13/09/2025
ہندوکش کے پہاڑی سلسلے میں بار بار آنے والے زلزلوں کی بنیادی وجہ اس علاقے کی جغرافیائی ساخت ہے۔ یہ علاقہ دنیا کے سب سے زیادہ زلزلوں کی سرگرمی والے حصوں میں سے ایک ہے۔
اس کی خاص وجہ
ہندوکش کا علاقہ دو بڑی ٹیکٹونک پلیٹس کے ملاپ پر واقع ہے:
انڈین پلیٹ: یہ پلیٹ شمال کی جانب بڑھ رہی ہے اور ایشیا کی طرف دھنس رہی ہے۔
یوریشین پلیٹ: یہ پلیٹ جنوب کی جانب بڑھ رہی ہے۔
جب یہ دونوں بڑی پلیٹیں ایک دوسرے سے ٹکراتی ہیں تو ان میں شدید دباؤ پیدا ہوتا ہے۔ وقت کے ساتھ یہ دباؤ بڑھتا رہتا ہے اور جب یہ اپنی حد سے زیادہ ہو جاتا ہے تو اچانک توانائی خارج ہوتی ہے جس کے نتیجے میں فالٹ لائنز (زمین کی تہوں میں موجود دراڑیں) حرکت کرتی ہیں اور زلزلے آتے ہیں۔
ہندوکش کے علاقے میں آنے والے زیادہ تر زلزلے زمین کی سطح سے کافی گہرائی میں ہوتے ہیں، جن کی گہرائی 100 کلومیٹر سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔ اس وجہ سے ان کا اثر ایک وسیع علاقے، جیسے کہ افغانستان، پاکستان، اور تاجکستان میں محسوس کیا جاتا ہے۔
یہاں پر سبڈکشن (Subduction) کا عمل بھی ہو رہا ہے، جس میں ایک پلیٹ دوسری پلیٹ کے نیچے دھنس جاتی ہے، اور یہ بھی زلزلوں کی ایک بڑی وجہ ہے۔
یہ تمام عوامل مل کر ہندوکش کو ایک انتہائی حساس زلزلے کے مرکز میں بدل دیتے ہیں، جہاں مسلسل زیرِ زمین سرگرمی ہوتی رہتی ہے۔