
07/12/2024
کاروبار کرنا ہے تو کسی پٹھان سے سیکھیں۔
آپ نے Entrepreneurship پر بہت پڑھا ہوگا، لیکچر سنے ہوں گے، ورکشاپس میں شریک رہے ہونگے۔
لیکن اگر آپ نے Entrepreneurship کی کوئی بہترین مثال دیکھنی ہے تو پٹھان کو دیکھیں، اپنے گاؤں سے مزدوری کرنے آتا ہے، روڈ کھودنا شروع کرتا ہے صرف 15 سال میں "خیبر کنسٹرکشن کمپنی" کھول کر بیٹھا ہوتا ہے۔
کیتلی میں چائے قہوہ اور شیشے کے گلاس گلی گلی دوکان دوکان لئے گھومتا ہے اور 20 سال بعد کوئٹہ پیالہ کا مالک ہوتا ہے۔
بنیان پہن کر تندور پر نان لگاتا ہے اور 10 12 سال بعد شنواری کڑاہی پر لاکھوں چھاپتا ہے۔
جو پٹھان سائیکل پر کپڑا بیچتا ہے اس کی اولاد داؤد کلاتھ سینٹر کی مالک بنتی ہے۔۔
اور پھر وہی چھڑے پٹھان جو گاؤں سے بنارس، بلدیہ، ،مکی شاہ روڈ اور پٹھان کالونی کی ایک دکان میں 6 اور 7 آکر رہتے تھے اور چائے کے ساتھ ایک نان کھا کر دن کا آغاز کرتے تھے 30 سال بعد بہادرآباد، ڈیفنس، سوسائیٹی، گلبرگ، لطیف آباد یونٹ 6 اور ہیرآباد کے پوش علاقوں میں منتقل ہوتے ہیں، ان کے بچے روغنی نان اور زیتون سے ناشتہ کرتے ہیں۔۔۔
اس سب کا راز یہ ہے کہ
پٹھان کسی کام سے شرماتا نہیں۔ محنت اس کی گھٹی میں شامل ہے۔