Psychiatric Care in Karachi

Psychiatric Care in Karachi All About Psychiatric Care in Karachi Pakistan

🌿 عالمی یومِ ذہنی صحت 2025 | 10 اکتوبر 🌿بحران کے وقتوں میں ذہنی صحت کا تحفظ نہایت ضروری ہے۔اس سال کا موضوع ہے: “انسانی ب...
11/10/2025

🌿 عالمی یومِ ذہنی صحت 2025 | 10 اکتوبر 🌿

بحران کے وقتوں میں ذہنی صحت کا تحفظ نہایت ضروری ہے۔
اس سال کا موضوع ہے: “انسانی بحرانوں میں ذہنی صحت” — جو اُن افراد کی حمایت پر زور دیتا ہے جو جنگ، تنازع یا بے گھر ہونے کے دکھ سے گزر رہے ہیں۔

🧠 اہم حقائق:
💔 قدرتی آفات، جنگیں اور ہنگامی حالات انسان کے جذباتی توازن پر گہرا اثر ڈالتے ہیں۔
🌍 تنازع سے متاثرہ علاقوں میں ہر 5 میں سے 1 شخص ذہنی صحت کے مسئلے سے دوچار ہوتا ہے۔
🏚️ سال 2024 میں دنیا بھر میں 12 کروڑ 30 لاکھ افراد زبردستی اپنے گھروں سے بے دخل کیے گئے۔
💡 دنیا کے 71 فیصد مہاجرین کم یا متوسط آمدنی والے ممالک میں رہتے ہیں، جہاں ذہنی صحت کی سہولیات محدود ہیں۔

🤝 اگر آپ کسی بحران سے متاثر ہیں:
🔹 یاد رکھیں، آپ اکیلے نہیں ہیں — مدد لینا کمزوری نہیں بلکہ ہمت کی علامت ہے۔
🔹 اپنے قریبی صحت یا امدادی ادارے سے رابطہ کریں۔
🔹 اپنے دوستوں، خاندان اور کمیونٹی سے جڑے رہیں — تعلق اور سپورٹ سے شفا ممکن ہے۔

اپنی ذہنی صحت کا خیال رکھنا، زندگی کو دوبارہ سنوارنے کی پہلی سیڑھی ہے۔ 💙














09/10/2025

قران پاک میں 1400 سال پہلے فرما دیا گیا تھا جو اج یہ مان رہے ہیں
ایک روسی اسپتال نے لت (عادت) کے مریضوں کا ایسا انوکھا علاج شروع کیا ہے جس نے دنیا بھر کے ماہرین کو حیران کر دیا
یہ اسپتال جنسی لت، شراب نوشی اور منشیات کے عادی مریضوں کا علاج بید کی چھڑی (بانس کی لکڑی) سے مار کر کرتا ہے۔

جی ہاں، روسی سائنس دانوں کے مطابق یہ طریقہ اتنا مؤثر ثابت ہوا ہے کہ جہاں باقی تمام روایتی علاج ناکام ہو گئے،
وہاں یہ “غیر معمولی علاج” کام کر گیا۔

ڈاکٹر جرمن پریبینکو (German Prebinko) جو سائبیریا کے ایک ماہر نفسیات ہیں،
بتاتے ہیں کہ اُنہوں نے ایک ہزار سے زائد مریضوں کا علاج اسی طریقے سے کیا ہے۔

ان کے مطابق جب لت کے شکار شخص کو بید کی چھڑی سے مارا جاتا ہے تو دماغ میں ایک کیمیائی مادہ اینڈورفن (Endorphin) خارج ہوتا ہے،
جو خوشی اور سکون کا احساس پیدا کرتا ہے۔
یہی احساس مریض کے اندر ایک طرح کی "ذہنی صفائی" پیدا کرتا ہے،
اور آہستہ آہستہ اُس کی لت کم ہونے لگتی ہے — چاہے وہ نشہ ہو یا غیر اخلاقی عادت۔

