Life is beautiful

Life is beautiful Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Life is beautiful, Digital creator, Karachi.

good morning
03/09/2025

good morning

Shout out to my newest followers! Excited to have you onboard! Uzma Shakeel, Shafia Siddiqui
30/08/2025

Shout out to my newest followers! Excited to have you onboard! Uzma Shakeel, Shafia Siddiqui

nice weather
28/08/2025

nice weather

happy friday
28/08/2025

happy friday

happy monday
17/08/2025

happy monday

خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں اور بادل پھٹنے کے بعد ایسی تباہی دیکھنے کو ملی ہے جسے بجا طور پر قیامت صغریٰ کہا جا سکتا ہ...
17/08/2025

خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں اور بادل پھٹنے کے بعد ایسی تباہی دیکھنے کو ملی ہے جسے بجا طور پر قیامت صغریٰ کہا جا سکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق 350 سے زائد افراد جاں بحق، سیکڑوں زخمی اور درجنوں لاپتہ ہیں۔ ضلع بونیر میں تاریخ کی سب سے بڑی تباہی ریکارڈ ہوئی ہے، جہاں آبی ریلوں نے درجنوں مکانات اپنے مکینوں سمیت بہا دیے۔ کھیت کھلیان اجڑ گئے، مال مویشی تباہ ہو گئے اور گاؤں کے گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔ صرف بونیر سے اب تک 220 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔

طوفانی بارش سوئے ہوئے مکینوں کے لیے موت کا پیغام ثابت ہوئی۔ کل کے المناک دن میں بونیر، شانگلہ، سوات، بٹگرام، باجوڑ اور مانسہرہ سمیت ملک کے دیگر حصوں میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیںاور گھر تباہ ہوئے ہیں۔ بارشوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس کے باعث امدادی کارروائیاں سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس ناگہانی آفت کے شہداء کے درجات بلند کرے، لواحقین کو صبر عطا فرمائے اور متاثرین کے لیے آسانیاں پیدا کرے۔

ہر قدرتی آفت کے بعد ایک سوال شدت سے ابھرتا ہے کہ آخر ہمارے ادارے کب فعال اور مؤثر ہوں گے؟ بونیر میں الخدمت اور دیگر فلاحی ادارے دن رات مصروف ہیں مگر NDMA اور PDMA جیسے ریاستی ادارے محض نمائشی بیانات اور رسمی اقدامات تک محدود ہیں۔ عوامی سطح پر یہ سوال شدت سے پوچھا جانا چاہیے کہ آخر کب یہ ادارے جدید ٹیکنالوجی، مقامی سطح کے ڈھانچوں اور فوری ردعمل کے نظام سے لیس ہوں گے۔

پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ غیر معمولی بارشیں، فلیش فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ اب معمول بنتی جا رہی ہیں۔ سوات میں ایک فیملی کے ڈوبنے اور بابو سر میں پورے خاندان کے فلیش فلڈ میں بہہ جانے کے واقعات اس کے ثبوت ہیں۔

حیرت انگیز طور پر جب محکمہ موسمیات نے 14 سے 23 اگست تک شدید بارشوں کی پیش گوئی کی تھی، اس کے باوجود بھی لاکھوں سیاح کے پی کے، آزاد کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں موجود تھے اور انتظامیہ نے کوئی مؤثر حکمت عملی اختیار نہ کی۔

یہ سانحہ صرف قدرتی آفت نہیں بلکہ ہماری اجتماعی غفلت کا نتیجہ بھی ہے:
٭دریاؤں اور پہاڑی نالوں کے گرد غیر منصوبہ بند تعمیرات جاری ہیں۔
٭جنگلات کی کٹائی بے دریغ کی جا رہی ہے، جس سے زمین کمزور ہو رہی ہے۔
٭پہاڑی علاقوں میں تعمیرات کے وقت زمین کی مضبوطی اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے کا جائزہ لینے کا کوئی رواج نہیں۔
٭مختلف علاقوں کے لیے بلڈنگ کوڈز موجود نہیں، نہ ہی حکومت نے ان کی تیاری کی زحمت کی ہے۔
٭حادثے کی صورت میں مقامی آبادی کو ریسکیو یا فسٹ ایڈ کی بنیادی تربیت نہیں، جس کے باعث بہت سی قیمتی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں۔

اب ہمیں کیا کرنا ہوگا؟ ( کچھ عملی تجاویز)

اب وقت آگیا ہے کہ ہم خوابِ غفلت سے جاگیں اور اجتماعی سطح پر سنجیدہ اقدامات کریں:

٭ اس وقت NDMA اور PDMA جیسے ادارے نمائشی اقدامات سے آگے نہیں بڑھ سکے ہیں۔اب عوام کو انتخابات میں ان اداروں کو فعال اور جوابدہ بنانے کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ یہ ادارے جدید ٹیکنالوجی، مقامی سطح کے ریسکیو ڈھانچوں اور فوری ردعمل کے نظام سے لیس کیے جائیں۔

٭ حکومتی اداروں، این جی اوز اور امداد باہمی کمیونٹیز کے تعاون سے بلڈنگ کوڈز مرتب کیے جائیں تاکہ خطرناک مقامات پر غیر منصوبہ بند تعمیرات پر روک لگائی جا سکے۔

٭ ایندھن اور عمارتی لکڑی کے سستے اور ماحول دوست متبادل فراہم کیے جائیں تاکہ جنگلات کی کٹائی روکی جا سکے۔

٭ محکمہ موسمیات علاقائی بنیادوں پر درست موسمی پیشگوئی کا نظام قائم کرے۔محکمہ موسمیات کی موبائل ایپلیکیشن کو فعال اور صارف دوست بنایا جائے۔ ضلعی و تحصیل سطح پر موسمیاتی الرٹ جاری کیے جائیں اور ان پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔

٭ گاؤں اور قصبوں کی سطح پر ریسکیو، ایمرجنسی مینجمنٹ اور فسٹ ایڈ کی تربیت دی جائے۔ ہر گاؤں/یونین کونسل میں فسٹ ایڈ اور ریسکیو کا بنیادی سامان موجود ہونا چاہیے تاکہ فوری ردعمل ممکن ہو سکے۔

٭ پہاڑی سیاحت کے لیے ضوابط تیار کیے جائیں، خصوصا شمالی علاقہ جات اور آزاد کشمیر میں سیاحت کو سخت ریگولیشنز کے تحت لایا جائے۔
بارشوں یا قدرتی آفات کے خطرے کے دوران سیاحتی مقامات بند کر دیے جائیں۔

قدرتی آفات کو روکا نہیں جا سکتا، لیکن ان کے اثرات کو کم ضرور کیا جا سکتا ہے۔ اگر ہم نے اب بھی عملی اقدامات نہ کیے تو آنے والے برسوں میں تباہی کی شدت اور بڑھ جائے گی۔

یہ سانحہ ہمیں یاد دلا رہا ہے کہ اب وقت ہے کہ ہم صرف تعزیت اور دعاؤں پر اکتفا نہ کریں بلکہ اجتماعی شعور اور سیاسی مطالبے کے ذریعے اداروں کو جوابدہ بنائیں، ماحول کا تحفظ کریں اور مقامی سطح پر تیاری کے نظام کو مضبوط بنائیں۔

۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔۔۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔

゚viralシ

Address

Karachi

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Life is beautiful posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share