Muhammed Yaseen

Muhammed Yaseen Digital Creater

29/01/2025

Real taste is available now in Abbottabad

18/06/2024

جانوروں کے پاس جاتے ہوئے احتیاط کریں۔
جانور جانور ہوتے ہیں
جانوروں کا دماغ نہیں ہوتا۔

18/05/2024
11/04/2024

پاک فوج قانون کی پاسداری کرتے ہوئے

09/04/2024

ایشیاء کی سب سے بڑی "کوہ نور" ٹیکسٹائل کے بانی اور سہگل خاندان کی پہچان کی خستہ حال قبر ۔   یہ خستہ حال قبر اس شخص کی ہے...
03/04/2024

ایشیاء کی سب سے بڑی "کوہ نور" ٹیکسٹائل کے بانی اور سہگل خاندان کی پہچان کی خستہ حال قبر ۔ یہ خستہ حال قبر اس شخص کی ہے جو ایشیا کی سب سے بڑی کوہ نور ٹیکسٹائل ملز کا مالک تھا۔ یہ بوسیدہ قبر اس شخص کی ہے جس کی دولت کا محتاط اندازہ 25 ہزار کروڑ روپے ہے۔ یہ ٹوٹی پھوٹی قبر اس شخص کی ہے جو 57 کمپنیوں کا مالک تھا ۔ یہ پریشان حال قبر اس شخص کی ہے جس نے اپنی بیٹی ناز سہگل کی شادی جس شخص سے کروائی وہ بھی کھرپ پتی بن کر میاں منشا(مالک نشاط گروپ) بن گیا۔ یہ قبر حاجی یوسف سہگل کی ہے جو برصغیر کے مشہور کھرپ پتی خاندان سہگل خاندان کے سربراہ تھے۔ اس دنیا کی دولت اور طاقت کا انجام بس یہ ہے ،یہ دنیا عبرت کی جاہ ہے تماشہ نہیں ہے اللہ پاک ہم سب کو آپنی آخرت سنوارنے کی توفیق عطا فرمائے
آمین ثم آمین یا رب العالمین 🤲

29/03/2024

ایک بادشاہ نے رات کو گیدڑوں کی آوازیں سنیں تو صبح وزیروں سے پو چھا کہ رات کو یہ گیدڑ بہت شور کررہے تھے ۔۔۔
کیا وجہ ہے ؟؟
۔اس وقت کے وزیر عقل مند ہوتے تھے ۔انھوں نے کہا جناب کھانے پینے کی چیزوں کی کمی ہوگی اس لیے فریاد کررہےہیں ۔۔۔
۔تو حاکم وقت نے آرڈر دیا کہ ان کا بندوبست کیا جائے ۔وزیر صاحب نے کچھ مال گھر بھجوادیا اور کچھ رشتہ داروں اور دوستوں میں تقسیم کیا۔۔۔۔
اگلی رات کو پھر وہیں آوازیں آئیں ۔ تو صبح بادشاہ نے وزیر سے فرمایا کہ کل آپ نے سامان نہیں بھجوایا کیا۔تو وزیر نے فوری جواب دیا کہ جی بادشاہ سلامت بھجوایا تو تھا ۔۔۔۔۔
اس پر بادشاہ نے فرمایا کہ پھر شور کیوں ؟؟؟

۔تو وزیر نے کہا جناب سردی کی وجہ سے شور کررہےہیں ۔تو بادشاہ نے آرڈر جاری کیا کہ بستروں کا انتظام کیا جائے۔

وزیر نے حسب عادت کچھ بستر گھر بھیج دیئے اور کچھ رشتہ داروں اور دوستوں میں تقسیم کیے۔۔۔
جب پھر رات آئی تو بدستورآوازیں آنا شروع ہوگئیں ۔تو بادشاہ کو غصہ آیا اور اسی وقت وزیر کو طلب کیا کہ کیا بستروں کا انتظام نہیں کیا گیا۔۔۔۔
تو وزیر نے کہا کہ جناب وہ سب کچھ ہوگیا ہے تو بادشاہ نے فرمایا کہ پھر یہ شور کیوں ؟؟؟۔۔۔۔
تو وزیر نے اب بادشاہ کو تو مطمئین کرنا ہی تھا ۔اور اوکے رپورٹ بھی دینی تھی۔تو وہ باہر گیا کہ پتہ کرکے آتا ہوں ۔۔۔
وزیر جب واپس آیا تو مسکراہٹ لبوں پر سجائے آداب عرض کیا کہ بادشاہ سلامت یہ شور نہیں کررہے.....
بلکہ آپ کا شکریہ ادا کررہے ہیں ...

اور روزانہ کرتے رہیں گے۔۔

بادشاہ سلامت یہ سن کے بہت خوش ہوا اور وزیر کو انعام سے بھی نوازا...!!!!

اب یہی حال ہمارے ملک کا بھی ہے ۔ ملازمین و عوام مہنگائی سے پریشان ہیں ۔مگر یہاں رپورٹ سب اوکے دی جارہی ہے۔اور بادشاہ سلامت خوش ہیں...!
د

Address

Karachi

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Muhammed Yaseen posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share