
30/09/2024
کیا ابن عنبہ نے اپنا نسب اپنی خود نوشتہ کتاب عمدۃ الطالب فی انسابِ آلِ ابی طالب میں تحریر کرنے سے پہلے اپنے سے پہلے نسابین کی کتب کو مدنظر نہیں رکھا ؟
کیوں کہ ان تمام کتب میں تو سید عبداللہ بن سید محمد بن یحییٰ الزھد ہی لاولد تحریر ہیں نہ کہ سید عبداللہ بن یحییٰ الزھد ۔
ابن عنبہ بجاۓ اسکی وضاحت دیتے الٹا اپنا خود کا نسب بھی سید عبداللہ بن محمد بن یحییٰ سے تحریر کر لیا جبکہ پہلی کتب میں انہیں لاولد تحریر کیا گیا ہے ۔
ابن عنبہ کے بعد آۓ ہوۓ نسابین جنہوں نے مختلف تحریر کیں انہوں نے جمال الدین ابن عنبہ پر اعتراض کیوں نہ کیا ؟
جبکہ 700 ہجری سے 800 ہجری کی کتب میں اسی عبداللہ بن محمد بن یحییٰ سے سید عبدالقادر گیلانی کو منسوب کر کے لاولد لکھا گیا ۔
یہ دوہرا معیار سید عبدالقادر گیلانی کی بار کیوں ؟
کیا اس کی بنیادی وجہ ہم مسلک نہ ہونا ہے ؟
سید عبدالقادر گیلانی کا شجرہ النسب سید عبداللہ بن یحییٰ الزھد سے ہے اور ابن عنبہ کا نسب عبداللہ بن محمد بن یحییٰ الزھد سے ہے اور یہی عبداللہ بن محمد بن یحییٰ الزھد نسابین نے لاولد لکھے ہیں ۔
کیا ایک نقیب الاشراف نسابہ کو یہ زیب دیتا ہے کہ وہ مسلک کو مد نظر رکھ کر کسی سید زادے کے نسب پر تحقیق کرے ؟ بلکل نہیں ۔
کتاب حدیقة الزہرا المعروف گلستانِ زہرا سلام اللہ علیہا سید علی عباس الحسنی گیلانی صفحہ 20D ۔