علاج کئی نشستوں میں مکمل کیا جاتا ہے،
اور ہر سیشن میں مریض کو پچاس سے ایک سو بیس ہلکی یا درمیانی شدت کی کوڑیاں ماری جاتی ہیں،
یہ شدت مریض کے جسم اور برداشت کے مطابق طے کی جاتی ہے۔
ایک سیشن کی فیس تقریباً نوّے یورو ہے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ قرآنِ مجید نے چودہ سو سال پہلے ہی اس اصول کو واضح کر دیا تھا:

"الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ"
(النور: 2)

یعنی حدود صرف سزا نہیں علاج، صفائی اور اصلاح کا ذریعہ بھی ہیں۔

سبحان اللہ
کتنی گہری حکمت ہے کہ جو چیز آج سائنس تجربے سے ثابت کر رہی ہے،
وہی بات اسلام نے صدیوں پہلے واضح کر دی تھی۔

منقول

08/06/2025

Karwan-e-Hayat Hosts Delegation from Pakistan Institute of Living and Learning and University of York
(News link in comments section)

It’s heartwarming to see Iqra University fostering a culture of empathy, healing, and connection. Mental health truly is...
18/05/2025

It’s heartwarming to see Iqra University fostering a culture of empathy, healing, and connection. Mental health truly is a shared journey — and this week sounds like a powerful step forward in breaking stigma and building community. Hats off to everyone involved!

02/05/2025

Karwan-e-Hayat Launches Weekly Mental Health Clinic at Clifton Center
News Link in comments section

دماغی تھکن: اسباب اور علاجتعارف:دماغی تھکن ایک عام لیکن اکثر نظر انداز کی جانے والی حالت ہے جو ذہنی دباؤ، مستقل کام، نین...
16/04/2025

دماغی تھکن: اسباب اور علاج

تعارف:
دماغی تھکن ایک عام لیکن اکثر نظر انداز کی جانے والی حالت ہے جو ذہنی دباؤ، مستقل کام، نیند کی کمی، اور جذباتی دباؤ کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ یہ کیفیت انسان کی سوچنے، سمجھنے، فیصلے کرنے اور زندگی کے عام کاموں کو سرانجام دینے کی صلاحیت پر منفی اثر ڈالتی ہے۔ دماغی تھکن کو سنجیدگی سے لینا ضروری ہے کیونکہ اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ نفسیاتی اور جسمانی بیماریوں کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔

---

دماغی تھکن کے اسباب

1. مسلسل ذہنی دباؤ (Stress):
مسلسل دباؤ اور فکر ذہن کو تھکا دیتے ہیں۔ چاہے یہ دباؤ کام کا ہو، مالی ہو، یا ذاتی تعلقات کا، یہ دماغی کارکردگی پر اثر انداز ہوتا ہے۔

2. نیند کی کمی:
ناکافی نیند دماغ کو مکمل آرام کا موقع نہیں دیتی، جس سے تھکن محسوس ہوتی ہے اور یادداشت، توجہ، اور فیصلہ سازی کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

3. زیادہ دیر تک کام کرنا:
بغیر وقفے کے مسلسل کام کرنا دماغ کو تھکا دیتا ہے۔ خاص طور پر کمپیوٹر یا موبائل کے مسلسل استعمال سے دماغ پر بوجھ پڑتا ہے۔

4. غیر متوازن خوراک:
دماغی صحت کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک ضروری ہے۔ اگر غذا میں پروٹین، وٹامنز، آئرن اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کی کمی ہو تو ذہنی تھکن بڑھ سکتی ہے۔

5. جذباتی مسائل:
اداسی، تنہائی، یا بے چینی جیسی کیفیتیں دماغ کو مسلسل مصروف رکھتی ہیں، جس سے تھکن محسوس ہوتی ہے۔

