بن گیا تھا۔
شیر بننے کے بعد اس کے تیور مکمل طور پر بدل گئے تھے وہ دیگر جانوروں پر بلاوجہ رعب جھاڑنے لگا تھا ۔ ایک دن اس کے ذہن میں خیال آیا کہ کیوں نا میں سب سے طاقتور بن جاؤں۔ اس وقت سب سے طاقتور تو وہ خود تھا لیکن ایک اس سے بھی طاقتور تھا اور وہ مرشد تھا۔
سو، سب سے پہلے مرشد پر حملہ کرنے کا پلان بنایا اور پھر اس پلان پر عمل درآمد کرنے کیلئے مرشد کے پاس پہنچا اور حملہ کر دیا ۔
لیکن مرشد تو مرشد ھوتا ھے ۔ اس نے کرامت والی لاٹھی سے وار کرکے اس کو پھر سے چوہا بنا دیا-
سب کچھ کھونے کے بعد چوہے نے کہا:
"میں ڈائیلاگ کے لیے تیار ہوں"۔