20/06/2025
السلام و علیکم ،
یا علی ع مدد ،
اما بعد ،
باپ اور بیٹے کا رشتہ یقیناً مودت سے بھرا رشتہ ہوتا ہے خاص طور پر اس وقت جب بیٹا نوجوان ہو تو باپ اور ماں کے کئی ارمان اس سے جڑے ہوتے ہیں جس میں سب سے بڑی حسرت ہوتی ہے کہ اپنے بیٹے کا سکھ بھرا جیون اور اس کے سر کا سہرا اپنے ہاتھوں سے بندھتا ہوا دیکھا جائے لیکن اگر اسی نو برس میں اس جوان کی میت گھر سے نکلے تو یقیناً ماں اور باپ کے لیے اس درد و الم کو سمجھنا اور یہ عظیم سوگ اٹھانا نہایت ہی ناگوار گزرتا ہے ، نوحہ اسی خیال پر مبنی ہے کہ جب امام حسین ع کے سامنے ان کا لخت جگر شہزادہ علی اکبر ع دم توڑ رہے تھے تو نا جانے اس ضعیف باپ نے اپنے آپ کو کس طرح سے سنبھالا ہوگا کیسے برچھی کا پھل نکالا ہوگا کس مشکل سے اس جوان کی لاش پر جا کر اسے صدائیں دیتے ہوں گے اور کس طرح اس کا لاشہ اٹھتے ہوئے بیٹھتے ہوئے خیموں میں لے کر گئے ہوں گے ، اس کیفیت کو صورت نوحہ جنابِ کاشان کاظمی کربلائی نے منفرد انداز اور کمپوز میں ادا کیا ہے جبکہ اس کو تحریر کرنے کی سعادت شاعر اہلبیت جنابِ نقش کاظمی صاحب کو حاصل ہوئی ...
゚