6. کم جسمانی سرگرمی:
جسمانی سرگرمی نہ ہونے سے خون کی روانی سست ہو جاتی ہے، جس کا اثر دماغ تک آکسیجن کی فراہمی پر پڑتا ہے، اور انسان تھکن محسوس کرتا ہے۔

---

دماغی تھکن کی علامات

مسلسل تھکن اور سستی

توجہ مرکوز کرنے میں مشکل

جلد غصہ آنا یا چڑچڑا پن

یادداشت کی کمزوری

نیند کی خرابی

کام میں دلچسپی نہ لینا

ذہنی بے چینی یا اداسی

---

علاج اور بچاؤ

1. مناسب نیند:
ہر شخص کو روزانہ کم از کم 6-8 گھنٹے کی نیند لینا ضروری ہے۔ سونے کا باقاعدہ وقت مقرر کریں اور سونے سے قبل سکرین ٹائم کم کریں۔

2. صحت مند خوراک:
غذائیت سے بھرپور خوراک جیسے پھل، سبزیاں، مچھلی، خشک میوہ جات، اور پانی کا مناسب استعمال دماغ کو طاقت دیتا ہے۔

3. ورزش:
روزانہ کم از کم 30 منٹ کی ورزش یا چہل قدمی دماغ کو تازگی فراہم کرتی ہے اور ہارمونز کو متوازن رکھتی ہے۔

4. ذہنی آرام اور مراقبہ:
مراقبہ، یوگا، یا چند منٹ گہری سانسیں لینے سے دماغی سکون حاصل ہوتا ہے۔ یہ طریقے ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ہیں۔

5. کام میں توازن:
کام اور آرام میں توازن رکھنا ضروری ہے۔ وقفہ لے کر کام کرنے سے دماغ کو ریفریش ہونے کا موقع ملتا ہے۔

6. مثبت سوچ اپنانا:
مثبت خیالات، شکرگزاری، اور خوشی کے لمحات کو سراہنے کی عادت دماغی صحت پر خوشگوار اثر ڈالتی ہے۔

7. سماجی رابطے:
تنہائی سے بچیں، دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزاریں۔ دوسروں سے بات چیت کرنا دماغی بوجھ کو کم کرتا ہے۔

8. ماہر نفسیات سے مشورہ:
اگر دماغی تھکن مستقل ہو اور روزمرہ زندگی متاثر ہو رہی ہو، تو ماہر نفسیات سے رجوع کرنا ضروری ہے

15/04/2025

Employees feel valued, heard, and motivated to contribute fully.

15/04/2025
13/04/2025
03/04/2025

پاکستان کے معروف ماہرِ نفسیات پروفیسر سید ہارون احمد جمعرات کے روز کراچی میں انتقال کر گئے۔
پروفیسر ہارون نے ملک میں ذہنی صحت کی معاونت کی بنیاد رکھی اور سماجی و سیاسی تحریکوں میں فعال کردار ادا کیا۔
وہ انسانی حقوق، اقلیتوں کے حقوق اور سیکولرازم کے لیے جدوجہد کے حوالے سے بھی جانے جاتے تھے اور تقریباً چھ دہائیوں تک طب کے شعبے میں خدمات انجام دیتے رہے۔

ان کی نمازِ جنازہ جمعہ 4 اپریل 2025 کو نمازِ جمعہ کے بعد مسجد ابو بکر صدیق، بلاول چورنگی، شیل پٹرول پمپ کے قریب، بلاک 2، کلفٹن، کراچی میں ادا کی جائے گی۔
تدفین کورنگی ڈیڑھ نمبر قبرستان، چکرا گوٹھ، کورنگی کریک (کریک جنرل اسپتال کے قریب ) میں ہوگی۔

پروفیسر ہارون اپنے پس ماندگان میں اہلیہ، دو بیٹے اور ایک بیٹی چھوڑ گئے ہیں۔

Address

Karachi

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Psychiatric Care in Karachi posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share